Tag: India

  • سرجیکل اسٹرائیک کا دعوٰی گلے پڑگیا، اپوزیشن نے ثبوت مانگ لیے

    سرجیکل اسٹرائیک کا دعوٰی گلے پڑگیا، اپوزیشن نے ثبوت مانگ لیے

    نئی دہلی: پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کا دعوٰی بھارتی سرکار کے گلے پڑگیا، بھارت کے اندر سے ہی سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگنے کی آوازیں بلند ہو گئیں, اپوزیشن جماعتوں نے اسٹرائیکس کو جعلی قراردے کرثبوت مانگ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں گھس کر کارروائی کرنے کا بھارتی دعوٰی مودی سرکار کے گلے کی ہڈی بن گیا،جھوٹا دعویٰ بھارت میں بھی متنازعہ بن گیا، اپوزیشن جماعتوں نے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لینا شروع کردیا۔

    نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگنے کے بعد اب کانگریسی رہنما سنجے نروپم نے دعوے کو جعلی قراردیتے ہوئے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگ لیے، ان کا کہنا تھا کہ کارروائی جعلی ہونے کا شبہ ہے۔

    بھارت کے سابق وزیر داخلہ چدم برم نے سرجیکل اسٹرائیک پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار غیر ضروری واویلا کر رہی ہے، حکومت قوم کو سرجیکل اسٹرائیک کے چکر میں نہ پھنسائے، اس کے ثبوت بھی دکھائے۔

    مزید پڑھیں: نریندرمودی نے سرجیکل اسٹرائیک نہ کرنے کا اعتراف کرلیا

     پی چدم برم نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات جاری رہنے چاہیئں۔ سابق بھارتی وزیر داخلہ کے بیان پر بی جے پی آگ بگولہ ہو گئی ،بی جے پی کے رہنما اور بھارتی وزیر روی شنکر نے کہا کہ کجریوال اور چدم برم کو سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت کیوں چاہئیں ،کیا انہیں اپنی بھارتی فورسز کی قابلیت پر شک ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت کی سرجیکل اسٹرائیک کا کوئی ثبوت نہیں ملا، بان کی مون

     انہوں نے کہا کہ سوال اٹھانے والے بھارتی فوج کی بے عزتی کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال بھی سرجیکل اسٹرائیکس کے ثبوت مانگ چکےہیں۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ نے سرجیکل اسٹرائیک کا بھارتی دعویٰ مسترد کردیا

     مودی سرکار نے ثبوت تو نہیں دیئے۔ لیکن ایک وزیر روی شنکر نے بیان داغ دیا کہ اپوزیشن ثبوت مانگ کر فوج کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہی ہے۔

  • تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہے کہ حکومت کی جانب سے بھارتی دراندازی پر پارلیمانی اجلاس بلانا خوش آئند ہے  پی ٹی آئی ملکی مفاد کی خاطر اس اجلاس میں شرکت کرے گی۔

    ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ’’ہم ملکی مفادات کو ذاتی خواہشات اور جماعتی ترجیحات پر فوقیت دیتے ہیں اس لیے حکومت کی جانب سے بلائے گئے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے‘‘۔

    پڑھیں:  چار ممالک کا شرکت سے انکار،سارک کانفرنس ملتوی

    انہوں نے سارک کانفرنس ملتوی ہونے پر بطور سابق وزیر خارجہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کو خدشہ تھا کہ کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر  میں ہونے والے مظالم کے حوالے سے بات کی جائے گی اس لیے پڑوسی ملک نے ایک سازش کے تحت دیگر ایشیائی ممالک کو اپنے ساتھ ملا کر ملتوی کروایا تاکہ عالمی دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹائی جائے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کا اجلاس ہوگا

    شاہ محمود قریشی نے بھارت پر واضح کیا کہ کشمیر کا مسئلہ جنگ کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا تاہم اس مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں، اگر بھارت اس مسئلے کا حل چاہتا ہے تو وہ بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرے‘‘۔

    مزید پڑھیں:   بھارت کا سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    تحریک انصاف کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ’’ حکومت کی کوتاہی کے باعث سفارتی سطح پرپاکستان مشکلات کاشکارہے، دفتر خارجہ میں کوئی کپتان نہیں اور ٹیم بغیر کپتان کے کھیلنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ دفتر خارجہ کے لیے جلد از جلد کسی مناسب آدمی کا انتخاب کیا جائے تاکہ پاکستان کو مسائل سے نکالا جاسکے‘‘۔

    اسے سے متعلقہ خبر:  پارلیمانی کانفرنس،شیخ رشیدکومدعونہ کرنے پرعمران خان کی مذمت

    رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’’موجودہ صورتحال میں حکومت کی جانب سے مشترکہ اجلاس کا انعقاد خوش آئند ہے، اس وقت ملک کو قومی اتحاد کی ضرورت ہے‘‘، انہوں نے حکومت کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن شیخ رشید کو بھی پارلیمانی اجلاس کی دعوت دے اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سینئر آرمی آفیسر کو بھی مدعو کیا جائے تاکہ سرحدی صوتحال پر سب کو اعتماد میں لیا جاسکے۔

  • نریندرمودی نے سرجیکل اسٹرائیک نہ کرنے کا اعتراف کرلیا

    نریندرمودی نے سرجیکل اسٹرائیک نہ کرنے کا اعتراف کرلیا

    نئی دہلی : بھارتی فوج کے جھوٹ کی ہنڈیا دہلی میں ہی پھوٹ گئی۔ نریندر مودی نے سرجیکل اسٹرائیک نہ کرنے کا اعتراف کرلیا۔ بھارتی وزیر اعظم مودی نے اپنی ہی فوج کے دعوے کی نفی کرڈالی، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت نے کبھی کسی ملک پر حملہ نہیں کیا ہے، بھارت کسی کی زمین پکڑنے کے لیے بھوکا بھی نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پرحملے اوراس کے بعد پاکستان اورانڈیا کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر نریندرمودی کا ہم بیان سامنے آگیا۔


    Modi contradicts Indian army claims, says they… by arynews

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کسی کی زمین پکڑنے کے لیے بھوکا بھی نہیں ہے لیکن انڈیا کے فوجیوں نے ملک اور دوسروں کے مفادات کے لیے قربانیاں دی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک رہنے والے انڈین نژاد لوگ بھی سیاست یا پھر غیر ملکی زمین پر قبضہ میں شامل نہیں ہوتے بلکہ دیگر کمیونٹیز کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے لوگ پانی کی طرح ہوتے ہیں اور دوسرے لوگوں کے ساتھ گھل مل كر رہتے ہیں۔ پاکستان سے گئے سخت سوالوں کا جواب بھارت کے پاس نہ تھا۔

    اسی لیے مودی نے اعتراف کرلیا کہ سرجیکل اسٹرائیک نہیں کی مودی کے دھیمے لہجے سے پتا چل رہا تھا کہ بھارت کے غبارے سے ہوا نکل چُکی ہے اور کچھ دن پہلے بڑھکیں مارتا مودی ایل او سی پر بھارتی فوجیوں کی لاشیں دیکھ کر گھبرا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک نہیں سرحد پار شیلنگ کی ہے،ملیحہ لودھی

     شاید اسی لیے نریندر مودی نے اپنی ہی فوج کا جھوٹ بے نقاب کرڈالا، انتیس اکتوبر کو بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے پاکستانی حدود میں سرجیکل اسٹرائیک کی ہے جبکہ پاکستان نے اس کی تردید کی تھی۔

     

  • کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں، مشا ل ملک

    کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں، مشا ل ملک

    اسلام آباد: حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مہاتما گاندھی سے منسوب عدم تشدد کے عالمی دن کو کشمیریوں کے نام کرے کیونکہ دنیا میں کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر عدم تشدد کے عالمی دن کے موقع پر منعقد ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مشال ملک کا کہنا تھاکہ ہندوستان کو عددم تشدد کا عالمی دن منانے کا کوئی حق حاصل نہیں کیونکہ دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ تشدد بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر کیا ہے۔

    عدم تشدد کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی مظاہرے میں شریک لوگوں نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر کی آزادی اور بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔

    پڑھیں:  کشمیر‌ میں کرفیو کا 85 واں روز، ایک اور نوجوان شہید، تعداد 108 ہوگئی

    اس موقع پر مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قابض فوجیوں اور اُن کے ملک کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ مشال ملک نے بڑی تعداد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا، حریت رہنماء کی زوجہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’عدم تشدد کا عالمی دن منانے کے سب سے زیادہ حقدار مظلوم کشمیری ہیں جو پر امن انداز میں حق خود ارادیت کی جدوجہد کررہے ہیں اور قابض فوجیوں کے مظالم کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کبھی بھی بھارت کاحصہ نہ تھااورنہ ہوگا

    انہوں نے عالمی دنیا سے کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ کر سلامتی کونسل کی قرار دادوں کو پامال کررہا ہے جبکہ کشمیری اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق اپنا حق طلب کررہے ہیں‘‘۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر اور حریت رہنماء برہان مظفر وانی کی حراست کے دوران شہادت کے بعد عوام کی بڑی تعداد مقبوضہ وادی میں سڑکوں پر نکل آئی تھی، جس کے بعد قابض فوجیوں کی جانب سے انہیں منتشر کرنے کے لیے مظالم کا سلسلہ شروع کیاگیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

     مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے قابض فوجیوں نے پیلٹ گن کا استعمال کیا جن کے چہروں سے متاثر ہونے والے سینکڑوں بچے، خواتین، بزرگ اور نوجوان اپنی بینائی کھو چکے ہیں تاہم مختلف علاقوں میں فائرنگ سے شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 100 سے زائد ہوچکی ہے۔

    بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے مسلسل 86 روز سے کرفیو نافذ ہے، جس کے باعث ہزاروں کشمیری نمازِ جمعہ کی ادائیگی کرنے سے قاصر رہے تاہم کرفیو کے باعث کشمیریوں کو غذائی قلت، ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔

  • بھارت پاکستانی عملے کو تحفظ فراہم کرے، عبدالباسط

    بھارت پاکستانی عملے کو تحفظ فراہم کرے، عبدالباسط

    نئی دہلی: بھارت میں شرپسندوں کی جانب سے دھمکیاں ملنے کے بعد پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے بھارتی وزاتِ خارجہ کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ ویانا معاہدے کے تحت حکومت تمام سفارتی عملے کو تحفظ فراہم کرے۔

    ذرائع کے مطابق بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط کو نامعلوم نمبر سے دھمکی آمیزکال موصول ہوئی جس میں گمنام شر پسند نے فوری بھارت نہ چھوڑنے کی صورت میں خطرناک نتائج کی دھمکیاں دیں۔

    بعد ازاں پاکستانی ہائی کمیشن نے بھارتی حکام کو دھمکی آمیز کال کی اطلاع دی اور بھارت وزارت خارجہ کو دھمکیوں دے متعلق خط  تحریر کرتے ہوئے تمام سفارتی عملے کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

    پڑھیں:  بھارتی جارحیت،آرمی چیف کا وزیر اعظم کوفون

    عبدالباسط کی جانب سے  حکام کو تحریر کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’’بھارت ویانا معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے تمام سفارتی عملے کو  فوری طور تحفظ فراہم کرے اور دھمکیاں دینے والے شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائے‘‘۔

    ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے بھارت میں متعین پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو دھمکی دیے جانے کے بعد پاکستانی سفارتی عملے کو ہائی کمیشن میں اکھٹے ہونے کی ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔

    مزید پڑھیں:   بھارت،پاکستانی ہائی کمشنر کوانتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیاں

    قبل ازیں جنگی جنون رکھنے والے ملک کے شرپسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو بھی ہراساں کیا گیا تھا، جس کے بعد بھارت میں مقیم فنکار پاکستان منتقل ہونا شروع ہوگئے ہیں تاہم اس ضمن میں ابھی تک کوئی مجرم گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

     

     

  • سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق کوئی ثبوت نہیں دکھایا، کانگریس اپوزیشن رہنما

    سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق کوئی ثبوت نہیں دکھایا، کانگریس اپوزیشن رہنما

    نئی دہلی: کانگریس کے اپوزیشن رہنماء سیتا رام نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے بلائے گئے سیاسی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق کوئی شواہد نہیں دکھائے گئے تاہم ڈی جی ایم اوز کی بریفنگ دکھائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کانگریس کے اپوزیشن رہنماء سیتا رام نے بھارتی حکومت کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو گزشتہ شب حملے سے متعلق دی گئی بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اجلاس میں حکومت کی جانب صرف ڈی جی ایم اوز کی بریفنگ دکھائی گئی تاہم سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق کوئی ثبوت نہیں دکھایا گیا‘‘۔

    پڑھیں:  بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، 2 فوجی اہلکار شہید، وزیراعظم کی شدید مذمت

     انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی حکام نے تمام سیاسی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں صرف بریفنگ دی اور سرجیکل اسٹرائیک پر کوئی بات نہیں کی اور لائن آف کنٹرول پر ہونے والی سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے سے متعلق کوئی بریفنگ نہیں دی گئی۔

    متعلقہ خبر پڑھیں: پاکستان نے سرجیکل اسٹرائیک کے بھارتی دعوی کو مسترد کردیا

    یاد رہے گزشتہ شب بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے بھمبھر، تتہ پانی، کیل، لیپہ کے سیکٹروں پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں دو فوجی جوان شہید ہوئے تاہم پاکستانی فوج نے بروقت جواب دیتے ہوئے دشمن کی توپوں کو خاموش کروادیا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی فوج نے پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، خواجہ آصف

     بھارت کی جانب سے عالمی میڈیا میں یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ پاکستانی چوکیوں پر سرجیکل اسٹرائیک کی گئی تھی تاہم پاک فوج کے تعلقات عامہ نے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اگر بھارت کی جانب سے اس طرح کا حملہ کیا گیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا اور مادرِ وطن کی حفاظت کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت غلط فہمی میں نہ رہے، ایسا کوئی حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، عاصم سلیم باجوہ


    Indian politicians question ‘surgical strike… by arynews
    مودی حکومت کی جانب سے حملے کے بعد آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی تھی جس میں حکام نے اپنے ہی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بے وقوف بنا دیا جس کا اعتراف کانگریس کے اپوزیشن رہنماء نے اجلاس کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

     

  • تاریخی مارچ سے مودی کو جواب دیں گے، عمران خان

    تاریخی مارچ سے مودی کو جواب دیں گے، عمران خان

    لاہور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کل رائیونڈ میں تاریخی مارچ کر کے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو وہ جواب دیں گے جو پاکستان کے وزیر اعظم کو دینا چاہیےتھا۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور بلااشتعال فائرنگ کی سخت مذمت کرتے ہیں‘‘۔

    پڑھیں: رائے ونڈ مارچ قوم کی تقدیر کا فیصلہ کرے گا،عمران خان

     انہوں نے کہا کہ ’’اگر پاکستان پر حملہ کیا گیا تو ملک کے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر بھارت کو ہر قسم کا جواب دینے کو تیار ہیں، انڈیا کو جنگ سے خبردار رہنا چاہیے تاہم اگر جنگ میں پہل کی گئی تو مادرِ وطن کے دفاع کے لیے کوئی بھی شخص پیچھے نہیں رہے گا‘‘۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کل 30 ستمبر کو رائے ونڈ میں تاریخی مارچ ہوگا اور ملک بھر کے عوام اس میں شرکت کر کے بھارتی وزیراعظم کو وہ جواب دیں گے جو نوازشریف بطور وزیر اعظم نہیں دے سکے۔

    مزید پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو رائے ونڈ میں جلسے کی اجازت دے دی

     پی ٹی آئی کے سربراہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کرپشن کے خلاف کل ہونے والے احتجاجی مارچ میں بڑی تعداد میں شرکت کر کے قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لانے کی جدوجہد میں شامل ہوں۔
  • جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، نوازشریف

    جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے عالمی امن کے لیے بے مثال قربانیاں دیتے ہوئے ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا تاہم آئندہ بھی خطے میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاوس میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پاکستان کی اعلی سطح کی قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف،ڈی جی ملٹری آپریشنز،وزیر داخلہ چوہدری نثار،وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر اعلی سیاسی و عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔

    پڑھیں: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی: پاکستان نے معاملہ ورلڈ بینک میں اٹھا دیا

     اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بھارت کی جانب سے جنگی جنون اور دھمکی آمیز رویے کا جائزہ لیا گیا اور بھارتی فوج کی نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی مذمت بھی کی گئی۔

    میاں محمد نواز شریف نے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کا تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، کشمیری اپنے حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کیا گیا ہے‘’۔

    مزید پڑھیں: کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    اُن کا کہنا تھا کہ مظلوم کشمیری نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی حمایت کے حق دار ہیں، جب تک کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی سفاری حمایت جاری رکھے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:   بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    سندھ طاس معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ ’’پاکستان اور بھارت نے 1960 میں عالمی بینک کے زیراہتمام پانی کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے سندھ طاس معاہدے پر مشترکہ اتفاق کیا تھا تاہم اس معاہدے کو تن تنہا منسوخ نہیں کرسکتا‘‘۔
    پڑوسی ملک کے جنگی جنون اور اڑی حملے کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان نے عالمی امن کیلئے بے مثال قربانیاں دیں اور ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیااور آئندہ بھی خطے میں امن کیلئے کوشش جاری رکھے گا تاہم اگر پڑوسی ملک کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو اُس کا بھرپور جواب دیا جائے گا‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

    ملکی دفاع اور بھارت کی جانب سے جنگی جنون سے نمٹنے اور ملکی دفاع و سلامتی کو یقینی بنانے کےلیے اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام افراد نے مسلح افواج کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے کردار کو سراہا۔

    وزیر اعظم نے مسلح افواج کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان کی بہادر مسلح افواج کسی بھی جارہیت سے نٹمنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اور اس کے لیے پوری قوم اُن کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘‘۔

    Prime Minister Nawaz Sharif presides over session by arynews

     

  • پاکستان کے پانی پر بھارتی قبضہ ناقابلِ قبول ہے، مصطفیٰ کمال

    پاکستان کے پانی پر بھارتی قبضہ ناقابلِ قبول ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق حل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے زائد کے عرصے میں کشمیر میں بھارتی افواج کی پر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالی کی جارہی ہے۔

    چیئرمین پی ایس پی نے عالمی برادری بشمول اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا کہ مظلوم کشمیری پچھلی کئی دہائیوں سے انصاف کے طالب ہیں, پر امن دنیا اور جنوبی ایشیا میں پر امن ماحول کو یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی برادری اور اقوامِ متحدہ کشمیر کے مسئلے کو اقوامِ متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    پڑھیں:   بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، ڈاکٹر فاروق ستار

    مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ ’’پاکستان کے 20کروڑ لوگ اپنے وطنِ عزیز کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرنے کے جذبے سے سرشار اور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں تاہم اگر بھارت کی جانب سے جنگ مسلط کی گئی تو اس کے نتائج بھگتنے کے لیے بھی اُسی کو تیار رہنا ہوگا‘‘۔

    مزید پڑھیں:  پاکستان مدد کرے تو خالصتان بناسکتے ہیں، سکھ رہنما امرجیت سنگھ

    بھارتی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی آڑ میں پاکستان کے پانی پر اپنا نا جائز قبضہ کرنے کی کوشش کی  تو یہ کسی بھی طور قابل قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارتی جنگی جنون سے دونوں ممالک کی عوام کو نقصان ہوگا اس لیے بھارت کو اپنا جنگی رویہ ترک کرتے ہوئے مذاکرات کی میز پر آتے ہوئے مسائل کا حل مذاکرات سے نکالنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

    سربراہ پاک سرزمین کا کہنا تھاکہ بھارت کے بڑھتے ہوئے جنگی عزائم اور کشمیری عوام کے ساتھ ناختم ہونے والاظلم اور بر بریت کا سلسلہ خطے میں جنگ کی آگ کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔ ایک جانب بھارت نہ صرف کشمیر میں اپنی ہٹ دہرمی پر قائم ہے جبکہ دوسری جانب وہ پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں کو فروغ دینے کے لئے براہ راست کلبھوشن یادو کی شکل میں ایجنٹس کے ذریعے بلوچستان، کراچی، فاٹا اورخیبر پختونخواہ میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے کاروائیاں کروا رہا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں:  کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    مصطفی کمال نے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی بھارتی حکومت کو یہ واضح پیغام دینا چاہتی ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ، جنگ کے نتیجے میں نقصان دونوں ممالک کی عوام کا ہوگا لیکن اگر بھارت اپنے اس جنگی جنون سے باز نہ آیا اور اس نے کسی بھی طرح سے پاکستان پہ جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج بھارت کو بھگتنا ہونگے۔

  • اڑی حملے پر بھارت راہِ فرار اختیار کررہا ہے، عبدالباسط

    اڑی حملے پر بھارت راہِ فرار اختیار کررہا ہے، عبدالباسط

    نئی دہلی: بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط نے کہا ہے کہ انڈیا نے اڑی حملے کے دوران ہی پاکستان پر الزامات لگائے تاہم ثبوت فراہم کرنے کے وقت راہِ فرار اختیار کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے اڑی حملے کے شواہد دینے سے متعلق پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو طلب کیا گیا تھا، بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی ہائی کمشنر کو اڑی حملے سے متعلق شواہد فراہم کیے گئے ہیں۔

    بعد ازاں ہائی کمشنر عبدالباسط نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اڑی حملے سے متعلق شواہد دینے کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان کسی بھی طرح کی دہشت گردی میں ملوث نہیں ہے، اڑی سیکٹر پر حملے کے دوران ہی بھارت نے الزام عائد کردیا تھا‘‘۔

    پڑھیں:  اڑی حملے میں‌ پاکستان ملوث نہیں،کشمیری آزادی مانگ رہے ہیں، عبدالباسط

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’روزِ اول سے پاکستان بھارت پر واضح کرچکا ہے کہ اگر حملے سے متعلق شواہد ہیں تو فراہم کیے جائیں مگر انڈیا کی جانب سے ثبوت فراہم کیے جانے کے بجائے راہ فرار اختیار کیا گیا‘‘۔

    مزید پڑھیں:  اوڑی حملہ : پاکستان نے بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں واقع بھارتی فوج کے اڑی سیکٹر میں واقع ہیڈ کوارٹر پر مسلح افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا، جس میں 17 بھارتی فوجی جاں بحق ہوئے تھے۔ اس کے بعد پڑوسی ملک کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ حملہ آوروں کو ہلاک کر کے اُن کا اسلحہ قبضے میں لیا گیا ہے۔

    بھارتی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’اسلحہ پر موجود فنگر پرنٹس اور ڈی این اے رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں کا تعلق پاکستان سے ہے اور انہیں حملے کے دوران وہیں سے احکامات دیے جارہے تھے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: کشمیرمیں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملہ، 17فوجی ہلاک

    بھارتی الزام کے جواب میں پاکستان نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے جب ثبوت طلب کیے تو بھارتی میڈیا میں یہ باتیں گردش میں آئیں کہ حملہ آوروں کا کسی قسم کا کوئی اسلحے قبضے میں نہیں لیا گیا ہے۔