Tag: Indian army

  • بھارتی فوجیوں سے بھری بس کھائی میں گر گئی، 3 ہلاک، متعدد زخمی

    بھارتی فوجیوں سے بھری بس کھائی میں گر گئی، 3 ہلاک، متعدد زخمی

    بھارتی فوج کی بس مقبوضہ کشمیر کے علاقے ادھم پور میں کھائی میں گر گئی، واقعے میں 3 اہلکار ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی بس ضلع ادھم پور میں بسنت گڑھ کے علاقے کنڈوا کے قریب سے گزر رہی تھی۔ کھائی میں گرنے والی بس میں 18 اہلکار سوار تھے۔

    بھارتی پولیس کے مطابق حادثے کے فوری بعد ریسکیو کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل ایک واقعے میں سری نگر سے دہلی جانے والی فلائٹ ایس جی 386 کے بورڈنگ گیٹ پر بھارتی فوجی نے اسپائس جیٹ کے ملازمین پر حملہ کردیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 26 جولائی 2025 کو پیش آنے والے واقعے میں ایئرلائنز کے چار ملازمین کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

    امریکا کا مزید ٹیرف، بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو بڑا دھچکا

    اسپائس جیٹ کے ترجمان نے کہا کہ 26 جولائی 2025 کو سری نگر سے دہلی جانے والی فلائٹ نمبر ایس جی-386 کے بورڈنگ گیٹ پر ایک مسافر نے اسپائس جیٹ کے چار ملازمین پر شدید حملہ کیا۔

    ہمارے ملازمین کو لاتیں ماریں اور گھونسے مارے گئے اور قطار میں کھڑا کر دیا گیا جس سے ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر ہوا اور ایک ملازم کے جبڑے میں شدید چوٹ آئی۔

  • بھارتی فوج کا ڈرون لاپتہ، اب پولیس کرے گی تلاش

    بھارتی فوج کا ڈرون لاپتہ، اب پولیس کرے گی تلاش

    میرٹھ: اترپردیش میں ٹریننگ کے دوران بھارتی فوج کا ایک ڈرون پراسرار حالات میں لاپتہ ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق پیر کی شام میرٹھ فوج کینٹ کے علاقے میں نگرانی اور تربیتی مقاصد کے لیے ڈرون کا تجربہ کر رہی تھی کہ اسی دوران ڈرون آسمان میں کہیں غائب ہو گیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈرون کا مانیٹر سے رابطہ اچانک منقطع ہونے کے بعد بھارتی فوجی حکام نے اسے ٹریس کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی حوالدار میجر ٹیکنیشن نے ڈرون کی گمشدگی کی رپورٹ پولیس اسٹیشن میں جمع کروادی ہے، میجر ٹیکنیشن نے بھارتی پولیس کو بتایا کہ ڈرون کو کافی دیر تک تلاش کیا گیا لیکن وہ نہیں ملا۔

    ریلوے روڈ پولیس اسٹیشن کے قریب واقع 622 ای ایم ای بٹالین کے حوالدار میجر ٹیکنیشن دیپک رائے نے ڈرون کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی اور بتایا کہ سٹی ریلوے اسٹیشن کے قریب ڈرون کا تجربہ کیا جا رہا تھا۔

    دوسری جانب ایس پی سٹی آیوش وکرم سنگھ نے کہا کہ ڈرون غائب ہونے کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے اور اس کی تلاش کے لیے پولیس ٹیم کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

  • بنڈالہ، چاہی نہالہ اور نالی سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری

    بنڈالہ، چاہی نہالہ اور نالی سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری

    بھارتی فوج کی بنڈالہ، چاہی نہالہ اور نالی سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری جاری ہے جس کا پاک فوج بھر پور جواب دے رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ایک مرتبہ پھر بھارتی جارحیت میں پہل کے بعد پاکستان کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے بزرگ شہری اور بچی زخمی ہوگئی جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ مکان پر گولہ گرنے سے چھت منہدم ہوگئے اور 3 دیگر گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    نالی سیکٹر  میں پاکستان نے بھارتی فوج کے خلاف مؤثر جوابی کارروائی کی، اس موقع پر بھارتی پوسٹ تباہ کردی گئی، جس میں دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    واضح رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب، اندھیرے میں پاکستان کے شہری علاقوں پر حملہ کرکے طبل جنگ بجادیا تھا۔

    بھارتی حملے کے بعد پاکستان کی مسلح افواج نے بزدلانہ حملے کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 جنگی طیارے مارے گرائے، جب کہ ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر سمیت متعدد فوجی چیک پوسٹوں کو تباہ کردیا تھا، بھارتی فوج نے ایل اوسی کے چورا کمپلیکس پر سفید جھنڈ الہرا کر شکست تسلیم کرلی تھی۔

  • بھارت کی ایل اوسی پر بلااشتعال فائرنگ : پاک فوج کا دشمن کو منہ توڑ جواب

    بھارت کی ایل اوسی پر بلااشتعال فائرنگ : پاک فوج کا دشمن کو منہ توڑ جواب

    راولپنڈی : بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی پوسٹوں پر بلااشتعال فائرنگ کی، پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دشمن کی توپوں کو چُپ کرادیا۔

    اس حوالے سے سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے آج رات ایل او سی کے متعدد مقامات پر پوسٹوں پر فائرنگ کی، پاک فوج نے بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی کے نکیال، کھوئی رٹہ، شاردا اور کیل سیکٹرز میں قائم پوسٹوں پر فائرنگ کی گئی۔

    بھارت نے نیلم اور حاجی پیر سیکٹرز میں بھی بلااشتعال فائرنگ کی، سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاک فوج دشمن کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے ہروقت تیار ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج نے مزید 3 نوجوانوں کو شہید کردیا

    مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج نے مزید 3 نوجوانوں کو شہید کردیا

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے اپنی بربریت جاری رکھی ہوئی ہے، بے لگام بھارتی فوجیوں نے جموں میں تین کشمیری نوجوانوں کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ جوانوں کو ضلع جموں کے علاقے اکھنور میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔

    جموں کے اکھنور سیکٹر میں آپریشن کے بعد دوسرے دن بھی سرچ آپریشن جاری رہا، اس سے قبل اسی علاقے میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی پر بھی حملہ ہوا تھا۔

    بھارتی فوجیوں نے کارروائی کرکے کپواڑہ میں ایک نوجوان گرفتار کرلیا، مذکورہ نوجوان کو علاقے کے محاصرے اور تلاشی کے دوران گرفتار کیا گیا۔

    کے ایم ایس کی رپورٹ کے مطابق بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کرنے کے لئے مقبوضہ کشمیر میں اس طرح کی کارروائیاں روز کا معمول بن گئی ہیں۔ 5اگست 2019 سے لے کر اب تک 25 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کی آر ایس ایس پر مبنی پالیسیاں علاقائی ہم آہنگی کے لیے ایک اہم خطرہ ہیں۔

    گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارت تنازعہ کشمیر کے پُرامن حل میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے، جنوبی ایشیا بھارتی محاذ آرائی کی وجہ سے عدم استحکام کا شکار ہے۔

    جموں و کشمیر پر بھارت کا وحشیانہ قبضہ جنوبی ایشیا میں امن کی راہ میں رکاوٹ ہے، جنوبی ایشیاء میں امن، عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے۔

  • ہندوستانی فوج میں گروہ بندیاں عروج پر، ایک رپورٹ

    ہندوستانی فوج میں گروہ بندیاں عروج پر، ایک رپورٹ

    ہندوستانی فوج میں گروہ بندیاں عروج پر ہیں، بدعنوانی، خودکشیوں، اور اخلاقی مسائل جیسے اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود، ہندوستانی مسلح افواج اندرونی دشمنیوں، مشترکہ آپریشنز کی کمی، اور قابل اعتراض قیادت کی تقرریوں کی وجہ سے مزید بدنام ہیں۔

    ہندوستانی فوج کی پیشہ ورانہ اہلیت پر شکوک پیدا ہو رہے ہیں، خاص طور پر چین کے خلاف امریکی حکمت عملیوں میں اس کے کردار کے پیش نظر۔ ہندوستان کا فوجی نظریہ زمین پر مرکوز رہا ہے، جو مشترکہ آپریشنل منصوبہ بندی کو نظر انداز کرتا ہے۔

    یہ کمی 1962 اور 1965 کی چین اور پاکستان کے ساتھ جنگوں میں واضح تھی۔ ہندوستانی فوج ابتدائی طور پر سوویت ہارڈویئر اور تربیت پر انحصار کرتی تھی لیکن سوویت یونین کے خاتمے کے بعد مغربی نظاموں میں منتقل ہو گئی۔

    ہندوستانی فوج کو جغرافیائی خطوں کی بنیاد پر دو نمایاں گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے: اتراکھنڈ اور ناگپور۔ یہ تقسیم اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت اور فوجی افسران کے درمیان دھکا کھینچنی والے عوامل پیدا کرتی ہے۔ یہ تقسیم فوجی افسران کے اپنے اپنے علاقوں کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ تعلقات کو متاثر کرتی ہے۔ وہ اکثر فوائد کی تلاش میں رہتے ہیں جیسے اعلیٰ عہدوں پر ترقیاں، حساس مقامات پر پوسٹنگ، اور فلاحی مراعات۔

    ان رابطوں کو برقرار رکھنے کے لیے وہ سالگرہ اور شادی کی تقریبات پر تحائف پیش کرتے ہیں۔ افسروں کے درمیان گروپ بندیاں، ہندوستانی فوج کے اندر جغرافیائی تقسیم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ فوجی تربیتی اداروں سے فارغ التحصیل افراد کی اجارہ داری، خاص طور پر سینک اسکول، فوج کے اندر گروہوں کی تشکیل اور طرفداری کا باعث بنی ہے۔

    سینک اسکولز کی اعلیٰ سطحی فوجی قیادت اکثر اعلیٰ سطحی تقرریاں، بااثر پوسٹنگ، ترقیاں، اور مراعات حاصل کرتی ہے۔ قابل اور اہل اعلیٰ افسران میں نمایاں بے اطمینانی پیدا ہوئی ہے جنھیں مروجہ جانب داری کے کلچر کی وجہ سے نظر انداز کیا جاتا ہے۔ سینک اسکول کے فارغ التحصیل افراد کو دوسرے قابل افراد پر ترجیح دینے کا عمل ہندوستانی فوج کے اندر پیشہ ورانہ مہارت اور انصاف پسندی کے بارے میں سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔

    موجودہ درجہ بندی اور ماضی قریب میں سینک اسکولوں کی اہم فوجی قیادت کو ضمیمہ بی میں رکھا گیا ہے۔ سینئر فوجی افسران کے درمیان ایک واضح تقسیم موجود ہے، جہاں انسداد دہشت گردی (CT) کے ماحول میں تجربہ رکھنے والے جنھیں اکثر انسداد دہشت گردی کے جنرلز کہا جاتا ہے، انھیں ترقیوں اور حساس یا اعلیٰ تقرریوں کے لیے ترجیح دی جاتی ہے۔

    انسداد دہشت گردی کے جرنیل، جنھوں نے بنیادی طور پر مشرقی یا شمالی کمانوں میں انسداد دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے خدمات انجام دی ہیں، کو اکثر دوسرے افسران پر ترجیح دی جاتی ہیں۔ یہ ترجیح حکمت عملی اور ذیلی حکمت عملی کے معاملات میں ان کے مخصوص تجربے پر مبنی ہے، لیکن یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان کے پاس آپریشنل آرٹ اور فوجی حکمت عملی کی وسیع تر سمجھ کا فقدان ہے۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (CDS) اور چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) کی موجودہ اور پچھلی تقرریوں نے اس رجحان کو واضح کیا ہے، جو اعلیٰ عہدوں پر انسداد دہشت گردی کے جرنیلوں کے لیے تعصب کا مشورہ دیتے ہیں۔

    کارگل 1999 کے تنازعے کے دوران، ہندوستانی فوج اور فضائیہ کے درمیان مسلح ہیلی کاپٹروں پر تنازعات کے نتیجے میں آپریشنل تاخیر اور بہت زیادہ جانی نقصان ہوا۔ اسی طرح، 2012 میں، AH-64D اپاچی ہیلی کاپٹروں پر ہونے والی جھڑپ میں اس وقت کے آئی اے ایف چیف کو لڑتے ہوئے دیکھا گیا، تاکہ ملکیت اور آپریشنل کنٹرول کو محفوظ بنایا جا سکے۔

    چین کے خلاف جوابی کارروائی کے طور پر امریکا کے ہندوستان پر انحصار نے ہندوستان کو اپنی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے پر اکسایا ہے۔ علاقائی طاقت بننے کے ہندوستان کے عزائم نے بڑے پیمانے پر خریداری کے منصوبے جیسے 126 ملٹی رول کمبیٹ ایئر کرافٹ (MMRCA) کے لیے 2005 کا اعلان کیا۔

    انٹر سروس رقابتیں، جیسے کہ IAF کے انضمام کے بغیر ایک نئی اسٹرائیک کور کے لیے فوج کا دباؤ، بیوروکریٹک رکاوٹوں اور تاخیر کا باعث بنی ہیں۔ جاسوسی کیس 2010 جس میں ہندوستانی سفارت کار مادھوری گپتا شامل تھیں، ہندوستان کے انٹیلی جنس بیورو (IB) اور ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (R&AW) کے درمیان اندرونی تنازعات کو اجاگر کرتا ہے۔ گپتا کے کیس نے نہ صرف جاسوسی کے معاملات کو بے نقاب کیا بلکہ ہندوستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اندر جنگوں کو بھی اجاگر کیا۔

    وزیر اعظم نریندر مودی کے اثر و رسوخ نے ہندوستانی مسلح افواج کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔ نئے ڈھانچے کا مقصد پچھلی 17 سنگل سروس کمانڈز کی ناکارہیوں کو دور کرنا اور اسے کامیاب بین الاقوامی مثالوں کے مطابق بنانا ہے۔ مودی کی قیادت نے اندرونی تنازعات اور سیاسی حرکیات کی تاثیر کو مسلسل کمزور کر دیا ہے۔

  • بھارتی فوج کی خاتون کرنل نے گلے پر چھری پھیر لی

    بھارتی فوج کی خاتون کرنل نے گلے پر چھری پھیر لی

    امبالہ : بھارت میں ایک خاتون فوجی کرنل نے اپنے سینئرز کی جانب سے ہراساں کرنے پر دلبرداشتہ ہوکر اپنے گلے پر تیز دھار آلہ چلا دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بھارتی خاتون فوجی کرنل کے حوالے سے ایک خبر سامنے آئی ہے، جس میں خاتون کرنل نے سینئر افسر کے ہراساں کرنے پر اپنی ہی جان لینے کی کوشش کی ہے۔

    اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ مذکورہ خاتون افسر کو 13 جولائی کے روز گردن پر زخم لگنے کی وجہ سے امبالہ کے ایک فوجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ اور بعد ازاں اسے نفسیاتی مرض کی تشخیص کے لیے دوسرے اسپتال میں منتقل کیا گیا۔

    مذکورہ خاتون کرنل افسر امبالہ میں تعینات تھیں، جن کی جانب سے دیگر سینئر افسران پر ان کے ساتھ ناانصافی اور انہیں ذہنی طور پر ظلم کا نشانہ بنائے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب خاتون کرنل کے شوہر جو کہ سابق آرمی افسر بھی ہیں، انہوں نے امبالہ پولیس اسٹیشن میں بھارتی فوجی افسران کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کی اہلیہ کو باقاعدہ ہراساں کیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا فوجی ذرائع کے حوالے سے یہ کہنا ہے کہ خاتون کی جانب سے بھارتی فوج کے ویسٹرن کمانڈ اور ایچ کیو 9 کور کے افسران پر الزام عائد کیا گیا ہے، تاہم بھارتی فوج کی جانب سے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا گیا ہے اور ساتھ ہی خاتون کرنل کی جانب سے خودکشی کرنے کی کوشش کی بھی تردید کی گئی ہے۔

    جبکہ خاتون کرنل سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ خاتون کے جسم پر سطحی زخم موجود تھا، جس کے لیے انہیں علاج کی خاطر اسپتال منتقل کیا گیا، بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون افسر کو 13 جولائی کو گلے پر زخم کے باعث امبالہ میں موجود ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    یہ واقعہ ڈپٹی جنرل افسر کمانڈنگ ہیڈ کوارٹر 40 آرٹلری ڈویژن کی جانب سے 9 جولائی کو خاتون کرنل کو 90 دن کے لیے معطل کیے جانے کے چار دن بعد پیش آیا، خاتون کرنل پر افسران کی جانب سے مختلف کوتاہیوں کے حوالے سے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

  • بھارتی فوجی ٹینک خوفناک حادثے کا شکار، 5 ہلاک

    بھارتی فوجی ٹینک خوفناک حادثے کا شکار، 5 ہلاک

    نئی دہلی : بھارت کی چین سے ملحقہ سرحد لداخ کے علاقے میں 5 فوجی ٹینک سمیت دریا میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی تربیتی مشقوں کے دوران ٹینک کے ذریعے رات تین بجے دریا عبور کرنے کی کوشش کے دوران حادثہ پیش آیا۔

    رپورٹ کے مطابق لداخ کے علاقے میں فوجی مشقوں کے دوران ٹینک کے ذریعے دریا عبور کرنے کی مشق کرتے ہوئے پانی کی سطح میں اچانک اضافہ ہو گیا اور ٹینک میں موجود فوجی اہلکار بھی اس کی زد میں آ گئے۔

    اس حادثے میں جے سی او (جونیئر کمیشنڈ آفیسر) سمیت فوج کے 5 جوان ہلاک ہوئے جبکہ ایک فوجی کو مرنے سے بچا لیا گیا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اس دوران ٹینک میں متعدد فوجی سوار تھے جنہیں ٹینک سے نکل کر جان بچانے کا موقع بھی نہیں مل سکا، فی الحال ریسکیو آپریشن جاری ہے اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق آخری اطلاعات تک پانچوں فوجیوں کی لاشیں دریا سے نکالی جاچکی ہیں تاہم فوجی ٹینک کی تلاش کے لیے بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    بھارتی فوجی حکام اس بات کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ پانی کی سطح میں اچانک اضافہ کیسے ہوا؟ جس مقام پر یہ حادثہ رونما ہوا ہے اس جگہ بھارت اور چین کے درمیان کافی عرصے سے کشیدگی چلی آرہی ہے۔

  • غزہ میں ریٹائرڈ بھارتی فوجی کی ہلاکت، اقوام متحدہ نے بڑا قدم اٹھا لیا

    غزہ میں ریٹائرڈ بھارتی فوجی کی ہلاکت، اقوام متحدہ نے بڑا قدم اٹھا لیا

    اقوام متحدہ نے غزہ میں بین الاقوامی عملے کی پہلی ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی۔

    الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ نے غزہ میں پیر کو ہونے والے ایک اسرائیلی ٹینک حملے کی تحقیقات شروع کی ہے، جس میں ایک ریٹائرڈ بھارتی فوجی اہلکار ہلاک ہوا تھا، یہ 7 اکتوبر کے بعد سے یو این کے لیے کام کرنے والے پہلے غیر ملکی شہری کی موت ہے۔

    بھارتی فوج سے ریٹائرڈ ہونے والے 46 سالہ افسر کرنل ویبھؤ انیل کالے اقوام متحدہ کے محکمہ تحفظ و سلامتی کے ساتھ کام کر رہے تھے، اسرائیلی ٹینک حملے کی زد پر آنے کے وقت وہ اقوام متحدہ کے نشان والی گاڑی میں رفح کے قریب یورپی اسپتال جا رہے تھے، اس حملے میں ایک اور اہلکار زخمی ہو گیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ آیا بھارتی فوجی کے موت کی ذمہ دار فورسز ہیں، تاہم اسرائیلی میڈیا کو فوجی ترجمان نے بتایا کہ متاثرین ایک فعال جنگی زون میں مارے گئے ہیں جہاں لڑائی جاری تھی۔

    اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اقوام متحدہ انھیں گاڑی کے روٹ سے آگاہ کرنے میں ناکام رہا، جیسا کہ اس قسم کے واقعات سے بچنے کے لیے روٹ سے آگاہی ایک معیاری طریقہ کار ہے۔ تاہم دوسری طرف اقوام متحدہ نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔

    بھارتی حکومت نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملے میں اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والے ریٹائرڈ فوجی افسر کی ہلاکت پر انھیں گہرا دکھ ہوا ہے۔ کرنل ویبھؤ 2022 میں ہندوستانی فوج میں کرنل کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے اور غزہ کے جنگ زدہ رفح علاقے میں اقوام متحدہ کے محکمہ تحفظ اور سلامتی میں سیکیورٹی کوآرڈینیشن آفیسر کے طور پر کام کر رہے تھے۔

  • ویڈیو رپورٹ: گاؤ کدل قتل عام کو 34 سال مکمل، زخم آج بھی تازہ

    ویڈیو رپورٹ: گاؤ کدل قتل عام کو 34 سال مکمل، زخم آج بھی تازہ

    سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر کے ایک علاقے گاؤ کدل میں قتل عام کو 34 سال مکمل ہو گئے ہیں، اور یہ زخم آج بھی تازہ ہے، متاثرہ خاندان تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ سانحہ 20 جنوری 1990 میں سرینگر کے پل گاؤ کدل میں پیش آیا تھا، بھارتی فوج نے 100 سے زائد کشمیریوں کو شہید اور 300 کو زخمی کیا تھا، بھارتی فوج نے سرینگر میں گھروں پر دھاوا بول کر تقریباً 300 بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس قتل عام کا مقصد غاصب بھارتی فوج کا اپنی بربریت پر پردہ ڈالنا اور پرامن کشمیریوں کو خوف زدہ کرنا تھا، ہیومن رائٹس واچ کے مطابق بھارت نے گاؤ کدل قتل عام چھپانے کی بھونڈی کوشش میں مقدمہ تک درج نہ کیا۔

    گاؤ کدل کے قتل عام کو 34 سال گزرنے کے باوجود ابھی تک کسی ذمہ دار کو گرفتار نہیں کیا گیا، انسانی حقوق کی تنظمیوں کی جانب سے دباؤ کے پیش نظر بھارتی حکومت نے نام نہاد انکوائری شروع کی تھی، جو کسی بھی نتیجے پر پہنچے بغیر 2014 کو ختم کر دی گئی۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 34 برس میں 1 لاکھ سے زائد نہتے کشمیریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا، گاؤ کدل کا واقعہ خواتین کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کرنے کے دوران پیش آیا تھا۔