Tag: Indian currency

  • امریکی ڈالر کا بڑا جھٹکا : بھارتی روپیہ چاروں شانے چت

    امریکی ڈالر کا بڑا جھٹکا : بھارتی روپیہ چاروں شانے چت

    نئی دہلی : امریکی ڈالر بھارت میں بھی سر چڑھ کر بولنے لگا ، بھارتی روپے کو مزید جھٹکا لگ گیا، جو اب تک کی کم ترین سطح ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز بھارتی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں مزید گر کر 83.01 پر آگئی یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی روپیہ کے مقابلے میں روپیہ 61 پیسے کم ہوا

    غیر ملکی خبر ر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر گرنے سے ملک میں مہنگائی کا سونامی آئے گا۔ اشیائے ضروریہ پہلے ہی غریب عوام کی دسترس سے باہر ہیں۔

    آج بھارتی روپیہ 82.3062 پر کھلنے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں 83 روپے میں بند ہوا جو کم ترین سطح ہے۔ بھارتی روپیہ کی مسلسل تنزلی کے باعث ریزرو بینک آف انڈیا نے ڈالر خریدے تاکہ بھارتی روپیہ مستحکم ہوسکے۔

    رائٹرز سے بات کرتے ہوئے دو نجی بینکوں کے تاجروں نے بتایا کہ دو پبلک سیکٹر انٹرپرائزز نے تیل کی برآمدات کے لیے بڑی تعداد میں ڈالر مانگے ہیں جس سے روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی حالانکہ منگل کو مارکیٹ 82.36 بھارتی روپے فی ڈالر پر بند ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ کورونا وبا کے آغاز سے بھارتی معیشت مسلسل گراوٹ کا شکار ہے اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے سے تیل خریداری کے باعث ملک میں ڈالر کے ذخائر میں کمی کا سامنا بھی ہے۔

  • بھارتی کرنسی کو 22 سال بعد بڑا دھچکا : ڈالر نے پچھاڑ دیا

    بھارتی کرنسی کو 22 سال بعد بڑا دھچکا : ڈالر نے پچھاڑ دیا

    بھارتی کرنسی فی الوقت مسلسل گراوٹ کا شکار ہے اور آج ایک ڈالر 81.30 بھارتی روپے کے برابر ہوکر 22 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    انڈین روپے کی ڈالر کے مقابلے میں قدر میں تاریخی کمی آئی ہے۔ اسی طرح پاؤنڈز نے بھی 114.50 روپے پر پہنچ کر بھارتی روپے کو ڈھیرکردیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی سے خام تیل اور دیگر اشیاء کی درآمدات مہنگی ہو جائیں گی، جس کے سبب مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔ مہنگائی پہلے ہی 6 فیصد سے اوپر ہے۔ ایسے میں آنے والے دنوں میں عام لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

    امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں بار بار اضافے کی وجہ سے ہندوستانی روپے پر دباؤ بڑھ رہا ہے، تجارتی خسارہ بڑھنے اور بیرونی کرنسی کے اخراج کی وجہ سے روپیہ کے مزید ٹوٹنے کی توقع ہے۔

    آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) اس ہفتے کے آخر میں دو ماہی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گی۔ ایسی صورت حال میں افراط زر کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے وہ ریپو ریٹ میں 0.50 فیصد اضافے کا اعلان کرسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو ڈالر تقریباً 81.30 انڈین روپے تک پہنچ گیا جبکہ اس سے قبل یہ 80.9900 انڈین روپے پر تھا۔

    ٹریڈرز کے مطابق جمعے کو ایک ڈالر کے مقابلے میں انڈین روپیہ 81.2250 کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا تھا، جس کی وجہ سے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) ڈالر فروخت کرنے پر مجبور ہوگیا تھا۔ آر بی آئی کی مداخلت کی وجہ سے روپے کی قدر میں کچھ بہتری دیکھنے میں آئی تھی۔

  • کرنسی نوٹوں کی بندش بھارت کی تاریخ کا بڑا گھپلا ہے، راہول گاندھی

    کرنسی نوٹوں کی بندش بھارت کی تاریخ کا بڑا گھپلا ہے، راہول گاندھی

    نئی دہلی : کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹوں کی بندش کو بھارت کی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلا قرار دے دیا۔ نریندر مودی کو ڈرپوک کہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بھاشن دینے والے مودی ایوان میں آنے سے خوف زدہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹوں پر پابندی کے فیصلے سے عوام رُل گئے اور بینکوں کے باہرلائنوں میں لگے دھکے کھاتے رہے۔

    بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے موجودہ حکومت کی جانب سے کرنسی نوٹوں پر پابندی کے فیصلے کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلہ قرار دیا ہے۔ جمعے کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کرنسی کے معاملے پر پارلیمان میں ہونے والی بحث میں حصہ لینے سے خوفزدہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ‘حکومت مجھے بولنے سے روک رہی ہے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر وہ مجھے بولنے دیں گے تو حقیقت سامنے آجائے گی۔ ملک میں زلزلہ آ جائے گا۔ میں بتاؤں گا کہ یہ اقدام کس کو فائدہ پہنچانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    بھارتی پارلیمنٹ کے باہر کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ نریندر مودی کو ڈرپوک کہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بھاشن دینے والے مودی ایوان میں آنے سے خوف زدہ ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے آٹھ نومبر کو پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے کے بعد سے اب تک ایوان کی کارروائی اسی تنازع کی وجہ آگے نہیں بڑھ سکی۔

    مزید پڑھیں : کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    اس حوالے سے مشہور بھارتی ماہر اقتصادیات بھارت جھنجھنوالا نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کساد بازاری کا شکار ہوسکتی ہے۔ انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو بتایا کہ ‘میں نوٹ بندی کے فیصلے کے خلاف ہوں، سرکار کالا دھن ختم کرنا چاہتی تھی لیکن اسے کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔

    ہنس مکھ آدھیا نے بھی اعتراف کیا ہے کہ جتنی بھی کرنسی ختم کی گئی تھی، اب امکان ہے کہ وہ ساری بینکنگ کے نظام میں لوٹ آئے گئی۔ ساڑھے گیارہ لاکھ کروڑ روپے پہلے ہی بنکوں میں جمع کرائے جا چکے ہیں اور اب صرف تقریباً چار لاکھ کروڑ روپے باقی بچتے ہیں۔ عام تاثر ہے کہ اس پالیسی پر وزیر اعظم کا سیاسی مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔

  • بھارت میں نوٹوں پر پابندی ، پاکستانی منی ایکسچینجرمشکلات کا شکار

    بھارت میں نوٹوں پر پابندی ، پاکستانی منی ایکسچینجرمشکلات کا شکار

    کراچی : بھارت میں کرنسی نوٹوں پر پابندی کے بعد پاکستان میں کرنسی کا کاروبار کرنے والے افراد کافی مشکلات کا شکار ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اُن کے پاس پانچ سو اور ہزار روپے کی تقریباً 15 کروڑ روپے سے زیادہ انڈین کرنسی موجود ہے جو اپنی اصل قیمت کی چوتھائی پر فروخت ہو رہی ہے جس سے اُن کو شدید نقصان اُٹھانا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی کرنسی نوٹوں پر پابندی کے بعد پاکستان میں کرنسی کا کاروبار کرنے والے بھی مشکل میں آگئے انہیں شدید مالی نقصان کا سامنا کربا پڑرہا ہے۔

    پاکستان ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ اِس سے کہیں زیادہ مالیت کے کرنسی نوٹ پاکستانی عوام کے پاس موجود ہو سکتے ہیں جو تجارت یا پھر سیاحتی کے غرض سے انڈیا جاتے ہیں۔

    ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ اِس وقت ملک کے مختلف منی چینجرز کے پاس 15 کروڑ سے زیادہ انڈین کرنسی موجود ہے جو اِس فیصلے کے بعد اپنی اصل قدر کے مقابلے میں چوتھائی قیمت پر فروخت ہو رہی ہے۔ پہلے اگر پاکستانی روپے کے مقابلے میں انڈین روپے کی عالمی سطح پر قیمت ایک روپیہ ساٹھ پیسے یا ستر پیسے تھی تو اب وہ اچانک گر کر پچاس پیسے رہ گیا۔

    مزید پڑھیں : کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق انہوں نے بتایا کہ دو دنوں سے صورتحال یہ ہے کہ کوئی خرید نہیں رہا اور ہم لوگ ڈالر کے علاوہ ساری کرنسی دبئی برآمد کر کے ڈالرز میں ایکسچینج کرتے ہیں لیکن دبئی میں بھی کوئی انڈین کرنسی نہیں خرید رہا۔

    پاکستانی منی چینجرز نے پورے ملک سے اپنے نقصان کا تخمینہ لگا کر مرکزی بینک سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اِس نقصان کو کم کیا جا سکے لیکن کسی مدد کے نہ مل پانے کی صورت میں یہ انڈین کرنسی صرف کاغذ کا ٹکڑا رہ جائے گی۔

  • کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    نئی دہلی : بھارت میں پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں پر پابندی لگنے کے بعد عوام نئی اذیت میں مبتلا ہوگئے، اپنی نوکری اور کاروبار کو پس پشت ڈال کر اپنے نوٹ بچانے کے لیے بینکوں میں قطاریں بنا کر کھڑے ہوگئے، اے ٹی ایم مشینوں نے بھی کام کرنا بند کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں حکومت کی جانب سے پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹ پر پابندی لگائے جانے کے تین روز بعد بھی لاکھوں لوگ نقد پیسوں کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں اور بینکوں کے باہر لوگوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔

    bank-post-1

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے دہلی اور ممبئی شہر میں نصب کی گئی متعدد اے ٹی ایم پوائنٹس کا دورہ کیا اور یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ اے ٹی ایم یا تو بند ہیں یا پھر اس میں نوٹ نہیں نکل رہے ہیں۔ حکومت نے کرنسی نوٹ پر پابندی کے بعد فوری طور پر اے ٹی ایم مشینیں بند کر دی تھیں جن کے کھلنے کے بعد رقم نکالنے کے لیے صبح سے سینکڑوں لوگ قطار میں کھڑے ملے۔

    bank-post-2

    حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے نوٹ کو بلیک منی یا کالے دھن پر قابو پانے کے لیے ختم کیا ہے لیکن اس سے عام آدمی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ کم آمدن والے کاروباری، بڑے تاجر اور وہ عام لوگ جن کی زندگی اور کاروبار نقد پیسوں پر منحصر ہے حکومت کے اس قدم سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

    bank-post-3

    نوٹوں کی تبدیلی کے سلسلے میں ممبئی اور دہلی میں بینکوں کے باہر زبردست بدنظمی کے مناظر دیکھے گئے۔ دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ لوگوں کے پاس کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کے لیے 30 دسمبر تک کا وقت ہے اس لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن عوام کو اس سلسلے میں کافی شکایتیں ہیں۔

    bank-post-4

    ان کا کہنا ہے کہ ایسا پہلے بھی ہوا ہے تاہم اس بار حکومت نے وقت بہت کم دیا اس لیے لوگ زیادہ پریشان ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کی رات کو اچانک ایک ہزار روپے اور پانچ سو کے کرنسی نوٹوں کو فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بدھ کے روز بینک بند کر دیئے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : بھارت : پانچ سو اورایک ہزارکے نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم

    اب لاکھوں لوگ نوٹ تبدیل کرنے کے لیے بینکوں کا چکر لگا رہے ہیں اور بینکوں میں زبردست رش دیکھا جا رہا ہے۔ بازار میں اب کوئی ہزار روپے اور پانچ سو کا نوٹ نہیں لے رہا ہے جس کی وجہ سے افراتفری کا ماحول ہے۔

    اس دوران حکومت نے دو ہزار روپے کا جو نیا کرنسی نوٹ تیار کیا ہے وہ بازار میں آگیا ہے اور حکومت کا کہنا ہے کہ بعض تبدیلیوں کے ساتھ نیا ہزار روپے کا نوٹ بھی چند ماہ میں تیار ہوکر آ جائے گا۔ لیکن یہ نیا کرنسی نوٹ ابھی بڑے شہروں کے بعض علاقوں تک ہی پہنچا پایا ہے جبکہ بیشتر علاقوں میں کرنسی نوٹ دستیاب نہیں ہیں۔

  • بھارت : پانچ سو اورایک ہزارکے نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم

    بھارت : پانچ سو اورایک ہزارکے نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم

    نئی دہلی : بھارت میں پانچ سو اورایک ہزار کے کرنسی نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم کردی گئی، بڑے پیمانے پرجعلی کرنسی اورکالے دھن کو جواز بنا کر مودی سرکار نے عوام کو مشکل میں ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مودی حکومت نے کالے دھن کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے آٹھ اور نو نومبر کی درمیانی رات سے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    اس اقدام کیلیے مودی سرکار نے بڑے پیمانے پرجعلی کرنسی اورکالے دھن کو جواز بنایا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا خطاب عوام کو بھاری پڑگیا۔ بھارت میں پانچ سواُورایک ہزارکے کرنسی نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی۔

    یہ غیرمعمولی اعلان وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کی شب قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اربوں روپے مالیت کے پانچ سو اُورایک ہزار کے نوٹوں کی تبدیلی کیلئےعوام کو صرف پچاس دن کا وقت دیا گیا ہے۔ آج سےبھارت میں پانچ سو اُور ایک ہزار کے کرنسی نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی۔

    پچاس دن بعد یہ نوٹ ردی ہوجائیں گے۔ وزیر اعظم مودی کا کہنا تھا کہ یہ رقم آپ کی ہی رہے گی۔ لیکن جن لوگوں کے پاس کالا دھن ہے، اگر وہ یہ رقم بینکوں میں جمع کراتے ہیں تو انہیں محکمہ انکم ٹیکس کو جواب دینا ہوگا کہ یہ رقم ان کے پاس کہاں سے آئی اور اس پر انہوں نے ٹیکس کیوں جمع نہیں کرایا تھا۔

    بینکوں میں یہ سہولت دس نومبر سے تیس دسمبر تک دستیاب رہے گی۔ اس کے علاوہ بھارتی حکومت نے دو ہزار روپے کا نیا نوٹ بھی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ انڈیا میں بدعنوانی ایک بڑا مسئلہ ہے اور بعض تخمینوں کے مطابق ملک کی متوازی معیشت کی مالیت بھی کھربووں ڈالر ہے۔