Tag: INDIAN DEPUTY HIGH COMMISSIONER

  • بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ میں طلبی

    بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ میں طلبی

    اسلام آباد: بھارتی ناظم الامور گورو آہلو والیا کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا جہاں انہیں بھارتی فوج کی سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں پر احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارتی ناظم الامور گورو آہلو والیا کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا۔ بھارتی ناظم الامور کی طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے لائن آف کنٹرول سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔ بھارتی ناظم الامور کو سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں پر احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ بھارتی فوج نے 6 اور 7 اکتوبر کو ایل او سی پر شہری آبادی پر فائرنگ کی، ایل او سی کے چری کوٹ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔ بھارتی فوج کی فائرنگ سے 69 سالہ نذیراں بی بی شہید ہوئیں۔ فائرنگ سے 3 معصوم شہری زخمی ہوئے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فوج ایل او سی پر شہری آبادی کو خود کار اسلحے سے نشانہ بنا رہی ہے، بھارت کی طرف سے سنہ 2017 سےجنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے۔ بھارت نے سنہ 2017 میں 1970 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔

    بھارتی ناظم الامور سے کہا گیا کہ بھارتی فوج کا بے گناہ شہریوں کو جان کر نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے، شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی حقوق و قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کی مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں امن کے لیے خطرہ ہیں۔ بھارتی خلاف ورزیاں سنگین اسٹریٹجک غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ بھارت سنہ 2003 کی جنگ بندی کے معاہدے کا احترام یقینی بنائے، بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر کاربند رہ کر عملدر آمد کی ہدایت کرے۔ بھارت جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات یقینی بنائے۔ بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر معاہدے کے مطابق امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ مبصرین کو سلامتی کونسل قراردادوں پر کردار ادا کرنے دے۔

  • بھارتی فوج کی سیز فائر کی خلاف ورزی، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب

    اسلام آباد: بھارت کی جانب سے گزشتہ روز لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے خلاف بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر احتجاج کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو آج دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر احتجاج کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا گیا، ڈپٹی ہائی کمشنر کو کہا گیا کہ بھارت سیز فائر معائدے کی پاسداری کرے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوج نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج کی نکیال اور رکھ چکری سیکٹرز پر کی جانے والی بلا اشتعال فائرنگ 60 سالہ سلامت بی بی اور 13 سالہ ذیشان ایوب شہید ہوگئے تھے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا، بھارتی اشتعال انگیزی سے 2 خواتین سمیت 3 شہری زخمی بھی ہوئے جنہیں علاج کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔

  • کلبھوشن سے بھارتی ناظم الامور کی ملاقات، تمام امور کی ریکارڈنگ کی گئی، دفتر خارجہ

    کلبھوشن سے بھارتی ناظم الامور کی ملاقات، تمام امور کی ریکارڈنگ کی گئی، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے بھارتی ناظم الامور کی ملاقات ویاناکنونشن اور پاکستانی قانون کے مطابق کرائی گئی، اس موقع پر تمام امور کی ریکارڈنگ بھی کی گئی۔

    یہ بات انہوں نے اپنے جاری بیان میں کہی، ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی اور دیگر جرائم میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن کو قونصلر رسائی دے دی ہے، یہ رسائی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی روشنی میں فراہم کی گئی۔

    بھارت کی جانب سے ان کے ناظم الامور نے کلبھوشن یادیو سے ملاقات کی، ملاقات ویانا کنونشن اور پاکستانی قانون کے مطابق کرائی گئی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ قونصلر رسائی کا عمل دوپہر12بجے سے دو بجے تک جاری رہا، اس موقع پر حکومت پاکستان کے حکام بھی موجود تھے، بھارتی درخواست پر بات چیت کیلئے لینگویج کی پابندی نہیں تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ ملاقات سے متعلق پاکستان نے تمام امور کی ریکارڈنگ بھی کی ہے، اس سلسلے میں شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ریکارڈنگ سے بھارت کو پیشگی آگاہ کردیا گیا تھا۔

    دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے مزید کہا کہ پاکستان عالمی برادری کا ایک ذمہ دار رکن ہے، ہم نے عالمی معاہدوں کے تحت بھارتی جاسوس کو قونصلر رسائی دی۔

    واضح رہے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے گزشتہ روز بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کلبوشن یادیو پاکستان میں جاسوسی اور دہشتگردی میں ملوث ہونے پر زیر حراست ہے۔

  • پاکستان نے بھارتی دہشت گردکلبھوشن کو قونصلررسائی دے دی

    پاکستان نے بھارتی دہشت گردکلبھوشن کو قونصلررسائی دے دی

    اسلام آباد : پاکستان نےبھارتی دہشت گردکلبھوشن کوقونصلررسائی دے دی، ان کی ملاقات بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیہ سے ہوئی، عالمی عدالت انصاف نے پاکستان میں سزائےموت کے منتظر بھارتی جاسوس تک قونصلر رسائی دینے کا کہاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق اکستان نےبھارتی دہشت گردکلبھوشن کوقونصلررسائی دے دی ، کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی وزارتِ خارجہ سے باہر کسی خفیہ مقام پر دی گئی ہے۔

    بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کلبھوشن سے ملاقات کے لیے وزارتِ خارجہ پہنچے تھے، جہاں سے وہ حکام کے ہمراہ سب جیل روانہ ہوئے، ملاقات میں پاکستان بھارتی وزارت خارجہ حکام اور پاکستان کی جانب سے ڈائریکٹر بھارت فارحہ بگٹی بھی موجود تھیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات عالمی عدالت انصاف کے فیصلےکی روشنی میں کرائی گئی، ملاقات کے حوالے سے کڑے سیکیورٹی انتظامات کیےگئے۔

    خیال رہے پاکستان نے قونصلررسائی فراہمی کے لئے آج 2 ستمبر کا دن مقرر کیا تھا اور کہا تھا کہ قونصلر رسائی ویانا کنونشن 1963 عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے تحت اور پاکستانی قوانین کے مطابق دی جارہی ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کمانڈر کلبھوشن بھارتی نیوی کا حاضر سروس کمانڈر اورراکاجاسوس ہے، کلبھوشن یادیو بدستور پاکستان کی تحویل میں رہے گا ، کلبھوشن دہشت گردی، تخریب کاری اور جاسوسی کے جرائم میں زیرحراست ہیں اور سزائےموت کا منتظر ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے پاکستان کی بھارتی دہشت گردکلبھوشن کو قونصلررسائی دینے کی پیشکش قبول کرلی

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود نے بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں پر عمل کرنے کا پابند ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، جنگ مسلط کی تو اپنے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، مجھے مذاکرات کا کوئی ماحول دکھائی نہیں دے رہا۔

    اس سے قبل گذشتہ ماہ کے آغاز میں پاکستان نے بھارت بھارتی دہشت گرد کلبھوشن تک قونصلررسائی دینے کی پیشکش کی تھی تاہم بھارت نے شرطیں عائد کرکے قونصلر رسائی کا پہلا موقع گنوادیا تھا۔

    یاد رہے عالمی عدالت میں ججز کے پینل نے پاکستان کے موقف کو درست قرار دیتے ہوئے کلبھوشن یادیو کی بریت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    عالمی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو بھارتی جاسوس ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ کمانڈرکلبھوشن پاکستان کی تحویل میں ہی رہےگا، کیوں کہ کلبھوشن یادیو پرجاسوسی کا الزام ہے، البتہ ویاناکنونشن لاگو ہوگا، جس کے تحت سزائے موت کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی اور یادیو تک قونصلر رسائی دی جائے۔

    واضح رہے یاد رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016ء کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، کلبھوشن نے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا، باضابطہ مقدمہ چلایا گیا، 2017ء میں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔

    بعد ازاں سزائے موت کے خلاف کلبھوشن یادیو نے رحم کی اپیل کی بھی تھی لیکن بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا تھا۔

  • ایل او سی پراشتعال انگیزی ، پاکستان کا بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے شدید احتجاج

    ایل او سی پراشتعال انگیزی ، پاکستان کا بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے شدید احتجاج

    اسلام آباد : بھارت کی ایل او سی پراشتعال انگیزی پر ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اور احتجاجی مراسلہ بھی تھمادیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو آہلو والیا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور ایل اوسی کے تتہ پانی سیکٹر پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا۔

    ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو احتجاجی مراسلہ بھی دیا اور کہا بھارتی قابض افواج بدستور شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے، دو ہزار سترہ سے اب تک انیس سو ستر مرتبہ سیزفائرلائن کی خلاف ورزی کی گئی۔

    مزید پڑھیں : بھارتی فوج کی ایل اوسی پر بلااشتعال گولہ باری، 2 شہری شہید

    گذشتہ روز بھارتی فورسزکی بلااشتعال فائرنگ سے 2شہری شہید ہوئے تھے ، شہدا میں75سال کے لعل محمد اور 61سال کے حسن دین شامل ہیں۔

    یاد رہے 4 روز قبل بھی پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کر کے ایل او سی کی خلاف ورزیوں پرشدید احتجاج کیا تھا، دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے لیپا اور بٹل سیکٹرمیں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، فائرنگ سے نائیک تنویر،لانس نائیک تیمور، سپاہی رمضان شہید ہوئے۔

    دفتر خارجہ نے واضح‌کیا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے لگاتار سیزفائرکی خلاف ورزی کی جارہی ہے، سیز فائرکی خلاف ورزی سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں، بھارتی خلاف ورزیوں سے خطےمیں اسٹریٹجک غلطی ہوسکتی ہے، بھارتی فوج ایل اوسی کااحترام کرے۔

  • لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی تیسرے روز دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے لگاتار تیسرے روز بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو آہلو والیا کو طلب کر کے لائن آف کنٹرول پر بھارتی خلاف ورزیوں اور معصوم شہریوں کی ہلاکت پر بھرپور احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو آہلو والیا کو آج لگاتار تیسرے روز دفتر خارجہ طلب کیا گیا، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے لائن آف کنٹرول پر معصوم شہریوں کی ہلاکت پر پاکستان نے بھرپور احتجاج کیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ 30 جولائی کو بھارتی فائرنگ سے 1 پاکستانی شہید اور 9 زخمی ہوئے، 31 جولائی کو نوسیری سیکٹر میں خاتون شہید اور 6 افراد زخمی ہوئے۔

    پاکستان نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں پر بھرپور احتجاج کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا۔

    گزشتہ روز پاکستان کی جانب سے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو کہا گیا تھا کہ بھارت 2 سال میں 1970 بار ایل او سی کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ سنہ 2000 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت 2 سالوں میں 1970 مرتبہ خلاف ورزی کر چکا ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شہری آبادی کو نشانہ بنانا عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔

    پاکستان کی جانب سے بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ سنہ 2003 کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے۔ بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدر آمد کی ہدایت کرے۔ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت امن برقرار رکھے۔ بھارت امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔

  • بھارت کی لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفترخارجہ طلبی

    اسلام آباد: بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا، پاکستان کی جانب سے بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ سنہ 2003 کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو کہا گیا کہ بھارتی افواج مسلسل ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے، بھارت 2 سال میں 1970 بار ایل او سی کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔

    دفترخارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ بھارتی فوج نے دنتا، ڈھڈیال، جوڑا، لیپا سیکٹر، شاہ کوٹ اور شاردہ سیکٹر پر گزشتہ روز بلا اشتعال فائرنگ کی۔ سنہ 2000 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت 2 سالوں میں 1970 مرتبہ خلاف ورزی کر چکا ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شہری آبادی کو نشانہ بنانا عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔

    پاکستان کی جانب سے بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ سنہ 2003 کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے۔ بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدر آمد کی ہدایت کرے۔ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت امن برقرار رکھے۔ بھارت امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوج نے ایل او سی سیکٹرز پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک نوجوان کو شہید اور خواتین و بچوں سمیت 9 افراد کو شدید زخمی کردیا تھا۔

    بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے کی شناخت 26 سالہ نعمان احمد کے نام سے ہوئی۔ بھارتی فوج نے مارٹر گولوں اور آرٹلری کا بھرپور استعمال کیا۔

    پاک فوج کی جانب سے بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ جوابی کارروائی سے 3 بھارتی فوجی ہلاک اور کئی فوجی زخمی ہوئے تھے۔

  • سیزفائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    سیزفائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد: پاکستان نے 22 اور 23جولائی بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایل اوسی پر جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے بھارت سے شدید احتجاج کیا گیا۔

    ترجمان کے مطابق گورو اہلووالیا کو ڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل نے طلب کیا، بھارت کی طرف سے 22 اور 23جولائی کو ایل اوسی کے باگسر سیکٹر پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔

    بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون اور12 سالہ لڑکاشہید اور 4شہری زخمی بھی ہوئے۔

    مزید پڑھیں : راولاکوٹ، بھارتی فوج کی گولہ باری، خاتون شہید، بزرگ شہری زخمی

    یاد رہے گذشتہ روز بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے گوئی سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں ایک خاتون جان بیگم شہید ہوگئیں جبکہ تتہ پانی سیکٹر پر بھی شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا ، بھارتی فوج کی فائرنگ سے سہڑہ گاؤں کے رہائشی 60 سالہ سردارنسیم زخمی ہوا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز نے بلااشتعال گولہ باری کی تھی، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے ایک جوان نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

  • ایل او سی پر سیزفائر کی خلاف ورزی : بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    ایل او سی پر سیزفائر کی خلاف ورزی : بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد : پاکستان نے یکم اور دو اپریل کو بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا، ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل نے مطالبہ کیا کہ بھارت2003 کے سیز فائر سمجھوتے پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کی طرف سے یکم اور دو اپریل کو سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے ۔

    بدھ کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشیاءڈاکٹر محمد فیصل نے کی ،بھارت کی طرف سے کم اور دو اپریل کو سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیاگیا۔

    احتجاجی مراسلے میں کہا گیا کہ بھارتی قابض افواج نے لائن آف کنٹرول سے ملحقہ علاقوں جندروٹ نیزہ پیر رکھ چکڑی سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کی،پاکستان بھارت کی طرف سے جمگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے۔

    بھارتی فائرنگ کے نتیجہ میں یکم اپریل کو 4 معصوم شہری زخمی ہوئے جن میں محمد یوسف محمد شہزاد اکبر جان اور کوثر پروین شامل ہیں جبکہ دو اپریل کو بھارتی فائرنگ کے نتیجہ میں ایک شہری محمد عتیق جو جگل پال کا رہائشی تھا شہید ہوگیا اور3 خواتین زخمی ہوئیں جن میں فریدہ بیگم، عظمت بیگم اور رحمت بی بی شامل ہیں۔

    ترجمان کے مطابق اسی دن بھارتی فوج نے بگسر سیکٹر میں شہریوں کی بس کو بھی نشانہ بنایا، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی فائرنگ نہ صرف سیز فائر سمجھوتے کی خلاف ورزی بلکہ اخلاقیات کے بھی خلاف ہے۔

    ایل او سی پر بھارتی فورسز مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی اقدار اور عالمی قوانین کے خلاف ہے، بھارت کی طرف سے سیز فائر خلاف ورزی کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے، بھارت 2003 کے سیز فائر سمجھوتے پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

  • ایل او سی پر فائرنگ: بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب

    ایل او سی پر فائرنگ: بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب

    اسلام آباد: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ پر پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے ایک پاکستانی شہید اور ایک بچہ زخمی ہوا، پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ میں طلب کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی افسر کو دفتر خارجہ طلب کر کے بھارتی فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ پر شدید مذمت کی گئی۔

    ترجمان کے مطابق بھارتی فائرنگ سے ایک 65 سالہ ذوالفقار نامی پاکستانی شہری شہید ہوا، جب کہ ایک بچہ بھی فائرنگ کی زد میں آ کر شدید زخمی ہوا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ شہری آبادی کو نشانہ بنانا عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، لیکن بھارت ایک عرصے سے کنٹرول لائن پر شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ، 65 سالہ شہری شہید


    ترجمان کے مطابق 2018 میں بھارتی فائرنگ سے 31 شہری شہید جب کہ 122 زخمی ہو چکے ہیں، اور بھارت ایک سال میں ایک ہزار 400 بار لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔