Tag: Indian election

  • انتہا پسندوں کو آئینہ دکھانے والے کمل ہاسن الیکشن میں شکست کے باوجود پرعزم

    انتہا پسندوں کو آئینہ دکھانے والے کمل ہاسن الیکشن میں شکست کے باوجود پرعزم

    چنائے: انتہاپسندوں‌ کو آئینہ دکھانے والے ممتاز اداکار کمل ہاسن کی پارٹی الیکشن میں کوئی سیٹ حاصل نہیں کرسکی، مگر انھوں‌ نے نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق کمل ہاسن کی نومولود جماعت ایم این ایم نے تامل ناڈو کی 36 نشستوں‌ پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے.

    اگرچہ پارٹی کا کوئی امیدوار الیکشن میں کامیاب نہیں ہوا، مگر پارٹی کو مثبت ردعمل ملا، بالخصوص شہری علاقوں میں اسے خاصے ووٹ پڑے. 11 حلقوں‌میں یہ تیسری بڑی پارٹی تھی.

    اس ضمن میں اپنے حالیہ بیان میں‌ سیاست کی سمت آنے والے سپر  اسٹار کمل ہاسن نے کہا کہ ہمیں توقع نہیں تھی کہ فقط چودہ ماہ قبل بننے والے پارٹی کو ایسا فیڈبیک  ملے گا، مگر پارٹی کو شان دار ردعمل ملا.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نئی جماعت کی جانب سے اتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی شاید ہی کوئی مثال ہو، یہ بہت ڑی کامیابی ہے.

    مزید پڑھیں: گرفتاری سے نہیں‌ ڈرتا، ہندو دہشت گردی سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں: کمل ہاسن

    انھوں‌ نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا ہے کہ تامل ناڈو نے کے عوام نے بی جے پی کے بیانیے اور ووٹرز کو رد کر دیا.

    خیال رہے کہ تامل ناڈو میں ڈی ایم کے اور کانگریس کے الائنس نے کامیابی حاصل کی، کمل ہاسن کی جماعت کو بھی اس اتحاد کا حصہ بننے کی پیش کش کی گئی تھی، مگر انھوں نے انکار کر دیا.

    یاد رہے کہ کمل ہاسن اپنی روشن خیالی کی وجہ سے انتہاپسند حلقوں‌ میں‌ ناپسندیدہ تصور کیے جاتے ہیں.

  • بھارتی الیکشن کی ناکامی کشمیریوں کی اخلاقی برتری ہے،  حریت رہنما

    بھارتی الیکشن کی ناکامی کشمیریوں کی اخلاقی برتری ہے، حریت رہنما

    سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت جس جارحانہ اور جابرانہ اندازسے ایک منصوبہ بند فوجی مشق کو جمہوری عمل ثابت کرنے کی مذموم کوشش کررہا ہے اس کو کشمیری عوام نے بڑی بہادری سے ناکام بناکر اخلاقی برتری حاصل کرلی ہے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کے نام نہاد پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے پر کشمیری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سات لاکھ سے زائد قابض افواج ،نیم فوجی دستوں اور پولیس انتظامیہ کی موجودگی کے باوجود انتخابی ڈرامے کا بائیکاٹ بھارت کے جبری قبضے کے خلاف ایک واضح اور غیر مبہم ریفرنڈم ہے۔

    انہوں نے نام نہاد انتخابی عمل کے زہرِ ہلاہل کو ریاستی عوام کے گلے اُتروانے کے لیے بھارت کے جابرانہ ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ انتخابات کا بگل بجاتے ہی جموںو کشمیر میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی اور مارشل لاءکا نفاذ عمل میں لایا گیا اورجماعت اسلامی اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ جیسی سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کرکے ہزاروں سیاسی رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کیاگیا اور انہیں تہاڑ، ہریانہ، کٹھوعہ، کوٹ بھلوال، ریاسی، امپھالا اور دیگر دور دراز جیلوں میں ڈالاگیا اورانہیں بنیادی سہولیات سے محروم کرتے ہوئے تنگ و تاریک سیلوں میں مقید کیا گیا ۔

    حریت چیئرمین نے کہاکہ چند ضمیر فروش لوگوں کے انتخابی عمل میں حصہ لینے پر بھارت کی طرف سے ڈینگیں مارنا ایک ایسے بزدل شخص کی واضح مثال ہے جو کسی اکھاڑے میں اپنے مدمقابل کو رسیوں سے باندھ کر مکے مارتے ہوئے اپنی جھوٹی فتح کا جشن منارہا ہو۔ انہوں نے بھارت کو نوشتہ دیواڑ پڑھنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسی نا م نہاد تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعے یہاں کی حریت قیادت کی کردار کُشی کی اور انہیں بدنامِ زمانہ تہاڑ جیل میں فرضی الزامات کے تحت قید کردیا گیا جبکہ ان کے اہل خانہ کو بھی ہراساں اور پریشان کرنے کے لیے پوچھ گچھ کے نام پر دہلی طلب کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے بھارت کے ہرانتخابی عمل کو ریاستی عوام کے لیے وبال جان قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ارباب اقتدار کے لیے یہ ایک لمحہ فکریہ ہونا چاہیے کہ اِسے اپنی پارلیمنٹ کی تقریباً چھ سونشستوں پر انتخابات کروانے میں مالی اور انسانی وسائل کے حوالے سے اتنا خرچہ برداشت نہیں کرنا پڑرہا ہے جتنا جموںو کشمیر کی نام نہاد چھ پارلیمانی نشستوں پر آتا ہے۔

    انہوں نے بھارتی حکمرانوںکو مشورہ دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو انتخابی سیاست کے زاویہ نگاہ سے نہ دیکھیں بلکہ اپنی روایتی ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کریں اور مسئلے کوان کی مرضی کے مطابق پرامن طریقے سے حل کریں۔

  • لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں انتخابی ڈرامہ قابل اعتبار نہیں، سید علی گیلانی

    لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں انتخابی ڈرامہ قابل اعتبار نہیں، سید علی گیلانی

    سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ 10لاکھ بھارتی افواج اور نیم فوجی فورسز کی موجودگی میں انتخابی ڈرامے کی کوئی اعتباریت اوروقعت نہیں ہے ۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ انتخابی ڈرامہ جمہوری عمل کے بجائے محض ایک فوجی مشق ہے لیکن بھارت اس کو اپنے جبری قبضے کے حق میں جواز کے طور پر پیش کرکے عالمی برادری کو گمراہ کررہاہے۔

    انہوں نے نام نہاد بھارتی پارلیمانی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ اور حلقے کے پولنگ والے علاقوں میں مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ کشمیری قوم حصولِ حقِ خودارادیت کے لیے عظیم اور بے مثال قربانیاں پیش کررہی ہے اور ان قربانیوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ عوام ہر اس عمل سے دور رہیں جو آزادی کے سفرکو طویل بنائے اور جس سے ان قربانیوں پر حرف آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے سری نگر پارلیمانی انتخابات کے دوران میں جس جذبے، حوصلے اور یکسوئی کا مظاہرہ کیا ہے اس کوایک بار پھر دہرانے کی ضرورت ہے تاکہ دنیا کویہ واضح پیغام جائے کہ انتخابی ڈرامے رائے شماری کانعم البدل نہیں ہوسکتے جس کا کشمیری قوم کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر وعدہ کیا گیا ہے اور جس کے لیے کشمیری عوام جدوجہد کررہے ہیں۔

    حریت چیئرمین نے کہاکہ ووٹ ڈالنا ہمارے شہداءکے روح کو اذیت پہنچانے کا موجب بنتا ہے اور بھارت اس کو بین الاقوامی فورمز پر ایک کارڈ کے طور استعمال کرتا ہے اور دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے ساتھ خوش ہیں اور انتخابات میں حصہ لے کر وہ جبری اور فرضی الحاق کی توثیق کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت نے کشمیریوں کے خلاف ہر محاذ پر جنگ چھیڑ رکھی ہے، کسی فرد کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ قوم کے اجتماعی مفاد کے ساتھ غداری کرکے دشمن کے خاکوں میں رنگ بھرنے کے لیے انتخابی ڈراموں میں حصہ لے یا ووٹ ڈالے۔

  • مودی سرکار انتخابات سے قبل کشمیر میں کوئی واقعہ رونما کراسکتی ہے، شاہ محمود قریشی

    مودی سرکار انتخابات سے قبل کشمیر میں کوئی واقعہ رونما کراسکتی ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی سرکار الیکشن سے پہلے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں کوئی واقعہ رونما کراسکتی ہے، اس کے عزائم سے دنیا کو آگاہ کررہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیرخارجہ نے کہا کہ دو ایٹمی قوتیں لڑائی کا خطرہ مول نہیں لے سکتیں۔

    مودی سرکار نے اپنی مقبولیت بڑھانے کیلئے پلوامہ واقعہ رونما کیا، اس واقعے کے بعد بھارت کے بیانیے کی قلعی کھل گئی ہے، اس کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ مودی سرکار الیکشن سے پہلےایک ٹائم فریم میں مس ایڈونچر کرسکتی ہے، ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں کوئی بڑا واقعہ رونما ہوسکتا ہے۔

    پاکستان نے اپنی تشویش ،خدشات اور انٹیلی جنس رپورٹ شیئر کی ہے، اس حوالے سے اقدامات اٹھاتے ہوئے مودی سرکار کے عزائم سے عالمی برادری کو بھی آگاہ کررہے ہیں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ26فروری کوبھارت نے جارحیت کی،عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، جس کے جواب میں پاکستان نے اپنے دفاع میں دو بھارتی جہاز مار گرائے۔

    مودی سرکار اپنے بیانات داخلی سیاست کو مدنظر رکھ کر دے رہی ہے، بھارت میں الیکشن اس کا داخلی معاملہ ہے ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں، محبوبہ مفتی کا بیان مودی سرکار کیخلاف واضح ثبوت ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کے حوالے سے مزید بات کرنا مناسب نہیں ہے، وہ لندن میں کیا کررہے ہیں یہ بات بھی میرے علم میں نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے جہانگیر ترین اور شہبازشریف کی لندن میں ممکنہ ملاقات کا بھی علم نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ کسی سے بھی ڈیل اور ڈھیل کا کوئی ارادہ نہیں۔

  • بھارتی انتخابات، مودی سرکار کا پروپیگنڈا روکنے کے لیے واٹس ایپ کا اہم اقدام

    بھارتی انتخابات، مودی سرکار کا پروپیگنڈا روکنے کے لیے واٹس ایپ کا اہم اقدام

    نیویارک: مقبول ترین میسجنگ اپلیکشن واٹس ایپ نے بھارت میں عام انتخابات کے دوران جعلی خبروں سے نمٹنے اور مودی حکومت کی جانب سے جاری پروپیگنڈا مہم روکنے کے لیے ایک نیا فیچر (ٹپ لائن)لانچ کیا ہے جس کی مدد سے شہری افواہوں کی تصدیق کرسکیں گے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ صارفین کی جانب سے بھیجے گئے پیغامات کی درست، جعلی، گمراہ کن یا متنازع کے طور پر درجہ بندی کے لیے بھارتی اسٹارٹ اپ کمپنی پروٹو کے ساتھ کام کررہے ہیں۔

    اس سے قبل جولائی 2018 میں واٹس ایپ نے افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے دنیا بھر میں اپنے تمام صارفین پر پیغامات آگے فارورڈ کرنے کے حوالے سے پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔

    واٹس ایپ بلاگ میں بتایا گیا تھا کہ بھارت میں جہاں لوگ دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہیں، وہاں بھی ہم فارورڈ پیغام کی حد کا ٹیسٹ کررہے ہیں اور ایک وقت میں صرف 5 چیٹ میں پیغام فارورڈ کیا جاسکے گا، جبکہ ہم کوئیک فارورڈ بٹن بھی میڈیا میسجز میں سے ہٹا رہے ہیں۔واٹس ایپ کی جانب سے بلاگ میں یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ بھارت سے باہر دیگر ممالک میں فارورڈ میسج کی کیا حد ہوگی۔

    تاہم کمپنی کے ایک ترجمان نے اس حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا بھر کے صارفین کے لیے یہ حد 20 ہوگی اور لوگ 20 سے زیادہ دوستوں یا گروپس میں کسی پیغام کو فارورڈ نہیں کرسکیں گے۔

  • حریت رہنما سید علی گیلانی کی بھارتی پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل

    حریت رہنما سید علی گیلانی کی بھارتی پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل

    سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے کشمیری عوام سے آئندہ پارلیمانی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم یکسوئی سے خو دکو اس عمل دور رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق سید علی گیلانی نے بائیکاٹ کی اپیل کرتےہوئے کہا ہے کہ 71 سال سے انتخابی ڈھونگ رچانے کے باوجود کشمیری عوام کو درپیش مشکلات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ کوئی بھی ذی شعور کشمیری جموں وکشمیر کی موجود ہ صورتحال سے مطمئن نہیں ہے۔

    انہوں نے کہاکہ نہتے کشمیریوں کی نسل کشیُ ، انتظامی استحصال اور عوام کودرپیش مسائل اوران کی مشکلات کا حل اگر انتخابات ہوتے تو 71سال سے یہ ڈھونگ رچایا جارہا ہے تاہم کشمیری عوام پر مظالم اور ان کو درپیش مشکلات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔

    کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سری نگر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہاکہ اگرچہ انتخابات کو جمہوری عمل کا ایک اہم ترین حصہ تصور کیا جاتاہے تاہم جس خطے کے عوام جمہوریت سے بالکل بھی روشناس نہ ہوں، جن کو ہر وقت جمہوریت کی قبا میں چنگیزیت اور سفاکیت کا سامنا کرنا پڑا ہو، جہاں ہر جمہوری اقدام کو قابض طاقتوں نے صرف اپنے غیر قانونی تسلط کو مضبوط کرنے کےلئے استعمال کیا ہواور جہاں پہلے سے تعینات 10لاکھ سے زائد بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں کو زیر کرنے میں ناکامی کے بعد اس ”جمہوری عمل“ کےلئے مزید سینکڑوں بٹالین فوج منگوائی گئی ہوںوہاں بندوقوں کے سائے میں انتخابات کا انعقاد ایک فوجی کارروائی کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔

    کشمیری حریت رہنما کا کہنا تھا کہ بڑے فوجی آپریشن کو انتخابات کے خوبصورت لباس میں پیش کرنے سے اس کی خصلت اور اس کی اصلیت تبدیل نہیں ہوسکتی ہے۔ سید علی گیلانی نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ جس قوم نے اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کی ہوں اس کے پاس غاصب اور قابض طاقتوں کے سیاسی ڈراموں کا حصہ بننے کا کوئی اخلاقی یا اصولی جواز نہیں ۔انہوں نے سوال کیاکہ جن سیاسی ایوانوں میں کشمیریوں کےخلاف قانون سازی اور انکا گلاگھوٹنے کےلئے قراردادیں منظورکروائی جارہی ہوں اُس اسمبلی یا پارلیمنٹ میں جانے کا آخر کیا جواز ہے؟۔

    انہوں نے کہاکہ بھارت نواز سیاست داں کشمیری عوام کی اکثریت کی طرف سے انتخابی ڈھونگ کے بائےکاٹ کے بعد دو فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کر کے اپنی جیت کا جشن مناتے ہیں۔ کشمیری عوام کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دینے کیلئے نت نئے ڈراموں کاحوالہ دیتے ہوئے سید علی گیلانی نے کہاکہ بھارتی استعمار کے یہ مقامی چہرے لاکھ کوششوں کے باوجود اپنی حرص ،لالچ اور خونین ہاتھوں کو چھپا نہیں سکتے اور کشمیری عوام اُن کوحاصل اختیارات اور اُن کی جی حضوری سے اچھی طرح واقف ہے۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ سینکڑوں کشمیریوں کا قتل عام، دینی جماعتوں پر پابندی اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین انہی بھارت نواز سیاست دانوں کی دین ہیں ۔سیدعلی گیلانی نے کشمیری عوام سے کہاکہ آج تمام بھارت نواز سیاست دان ایک بار پھر ووٹوں کے حصول کیلئے کشمیری عوام کو دلکش خواب دکھا رہے ہیں تاہم انہوں نے کہاکہ کشمیری شہداءکی قربانیاں ہمیں کسی بھی انتخابی ڈھونگ کا حصہ بننے سے روکتی ہیں جنہوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

    حریت چیئرمین نے لاسی پورہ پلوامہ میں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوںکو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے فوجی طاقت کے غرور اوراقتدار نے نشے نے جموںوکشمیر کو ایک میدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے۔

  • بھارت میں الیکشن : ووٹرز خریدنے کیلیے سات کروڑ ڈالر کے اسکینڈل کا انکشاف

    بھارت میں الیکشن : ووٹرز خریدنے کیلیے سات کروڑ ڈالر کے اسکینڈل کا انکشاف

    نئی دہلی : بھارتی الیکشن کمیشن نے سیاست دانوں کی جانب سے ووٹوں کو خریدنے کی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے سات کروڑ ڈالر مالیت کے تحائف قبضے میں لے لیے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں عام انتخابات قریب ہیں اس سلسلے میں بھارتی الیکشن کمیشن نے ووٹ خریدنے کے غیر قانونی عمل کی روک تھام کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں۔

    بعض سیاسی جماعتیں جو ووٹر کو خریدنے کیلئے نقد رقم اور تحائف بطور رشوت استعمال کرتی ہیں کے خلاف مہم کا آغاز کیا ہے، اس سلسلے میں سات کروڑ ڈالر کی مالیت کے تحفوں کو ضبط کر لیا گیا ہے، ضبط کی جانی والی اشیاء میں چوالیس لاکھ لیٹر شراب اور ڈیڑھ ارب روپے کا کیش بھی شامل ہے۔

    اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن نے تقریباً اسی مالیت کی غیر قانونی نشہ آور ادویات اور بارہ کروڑ روپے کی مالیت کے تحفوں سے لدے ہوئے ٹرکوں کو بھی قبضے میں لیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت کی سیاسی جماعتوں کے امیدوار ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے موبائل فونز، ٹیلی ویژن اور الیکٹرانک آلات کو ووٹروں میں تقسیم کرتے رہے ہیں۔ عام طور پر بےاصول سیاست دان غریب شہریوں سے ووٹ خریدنے کے لیے ان تحفوں کا سہارا لیتے رہے ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ووٹ خریدنے کی حوصلہ شکنی کے لیے ملک میں خصوصی قوانین بنائے گئے ہیں جن کے تحت الیکشن کے اختتام تک ایک کلو گرام سونا یا چاندی اور دس لاکھ روپے سے زیادہ کیش لے کر چلنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

  • نریندرمودی الیکشن جیتنے کیلئے بے گناہوں کے خون سے ہولی نہ کھیلیں، حمزہ شہباز

    نریندرمودی الیکشن جیتنے کیلئے بے گناہوں کے خون سے ہولی نہ کھیلیں، حمزہ شہباز

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ مودی کو الیکشن جیتنا ہے تو  خون کی ہولی نہ کھیلیں بلکہ کوئی اور حربہ استعمال کریں، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ملکی معاملات پر متحد ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ جب بھی قوم پرکڑا وقت آیا سب متحد ہوگئے، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ملکی سلامتی کے معاملات پر متحد ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وطن کیلئے قربانی دینے والے پاک فوج کے شہداء ان کی ماؤں کو سلام ہے، ہمیں جب بھی چیلنج کیا گیا تو مسلح افواج نے قوم کو مایوس نہیں کیا، حسن صدیقی جیسے نوجوان پذیرائی کے مستحق ہیں، پاکستان نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اگر الیکشن جیتنا ہے تو بے گناہوں کے خون کی ہولی کھیلنے کے بجائے کوئی اور حربہ استعمال کریں، مودی جنگی جنون پیدا کرکے سستی شہرت حاصل نہ کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت سمیت دنیا بھر کا میڈیا مودی کے جنگی جنون پرانگلیاں اٹھارہا ہے۔

  • مودی کی دھمکی کے پیچھے بھارتی انتخابات ہیں، تین سابق وزرائے خارجہ کا بیان

    مودی کی دھمکی کے پیچھے بھارتی انتخابات ہیں، تین سابق وزرائے خارجہ کا بیان

    اسلام آباد : پاکستان کے تین سابق وزرائے خارجہ کا کہنا ہے کہ پلوامہ واقعے کو بنیاد بنا کر نریندر مودی کی پاکستان پر حملے کی دھمکیاں محض بھارتی انتخابات میں کامیابی کیلئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار پاکستان کے تین سابق وزرائے خارجہ خورشید محمود قصوری، حنا ربانی کھر اور خواجہ آصف نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    مودی کے بیان کو بھارت میں الیکشن کے تناظر میں دیکھا جائے، خورشید قصوری 

    خورشید قصوری کا کہنا تھا کہ مودی کے بیان کو بھارت میں الیکشن کے تناظر میں دیکھا جائے، وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو جو پیشکش کی ہے وہ بالکل درست ہے، چار بار بھارت نے سرحد پر اپنی فوج جنگ کیلئے کھڑی کیں، بھارت کے ساتھ تین بار بڑی جنگ اور دو بار چھوٹی جنگیں کی۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ ماضی میں ممبئی حملوں کے بعد لنزے گراہم، جان میکنن اور رچرڈ ہالبروک نے مجھ سے رابطہ کیا، امریکیوں کا کہنا تھا کہ مرید کے پر حملہ ہوجائے تو بھارتی غصہ ٹھنڈا ہوجائے گا، ان کی یہ بات سن کر میں ہکا بکا رہ گیا اور امریکیوں کو جواب دیا کہ حملہ ہوا تو جوابی ردعمل فوری آئے گا۔

    میرا جواب تھا کہ بھارت پاکستان پر نمائشی حملہ کرنے کا کبھی بھی نہ سوچے، بارڈر پر چھیرچھاڑ ہوتی رہتی ہے اگر باقاعدہ کارروائی کی گئی تو اس پر ردعمل ضرور آئے گا۔

    بھارتی انتخابات کی وجہ سے ہی  پاکستان مخالف ایجنڈا اپنایا جارہا ہے، حنا ربانی کھر 

    اس موقع پر حناربانی کھر نے کہا کہ بھارتی انتخابات قریب ہیں اسی لیے پاکستان مخالف ایجنڈا اپنایا جارہا ہے، پلوامہ حملے سے پاکستان کو کسی بھی طرح کا فائدہ بھی نہیں ہوا، میرے خیال میں وزیراعظم عمران خان نے آج مناسب بیان دیا ہے، بھارت میں جنگ کی بڑھکوں پر پاکستان کا جواب دلیل سے ہونا چاہیے۔

    پلوامہ حملہ بھارت میں الیکشن سے جڑا ہے، خواجہ آصف

    پراگرام میں سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پلوامہ حملے سے قطعی طور پر پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا، اس سے قبل بھارت میں اور بھی واقعات ہوئے ان سے بھی پاکستان کو فائدہ نہیں ہوا۔

    میراخیال ہے کہ پلوامہ حملہ بھارت میں الیکشن سے جڑا ہے، خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم کی پرانی تاریخ ہے ٹرین کا واقعہ ہوا مسلمانوں کا قتل عام ہوا، آئندہ بھارتی الیکشن میں مودی کو اپنی شکست نظر آرہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں پر حملے ہورہےہیں، ان کی جائیدادیں جلائی جارہی ہیں، بھارت میں صرف مسلمان نہیں سکھوں کا بھی قتل عام ہوتا رہا ہے، بھارت میں اس وقت جہاں جہاں بھی مسلمان ہیں وہ محفوظ نہیں، پلوامہ حملے میں40لوگ مارے گئے ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں300سے زائد کشمیریوں کو شہید اور زخمی بھی کیا گیا، کیا بھارت کا کشمیر میں ظلم و بربریت پر اپنا ضمیر نہیں جاگتا؟ کشمیریوں کی تحریک پرجو الزامات ہم پر لگائے گئے وہ بےبنیاد ہیں، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔

    کشمیری مائیں بہنیں اپنے لاڈلوں کی میتوں پر پاکستان زندہ باد اورآزادی کے نعرے لگارہی ہیں، کشمیر میں ظلم کی انتہا ہوچکی ہے ،بہت زیادہ خون بہہ چکا ہے، کشمیریوں کی تحریک آزادی اب رکنے والی نہیں ہے، یہ فلیش پوائنٹس ہیں پاکستان اور بھارت میں جنگ کی شروعات ہوسکتی ہے۔

  • بھارتی عوام  فسادات کے لیے تیار ہو جائیں، پروفیسراشوک

    بھارتی عوام فسادات کے لیے تیار ہو جائیں، پروفیسراشوک

    نئی دہلی : بھارت کے معروف تجزیہ کار  اشوک  سوائن نے ریاستی انتخابات میں بی جے پی کو شکست کے بعد بھارتی عوام کےلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی اور کہا بی جے پی سے ہوشیار رہیں اور فسادات کے لیے تیار ہوجائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ریاستی انتخابات میں بی جے پی کو شکست کے بعد بھارت میں فسادات کا خدشہ بڑھ گیا، بھارت کے معروف تجزیہ کار پروفیسر اشوک نے کہا مودی جی آئندہ چند ماہ میں بہت ہنسیں گے اور بہت روئیں گے، نریندر مودی کا آئندہ پانچ ماہ میں ہنسنا اور رونا عوام کے سامنے ہوگا۔

    [bs-quote quote=”مودی جی آئندہ چند ماہ میں بہت ہنسیں گے اور بہت روئیں گے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    پروفیسر اشوک سوائن نے خبردار کیا کہ بھارتی عوام بی جے پی سے ہوشیار رہیں اور بھارتی عوام فسادات کے لیے تیار ہو جائیں، اگلے سال انتخابات سے پہلے پاکستان سے سرحدی کشیدگی بڑھائی جائے گی۔

    خیال رہے اشوک سوائن پیس اینڈ کنفلکٹس ریسرچ کے پروفیسر ہیں۔

    مزید پڑھیں : بھارت کی 5ریاستوں میں انتخابات، مودی سرکار کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

    یاد رہے بھارت کی پانچ ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    خیال رہے بی جے پی گذشتہ 15 برس سے مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں اقتدار میں ہے جبکہ راجستھان میں وہ پانچ برس پہلے اقتدار میں آئی تھی، وہاں گذشتہ 25 برس سے کوئی بھی جماعت مسلسل دو بار جیت نہیں حاصل کر سکی ہے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی مدت پوری ہونے والی ہے، ریاستوں کے انتخابی نتائج پارلیمانی انتخابات میں اثرانداز ہوں سکتے ہیں ، راہول گاندھی کی نوجوان قیادت میں کانگریس ایک مرتبہ پھر بھارت پر راج کر سکتی ہے۔