Tag: Indian Foreign Minister

  • بھارتی وزیرخارجہ وزیراعظم مودی کو سفارتی کاری کے اصول سکھائیں، راہول گاندھی

    بھارتی وزیرخارجہ وزیراعظم مودی کو سفارتی کاری کے اصول سکھائیں، راہول گاندھی

    نئی دہلی : انڈین نیشنل کانگریس کے مرکزی رہنما راہول گاندھی نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے اپیل کی ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو سفارتی کاری کے اصول سکھائیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، کانگریس رہنما راہول گاندھی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ وزیرخارجہ جے شنکر صاحب مودی کو کچھ سفارتی کاری ہی سکھا دیں۔

    ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے بھارتی وزیرخارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیرخارجہ جے شنکر صاحب مودی کی نااہلی چھپانے کا شکریہ۔ ہیوسٹن میں ٹرمپ کے حق میں مودی کے بیان سے ڈیموکریٹک پارٹی ناراض ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ہیوسٹن میں امریکہ میں مقیم بھارتیوں کے ایک جم غفیر سے خطاب کیا تھا۔ نریندر مودی نے جلسے کے دوران اب کی بار ٹرمپ سرکار کا نعرہ لگایا تھا۔

    مزید پڑھیں: جعلی خبریں، جھوٹا جشن: ممتاز بھارتی دانشور مودی سرکار پر برس پڑے

    جنگ اور تصادم کے موضوع پر ماہر تصور کیے جانے والے بھارتی پروفیسر اشوک سوین نے جعلی خبروں اور جھوٹے جشن پر بھارتی میڈیا اور مودی بھگتوں پر کڑی تنقید کی ہے۔

    انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی ازدواجی زندگی سے متعلق بھارتی چینلز پر چلنے والی ایک جھوٹی خبر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا جعلی خبروں میں الجھ گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا مودی کی اہلیہ کے بارے میں فکر کرے، مودی کی اہلیہ 46 سال سے منظر عام پر نہیں آئیں، مودی نے 1968میں شادی کی تھی، جسے 2014 میں تسلیم کیا۔

  • بھارت نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو مسترد کردیا

    بھارت نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو مسترد کردیا

    نئی دہلی : بھارت نےایک بار پھر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو مسترد کردیا، بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے کہا کشمیرپرتیسرےفریق کی ثالثی قبول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں غیرقانونی اقدام کے بعد بھی بھارت ہٹ دھرمی سے باز نہ آیا، بھارت نے ایک بار پھر امریکی صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کو مسترد کردیا۔

    بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے کہا کشمیر پر تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں، دونوں ممالک کومسائل پردوطرفہ بات کرنی چاہیئے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ثالثی کی پشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے ساتھ ملاقات مثبت رہی، دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں، معاملات ٹھیک کرنا ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں، تنازعے کا حل ضروری ہے: ٹرمپ

    ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اور مودی سے ملاقاتوں میں کشمیر پر بات کی، ثالثی سمیت ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہوں، پاکستان اور بھارت کو مل کر مسئلے کا حل نکالنا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی صدر متعدد بار پاک بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کی پیش کش کرچکے ہیں، لیکن بھارت اسے دوطرفہ مسئلہ قرار دے کر مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرلیتا ہے۔

    واضح رہے بائیس جولائی کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت کے مابین ثالثی کی پیش کش کی تھی، صدرٹرمپ نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کشمیرکے تنازع پرثالثی کی درخواست کی تھی۔

    تاہم بھارت میں امریکی صدرکے بیان پرہنگامہ آرائی کے بعد مودی سرکارنے صدرٹرمپ کے بیان کی تردید کردی تھی۔

    واضح رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی نے معمول کی زندگی مفلوج کررکھی ہے، مقبوضہ وادی میں نافذ کرفیواورکڑی پابندیوں کو آج 58 روز ہوگئے ہیں جبکہ بھارتی فوج نے سرینگرسمیت مختلف علاقوں میں بلٹ پروف بنکرزتعمیرکرلئے ہیں۔

  • پاکستان سے کرکٹ تعلقات بحال نہیں ہونگے، بھارتی وزیرخارجہ

    پاکستان سے کرکٹ تعلقات بحال نہیں ہونگے، بھارتی وزیرخارجہ

    نئی دہلی : پاکستان کا خوف بھارت پر سوار، کھیل کے میدان سے بھی راہ فرار اختیار کرلی، بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج کا کہنا ہے کہ پاکستان سے کرکٹ تعلقات بحال نہیں ہونگے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کا نئے سال کا آغاز رونے کے ساتھ ہوا اور 2018میں بھی پرانے راگ الاپنا شروع کردیئے، نئی دہلی میں پڑوسی ممالک سے تعلقات پر نظرثانی کے حوالے سے کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لئے کرکٹ سیریز کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ سرحد پر کشیدگی کی وجہ سے پاکستان سےکرکٹ تعلقات بحال نہیں ہونگے یہاں تک کہ پاکستان کےساتھ نیوٹرل وینیوپربھی نہیں کھیلیں گے تاہم انسانی بنیاد کے تحت قیدیوں اور خواتین کی رہائی جیسے اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں۔

    سشما سوراج نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کی جانب سے سے 800زائد مرتبہ سرحدی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، جس کے باعث سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی اور موجودہ حالات کے پیش نظر دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ سیریز کے لئے راہ ہموار نہیں ہوسکتی۔

    یاد رہے اس سے قبل  اسلام آباد میں کلبھوشن یادیو کی ان کے اہل خانہ کی ملاقات کے بعد سشما سوراج نے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ ملاقات میں دونوں خواتین کے ساتھ  مبینہ ’غیر انسانی سلوک‘ کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : بھارتی دہشت گردکلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سےملاقات


    بھارتی وزیر خارجہ نے کلبھوشن سے ملاقات سے قبل دونوں خواتین کے منگل سوتر اور بندیاں اتروانے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی حکام نے دانستہ طور پر ان دونوں خواتین کو مجبور کیا کہ وہ کلبھوشن کے سامنے بیواؤں کی طرح پیش ہوں۔ اس سے زیادہ انسانی تذلیل اور کیا ہوگی؟

    خیال رہے کہ 25 دسمبر کو بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ ملاقات کیلیے پاکستان آئیں تھیں، ملاقات 40 منٹ تک جاری رہی تھیں اور کلبھوشن نے اپنے اہل خانہ کے سامنے پاکستان میں جاسوسی اور دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا تھا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کشمیرسمیت تمام معاملات پرمذاکرات کیلئےتیار ہیں، سشما سوراج

    کشمیرسمیت تمام معاملات پرمذاکرات کیلئےتیار ہیں، سشما سوراج

    نئی دہلی : بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کیلئےتیار ہیں لیکن تیسرافریق قبول نہیں،، پڑوسی ملک کےساتھ تمام معاملات بات چیت سے حل کرناچاہتےہیں۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، سشما سوراج کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں ۔پاکستان سے تعلقات میں اتارچڑھاؤ رہا ہے لیکن بات چیت کے لئے تیارہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت بات چیت میں تیسرا فریق قبول نہیں کریں گے، شملہ معاہدہ اورلاہور ڈکلیئریشن موجود ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیر دوطرفہ معاملہ ہے، پاکستان اوربھارت مل کر ہی مسئلہ کشمیر حل کریں گے۔

    کشمیر پر پاکستان اوربھارت معاہدوں سےبندھےہیں، اس کا معاملہ دوطرفہ مذاکرات سےہی سلجھایا جاسکتا ہے لیکن دہشت گردی اوربات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات کے کوئی امکانات نہیں ہیں اور نہ ہی آستانہ میں مودی اورنوازشریف کی کوئی ملاقات پہلے سے طے ہوئی ہے۔