Tag: INDIAN HIGH COMMISSION

  • لندن کا علاقہ خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا

    لندن کا علاقہ خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا

    لندن : برطانیہ میں خالصتان تحریک کے حق میں ہزاروں سکھوں نے بھارتی ہائی کیمشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، اس موقع پر لندن کا علاقہ بھارت کیخلاف نعروں سے گونج اٹھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں قائم بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے ہزاروں سکھوں نے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے خالصتان تحریک کے حق میں نعرے بازی کی۔

    اس مظاہرے کا اہتمام فیڈریشن آف سکھ آرگنائزیشن اور سکھ جوانوں کی تنظیموں نے مشترکہ طور پر کیا تھا، مظاہرے میں برطانیہ کے دیگر شہروں سے بھی بسوں کے ذریعے ہزاروں شرکاء لندن پہنچے، مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔

    بھارتی ہائی کمیشن کے اطراف کا علاقہ خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا، گزشتہ ہفتے ہائی کمیشن پرخالصتان کا جھنڈا لہرانے کی وجہ سے پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔

    ہائی کمیشن کی عمارت کی بالکونی پر لگے بھارتی پرچم کی حفاظت کیلئے خاردار تاریں لگائی گئی تھیں، شرکاء کی جانب سے بھارت کے خلاف مسلسل نعرے لگائے جاتے رہے۔

    مظاہرے کے شرکاء سے سکھ رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھ بھارت سے اپنا بنیادی حق آزادی مانگ رہے ہیں، بھارت طاقت کے زورپر خالصتان کی تحریک کو نہیں دباسکتا، ریفرنڈم کے ذریعے ہم نے جمہوری طریقے سے بتادیا ہے کہ ہم بھارت سے آزادی چاہتے ہیں۔

  • یوم سیاہ پر لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج ، تیاریاں مکمل

    یوم سیاہ پر لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج ، تیاریاں مکمل

    لندن: یوم سیاہ کے موقع پرلندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے ، مظاہرے سے زلفی بخاری، شیخ رشید ، لارڈ نذیر احمد اور دیگرخطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے یوم آزادی پر دنیا بھر میں پاکستانی آج یوم سیاہ منارہے ہیں ، یوم سیاہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مظالم کیخلاف لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کی تیاریاں مکمل ہے، برطانیہ کے طول و عرض سے مظاہرین لندن پہنچیں گے، پولیس کی بھاری نفری بھی علاقے میں تعینات ہو گی۔

    شیخ رشید لندن میں بھارتی سفارتخانے کے باہرمظاہرے میں شریک کے لئے پہنچ گئے ہیں ، مظاہرے سے زلفی بخاری، لارڈ نذیر احمد اور دیگرخطاب کریں گے۔

    دوسری جانب رات گئے لندن کی سڑکوں پر پاکستانی پرچموں کی بہار آگئی ، گرین اسٹریٹ، الفرڈلین اورساؤتھ آل میں یوم آزادی کا جشن منایا گیا ، شرکا کا کہنا تھا کہ جشن آزادی کی خوشیوں میں مقبوضہ کشمیر کو نہیں بھولیں گے، نوجوان بھارتی سفارتخانے کے باہراحتجاج میں شریک ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے آج احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، زلفی بخاری

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر بحیثیت پاکستانی یوم سیاہ منایا جائے گا، برطانیہ میں مقیم کمیونٹی بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے پہنچے، مظاہرے میں کسی سیاسی جماعت کا جھنڈا نہیں ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا تھا پاکستان کا کردار آنے والے سالوں میں بہت اہم ہو گا، نریندرمودی ہمارے دورہ امریکا سے گھبرا گیا تھا، آج دنیا بھرمیں بھارت کے خلاف مظاہرے ہوں گے۔

    زلفی بخاری نے تمام پاکستانی اور کشمیری نوجوانوں سے اپیل کی کہ آج یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کریں اور مظاہرین کی مہمان نوازی کریں، مظاہرے میں انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے بھارتی شہری اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی شریک ہوں۔

    واضح رہے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔

  • لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے آج احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، زلفی بخاری

    لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے آج احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، زلفی بخاری

    لندن : وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ برطانیہ میں بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر بحیثیت پاکستانی یوم سیاہ منایا جائے گا، برطانیہ میں مقیم کمیونٹی بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے پہنچے، مظاہرے میں کسی سیاسی جماعت کا جھنڈا نہیں ہونا چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کردار آنے والے سالوں میں بہت اہم ہو گا، نریندرمودی ہمارے دورہ امریکا سے گھبرا گیا تھا، آج دنیا بھرمیں بھارت کے خلاف مظاہرے ہوں گے۔

    ہم سب کی آواز ایک ہونی چاہئے، کل سب کو خوش آمدید کہیں گے، کل کے مظاہرے میں کسی سیاسی جماعت کا جھنڈا نہیں ہونا چاہیے، زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہمودی کا نظریہ ہٹلر کا نظریہ ہے، مہاتما گاندھی کا قتل بھی آر ایس ایس نے کروایا۔

    تمام پاکستانی اور کشمیری نوجوانوں سے اپیل ہے کہ آج یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کریں اور مظاہرین کی مہمان نوازی کریں، معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ مظاہرے میں انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے بھارتی شہری اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی شریک ہونگے۔

    انڈین ہائی کمیشن کے سامنے یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لیے اکٹھے ہورہے ہیں، آج صرف کشمیر کےجھنڈے اور مودی کےخلاف بینرز نظر آئیں گے،آج کا دن صرف کشمیر کے لیے ہے، اس میں کوئی سیاسی پارٹی نہیں ، آج یوم سیاہ میں سب لوگ شرکت کریں۔

  • لندن : بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے کشمیریوں کا زبردست احتجاجی مظاہرہ

    لندن : بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے کشمیریوں کا زبردست احتجاجی مظاہرہ

    لندن/ برمنگھم : مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کیخلاف لندن میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا، ریڈ فورڈ سٹی سینٹر میں بھی اوورسیز کمیونٹی بھارتی جارحیت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی جداگانہ حیثیت کے باقاعدہ خاتمے پر دنیا بھر میں مقیم کشمیری سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے کشمیریوں نے مظاہرہ کیا۔

    مظاہرین نے بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ کشمیریوں نے آزادی کے حق میں نعرے لگائے، اس کے علاوہ برمنگھم بریڈ فورڈ سٹی سینٹر میں اوورسیز کمیونٹی نے بھی بھارت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

    مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور مزید فوج کی تعیناتی پر لندن میں سراپا احتجاج مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں اسرائیل کی طرز پر آپریشن کرنے جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مقبوضہ کشمیر کی جداگانہ حیثیت کا خاتمہ کردیا ہے جس پر دنیا بھر کے کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔

    برسلز میں یورپی کشمیر کونسل کے چیئرمین علی رضا نے اپنے بیان میں کہا کہ اب جموں و کشمیر کی حیثیت 1947 جیسی ہو گئی ہے، جموں و کشمیر کی جداگانہ حیثیت ختم کر کے کشمیر کا بھارت سے مشروط الحاق ختم کر دیا گیا ہے، اس لیے اقوام متحدہ اپنی امن فوجیں مقبوضہ وادی روانہ کرے۔

  • دونوں ممالک کے شہری کرکٹ کی بحالی چاہتے ہیں، بھارتی ہائی کمشنر

    دونوں ممالک کے شہری کرکٹ کی بحالی چاہتے ہیں، بھارتی ہائی کمشنر

    لاہور : بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کا کہنا ہے کہ ماضی بھلا کر آگے بڑھا جائے، دونوں ممالک کے شہری کرکٹ کی بحالی چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ نے لاہور چیمبرآف کامرس کا دورہ کیا، اس موقع پر بھارتی ہائی کمشنر نے کہا کہ ماضی بھلا کر آگے بڑھا جائے، 70 سال سے اپنائی گئی پالیسی سے کسی کو فائدہ نہیں، اب نوجوانوں کے بھارت اور پاکستان کو آگے بڑھنا ہے۔

    بھارتی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل ماضی کی تلخیوں سے دور ہے، تمام مشکلات کے باوجود تجارت بڑھانے پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔ غربت، پسماندگی اور ناخواندگی دونوں ممالک کے مسائل ہیں۔

    کرکٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اجے بساریہ نے کہا کہ دونوں اطراف کے حالات سازگار ہوتے ہی کرکٹ بھی بحال ہو جائے گی، دونوں ممالک کے شہری کرکٹ کی بحالی چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر کو ہراساں کرنے کے حوالے سفارتی سطح پر بات چیت جاری ہے، دونوں ممالک کو ٹرانزٹ اور روابط کو بہتر کرنا چاہیئے۔

    بھارتی ہائی کمشنر نے میڈیا پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کا کردار بہت اہم ہے، حقیقت سے ہٹ کر رپورٹنگ کرنے سے مسائل بڑھتے ہیں، پانی کے مسئلے پر دونوں ممالک کے اعلی حکام کے مابین بھارت میں بات چیت ہو رہی ہے۔

    اجے بساریہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کو ویزا کے حوالے سے کئی رکاوٹوں کا سامنا ہے، پرامن مستقبل کے لئے مل کام کرنا ہوگا، ورلڈ بینک کے مطابق باہمی تجارت30ارب ڈالرتک ہوسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کا بیان جھوٹ نکلا، نکاح کی ویڈیو اور حلف نامہ سامنے آگیا

    بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کا بیان جھوٹ نکلا، نکاح کی ویڈیو اور حلف نامہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کے جھوٹ کا پول کھل گیا، عظمیٰ کو طاہر کی شادی اور چار بچوں کا پہلے سے علم تھا، عظمیٰ کی ولدیت بھی مختلف نکلی، نکاح کی ویڈیو اور حلف نامہ سامنے آگیا، طاہرکا کہنا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن آنے تک عظمیٰ ناراض نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی نوجوان سے محبت کی شادی کرنے کے بعد دھوکا دہی کا الزام لگانے والی بھارتی ڈاکٹرعظمیٰ دو دن بھارتی ہائی کمیشن میں رہنے کے بعد آج اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہوئی، ڈاکٹرعظمیٰ نےعدالت کو تحریری درخواست میں بتایا کہ طاہر سے ملائیشیا میں دوستی ہوئی، بھارت واپسی کے بعد بھی رابطہ رہا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ طاہر نے پاکستان آنے کے لیے اسپانسر لیٹر بھجوایا، واہگہ پر طاہر نےاستقبال کیا، گاڑی میں بٹھا کر کہا کہ وہ بہت دورپہاڑی گاؤں میں رہتا ہے، ایک دوا کھانے کو دی جس سے میں بےہوش ہوگئی، ہوش آیا تواجنبی گاؤں میں اجنبی لوگوں کے درمیان تھی۔

     

    عظمیٰ نے مزید بتایا کہ طاہرکے گھر والوں کو ہندی بھی نہیں آتی تھی، میں حیران تھی کہ کیا ہورہا ہے۔ طاہر نےاسی رات مجھے زیادتی کانشانہ بنایا، مارا پیٹا اور دھمکی دی کہ اگلے روز نکاح نامے پردستخط نہ کیے تو جان سے مار دے گا، اگلے روز ایک گندے گھرمیں لے جایا گیا، گن پوائنٹ پر نکاح نامے پردسختط کرائے۔

    عظمیٰ نے بیان دیا کہ شادی ہوتے ہی ان لوگوں نے مجھےمارنا پیٹنا شروع کردیا، صبح سے شام تک گھر کے کام کرائے جاتے تھے، طاہر روزانہ تشدد اور زیادتی کا نشانہ بناتا یہ لوگ مختلف زبان بولتے جو مجھے سمجھ نہیں آتی تھی۔

    مجھےایک رات اس وقت علم ہوا کہ طاہر شادی شدہ اور چار بچوں کا باپ ہے جب میں نے بچوں کو اسے ابو ابو کہتے سنا،اب یہ لوگ مجھےمل کر ہراساں کرتے اور مارتے پیٹتے تھے۔

    ڈاکٹرعظمیٰ نےعدالت سے درخواست کی ہے کہ بھارت واپسی تک سیکیورٹی دی جائے۔ ڈاکٹر عظمیٰ کی درخواست پر عدالت نے مبینہ شوہر طاہر، نکاح خواں اور گواہان کو 11 مئی جمعرات کو عدالت میں طلب کرلیا۔

    بھارتی خاتون کی عدالت میں غلط بیانی ثابت ہوگئی

    ڈاکٹر عظمیٰ نے عدالت میں بیان دیا کہ وہ طاہر کے شادی شدہ ہونے سے لاعلم تھی، بھارتی خاتون کی عدالت میں غلط بیانی ثابت ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز نے عظمیٰ اور طاہر کی واٹس ایپ چیٹ کی تفصیلات بھی حاصل کرلی ہیں۔ واٹس ایپ میسج میں عظمیٰ نے طاہر کو کہا تھا کہ وہ اس کے بھائی سے بات کرے تویہ نہ بتائے کہ وہ شادی شدہ اور چاربچوں کاباپ ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی شہری نے گن پوائنٹ پر نکاح کیا: بھارتی خاتون کا الزام

    عظمیٰ نے طاہر کو تاکید کی تھی اپنی تعلیم گریجویشن بتائے۔ عظمیٰ نے عدالت کو بیان میں کہا ہے کہ طاہر ملائیشیا میں اس سے انگلش میں بات کرتا تھ، لیکن واٹس ایپ چیٹ میں گفتگو رومن میں کی گئی ہے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عظمٰی نے طاہر کی اپنے بھائی سے بات کیوں کرائی،جب طاہر گریجویٹ نہیں تو تعلیم گریجویشن بتانے کا کیوں کہا ؟تعلیمی قابلیت صرف دوستی کیلیے تو پوچھی نہیں جاتی؟

    خاتون کا نکاح ان کی خوشی سے ہوا، قاضی کا بیان

    اسی ضمن میں عظمیٰ اور طاہر کا نکاح پڑھانے والا نکاح خواں ہمایوں منظر عام پر آگیا۔ نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے ہمایوں نے کہا کہ میں نے ان دونوں کا نکاح پڑھایا۔

    خاتون سے دریافت کیا کہ کیا آپ کا کسی اور سے نکاح تو نہیں ہے؟ کیوں کہ نکاح پر نکاح زنا اور گناہ ہے۔ نکاح خواں کے مطابق نکاح کے دوران خاتون سے پوچھا کہ وہ خوش ہیں تو انہوں نے ہامی بھری اور حق مہر میں شوہر سے حج کرانے کی شرط رکھی۔

    عظمی کا بیان حلفی بھی سامنے آگیا

    نکاح کے وقت ان کا جمع کرایا گیا بیان حلفی بھی سامنے آگیا ہے جس میں انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ عاقل اور بالغ شہری ہیں اور اپنی مرضی سے بغیر کسی کے دباؤ کے یہ نکاح کررہی ہیں۔

  • پاکستانی شہری سے شادی: بھارتی خاتون انڈین ہائی کمیشن میں محصور

    پاکستانی شہری سے شادی: بھارتی خاتون انڈین ہائی کمیشن میں محصور

    اسلام آباد: پاکستانی شہری سے شادی کرنے والی بھارتی خاتون کو انڈین ہائی کمیشن نے عمارت میں ہی محصور کردیا، بونیر کا شہری بیوی کے حصول کے لیے اسلام آباد پولیس کے پاس پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ نے پاکستانی شہری بونیر کے رہائشی طاہر علی سے شادی کی ، وہ اپنے شوہرکا ویزا لگوانے کے لیے اسلام آباد میں واقع بھارتی ہائی کمیشن گئیں جہاں بھارتی حکام نے انہیں ہائی کمیشن میں ہی روک لیا اور وہ تاحال واپس نہ آسکیں۔

    ڈاکٹر عظمیٰ بھارتی شہری اور نئی دہلی کی رہائشی ہیں وہ واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان آئیں اور انہوں نے 3 مئی کو بونیر کے رہائشی طاہر نامی شخص سے نکاح کیا جس  کے بعد وہ اپنے شوہر کے بھارتی ویزے کے لیے بھارتی ہائی کمیشن گئیں جہاں سے وہ واپس نہ آئیں۔

    بھارتی ہائی کمیشن کا ڈاکٹر عظمیٰ کی موجودگی سے انکار

    دوسری جانب بھارتی ہائی کمیشن نے ڈاکٹر عظمیٰ کی موجودگی سے ہی انکار کردیا جس کے جواب میں ان کے شوہر طاہر علی نے بھارتی ہائی کمیشن کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں درخواست جمع کرادی۔

    بھارتی ہائی کمیشن سے رابطے میں ہیں، دفتر خارجہ پاکستان

    دفتر خارجہ پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ڈاکٹر عظمیٰ سے متعلق بھارتی ہائی کمیشن سے رابطے میں ہیں، ڈاکٹر عظمیٰ سے متعلق پیر کو پیش رفت کا امکان ہے۔

    ڈاکٹر عظمیٰ ہائی کمیشن میں ہیں، پولیس

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ  بھارتی ہائی کمیشن سے رابطہ ہوا ہے، بھارتی ہائی کمیشن نے تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ ان  کے پاس ہیں۔

    پولیس کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ مزید بات چیت دفتر خارجہ کے ذریعے ہوگی۔

  • بھارتی ہائی کمیشن کے 8 اہلکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    بھارتی ہائی کمیشن کے 8 اہلکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: بھارتی خفیہ ادارے را کے لیے کام کرنے والے بھارتی ہائی کمیشن کے آٹھ اہلکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، اہلکار اتوار کو واپس بھارت روانہ ہوں گے۔


    یہ پڑھیں: بھارتی سفارتی اہلکارملک دشمن کاروائیوں میں ملوث تھے، پاکستان


    ذرائع نے بتایا کہ زیادہ تر اہلکاروں کو واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی واپس بھیجا جائے گا ان افسران و اہلکاروں میں راجیش کمار اگنی ہوتری، بلبیر سنگھ، انوراگ سنگھ، امردیپ سنگھ بھٹی،جیا بالن سینتھل، مادھون نندا کمار، وجے کمار اور دھرمیندرا شامل ہیں۔

    دفتر خارجہ نے بتایا کہ بھارتی ہائی کمیشن کے کمرشل قونصلر راجیش کمار اگنی ہوتری را کے پاکستان میں اسٹیشن چیف تھے، بھارتی ہائی کمیشن کے فرسٹ سیکریٹری پریس اینڈ کلچر بلبیر سنگھ کا تعلق بھارتی انٹیلی جنس پیورو سے ہے،جیا بالن سینتھل اور سرجیت سنگھ کا تعلق بھی بھارتی انٹیلی جنس بیورو سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات 5 افسران کے را ایجنٹ ہونے کا انکشاف

    اسی طرح انوراگ سنگھ، امردیپ سنگھ بھٹی، مادھون نندا کمار، وجے کمار اور دھرمیندرا کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی را سے ہے۔

  • بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات 5 افسران کے را ایجنٹ ہونے کا انکشاف

    بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات 5 افسران کے را ایجنٹ ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: بھارتی ہائی کمیشن کے مزید تین افسران کے را کے لیے کام کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد آج پکڑے گئے ایسے سفارت کاروں کی تعداد پانچ ہوگئی۔

    یہ پڑھیں: بھارتی سفارت کار پاکستان میں دہشت گردی کروانے میں ملوث

     تفصیلات کے مطابق سفارت کاری کی آڑ میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف سازشوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، بھارتی ہائی کمیشن کے دو افسران بلبیر سنگھ اورراجیشن کمار کے دہشت گردی میں ملوث ہونے اور انہیں ناپسندیدہ قرار دیےجانے کے آج ہونے والے انکشاف کے بعد مزید تین ویزا آفیسر بھی را کے ایجنٹ نکل آئے۔

    نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن کے تین اہلکار وجے کمار ورما، امردیپ سنگھ اور مدوھان نندا بھارتی خفیہ ادارے را کے ایجنٹ ہیں جو ملک دشمن کارروائیوں میں ملوث ہیں انہیں بلوچستان میں بدامنی کے حوالے سے کئی ٹاسک دیے گئے تھے۔

    رپورٹر کے مطابق تینوں اہلکار کمرشل اتاشی ، ویزا آفیسر کے فرائض انجام دیتے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں بھارتی اہلکاروں کا تعلق گرفتار بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک سے ہے، حکومت پاکستان کی طرف سے تینوں اہلکاروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک بدر کیے جانے کا قومی امکان ہے۔

    قبل ازیں آج ہی دو بھارتی سفارت کاروں بلبیر سنگھ راجیش کمار کے بھی بھارتی ایجنٹ ہونے اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جس کے بعد دونوں افسران کو فوری طور پر ملک بدر کرنے کا حکم جاری کردیا گیا۔

    بھارتی خفیہ ایجنسی کا افسر بلبیر سنگھ فرسٹ سیکریٹری پریس انفارمیشن کے لبادے میں تعینات تھا, بلبیر سنگھ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا جب کہ راجیش کمار اگنی ہوتری بھی دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا اور یہ کمرشل قونصلر کے طور پر تعینات تھا۔

    بتایا گیا ہے کہ پاکستان سے ملک بدر کیا جانے والا سرجیت سنگھ بھی بلبیر سنگھ کے نیٹ ورک کا حصہ تھا، ‏سرجیت سنگھ نےعبد الحفیظ کے نام سے موبائل فون کمپنی کا جعلی کارڈ بھی بنوایا ہوا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کے کئی اہلکاروں کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی را اور آئی بی بھارت سے ہے ان میں سے اب تک چھ سامنے آچکے ہیں، پانچ نام آج سامنے آئے جب کہ ایک سفارت کار سرجیت سنگھ کو 29 اکتوبر کو اہل خانہ سمیت ملک بدر کردیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ناپسندیدہ بھارتی سفارتکار اہل خانہ سمیت ہندوستان روانہ

    ذرائع کے مطابق سرجیت سنگھ کی سرگرمیاں ویانا کنونشن کے خلاف تھیں۔

    آج 5 مزید اہلکاروں کے ایجنٹ ہونے کے انکشاف کے بعد سے اب تک تاحال بھارتی حکومت کی طرف سے کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں ہوا۔

    واضح رہے کہ 27 اکتوبر کو بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر محمود اختر کو دہلی پولیس نے جاسوسی کے الزام میں حراست میں لیا تھا تاہم کچھ دیر بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا بعدازاں انہیں 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دے  دیا گیا تھا۔

    اسی سے متعلق: نئی دہلی: پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کی گرفتاری و رہائی، ملک چھوڑنے کا حکم

  • ایم کیو ایم نے بھارت سے فنڈ نگ وصول کی : متحدہ نےبی بی سی کی رپورٹ مسترد کردی

    ایم کیو ایم نے بھارت سے فنڈ نگ وصول کی : متحدہ نےبی بی سی کی رپورٹ مسترد کردی

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنی ویب سائٹ پرایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی کی سیاسی جماعت ’متحدہ قومی موومنٹ‘ بھارت سے امداد وصول کرتی ہے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم نے مذکورہ الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔

    رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے ایک اہم عہدیدارنے برطانوی حکام کے سامنے انکشاف کیا کہ انہیں بھارت سے امداد ملتی ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کو بھارت میں دہشت گردی کی تربیت بھی دی جاتی رہی ہے اوران کارکنان کو شمالی ہندوستان میں دھماکہ خیز مواد کے استعمال اور دہشت گردی کی کاروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے کی تربیت فراہم کی گئی ہے۔

    بی بی سی کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے دوران برطانوی حکام کو ایم کیو ایم کے دفتر سے ہتھیاروں کی فہرست بھی ملی ہے

    رپورٹ میں ایس پی راؤ انوار کی پریس کانفنس کا بھی حوالہ دیا گیا کہ جس میں انہوں نے دو افراد کے بارے میں تفصیلات فراہم کی تھیں کہ کس طرح وہ بھارت سے تربیت لے کرآئے ہیں۔

     بی بی سے نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ جب ایم کیو ایم سے اس بارے میں رابطہ کیا گیا توانہوں نے تبصرہ کرنے سے انکارکردیا۔ جبکہ بھارتی ہائی کمشنر کا اس معاملے میں موقف تھا کہ اپنی کوتاہیوں کا ملبہ دوسروں پر نہیں ڈالنا چاہئیے

    برطانوی تحقیقاتی اداروں نے ایم کیوایم کے بارے میں تفتیش 2010 میں عمران فاروق قتل کے بعد شروع کی تھی۔

    یہ رپورٹ پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق 4:09 شام کو ویب سائٹ پرشائع کی گئی ہے۔

    ماضی میں ایم کیو ایم پر اس نوعیت کے الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں جن کہ وہ جوابات دیتی رہی ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے الزامات کی تردید

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    متحدہ قومی موومنٹ نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی نیوز رپورٹ میں لگائے گئے تمام ترالزامات کو یکسر مسترد کردیا ہے اورکہاہے کہ ایم کیوایم ایک محب وطن سیاسی جماعت ہے اوروہ پاکستان کی یکجہتی اوراستحکام پر کامل یقین رکھتی ہے ۔

    ایک اعلامیہ میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم کے خلاف لگائے جانے والے الزامات نئے نہیں ہیں۔ ماضی میں بھی ایم کیوایم کوبدنام کرنے اوراس کاامیج خراب کرنے کیلئے اس پر جناح پور بنانے کی سازش سمیت متعدد الزامات لگائے گئے جو بعد میں جھوٹے ثابت ہوئے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ ملک بھرکے عوام اس قسم کی جھوٹی اور بے بنیاد رپورٹس کواسی طرح مستردکردیں گے جس طرح وہ ماضی ایم کیوایم کے خلاف الزامات کومستردکرتے رہے ہیں ۔

    رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے تمام ذمہ داران اور کارکنان پر زور دیا کہ وہ بی بی سی کی گمراہ کن رپورٹ پر ہرگزمشتعل نہ ہوں اور پرامن رہتے ہوئے اپنی صفوں میں اتحاد برقراررکھیں۔

    انشاء اللہ ایم کیوایم کے خلاف یہ میڈیا ٹرائل بھی ماضی کی طرح اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔