Tag: indian high commissioner

  • بھارتی فوج کی سرحدی خلاف ورزی پر ڈپٹی ہائی کمشنرکی دفترِخارجہ طلبی

    بھارتی فوج کی سرحدی خلاف ورزی پر ڈپٹی ہائی کمشنرکی دفترِخارجہ طلبی

    اسلام آباد : بھارتی فورسز کی جانب سے نکیال سیکٹر پر سیز فائر کی خلاف ورزی کیخلاف بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو دفترخارجہ طلب کرلیا گیا۔

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے تین شہری شہید ہوئے، بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کے روز بھارت کی طرف سے نکیال سیکٹر پرشہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا جس سے عام شہریوں کی شہادتیں ہوئی ہیں۔

    کوٹلی میں نکیال سیکٹر پربھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ اورگولہ باری کے نتیجے میں تین پاکستانی شہری شہید ہوئے جن میں  13 سالہ لائبہ اور 55 سالہ منشی احمد اور ایک نوجوان محمد زاہد شامل ہیں۔

    سیز فائر کی خلاف ورزی کے ایک اور تازہ واقعے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کودفترخارجہ طلب کرکے پاکستان کی جانب سے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیاگیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بھارت اشتعال انگیزی سے گریز کرے اورجنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے اس کے علاوہ سرحدی خلاف ورزیوں پرشدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

    واضح رہے کہ پنجاب رینجرز اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کے مذاکرات کے بعد بھارت کی جانب سے سرحدی جارحیت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ کچھ دنوں سے فائرنگ کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے جس میں اب تک پاک فوج کا جوان بھی شہید ہوچکا ہے۔

  • پاکستان کا بھارتی ہائی کمشنر سے’سوامی‘ کی رہائی پراحتجاج

    پاکستان کا بھارتی ہائی کمشنر سے’سوامی‘ کی رہائی پراحتجاج

    اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو دفترِ خارجہ طلب کرکے سمجھوتہ ایکسپریس کے مرکزی ملزم کی رہائی پر احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق انڈین ہائی کمشنر کو دفترِ خارجہ میں طلب کرکے سوامی اسیم آنند کی خصوصی ضمانت پر رہائی کے خلاف پاکستان کے تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان کو اپنے شہریوں کی ہلاکت سے متعلق دہشت گردی کے مقدمات کو یوں خارج کرنے پر شدید تحفظات ہیں۔

    سوامی اسیم آنند فروری 2007 میں ہونے سمجھوتہ ایکسپریس کے خوفناک دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ اور مرکزی مجرم ہے۔

    حکومتِ پاکستان نے سمجھوتہ ایکسپریس حادثے میں جاں بحق ہونے والے 42 پاکستانیوں کے اہل خانہ کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمیشن سے مطالبہ کیا کہ اس بدترین جرم میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

  • پاکستان کا فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت سے شدید احتجاج

    پاکستان کا فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت سے شدید احتجاج

    اسلام آباد: پاکستان نےڈرون طیارے سے جاسوسی کرنے پر بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔

    زمین ہو یا فضا بھارت پاکستان کی سرحدی حدود خلاف ورزی سے کبھی باز نہیں آتا، پاک فوج نے گزشتہ روز آزاد کمشیر کے علاقے بھِمبَر میں جاسوسی کرنےو الے بھارتی ڈرون طیارے کو مار گرایا تھا۔ جس کے بعد پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔

    بھارتی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ آمد کے دوران پاکستان کی جانب سے سخت الفاظ میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت انیس سو اکیانوے کی فضائی حدود کے معاہدے کی پاسداری کرے۔

    ہائی کمشنر پر واضح کیا گیا کہ حالیہ بھارتی سرگرمیاں دوہزار تین کے سیز فائر کے معاہدے کے بھی خلاف ہیں، دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سمیت خطے میں امن کا خواہاں ہے، بھارتی کارروائیاں اوفا میں دونوں وزرائے اعظم کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ کی روح کے منافی ہیں۔

    ترجمان پاک فوج کے مطابق بھارتی جاسوس طیارہ آزاد کمشیر کے علاقے بھِمبَر کی تصاویر لےرہا تھا کہ پاک فوج کی توپوں نے اسے مار گرایا۔

  • پاکستان کا بھارت سے رینجر اہلکاروں کی شہادت پر تفتیش کا مطالبہ

    پاکستان کا بھارت سے رینجر اہلکاروں کی شہادت پر تفتیش کا مطالبہ

    اسلام آباد: دفترِخارجہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرکے بھارتی فوج کی جانب سے ظفروال سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کے واقعے میں رینجرزاہلکاروں کے قتل پرشدید احتجاج کیا ہے۔

    دفترِ خارجہ نے فائرنگ اوررینجرز اہلکاروں کی شہادت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی ہائی کمشنر کے حوالے کیا جس میں معاملے کی فوری تفتیش کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    وزیرِاعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ فائرنگ کا واقعہ جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ خط میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ واقعے کی تفتیش کرکے ذمے داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پرقیام امن کو یقینی بنایا جائے۔

    اس سے قبل بدھ کو بھی بھارتی ہائی کمشنر کو دفترِخارجہ طلب کرکے بھارتی افواج کی جانب سے فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔