Tag: indian journalist

  • امریکی محکمہ خارجہ نے بھارتی صحافی کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا

    امریکی محکمہ خارجہ نے بھارتی صحافی کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا

    واشنگٹن : بھارت کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑگئی، امریکی محکمہ خارجہ نے بھارتی صحافی کے پروپیگنڈے  کو مسترد کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ نائب ترجمان ٹامی پگٹ نے بھارتی صحافی کو جواب دے کر خاموش کرا دیا۔

    اس موقع پر بھارتی صحافی کی جانب سے نائب ترجمان ٹامی پگٹ سے پاکستان مخالف جواب لینے کی کوشش کی گئی لیکن امریکی محکمہ خارجہ نے اس کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان میں جوہری مواد کی لیک کی رپورٹس ہیں، جس پر نائب ترجمان ٹامی پگٹ نے جواب دیا کہ ہم نے ایسی کوئی رپورٹس نہیں دیکھیں۔

    بھارتی صحافی نائب ترجمان ٹامی پگٹ کی پریس بریفنگ میں زہر اگلنے لگے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیر کے مسئلے پر صدر ٹرمپ کی ثالثی کو مسترد کردیا ہے۔

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹامی پگٹ نے کہا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ دنیا میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ٹامی پگٹ کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیرمقدم کرتے ہیں، اور اسے قائم رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    ٹامی بگٹ نے کہا کہ امن کاراستہ منتخب کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف اور نریندرمودی کے فیصلے کو سراہتے ہیں، صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ سیزفائر کا فیصلہ طاقت، دانشمندی اور استقامت کی عکاسی کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں فریقین پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے براہ راست رابطہ رکھیں، ہماری توجہ جنگ بندی پر ہے،ٹرمپ امن قائم کرنے والے شخص ہیں۔

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا تھاکہ امریکا امن کی پیروی کرتے ہوئے تنازعات کا خاتمہ چاہتا ہے، صدر ٹرمپ دنیا بھر کےتنازعات کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور امن کیلئے سب کی مدد کو تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ کی پاکستان اور بھارت کو ساتھ ڈنر کرانے کی خواہش کا اظہار

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت کشیدہ حالات کے دوران حریف ممالک پاکستان اور بھارت کو ساتھ ڈنر کرانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    صدر ٹرمپ جو ان دنوں سعودی عرب کے دورے پر ہیں نے ریاض میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران پاکستان اور بھارت کو ساتھ ڈنر کرانے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو مخاطب کیا اور کہا کہ مارکو یہ کتنا اچھا ہوگا کہ دونوں (پاکستان اور بھارت) کو باہر ڈنر پر لے جائیں۔ جس کے جواب میں مارکو روبیو مسکرا دیے۔

  • بی جے پی ارکان نے اپنی ویڈیو بنانے والے صحافی پر مقدمہ درج کروا دیا

    بی جے پی ارکان نے اپنی ویڈیو بنانے والے صحافی پر مقدمہ درج کروا دیا

    نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے بعض ارکان نے اپنی بھوک ہڑتال سے قبل کھانا کھانے کی ویڈیو بنانے والے صحافی پر مقدمہ درج کروا دیا، بھارتی صحافیوں نے بی جے پی کے اس اقدام کے خلاف مظاہرے شروع کردیے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ماضی میں پھارتیہ جنتا پارٹی کے کچھ لیڈروں نے ایک بھوک ہڑتال کی تھی تاہم اس سے قبل کھانا کھایا تھا، اس منظر کو ایک صحافی نے اپنے کیمرے میں ریکارڈ کرلیا اور اب اس صحافی پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    یہ بھوک ہڑتال 10 ماہ پہلے ہوئی تھی جس سے قبل بی جے پی لیڈروں کی کھانا کھانے کی ویڈیو صحافی راجندر سنیہی نے بنائی تھی اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا تھا۔ اس ویڈیو کی وجہ سے بی جے پی کو خاصی ہزیمت اٹھانی پڑی تھی۔

    مذکورہ ویڈیو میں ایک رکن پارلیمنٹ بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

    صحافی کے خلاف مقدمے کے بعد ملک بھر کے صحافیوں نے احتجاج شروع کردیا ہے۔

    کچھ صحافیوں نے کروکشیتر پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا اور سنیہی کے خلاف درج ایف آئی آر خارج کرنے کا مطالبہ کیا، کروکشیتر پریس کلب کے صدر راجیش شانڈلیہ نے الزام عائد کیا کہ پولس نے بی جے پی لیڈروں کے دباؤ میں صحافی کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔

    مذکورہ صحافی کے خلاف مقدمہ درج کروانے والے بی جے پی لیڈر سریش سینی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صحافی نے تقریباً 10 ماہ قبل سوشل میڈیا پر ان کے خلاف فرضی اور غلط خبر کو نشر کیا تھا، جس سے ان کے وقار کو ٹھیس پہنچی۔

    ان کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کے دن انہوں نے کھانا نہیں کھایا تھا، صرف ایک مذہبی پروگرام میں پرساد لے کر کھایا تھا۔

    خیال رہے کہ بھارت میں حال ہی میں منظور کیے جانے والے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف لاکھوں کسان سڑکوں پر مظاہرے کر رہے ہیں، دارالحکومت نئی دہلی کی سرحد پر سلسلہ وار بھوک ہڑتال جاری ہے۔

    دوسری طرف بی جے پی کے حامی کئی کسانوں نے بھی زرعی قوانین کے حق میں مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔

  • لکھنؤ میں کشمیریوں پر تشدد، بھارتی صحافی نے انتہا پسندوں کو غدار قرار دے دیا

    لکھنؤ میں کشمیریوں پر تشدد، بھارتی صحافی نے انتہا پسندوں کو غدار قرار دے دیا

    نئی دہلی: بھارتی خاتون صحافی برکھا دت نے مسلمانوں اور کشمیریوں پر ظالم کرنے والے انتہاء پسندوں کو غدار قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ہندو انتہاء پسند تنظیم کے کارندوں نے لکھنؤ میں مسلمانوں پر تشدد کیا۔

    فٹ پاتھ پر بیٹھے خشک میوہ جات فروخت کرنے والے مسلمانوں نے انتہاء پسند رہنماؤں کو یقین دلایا کہ وہ صرف کاروبار کی غرض سے یہاں بیٹھے ہیں مگر انہوں نے ایک نہ سنی اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    بھارت سے تعلق رکھنے والی معروف خاتون صحافی برکھا دت نے ویڈیو دیکھ کر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’بھارت میں مسلمانوں پر مسلسل ظلم ہورہا ہے، کشمیری یا مسلمان کو دیکھتے ہی انتہاء پسند اُسے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیتے ہیں‘۔

    ویڈیو دیکھیں: بھارت، ہندو انتہا پسندوں کا غریب کشمیری نوجوانوں پر تشدد

    انہوں نے بھارتی انتہاپسندوں کو غدار قرار دیا اور لکھنو میں دو کشمیری مسلمانوں پر تشدد کی مذمت کی۔ برکھا دت کا کہنا تھا کہ  اگر ایسی حرکت قوم پرستی لگتی ہے تو آپ غدار ہیں، جب آپ تشدد کو ہوا دیں گے تو کسی سے اچھے جواب کی امید نہ رکھیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے افسوسناک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بھارتی حکومت کا مکرہ چہرہ بے نقاب کیا تھا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لکھنؤ میں میوہ فروخت کرنے والے دو کشمیریوں پر ہندوانتہا پسندوں نے حملے کیا اور انہیں بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا، اس دوران سڑک پر موجود افراد خاموش تماشائی بنے رہے جبکہ ایک نوجوان نے واقعے کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کی۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی صحافی اور عالمی میڈیا نے بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دے دیا

    انتہاپسندوں نے محنت کش کشمیریوں پر لاٹھیاں برسائیں اور بری طرح گھسیٹا اور سرعام تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ کشمیری ہیں اس لیے ان کے ساتھ ایسا برتاؤ ہورہا ہے۔

  • بالاکوٹ اسکرپٹ، مودی سرکار ثبوت دینے میں تاحال ناکام، بھارتی صحافی نے میڈیا کو آئینہ دکھا دیا

    بالاکوٹ اسکرپٹ، مودی سرکار ثبوت دینے میں تاحال ناکام، بھارتی صحافی نے میڈیا کو آئینہ دکھا دیا

    نئی دہلی: بھارتی حکومت پاکستانی علاقے بالاکوٹ میں کارروائی کے ثبوت فراہم کرنے میں تاحال ناکام ہے جس کے بعد مودی سرکار کو ہرطرف سے ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    بھارتی صحافی راج دیپ سردیسائی نے بھارتی حکومت اور میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بالا کوٹ حملے کے نام پر قومی سلامتی کے ساتھ کھیل بند کیا جانا چاہیے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا پر غیر تصدیق شدہ اموات منظر عام پر لانے کا احمقانہ فیصلہ کس نے کیا؟ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ 300 سے 350 افراد کے مارے جانے کی خبر چینلز کو حکومت ، بی جے پی آئی ٹی سیل نے دی یا پھر میڈیا نے خود ہی قیاس آرائیاں کی تھیں؟۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف فضائی کارروائی، بھارتی وزیر نے حکومت کا جھوٹ بے نقاب کردیا

    انہوں نے بھارتی فضائی کارروائی کو بلاواسطہ ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پلوامہ کا بدلہ لینا چاہتی تھی مگر ناکام آپریشن کے بعد کرکٹ کے اسکور بورڈ کی طرح مرنے والوں کی تعداد پیش کی گئی۔

    یاد رہے کہ بھارت کی حکمراں جماعت، فوجی ترجمان اور چیلنز نے بالا کوٹ حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فضائیہ کی کارروائی میں 300 سے 350 سے افراد مارے گئے۔

    بھارت کےباشعور صحافیوں اور اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے اتنی بڑی کامیابی کے دعوے پر جب ثبوت مانگے تو وہ ابھی تک پیش نہ کرسکے، بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کارروائی کرنا ہمارا کام تھا ہلاکتوں کی تعداد یا بندوں کی گنتی حکومت کا کام ہے۔

    قبل ازیں بھارت کی بری، بحری اور فضائیہ فوج کے ترجمان نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بالا کوٹ حملے کو کامیاب قرار دیا تھا مگر جب وہاں موجود صحافیوں نے ثبوت مانگنے شروع کیے تو فوجی ترجمان نے آئیں بائیں شائیں سے کام لیا اور بات گھمانے کی کوشش کی۔

    یہ بھی پڑھیں: ایف 16 طیارے کا استعمال؟ بھارتی میڈیا نے نسوار کی تھیلی بطور ثبوت پیش کردی

    بھارت کی اپوزیشن جماعتیں بھی مودی یا فوجی دعوے کو ماننے سے انکاری ہیں اور انہوں نے پروزور مطالبہ کررکھا ہے کہ اگر کارروائی کامیاب ہوئی تو اس کے ثبوت ، تصاویر قوم کے سامنے پیش کیے جائیں۔

  • عمران خان نے کہا جو کوشش کرسکتے تھے وہ کررہےہیں، مسئلہ کشمیر حل ہوسکتاہے ،بھارتی صحافی برکھادت

    عمران خان نے کہا جو کوشش کرسکتے تھے وہ کررہےہیں، مسئلہ کشمیر حل ہوسکتاہے ،بھارتی صحافی برکھادت

    اسلام آباد : بھارتی صحافی برکھادت کا کہنا ہے کہ عمران خان بہتر تعلقات کےلئےمودی سےبات چیت کےلئےتیارہیں، وزیراعظم نے دوستی کی پہل کےجواب میں بھارتی ردعمل پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا جو کوشش کرسکتے تھے وہ کررہے ہیں، مسئلہ کشمیر حل ہوسکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی بھارتی صحافیوں کے وفد سے وزیراعظم آفس میں ملاقات ہوئی، بھارتی صحافی برکھادت نے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا وزیراعظم سے مسئلہ کشمیراور ممبئی حملہ سمیت پاک بھارت تعلقات پر گفتگو ہوئی اور وزیراعظم سے کشمیر اور کرتارپور کوریڈور سے متعلق بھارتی رویے سے متعلق بھی پوچھا۔

    بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا اپنے تک جو کوشش کرسکتے تھے وہ کررہےہیں، پاکستانی وزیراعظم نے کہا ہے مسئلہ کشمیرحل ہو سکتا ہے اور بتایا کہ مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

    برکھا دت نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا دونوں ممالک کی قیادت فیصلہ کرے تو تنازع ختم ہوسکتا ہے۔

    بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سے سول ملٹری تعلقات پربھی بات چیت ہوئی، انھوں نے واضح کیا ہے فوج اورحکومت ایک پیج پر ہیں اور کہا بھارت میں انتخابات،مذاکراتی عمل سست روی کاشکارہے۔

    برکھادت نے کہا وزیراعظم نےانتخابات کے بعد مذاکراتی عمل آگے بڑھانےکاعندیہ دیا اور دوستی کی پہل کےجواب میں بھارتی ردعمل پرافسوس کا اظہار کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بہتر تعلقات کےلئےمودی سےبات چیت کےلئےتیارہیں اور اب وہ اگلاقدم تب بڑھائیں گے جب بھارت مثبت رویہ اپنائے گا۔

    خیال رہے کرتارپورراہداری کے سنگ بنیاد کی تقریب کی کوریج کیلئے بھارت سے 40صحافی واہگہ باڈر کے ذریعے پاکستان آئے تھے۔

    مزید پڑھیں : ایک مرتبہ پھرکہتاہوں بھارت دوستی کے لئے ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم آگے آئیں گے،وزیراعظم

    د رہے روز وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا دیا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے، بارڈرکھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی، ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہے، ہم آگےبڑھنا چاہتےہیں، نیا چاند پرپہنچ گئی کیاہم کشمیرکامسئلہ حل نہیں کرسکتے۔

  • کرتارپورراہداری کے سنگ بنیاد کی تقریب، ،بھارتی وفد اور 40 بھارتی صحافی پاکستان آئیں گے

    کرتارپورراہداری کے سنگ بنیاد کی تقریب، ،بھارتی وفد اور 40 بھارتی صحافی پاکستان آئیں گے

    اسلام آباد : کرتارپور کوریڈور سنگ بنیاد کی تقریب میں بھارتی وفد اور 40صحافی کوریج کے لئے پاکستان آئیں گے، پاکستان آنےوالےبھارتی صحافیوں کےاعزازمیں آج وزیراعلیٰ پنجاب عشائیہ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے کرتار پور راہداری کل باضابطہ طور پر کھول دیا جائے گا ، کرتارپور کوریڈور سنگ بنیاد کی تقریب میں بھارتی وفد پاکستان آئے گا۔

    بھارتی وفدمیں نوجوت سنگھ سدھو،شرومنی گردوارہ بندھک کمیٹی ممبران آئیں گے، ممبران میں گوبھندلنگوال،ہرسمرت اور دیگرشامل ہیں، بھارتی وفد واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان آئے گا اور 3دن قیام کرے گا۔

    دوسری جانب کرتارپورراہداری کےسنگ بنیاد کی تقریب کی کوریج کیلئے بھارت سے 40صحافی بھی پاکستان آئیں گے ،صحافی زمینی راستے سے واہگہ باڈر کے ذریعے پاکستان پہنچیں گے، پاکستان آمد پر بھارتی صحافیوں کی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے لاہور میں ملاقات ہو گی۔

    پاکستان میں کرتار پور بارڈر کے سنگ بنیاد کی تعمیر میں شریک ہونے والے بھارتی صحافیوں کے اعزاز میں آج وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار عشائیہ دیں گے، لاہور کے شاہی قلعے میں منعقد ہونے والے عشائیے کی تقریب میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کے بھی شریک ہونے کا امکان ہے۔

    کرتار پور تقریب کی کووریج کے بعد بھارتی صحافی اسلام آباد آئیں گے، جہاں ان کی وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوگی۔

    اس سے قبل نئی دہلی میں تقریب سے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کرتارپوربارڈر سے متعلق کہا تھا کہ کرتارپورپاکستان اور بھارت کے عوام کو جوڑے گا اور عوامی رابطے بہتر مستقبل کی طرف لے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپوربارڈر پاکستان اور بھارت کے عوام کے درمیان پل کا کام کرے گا، بھارتی وزیراعظم

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کل 28 نومبر کو کرتارپور نارووال میں راہداری کا سنگ بنیاد رکھیں گے، راہداری سے بھارت سے آنے والے سکھ باآسانی مذہبی رسومات ادا کرسکیں گے۔

    یاد رہے بھارت کے دفترخارجہ نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو خط لکھ کر گرونانک کے جنم دن پر کرتارپور کوریڈور کھولنے پر شکریہ ادا کیا تھا جبکہ بھارت کی کابینہ نے کرتارپور بارڈر تک کوریڈورکی تعمیر کی منظوری بھی دی تھی۔

    جس کے بعد وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ کرتارپور بارڈر کھلنا دونوں ممالک کی امن پسند لابی کی فتح ہے، بھارتی کابینہ نے کرتارپوربارڈر پرپاکستان کی تجویز کی توثیق کردی، یہ درست سمت میں قدم ہے، توقع ہے ایسے اقدامات سے سرحد کی دونوں جانب متوازن آوازوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارت کو باباگرونانک کے 550 جنم دن پر کرتارپور کھولنے کا مطلع کرچکے ہیں

    واضح رہے وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں سابق بھارتی کرکٹرنوجوت سدھو نے آرمی چیف جنرل قمرباجوہ سے کرتارپوربورڈرکھولنے کی درخواست کی تھی۔

    جس پر انٹرویو میں وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا پاکستان جلد سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور بارڈر کھول دے گا، جس کے بعد یاتری ویزے کے بغیر گردوارہ دربار صاحب کے درشن کر سکیں گے۔