Tag: indian man

  • وائرل : بھارتی شہری امریکی اسٹور میں ’’میڈ ان پاکستان‘‘ ملبوسات دیکھ کر حیران

    وائرل : بھارتی شہری امریکی اسٹور میں ’’میڈ ان پاکستان‘‘ ملبوسات دیکھ کر حیران

    ایک بھارتی یوٹیوبر نے ہارورڈ یونیورسٹی کے اسٹور میں ’’میڈ اِن پاکستان‘‘ لیبل والی جیکٹ دیکھ کر خوشگوار حیرت کا اظہار کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایشان شرما نے ریاست امریکہ میں سفر کے دوران معروف آئیوی لیگ یونیورسٹی کا دورہ کیا وہ اس سفر کے دوران یادگاری اشیاء کی خریداری کرنا چاہتے تھے۔

    جب شرما یونیورسٹی کی ہارورڈ شاپ پر پہنچے تو شرما نے پہلے اشیاء کی قیمتوں پر حیرت کا اظہار کیا اور پھر کپڑوں پر لگا ہوا مینو فیکچرنگ لیبل دیکھا جس پر "میڈ ان پاکستان” لکھا تھا۔

    Made in Pakistan

    شرما نے سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر شیئر کیں جن میں وہ ہارورڈ کے مشہور سرخ اور سیاہ رنگوں والے جیکٹ میں ملبوس تھے، ان تصاویر میں سے ایک جیکٹ میں "میڈ ان پاکستان” کا لیبل نمایاں تھا۔

    شرما نے ایکس (سابقہ ​​ٹوئٹر) پر پوسٹ کیا کہ کچھ یادگار اشیاء خریدنے کے لئے ہارورڈ آیا تھا، یہ 12ہزار روپے کی ہے! لیکن ’’میڈ ان پاکستان‘‘ ہے؟!”

    یوٹیوبر کی اس پوسٹ نے جلد ہی جنوبی ایشیائی سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کرلی، خاص طور پر بھارت سے، جس کی وجہ سے آن لائن ہنسی مذاق کی ایک لہر دوڑ گئی۔

    مہیش نامی صارف نے ازراہ مذاق کہا کہ ایک بھارتی جو امریکہ جاتا ہے اور وہاں سے پاکستان میں بنے ہوئے کپڑے خریدتا ہے، کافی حیران کن بات ہے۔”

    ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ یہ تو بھی ہارورڈ بھی اب ایشیا میں آؤٹ سورس کر رہا ہے، جبکہ کسی اور  نے کہا کہ اب تمام جنوبی ایشیائی مائیں فخر سے کہہ سکتی ہیں کہ ہمارے پاس ہارورڈ گھر پر ہی ہے۔

    تاہم تمام تبصرے ہلکے پھلکے نہیں تھے۔ کچھ نے مرچنڈائز کے معیار پر تنقید کی۔ ایک شخص نے ایکس پر تبصرہ کیا کہ معیار بہت خراب ہے۔ اس نے لکھا کہ میں نے پچھلے سال کچھ اشیاء خریدی تھیں اور صرف 2یا 3 بار دھونے کے بعد وہ فرش صاف کرنے کے قابل رہ گئیں۔”

    دوسروں نے اشارہ کیا کہ مغربی ممالک میں فروخت ہونے والے زیادہ تر کپڑے، بشمول اعلیٰ معیار کے برانڈز، جنوبی ایشیا کے سب کانٹیننٹ میں، خاص طور پر بنگلہ دیش میں تیار کیے جاتے ہیں۔

    اپنے سفر کے دوران پہلے شرما نے امریکی ہوٹلوں میں مہمان نوازی کی کمی پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا تھا اسے اپنی سب سے بڑی حیرانی قرار دیا تھا۔

  • بھارتی شخص کا سرکاری افسر کے سامنے بھونک کر احتجاج

    بھارتی شخص کا سرکاری افسر کے سامنے بھونک کر احتجاج

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مغربی بنگال میں ایک شخص کے سرکاری دستاویزات میں اس کا نام کتا لکھ دیا گیا جس کے بعد اس شخص نے بھونکنے کی آوازیں نکال کر مجسٹریٹ کو اپنے نام کی تصحیح کرنے پر مجبور کیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شری کانت دتہ نامی شخص راشن کارڈ پر اپنا نام درست کروانے کے لیے سرکاری دفاتر کے چکر لگا لگا کر پریشان تھا جس کے بعد اس نے احتجاجاً یہ حرکت کی۔

    شری کانت نے ایگزیکٹو مجسٹریٹ کی گاڑی روک کر کھڑکی سے کتے کی بھونکنے کی آوازیں نکالیں جس پر مجسٹریٹ پریشان ہوگیا، تاہم اس نے اپنے دستاویزات ان کے سامنے کیے جس میں اس کے نام کو غلطی سے کتا لکھا گیا۔

    سرکاری عملے نے لفظ Dutta دتہ کو Kutta کتا لکھ دیا تھا جس کی وجہ سے اس شخص کی زندگی مشکل ہوگئی تھی۔

    مذکورہ شخص کی اس حرکت کے بعد مجسٹریٹ نے اس کے دستاویزات کو بغور دیکھا اور پڑھنے کے بعد ایک شخص کے حوالے کرتے ہوئے اسے درست کرنے کی ہدایت کی۔

    اس واقعے کی ویڈیو بھی بنا لی گئی اور اسے ٹویٹر پر اپ لوڈ کیا گیا جہاں وہ بے حد وائرل ہوئی۔

    شری کانت کا کہنا تھا کہ وہ اپنے نام کی تصحیح کے لیے سرکاری دفاتر کے چکر لگا لگا کر تھک گیا تھا جس کے بعد اس نے مجبوراً یہ حرکت کی۔

  • بھارت میں قتل کی ایک اور لرزہ خیز واردات، نوجوان لڑکی کا نرخرہ کاٹ دیا گیا

    بھارت میں قتل کی ایک اور لرزہ خیز واردات، نوجوان لڑکی کا نرخرہ کاٹ دیا گیا

    بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں نوجوان خاتون کے قتل اور لاش کے ٹکڑے کیے جانے کے لرزہ خیز واقعے کے بعد قتل کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، ایک اور 25 سالہ لڑکی اپنے ساتھی کے ہاتھوں بہیمانہ طریقے سے قتل کردی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست مدھیہ پردیش میں پیش آیا ہے جہاں ابھیجیت نامی ایک شخص نے اپنی محبوبہ پر بے وفائی کا الزام لگا کر اس کا نرخرہ کاٹ دیا۔

    ملزم نے اپنی ایک ویڈیو بھی بنائی جس میں اس نے اپنے خون میں سنے ہاتھ دکھائے اور کہا، ’بے وفائی نہیں کرنے کا،‘ اس کے بعد اپنے پیچھے دکھائی دینے والا کمبل ہٹایا تو نیچے سے خون میں لت پت لاش برآمد ہوئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کی عمر 25 سال تھی اور دونوں چند روز سے جبل پور کے ایک ریزورٹ میں رہ رہے تھے، گھناؤنے قتل کی کارروائی ریزورٹ میں ہی کی گئی۔

    ملزم نے اپنی ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جس میں اس نے الزام لگایا کہ اس کی محبوبہ اس کے، اور اس کے بزنس پارٹنر جیتندر دونوں کے ساتھ افیئر چلا رہی تھی، لڑکی نے چند روز قبل جیتندر سے 12 لاکھ روپے لیے تھے اور اس کے بعد شہر چھوڑ کر چلی گئی۔

    ملزم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے یہ قتل جیتندر کے کہنے پر ہی کیا ہے۔

    پولیس نے جیتندر اور اس کے ایک ساتھی کو بھی حراست میں لے لیا ہے، سوشل میڈیا سے ملزم کی تمام ویڈیوز ہٹا دی گئی ہیں اور پولیس تفتیشی کارروائی میں مصروف ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ہی نئی دہلی میں آفتاب نامی نوجوان نے شادی کے مطالبے پر اپنی 25 سالہ گرل فرینڈ کو قتل کر دیا تھا اور لاش کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھ دیے تھے۔

    بعد ازاں وہ باری باری ان ٹکڑوں کو شہر کے مختلف حصوں میں پھینکتا رہا۔

    پولیس کے مطابق ملزم پکڑے جانے، اور شردھا کے دوستوں کے شک سے بچنے کے لیے شردھا کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی ایکٹو رکھے ہوئے تھا۔

  • 4 ماہ تک مسلسل ہچکیاں، مریض خطرناک بیماری کا شکار نکلا

    4 ماہ تک مسلسل ہچکیاں، مریض خطرناک بیماری کا شکار نکلا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص کو 4 ماہ تک مسلسل ہچکیاں آتی رہیں اور چیک اپ کے بعد اس میں دماغی ٹیومر کی تشخیص ہوئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 30 سالہ مریض کی مسلسل ہچکیوں کی ذمہ دار اس کے دماغ میں موجود رسولی نکلی، مریض گزشتہ 4 ماہ سے ہچکیوں کا شکار تھا، جس نے اس کا کھانا پینا، سونا جاگنا سب برباد کردیا تھا۔

    آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹر ناگا سبرا منایم ویمپالی کا کہنا ہے کہ ہمالیائی خطے سے تعلق رکھنے والے اس مریض کو ہچکیوں کے ساتھ ساتھ 2 ہفتوں سے شدید سر درد کی شکایت بھی لاحق ہوگئی تھی، جس پر اس کے دماغ کا سی ٹی اسکین کیا گیا تھا۔

    اسکیننگ رپورٹ کے نتائج سے انکشاف ہوا کہ مذکورہ فرد انٹرنسک پونٹن گلیوما نامی ایک بیماری میں مبتلا ہے جو کہ دماغی رسول کی خطرناک اور تقریباً ناقابل علاج قسم ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دماغی رسولی ہچکیوں پر ردعمل دینے والے عضلات اور اعصاب کو کنٹرول کرنے والے دماغی خلیات پر اثر انداز ہورہی تھی جس کی وجہ سے مریض کو گزشتہ چار ماہ سے مسلسل ہچکیاں آرہی تھی۔

    ڈاکٹر ویمپالی نے بتایا کہ اس دماغی رسولی کو بذریعہ جراحی ہٹانا ناممکن ہے کیوں کہ یہ حصہ تمام عصبی خلیات سے مربوط ہوتا ہے، ہم نے مریض کا شعاعوں سے علاج کرنے کا فیصلہ کیا اور 8 دن کی ٹریٹمنٹ کے بعد مریض کی ہچکیوں میں کمی آنی شروع ہوگئی۔

  • کرونا ویکسین کی 11 خوراکیں لگوانے والا شخص

    کرونا ویکسین کی 11 خوراکیں لگوانے والا شخص

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص نے کرونا ویکسین کی 11 خوراکیں لگوا لیںِ، مذکورہ شخص کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن کے بعد وہ خود کو بہت صحت مند محسوس کر رہے ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارت سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ براہم دیو منڈل نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ریاست بہار میں کرونا ویکسین کی 11 خوراکیں لگوائیں۔

    ریٹائرڈ پوسٹ ماسٹر براہم دیو کا کہنا ہے کہ کرونا کی اتنی خوراکوں نے انہیں جسم کے درد سے نجات دلانے اور صحت مند رہنے میں مدد کی۔

    رپورٹس کے مطابق براہم دیو کا دعویٰ ہے کہ انہیں گزشتہ سال فروری سے دسمبر کے درمیان 11 بار ویکسین لگی جس کی تمام تفصیلات (اوقات، تاریخ، مقام) سب ایک کاغذ پر لکھی ہوئی ہیں جبکہ انہوں نے ویکسین کی اتنی خوراکیں لگوانے کے لیے مختلف شناختی کارڈ کا استعمال کیا۔

    دوسری جانب مدھ پورہ کے سول سرجن امریندر پرتاپ شاہی کا کہنا ہے کہ ہمیں اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ براہم دیو منڈل نے 4 مختلف جگہوں سے کرونا ویکسین کی 8 خوراکیں لگوائی ہیں ،تاہم تحقیقات جاری ہیں کہ براہم دیو کرونا ویکسین کی اتنی خوراکیں لگوانے میں کیسے کامیاب ہوئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ہم پریشان ہیں کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کوئی شخص کرونا کی اتنی ویکسین لگوالے، ہمیں ایسا لگتا ہے کہ آن لائن پورٹل میں کوئی خرابی ہے جبکہ ہم یہ بھی جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا ویکسی نیشن مراکز کی انتظامیہ کی طرف سے کوئی لاپرواہی تو نہیں ہوئی۔

    خیال رہے کہ بھارت کی تقریباً 65 فیصد بالغ آبادی کو مکمل طور پر ویکسین لگائی گئی ہے جبکہ تقریباً 91 فیصد کو کم از کم کرونا ویکسین کی ایک خوراک ملی ہے۔

  • بھارت: پولیس کے جرمانوں سے تنگ آ کر نوجوان نے بائیک کو آگ لگا دی

    بھارت: پولیس کے جرمانوں سے تنگ آ کر نوجوان نے بائیک کو آگ لگا دی

    نئی دہلی: بھارت میں ایک نوجوان نے پولیس کے جرمانوں سے دلبرداشتہ ہو کر اپنی موٹر سائیکل کو ہی آگ لگا دی، نوجوان کو ہزاروں روپے کے چالان ادا کرنے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست گجرات میں پیش آیا، اتوار کی شام موضع گوتاپور کے قریب پولیس گاڑیوں کی تلاشی میں مصروف تھی جہاں اس نے سنگپا نامی نوجوان کو روکا۔

    پولیس نے نوجوان کی موٹر سائیکل روک کر دستاویزات دیکھے اور زیر التوا چالانات کی بھی جانچ کی۔ پولیس کے مطابق نوجوان پر پہلے سے 5 ہزار روپے کے چالان بقایا تھے۔

    پولیس نے زیر التوا چالانات ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نوجوان کو وہاں سے روانہ کردیا۔

    تاہم مختلف مقامات پر پولیس کی جانب سے تصاویر لینے اور جرمانے عائد کرنے سے دلبرداشتہ اور جرمانوں کی رقم ادا کرنے سے قاصر سنگپا گھر پہنچا تو سخت غصے میں تھا، گھر پہنچتے ہی اس نے موٹر سائیکل پر پیٹرول چھڑکا اور اسے آگ لگا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نوجوان غریب گھرانے سے تعلق رکھتا تھا اور چالان کی رقم ادا کرنے سے قاصر تھا۔

  • بھارت میں کرونا وائرس سے بچنے کے لیے سانپ کھانے والا شخص گرفتار

    بھارت میں کرونا وائرس سے بچنے کے لیے سانپ کھانے والا شخص گرفتار

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص نے دعویٰ کیا کہ سانپ کھانے سے انسانوں کو کرونا وائرس نہیں لگے گا جس کے بعد مذکورہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی ریاست تامل ناڈو میں کرونا وائرس سے بچنے کے لیے سانپ کو زندہ کھانے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    سوشل میڈیا وائرل پر ایک ویڈیو میں تامل ناڈو کے ضلع مادھورائی سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ کسان کو سانپ کھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مذکورہ شخص نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس سانپ کو کھانے سے کرونا وائرس انسان کو نہیں لگتا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد محکمہ جنگلات حرکت میں آیا اور مذکورہ شخص کو گرفتار کرلیا۔

    اس شخص کی شناخت وادی ویلو کے نام سے ہوئی ہے اور اس پر 7 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کردیا گیا ہے۔

  • بھارت: لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہونے والے شخص کا ہولناک اقدام

    بھارت: لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہونے والے شخص کا ہولناک اقدام

    نئی دہلی: بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہونے والے شخص نے بیوی اور 14 ماہ کے بیٹے کو قتل کر کے خودکشی کرلی، پولیس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹرا میں جاری لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار شخص نے اپنی بیوی اور 14 ماہ کے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی۔

    پونا کے نواح میں پیش آنے والے اس واقعے میں 38 سالہ ہنومنتھا دریا پاشندے نے اپنی 28 سالہ بیوی اور 14 ماہ کے بیٹے ​​کو قتل کیا اور پھر خود بھی خودکشی کرلی۔

    شندے کا تعلق سولا پور سے تھا اور وہ کام کی تلاش میں کچھ ماہ قبل پونا کے نواح میں منتقل ہوا تھا اور ایک معمولی ملازمت کرتے ہوئے کرائے کے گھر میں مقیم تھا۔

    تاہم لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہوچکا تھا، ابتر معاشی حالات کی وجہ سے شندے نے مایوس ہو کر اتوار کی دوپہر اپنی بیوی اور بیٹے کا گلا دبا کرقتل دیا اس کے بعد خود بھی پنکھے سے لٹک گیا۔

    پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا جبکہ معاملے کی مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔

  • دھوکے سے 30 لاکھ ڈالر لوٹنے والا بھارتی شہری امریکا میں گرفتار

    دھوکے سے 30 لاکھ ڈالر لوٹنے والا بھارتی شہری امریکا میں گرفتار

    نئی دہلی: امریکا میں مقیم ایک بھارتی شخص نے امریکی شہریوں سے دھوکا دہی کر کے 30 لاکھ ڈالر کی رقم وصول کی تاہم جلد ہی وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گرفت میں آگیا اور اسے 3 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ شخص کا تعلق بھارتی ریاست ہریانہ سے تھا، 29 سالہ ساحل نارنگ مئی کو 2019 میں امریکا میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد اب اسے 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق نارنگ امریکی شہریوں خصوصاً بزرگ شہریوں کو دھوکا دینے کے لیے آن لائن ٹیلی مارکیٹنگ اسکیموں کا اہم حصہ تھا۔ قائم مقام امریکی اٹارنی رچرڈ بی مائرے نے کہا کہ نارنگ نے گزشتہ سال دسمبر میں اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔

    بدھ کے روز نارنگ کو 36 ماہ کے لیے وفاقی جیل بھیج دیا گیا، اس کے بعد اس کی 3 سال تک نگرانی کی جائے گی۔

    عدالت میں پیش کردہ معلومات کے مطابق نارنگ نے اپنی اسکیموں کے ذریعے ہزاروں لوگوں کے ساتھ دھوکا دہی کی اور اس دوران تقریباً 15 لاکھ سے 30 لاکھ ڈالر تک کی رقم حاصل کی۔

    ایف بی آئی کے مطابق 9 ماہ کی مدت میں نارنگ نے روزانہ تقریباً 70 سے زائد فون کالز مراکز کو منتقل کیں اور ایک اندازے کے مطابق اس کی جعلی اسکیمیں 30 فیصد تک کامیاب رہیں۔

  • بھارتی شہری نے خود کو گولی مار کر پڑوسیوں کو پھنسا دیا

    بھارتی شہری نے خود کو گولی مار کر پڑوسیوں کو پھنسا دیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص نے غلطی سے اپنے گھٹنے پر گولی مار لی اور پوچھ گچھ سے بچنے کے لیے جعلی کہانی بنا کر پڑوسی لڑکوں پر اس کا الزام دھر دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اپنی ہی چلائی گولی سے حادثاتی طور پر زخمی ہونے والے شخص کا نام سجیت کمار ہے اور وہ بس ڈرائیور ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بدھ کی رات پولیس ہیلپ لائن پر کال آئی جس میں سجیت کمار نے کہا کہ وہ اپنے گھر کے قریب موجود پارک کے پاس کھڑے سگریٹ پی رہے تھے کہ 2 لڑکے موٹر سائیکل پر آئے اور معمولی سی بات پر ان کے بائیں گھٹنے پر گولی مار کر فرار ہو گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سجیت کمار اسپتال میں ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    ڈپٹی کمشنر پولیس نے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش کے دوران سجیت کمار سوالات کا درست طریقے سے جواب نہیں دے سکے اور معاملے کو دوسری جانب لے جانے کی کوشش کی۔

    انہوں نے بتایا کہ عینی شاہدین نے بھی کسی طرح کی فائرنگ کا کوئی واقعہ نہیں دیکھا اور جہاں واقعہ ہوا وہاں سے خون کے نشانات بھی نہیں ملے۔

    کمشنر کے مطابق پولیس کی تفتیش اور لڑکوں کے بیان سے یہ بات سامنے آئی کہ سجیت کمار کے پاس پستول تھا، جو اس نے صبح پڑوسی لڑکوں کو بھی دکھایا، بعد میں جب وہ پستول لے کر اپنے کمرے میں گئے تو اس کے بعد زخمی گھٹنے کے ساتھ باہر نکلے۔

    پڑوس کے انہی لڑکوں نے اسے مدد کی پیشکش کی تو انہوں نے انکار کر دیا۔

    پولیس نے بعد ازاں سجیت کمار کی بیوی کو بھی ان کے رشتے دار کے گھر سے گرفتار کرلیا۔

    سجیت کی اہلیہ نے بعد میں پولیس کو اپنے بیان میں کہا کہ ان کے شوہر نے غلطی سے خود کو گولی مار لی تھی اور پستول انہوں نے اپنے کسی دوست یا رشتے دار سے لیا تھا، انہوں نے اپنے شوہر کو بچانے کے لیے اس کی ہدایت پر یہ سب کیا۔

    پولیس نے پستول بھی برآمد کر لیا جو سجیت کمار کی بیوی نے اپنے رشتے دار کے اسکوٹر میں چھپا رکھا تھا۔

    پولیس نے سجیت کمار کے خلاف آرمز ایکٹ کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج کر لی ہے جبکہ اس سے پہلے بھی وہ قتل اور غیر قانونی اسلحہ کے کیسز میں ملوث رہے ہیں۔