Tag: Indian PM Modi

  • بھارتی وزیراعظم مودی عاصم منیر کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہیں، امریکی جریدہ

    بھارتی وزیراعظم مودی عاصم منیر کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہیں، امریکی جریدہ

    واشنگٹن: امریکی جریدے بلومبرگ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کا سامنا کرنے سے بچنے کیلئے امریکا جانے سے انکار کیا۔

    بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی نے جنرل عاصم منیر کا سامنا کرنے سے بچنے کیلئے دورہ امریکا کی دعوت مسترد کی۔

    بھارتی وزیراعظم کو ڈر تھا کہ صدر ٹرمپ ان کی ملاقات فیلڈ مارشل عاصم منیر سے کرائیں گے، ٹرمپ اور مودی کے درمیان 17جون کو فون پر35 منٹ گفتگو ہوئی تھی۔

    امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق مودی امریکی صدر ٹرمپ سے ملے بغیر جی سیون اجلاس سے واپس چلے گئے۔

    ٹرمپ نے مودی کو جی سیون اجلاس کے فوری بعد واشنگٹن آنے کا کہا، مودی نے واشنگٹن جانے سے انکار کردیا، کروشیا کے دورے کو بہانہ بنایا۔

    بھارتی وزیراعظم مودی نے فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ ملاقات روکنے کی بھرپور کوشش کی، مودی نے فون کال پر ٹرمپ سے کہا کہ بھارت کبھی کسی کی ثالثی قبول نہیں کرے گا۔

    مودی کی فون کال کے بعد وائٹ ہاؤس کے لہجے میں تبدیلی آئی، مودی اور ٹرمپ کی اس کال کے بعد بات چیت نہیں ہوئی۔

    اس دوران ہی امریکا اور بھارت کے تعلقات میں تلخی آنا شروع ہوئی اور تناؤ کی واضح جھلک اس وقت سامنے آئی جب ٹرمپ نے بھارتی معیشت کو مردہ کہا اور بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف بھی عائد کیا۔

  • بھارت کا اصل مقصد علاقائی امن کو نقصان پہنچانا ہے، بلاول بھٹو

    بھارت کا اصل مقصد علاقائی امن کو نقصان پہنچانا ہے، بلاول بھٹو

    نیویارک : پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت کا اصل مقصد علاقائی امن کو نقصان پہنچانا ہے۔

    نیویارک میں چینی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کی سر زمین پر بلااشتعال، غیرقانونی اور یکطرفہ حملے کیے، پاکستان عالمی برادری کی جنگ بندی میں کردار کو سراہتا ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پائیدار امن صرف بات چیت اور سفارت کاری سے ہی ممکن ہے، پاکستان امن کا خواہاں ضرور ہے مگر اپنی خود مختاری کا مکمل دفاع کرے گا، بھارتی جارحیت نے خطے میں امن کو خطرے میں ڈال دیا۔

    ایک سوال کے جواب میں سفارتی مشن کے سربراہ نے کہا کہ جنگ نہیں، مذاکرات پاکستان کی ترجیح ہے، عالمی برادری جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے، پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار اور پرامن رویہ اپنایا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مستقل امن صرف باہمی احترام اور مذاکرات سے ہی ممکن ہے، وزیراعظم پاکستان نے پہلگام حملوں کے فوری بعد غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی، پاکستان نے عالمی دنیا کو تحقیقات میں شامل ہونے کی دعوت بھی دی۔

    بھارت نے تحقیقات کی پیشکش مسترد کردی، ایک ماہ گزر گیا، بھارت حملے میں ملوث دہشت گردوں کی شناخت نہ کرسکا، آج تک بھارت کسی کو گرفتار نہ کر سکا، بھارت نے ثبوت دیئے بغیر پاکستان پر یکطرفہ حملے کیے۔

    پاکستان قانون اور انصاف کے اصولوں پر کھڑا ہے، عالمی برادری کو بھارت کے انکار کا نوٹس لینا چاہیے، دہشت گردی کی آڑ میں بھارت کا اصل مقصد علاقائی امن کو نقصان پہنچانا ہے، یکطرفہ کارروائیاں امن کیلئے خطرہ ہیں، تحقیقات ہی واحد راستہ ہے۔

    اگر بھارت مؤقف پر نظرثانی کرے تو غیرجانبدار فورم قائم کیا جاسکتا ہے، وزیرِاعظم کو ایسے فورم کے قیام پرقائل کیا جاسکتا ہے، فورم حالیہ اور دیگر دہشت گرد حملوں کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے، پاکستان کو بھارت کی دہشت گردی میں مداخلت پر طویل شکایات ہیں۔

    بھارت بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گرد گروہوں کی مدد کرتا ہے، دونوں ممالک کو فورم پر الزامات اور شواہد رکھ کر انصاف حاصل کرنا چاہیے، ایسا ادارہ قائم ہو جو مستقبل کے حملوں کو روکنے میں مدد دے۔

    ہم نہیں چاہتے کہ دہشت گردی کے بعد جنگ ہو، خاص طور پر دو ایٹمی ملکوں کے درمیان، ایسا فورم پاکستان صرف قبول ہی نہیں کرے گا بلکہ اس کا خواہشمند بھی ہے، مسئلہ کشمیر دہشت گردی کا بنیادی سبب ہے، اس کا حل ضروری ہے۔

  • بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ٹرمپ سے ملنے امریکا پہنچ گئے

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ٹرمپ سے ملنے امریکا پہنچ گئے

    واشنگٹن : بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی امریکا کے نو منخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کیلیے واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے۔

    نریندر مودی جمعرات کی شام صدر ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے، بھارتی میڈیا کے مطابق مودی ملاقات سے پہلے غیرقانونی بھارتیوں کی امریکا بدری پر کافی دباؤ میں ہیں۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ متوقع طور پر بھارت پر بھی تجارتی ٹیرف بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں،

    دوسری جانب ٹرمپ مودی ملاقات سے قبل سکھ فار جسٹس کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ نے کیپیٹل ہل کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر گرپتونت سنگھ نے کانگریس اراکین کو قاتلانہ حملہ سازش میں مودی کی ملوث ہونے کے ثبوت پیش کئے۔

    ذرائع کے مطابق ٹرمپ مودی ملاقات سے قبل سکھ کمیونٹی اور بھارت میں بسنے والی دیگر اقلیتیں بھی وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرینگی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کے درمیان ٹیرف میں کمی، تجارت میں اضافے اور حال ہی میں امریکا سے بھارتی شہریوں کی ملک بدری پر بات چیت متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا سے غیر قانونی طور پر مقیم سیکڑوں ڈی پورٹ کیے گئے بھارتی شہریوں پر 20 دیگر ممالک کے بھی دروازے بھی بند ہوگئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ڈی پورٹ کیے گئے یہ شہری اب امریکا تو کیا دیگر 20 ممالک میں بھی قدم نہیں رکھ سکیں گے، ان ممالک میں کینیڈا، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، برطانیہ سمیت 20 دیگر ممالک شامل ہیں۔

     
    https://urdu.arynews.tv/illegal-immigrants-in-the-united-states-were-deported/

  • مودی کے طیارے کا پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف

    مودی کے طیارے کا پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف

    امریکا سے بھارت واپسی کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستانی فضائی حدود کا استعمال کیا۔

    ایوی ایشن ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی چھیالیس منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود میں رہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا طیارہ شام پونے چھ بجے افغانستان سے چترال کے اوپر پاکستانی حدود میں داخل ہوا اور شام ساڑھے چھ بجے لاہور کے قریب سے بھارت کی فضائی حدود میں داخل ہوگیا۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نے امریکا کے سفر پر جاتے ہوئے بھی 45 منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی تھی اور روایت کے خلاف وہ خاموشی سے گزرے۔

    دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نے دورہ امریکا کے موقع پر بھارت کے 297 انمول نوادرات واپس لے لیے۔

    امریکا نے تین سو کے قریب انمول نوادرات ہندوستان کو لوٹا دیے، بھارتی وزیر اعظم نے ملاقات کے دوران نوادرات لوٹانے پر امریکی صدر جو بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔

    بائیڈن اور مودی ملاقات کے دوران سکھوں کا احتجاجی مظاہرہ

    یہ نوادرات غیر قانونی طور پر ہندوستان سے امریکا منتقل کیے گئے تھے، وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے گہرے باہمی تعلقات اور وسیع ثقافتی مفاہمت کے مد نظر یہ نوادرات لوٹائے گئے ہیں۔

  • مودی کو امارات ایوارڈ دینے پر ملائشین مشاورتی کونسل کی مذمت

    مودی کو امارات ایوارڈ دینے پر ملائشین مشاورتی کونسل کی مذمت

    کوالالمپور : ملائیشیا کی مشاورتی کونسل نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کومتحدہ عرب امارات کی طرف سے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دینے کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشاورتی کونسل نے کوالالمپور سے جاری ایک بیان میں نریندر مودی کی طرف سے یو اے ای کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ وصول کرنے پر شدید نفرت کا اظہار کیاہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ متحدہ عرب امارات کیلئے انتہائی شرمناک بات ہے کہ یہ حقیقت جانتے ہوئے بھی کہ بھارت میں اقلیتوں کو بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنا یا جارہا ہے نریندر مودی کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نواز ا گیا ہے۔

    یو اے ای نے بھارت سے معاشی فائدے کیلئے آنکھیں بند کر لی ہیں جبکہ نریندر مودی کے ہاتھ گجرات اور مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یو اے ای کے اس فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقو ق کی پامالیوں اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی پر کوئی تشویش لاحق نہیں اور اسے نریندر مودی کے دور حکومت میں مسلمانوں پر ظلم و تشدد کی کوئی پروا نہیں ہے۔

  • کرتارپورکوریڈورکھول کر پاکستان نے بھارت کو چت کردیا، بھارتی میڈیا کا اعتراف

    کرتارپورکوریڈورکھول کر پاکستان نے بھارت کو چت کردیا، بھارتی میڈیا کا اعتراف

    نئی دہلی :پاکستان کے خیر سگالی اقدامات نے بھارتی میڈیا کو پاکستان کی امن کوششوں کا اعتراف کرنے پر مجبور کردیا، بھارتی میڈیا نے پاکستان سے مذاکرات نہ کرنے پر مودی سرکارکو آڑے ہاتھوں لے لیا اور کہا کرتارپور کوریڈور کھول کر پاکستان نے بھارت کوچت کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی خیرسگالی سے منہ موڑنے والے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی پربھارتی میڈیا برس پڑا اور پاکستان سے مذاکرات سے بھاگنے والی مودی سرکار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پاکستان کے مذاکرات کی دعوت کا مثبت جواب نہ دینے کو حماقت قرار دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا نے کھلے الفاظ میں تسلیم کیا کہ کرتارپورکوریڈورکھول کر پاکستان نے بھارت کوچت کردیا ہے اور انتباہ کیا نریندرمودی عمران خان کو سمجھنے میں غلطی کررہے ہیں اور عمران خان کو نوازشریف کی عینک سے دیکھتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”نریندرمودی عمران خان کو سمجھنے میں غلطی کررہے ہیں” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    بھارتی میڈیا کا مزید کہنا تھا کہ مودی نےمذاکرات کی دعوت نہ مان کرنئی پاکستانی قیادت سےفاصلہ پیداکیا اور مودی سرکار کومشورہ بھی دیا کہ سارک سے فرارکے بجائے بہترحکمت عملی اپنائے۔

    یاد رہے 28 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا دیا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے، بارڈرکھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی، ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہے، ہم آگےبڑھنا چاہتےہیں، نیا چاند پرپہنچ گئی کیاہم کشمیرکامسئلہ حل نہیں کرسکتے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    بعد ازاں پاکستان کے جذبہ خیرسگالی کے باوجود بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا تھا اور شاہ محمود قریشی کی دعوت کے باوجود پاکستان نہ آنے والی بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری کھولنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان سے مذاکرات کریں گے۔

    سشما سوراج کی جانب سے دعویٰ کیا تھاکہ بھارت ایک عرصے سے یہ راہداری کھولنے کی پیش کش کر رہا تھا، پاکستان نے اب مثبت جواب دیا ہے۔

    واضح رہے پاکستان کی جانب سے امن کا ہاتھ بڑھانا حسب معمول بھارتی میڈیا کے مزاج پر بے حد گراں گزرا، بھارتی میڈیا نے کرتار پور راہداری کھولنے کو سفارتی دہشت گردی کا نام دیا تھا۔

  • پاک بھارت کرکٹ سیریز کا فیصلہ مودی کریں‌ گے

    پاک بھارت کرکٹ سیریز کا فیصلہ مودی کریں‌ گے

    نئی دہلی: پاک بھارت کرکٹ سیریز ہونے کا حتمی فیصلہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کریں گے۔

    مودی سرکار کے سامنے ایک بار پھر بی سی سی آئی( بھارت کرکٹ بورڈ) نے پاک بھارت کرکٹ سیریز کی تجویز پیش کی ہے تاہم بھارتی وزیر داخلہ اور بی سی سی آئی کوئی فیصلہ نہیں کریں گے بلکہ سیریز ہونے کا گرین سگنل صرف بھارتی وزیراعظم نریندی مودی کی جانب سے ہی دیا جائےگا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی رواں سال ستمبر یا نومبر میں پاکستان کےساتھ دبئی میں سیریز کا خواہاں ہےجس کے لیےبھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنی حکومت سے باقاعدہ اجازت مانگی ہے۔

    بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ پاکستان سےنیوٹرل وینیو پر سیریز کھیلنے کے لیے بھارتی بورڈ نے ہوم منسٹری کو درخواست دے دی ہے اگرحکومت نےاجازت دی تو اکتویر یا نومبر میں یو اے ای میں پاک بھارت سیریز ہوسکتی ہے۔

    بھارتیہ جنتا پارٹی نے قبل ازیں کئی بار پاک بھارت سیریز ہونے نہیں دی، اس کے کارکنوں نے کئی بار پاکستانی کرکٹرز کو بھارت آنے کے ارادے پر ہی دھمکیاں دیں جس پر کئی بار پاکستانی کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت یا کسی اور ایونٹ میں شرکت روک دی گئی۔

    بی جے پی حکومت نے اپنے کرکٹ بورڈ کو پاک بھارت کرکٹ سیریز کی گزشتہ تین سال سے اجازت نہیں دی، تو کیا اب اجازت دے گی؟؟

    سال 2014ء میں پاکستان اور بھارت کے درمیان آٹھ سال میں چھ سیریز کھیلنے کا معاہدہ ہوا تھا، سال 2015ء میں ایک سیریز سیاسی تناؤ کی نذر ہوگئی، تو کیا معاہدے کے تحت دوسری سیریز ہوگی؟؟

    خیال رہے کہ 2014ء میں نریندر مودی بھارت کے وزیراعظم بنے لیکن سیریز کے لیے ہاں نہیں کی۔

    بھارتی کرکٹ بورڈ کااپنی حکومت سے’پاک بھارت سیریز‘ کا مطالبہ

    دوسری جانب چیئرمین پی سی بی نے کہا ہے کہ امید ہےبھارتی حکومت اپنی ٹیم کو کھیلنے کی اجازت دے۔انہوں نےکہاکہ بھارتی حکومت مان گئی تو ہم اپنی حکومت سےاجازت لیں گے۔