Tag: indian PM

  • بھارتی وزیرِاعظم نریندرمودی 2002کے گجرات کیس میں امریکی عدالت میں طلب

    بھارتی وزیرِاعظم نریندرمودی 2002کے گجرات کیس میں امریکی عدالت میں طلب

    نیویارک: عدالت نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کو دو ہزار دو کے مسلم کش فسادات میں ملوث ہونے کے الزام میں طلب کرلیا ہے ۔

    نیویارک کی عدالت نے وزیرِاعظم نریندر مودی کو دوہزار دو میں بھارتی ریاست گجرات میں ہونے والے مسلم کش فسادات کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر طلب کرلیا ہے۔

    امریکی عدالت کے مطابق گجرات کے وزیرِاعلیٰ ہونے کی حیثیت سے نریندر مودی فسادات رکوانے میں ناکام رہے، امریکی عدالت نے اکیس روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

    نریندر مودی کے دورِ اقتدار میں گجرات میں انتہا پسند ہندوؤں نے ہزاروں مسلمانوں سمیت دوسری برادریوں کا قتل کیا تھا، جس کے بعد امریکا نے مودی کو ان فسادات کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے مودی کا اپنے ملک میں داخلہ ہی بند کردیا تھا۔

  • نریندرمودی نے آزادکشمیر میں سیلاب زدگان کی مدد کی پیشکش کردی

    نریندرمودی نے آزادکشمیر میں سیلاب زدگان کی مدد کی پیشکش کردی

    دہلی: پاکستان کی طرف بڑے پیمانے پر سیلابی پانی چھوڑنے کے بعد انتہا پسند بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کو آزادکشمیر میں سیلاب زدگان کی مدد کی پیشکش کردی۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے وزیراعظم نوازشریف کو خط لکھ کر آزادکشمیر میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعاون کی پیش کش کی ہے ۔

    نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ہم آزاد کشمیر میں آنے والے سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لئے حکومت پاکستان کو ہرممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کے میں ذرا بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کریں گے اور آزاد کشمیر میں جہاں کہیں بھی ضرورت ہو گی مدد کریں گے۔

  • پاکستان نے امن کوششوں کامثبت جواب نہیں دیا،نریندرمودی

    پاکستان نے امن کوششوں کامثبت جواب نہیں دیا،نریندرمودی

    نئی دہلی : بھارت کے وزیراعظم نریندرمودی نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان نے امن کوششوں کا مثبت جواب نہیں دیا۔

    جاپانی میڈیا سے بات چیت میں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کشمیری رہنماؤں سے ملاقات کرکے امن کے لئے بھارتی کوششوں کو نقصان پہنچایا، خارجہ سیکریٹری مذاکرات سے پہلے کشمیری رہنماؤں سے پاکستانی سفیر کی ملاقات مایوس کن تھی۔

    مودی نے کہا کہ پاکستان سے پرامن اوردوستانہ تعلقات چاہتے ہیں۔

    تجزیہ کارحسن عسکری نے مذاکرات کی پیش کش کو مثبت قرار دیا، بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت شملہ معاہدے اوراعلان لاہور کے مطابق پاکستان سے مذاکرات کرنے کو تیار ہے، بامعنی مذاکرات کے لئے ضروری ہے کہ ماحول آزادانہ اور تشدد سے پاک ہو۔