Tag: Indian state

  • بھارتی ریاست میں صدارتی راج کا مطالبہ

    بھارتی ریاست میں صدارتی راج کا مطالبہ

    بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب پر پابندی کا معاملہ سنگین صورتحال اختیار کرگیا ہے اور مسلم فورم نے ریاست میں صدارتی راج کا مطالبہ کردیا ہے۔

    بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب پر پابندی کا معاملہ ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین ہوتا جارہا ہے اور حجاب معاملے پر ریاستی حکومت کے متعصبانہ رویے کے بعد ریاست میں صدارتی راج کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اس حوالے سے مسلم فورم نے بھارت کے صدر رام ناتھ کووند کو خط لکھا ہے جس میں ریاست کرناٹک میں صدارتی راج کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خط میں مسلم فورم کی جانب سے ہندو انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے نفرت انگیز بیانات کی نشاندہی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ریاست میں مسلمان مخالف جذبات کو ہوا دی جارہی ہے۔

    خط میں بھارتی صدر کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ریاست کرناٹک میں دو ماہ سے نفرت انگیز واقعات تیزی سے بڑھ رہے ہیں اس لیے ریاست میں صدارتی راج نافذ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں ریاست کرناٹک میں حجاب تنازع اس وقت شروع ہوا جب اسکولوں میں طالبات کے حجاب پہن کر آنے پر پابندی عائد کردی گئی اور سینکڑوں طالبات پر اسی وجہ سے تعلیمی اداروں کے دروازے بند کردیے گئے کہ انہوں نے یہ پابندی ماننے سے انکار کردیا تھا۔

    بعد ازاں جلتی پر تیلی کا کام بھارتی عدالت نے کیا جس نے حجاب پر متنازع اور متعصبانہ فیصلہ دیکر ایک جانب مسلمانوں کو رنجیدہ کیا دوسری جانب یہ فیصلہ مسلم مخالف جذبات کو مزید ہوا دینے کا سبب بنا۔

    اس متنازع عدالتی فیصلے کے خلاف مسلم تنظیمیں ہڑتال بھی کرچکی ہیں۔

  • بھارت میں 13گھنٹے کے دوران بجلی گرنے کے 36 ہزار واقعات

    بھارت میں 13گھنٹے کے دوران بجلی گرنے کے 36 ہزار واقعات

    آندھرا پردیش : بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں بجلی کڑکی اور جم کر گری اور تیرہ گھنٹے کے دوران بجلی گرنے کےچھتیس ہزار واقعات پیش آئے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈیا کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے حکام کا کہنا ہے کہ منگل کو 36  ہزار 700  بار آسمانی بجلی گرنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں، جس میں بچی سمیت نو افراد ہلاک ہوئے ۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مون سون میں آسمانی بجلی گرنا عام بات ہے جو جون سے ستمبر تک ہوتا ہے لیکن ایک ہی دن میں اتنی بار بجلی گرنا غیر معمولی بات ہے۔

    انہوں نے کہا  غیر معمولی صورتحال کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ  عام طور پر بادل 15 سے 16 کلومیٹر کے علاقے پر پھیلے ہوتے ہیں جبکہ یہ  بادل 200 کلومیٹر پر پھیلے ہوئے تھے۔

    بھارت میں مون سون بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بہت عام ہیں۔

    نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے اعدادوشمار کے مطابق بھارت  میں 2005 سے ہر برس ایسے واقعات میں تقریباً دو ہزار افراد ہلاک ہو جاتے ہیں

    خیال رہے کہ گذشتہ برس پورے مئی کے مہینے میں آسمانی بجلی گرنے کے 30 ہزار واقعات سامنے آئے تھے۔

    سائنسدانوں کا خیال ہے کہ عالمی سطح پر درجۂ حرارت بڑھنے سے آسمانی بجلی گرنے کے وقعات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔