Tag: indian supreme court verdict

  • مولانا فضل الرحمان کی بابری مسجد کیس کے فیصلے کی مذمت

    مولانا فضل الرحمان کی بابری مسجد کیس کے فیصلے کی مذمت

    اسلام آباد : جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا فیصلہ تنگ نظری کی عکاسی کرتا ہے جبکہ سراج الحق نے بابری مسجد پر فیصلے کو انسانی عدالتی تاریخ کا بدترین فیصلہ قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد کیس کے فیصلے پر جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، فیصلہ تنگ نظری کی عکاسی کرتا ہے ، بھارت اقلتیوں کےحقوق کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہے۔

    دوسری جانب امیر جماعت اسلامی سراج حق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بابری مسجد کیس کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا بھارتی سپریم کورٹ نے ہندو عدالت ہونےکا ثبوت دیا ، بابری مسجدپر انسانی عدالتی تاریخ کا بدترین فیصلہ سنایا گیا، دیدہ دلیری سے انصاف کا قتل ہوا،بھارت کےلیے بھیانک نتائج نکلیں گے۔

    واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔

  • بھارتی سپریم کورٹ نے فسطائی مودی کےجھوٹ کاپول کھول دیا،فردوس عاشق اعوان

    بھارتی سپریم کورٹ نے فسطائی مودی کےجھوٹ کاپول کھول دیا،فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے فسطائی مودی کے جھوٹ کاپول کھول دیا اور پاکستان کے مؤقف کی جیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا بھارتی عدالت نےفسطائی مودی کے جھوٹ کاپول کھول دیا، بھارتی سپریم کورٹ میں پاکستان کے مؤقف کی جیت ہوئی، بھارتی ظلم وجبرمظلوم کشمیریوں کے صبر کے آگے پسپا ہورہا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کا تحفظ بھارتی عدلیہ کاامتحان ہے، دنیا دیکھ رہی ہے بھارتی سپریم کورٹ اپنے دعوے کے مطابق مودی سرکارکے دباؤ کا مقابلہ کیسے کرتی ہے۔

    خیال رہے گذشتہ روز بھارتی سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی میں مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 ختم کرنے سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے مودی حکومت کو مقبوضہ وادی میں حالات ہر صورت معمول پر لانے کا حکم صادر کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ کشمیرمیں حالات ہرصورت معمول پرلانے کا حکم

    واضح رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی نے معمول کی زندگی مفلوج کررکھی ہے، مقبوضہ وادی میں نافذ کرفیو اور کڑی پابندیوں کو آج چوالیس روز ہوگئے ہیں جبکہ بھارتی فوج نے سری نگر سمیت مختلف علاقوں میں بلٹ پروف بنکرز تعمیر کرلئے ہیں۔

  • بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی فتح ہے،  شاہ محمود قریشی

    بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی فتح ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی فتح ہے، فیصلے سے کشمیریوں کا حوصلہ مزید بڑھے گا، عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرتے تو بھارتی آئینی نظام درہم برہم ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بہت بڑی کامیابی ہے اور فیصلے سے پاکستان کےمؤقف پرمہر لگ گئی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حقائق سامنے رکھے جاتے تو مقبوضہ کشمیر میں بلیک آؤٹ نہ ہوتا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی فتح ہے، فیصلے سے ہمارے مؤقف کو زبردست تقویت ملےگی اور کشمیریوں کا حوصلہ مزید بڑھے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ غلام نبی آزاد کو سرینگرایئرپورٹ سے واپس بھیج دیاگیاتھا، غلام نبی آزاد کو سرینگرجاکر دنیا کو آئینہ دکھانا ہوگا، میڈیاوفد کو بھی غلام نبی آزاد کیساتھ جانے کی اجازت ہونی چاہیے، میڈیاوفد مقبوضہ وادی جاکر ہر منظر کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ غلام نبی کوکشمیر کے دورے کےبعد رپورٹ بھارتی سپریم کورٹ آنی چاہیے، رپورٹ پر بھارتی سپریم کورٹ وادی سے کرفیو اٹھانے کا حکم دے سکتی ہے۔

    وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ بھارتی غیرقانونی اقدام پربھارتی سپریم کورٹ کی رائے ضروری ہے، عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرتے تو بھارتی آئینی نظام درہم برہم ہو جائے گا۔

    مزید پڑھیں : بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ کشمیرمیں حالات ہرصورت معمول پرلانے کا حکم

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت تمام عالمی قوانین کو پامال کررہی ہے، کشمیری عوام اورحریت رہنماؤں کی آوازدنیاتک پہنچ گئی توکایا پلٹ جائے گی ، یورپی یونین میں کل مقبوضہ کشمیر پر بحث ہوگی۔

    خیال رہے بھارتی سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی میں مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 ختم کرنے سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے مودی حکومت کو مقبوضہ وادی میں حالات ہر صورت معمول پر لانے کا حکم صادر کردیا ۔