اسلام آباد : جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا فیصلہ تنگ نظری کی عکاسی کرتا ہے جبکہ سراج الحق نے بابری مسجد پر فیصلے کو انسانی عدالتی تاریخ کا بدترین فیصلہ قرار دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد کیس کے فیصلے پر جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، فیصلہ تنگ نظری کی عکاسی کرتا ہے ، بھارت اقلتیوں کےحقوق کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہے۔
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی سراج حق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بابری مسجد کیس کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا بھارتی سپریم کورٹ نے ہندو عدالت ہونےکا ثبوت دیا ، بابری مسجدپر انسانی عدالتی تاریخ کا بدترین فیصلہ سنایا گیا، دیدہ دلیری سے انصاف کا قتل ہوا،بھارت کےلیے بھیانک نتائج نکلیں گے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے ہندو عدالت کا ثبوت دیتے ہوئے بابری مسجد پر انسانی عدالتی تاریخ کا بدترین فیصلہ سنایا ہے۔ دیدہ دلیری سے انصاف کا قتل کیا گیا ہے، جس کے بھارت کے لیے بھیانک نتائج نکلیں گے۔
— Siraj ul Haq (@SirajOfficial) November 9, 2019
واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔