Tag: Indian

  • جدہ میں غیر ملکی شخص نے پھندے سے لٹک کر خود کشی کرلی

    جدہ میں غیر ملکی شخص نے پھندے سے لٹک کر خود کشی کرلی

    جدہ : بھارت سے تعلق رکھنے والے شخص نے حالات سے تنگ آکر زندگی کا خاتمہ کرلیا، چھت سے پھندا لگا کر خود کشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق جدہ کے علاقے الجوہرة محلے میں ایک گھر سے بھارتی باشندے کی لاش ملی ہے، اطلاع ملتے ہی متعلقہ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے لیا۔

    ابتدائی طور پر پولیس نے قانونی کارروائی کیلئے لاش اسپتال منتقل کردی ہے، پولیس کے مطابق مرنے والے شخص کا تعلق بھارت سے ہے اور وہ روزگار کی غرض سے سعودی عرب آیا تھا، اس کی لاش ٹین کے شیڈ کی چھت سے لٹکی ہوئی ملی ہے۔

    پولیس کے مطابق غالب گمان یہی ہے کہ متوفی نے خود کشی کی ہے تاہم یہ قتل کا کیس نہیں لگ رہا، مختلف زاویوں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔

  • بھارت کا کرتارپور پر دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کا انکشاف

    بھارت کا کرتارپور پر دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کا انکشاف

    اسلام آباد : بھارت کی جانب سے کرتارپور پر دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کا انکشاف ہوا ، این ڈی ایس اور را سکھوں کے مقدس مقام پر دہشت گردی کا منصوبہ بنارہی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی امن و آشتی کے عمل کو خراب کرنے کا بھارتی منصوبہ ناکام بنادیا گیا، پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے این ڈی ایس اور را کے گھناؤنے عزائم کا سراغ لگا لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ این ڈی ایس اور را سکھوں کے مقدس مقام کرتارپور پر دہشت گردی کرانے کامنصوبہ بنارہےتھے۔

    دفاعی تجزیہ کار حارث نواز کا کہنا ہے را اور این ڈی ایس کا گٹھ جوڑ ہے لیکن ہماری ایجینسیاں دنیا کی بہترین ایجنسیاں ہیں، انہوں نےدہشت گردی کےمنصوبے کو پہلے ہی بے نقاب کردیا۔

    دفاعی تجزیہ کار اعجازاعوان نے کہا بھارت نہیں چاہتا سکھ برادری اور پاکستانیوں کے تعلقات اچھے ہوں، را اور این ڈی ایس سکھ برادری اور پاکستانیوں کے درمیان دراڑ ڈالنا چاہتی ہے۔

    خیال رہے گذشتہ سال9 نومبر کو وزیر اعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا تھا ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ راہداری کھولنے کی مجھے بہت خوشی ہوئی، اندازہ نہیں تھا کرتارپورکی سکھ کمیونٹی میں کیا اہمیت تھی، کرتارپور سے متعلق ایک سال پہلے پتہ چلا اس کی کیا اہمیت ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ، اقوام متحدہ اورعالمی میڈیا کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولنے کا خیرمقدم کیا گیا تھا۔

  • کینسر کا شکار بچے کی آنکھیں حلقوں سے باہر نکل آئیں

    کینسر کا شکار بچے کی آنکھیں حلقوں سے باہر نکل آئیں

    نئی دہلی: بھارت سے تعلق رکھنے والا ایک بچہ اس وقت نہایت تکلیف کا شکار ہوگیا جب کینسر کے باعث اس کی آنکھیں سوج کر حلقوں سے باہر نکل آئیں اور وہ اپنی بینائی کھو بیٹھا۔

    ساگر ڈورجی نامی یہ بچہ پیدائشی طور پر خون کے خلیات کے کینسر لیو کیمیا کا شکار تھا۔ جب وہ 4 برس کا تھا تو اس کا کینسر اس قدر شدید ہوگیا کہ اس کی آنکھیں سوج گئیں، ان میں سے خون بہنے لگا اور وہ حلقوں سے باہر نکل آئیں۔

    بچے کی تکلیف میں مبتلا تصاویر جب سوشل میڈیا پر پھیلیں تو ریاست آسام کے ایک وزیر ہمنت بسوا نے وفاقی حکومت سے مدد درخواست کی جس کے بعد یہ بچہ 18 سو میل دور بنگلور لایا گیا جہاں بہترین اسپتال میں اس کی کیمو تھراپی کروانے کے لیے اسے داخل کیا گیا۔

    تاہم اب علاج کے اخراجات غریب والدین کے لیے امتحان تھے۔ ایسے میں ایک برطانوی بینکر سامنے آئیں اور انہوں نے بچے کے علاج کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا۔

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والی نیتھا شرما کو جب اخبارات کے ذریعے بچے کی حالت کا علم ہوا تو انہوں نے اس کی آنکھیں واپس لانے کے مشکل آپریشن کے اخراجات اٹھانے کا فیصلہ کیا۔

    اب اس آپریشن کے بعد ساگر، جو اب 7 سال کا ہوچکا ہے، کینسر سے نجات پاچکا ہے۔ ساگر بہت جلد اسکول بھی جانا شروع کردے گا۔

    نیتھا نے بچے کے علاج کے لیے ساڑھے 3 ہزار پاؤنڈز دیے جس سے بچے کی آنکھ کا کورنیا ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔ اس دوران نیتھا نے بچے کے خاندان کی مالی کفالت بھی کی۔

    نیتھا کہتی ہیں کہ وہ بہت خوش ہیں کہ وہ بچہ جو سخت تکلیف میں مبتلا تھا، اور اس کے بچنے کے کوئی آثار نہیں دکھائی دیتے تھے، اب صحت مند ہے اور بہت جلد اسکول جانا شروع کردے گا۔

    وہ کہتی ہیں اتنے طویل اور تکلیف دہ علاج کے دوران بھی اس باہمت بچے نے ہنسنا مسکرانا نہیں چھوڑا، یقیناً ایک کامیاب اور روشن زندگی اس بچے کی منتظر ہے۔

    بچے کے والد جو ایک کسان تھے اپنے بیٹے کی صحت یابی پر بہت خوش ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ نیتھا نے نہ صرف اس عرصے کے دوران ان کی مالی مدد کی، بلکہ وہ ان کا حوصلہ بھی بڑھاتی رہیں کہ ان کا بیٹا جلد صحت یاب ہوجائے گا۔

    بچے کے والدین نیتھا کے بہت مشکور ہیں اور ساتھ ہی اپنے بیٹے کی نارمل اور بہترین زندگی کے لیے پرامید بھی ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    برسلز : مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں جن کی حمایت میں برسلز میں ریلی کا نکالی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسز کے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے کشمیر کونسل یورپی یونین کے زیر اہتمام برسلز میں سائیکل ریلی نکالی گئی، کونسل کے چیئرمین علی رضا سید کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی یورپی وزارت خارجہ کے سامنے شومان پلس برسلز سے شروع ہوکر یورپی پارلیمنٹ کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔

    کشمیر میڈیاسروس کا کہنا تھا کہ ریلی کے شرکا نے آزاد جموںو کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور گلے میں پلے کارڈز آوایزاں کئے ہوئے تھے جن پر محکوم کشمیریوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

    ریلی میں کشمیری رہنما سردار صدیق، ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی، حاجی وسیم اختر، ملک اجمل، سلیم میمن، راجہ خالد، عامر نعیم سنی، خادم حسین، چوہدری غفور، سید باقر موسوی، محمد حسین شاہ، افتخار عرف بھا بلو، مہرندیم، حمزہ شاہ، سلمان شاہ، رانا فلق شیر اور اصغربٹ کے علاوہ مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

    علی رضا سید نے ریلی کے اختتام پر اپنی تقدیر میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں اور بہت سے رہنما اور کارکن زیرحراست ہیں، مقبوضہ علاقے میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت ہوچکی ہے اورلوگوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کے جا رہے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم فرقہ پرست بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے ان پر جبر و استبداد کی انتہا کر دی ہے لہذا عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسکا نوٹس لے۔

  • بھارتی سماجی کارکنوں‌ کا دورہ مقبوضہ کشمیر، صورتحال جہنم قرار

    بھارتی سماجی کارکنوں‌ کا دورہ مقبوضہ کشمیر، صورتحال جہنم قرار

    نئی دہلی : بھارتی سماجی کارکنوں نے دورہ کشمیر کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سماجی کارکنوں نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کے بعد وہاں کی صورتحال کو جہنم جیسا قرار دیدیا۔

    بھارتی سماجی کارکنوں اور بائیں بازو کی تنظیموں کے ارکان کے ایک گروپ نے 9 سے 13 اگست تک کرفیو زدہ مقبوضہ کشمیر کا 5 روزہ دورہ کیا، اس گروپ میں ماہر معیشت ڑان دریز، نیشنل ایلائنز آف پیپلز موومنٹ کے ویمل بھائی، سی پی آئی ایم ایل پارٹی کی کویتا کرشنن اور ایپوا کی میمونا ملاہ شامل تھیں۔

    کشمیر سے واپسی کے بعد انہوں نے نئی دہلی میں پریس کلب آف انڈیا میں پریس کانفرنس کی اور کشمیر کی صورتحال پر اپنے مشاہدے پیش کیے۔

    انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کو دوبارہ بحال کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔

    سماجی کارکن کویتا کرشنن نے کہا کہ ہندوستانی میڈیا کی خبروں کے برخلاف کشمیر کی صورتحال“بالکل معمولی نہیں ”ہے، کشمیریوں میں قید اور جیل میں رہنے کا احساس موجود ہے، لوگوں کو بولنے کی اجازت نہیں دی جارہی اور صورتحال انتہائی سنگین ہے۔

    کویتا کا کہنا تھا کہ بھارت آل از ویل (سب اچھا ہے) کہنے کے بجائے اگر آل از ہیل (سب جہنم جیسا ہے) کہے تو سچ ہوگا۔ گروپ کے ارکان نے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے پر کشمیریوں کے خوش ہونے کی خبروں کو جھوٹا قرار دیا۔

    کویتا کرشنن نے بتایا کہ انہوں نے سیکڑوں کشمیریوں سے ملاقات کی جن میں سے صرف ایک شخص نے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر خوشی کا اظہار کیا اور وہ شخص بی جے پی کا ترجمان تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے بات چیت میں چند الفاظ بار بار سنائی دیے، بربادی، بندوق، زیادتی، قبرستان اور ظلم سماجی کارکن میمونہ مولہ نے کہا کہ لوگوں کو دبانے کا سلسلے کو ختم کیا جائے اور خطے میں جمہوریت کو لوٹائیں.

    گروپ نے اپنے سفر کی متعدد ویڈیوز مرتب کیں جن میں عید الاضحی کے تہوار کے دن بھی ویران گلیوں اور لوگوں کو خوف زدہ دکھایا گیا۔

    میمونا ملاہ نے بتایا کہ ہمارے لیے جگہ جگہ جانا بہت مشکل تھا کیوں کہ ہر جگہ ہم سے کرفیو پاس مانگا جاتا تھا، اس کی وجہ سے خار دار تاروں اور رکاوٹوں کو پار کرکے آگے جانا ناممکن تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو عید کی نماز بھی جامع مسجد میں نہیں پڑھنے دی گئی اور اپنے گھر کے آس پاس ہی پڑھنے کا حکم ملا۔

    ویمل بھائی نے کہا کہ جیل میں جانے کے بعد جیسا محسوس ہوتا ہے پورے کشمیر میں ہمیں ایسی ہی صورتحال نظر آئی۔

    ان سماجی کارکنوں نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ وہ کشمیر کی صورت حال کے بارے میں تصاویر اور ویڈیوز نہیں دکھاسکتے کیونکہ پریس کلب آف انڈیا نے ہمیں یہ سب کچھ دکھانے کے لیے پروجیکٹر کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں کیوں کہ پریس کلب پر بہت دباؤ ہے۔

    پریس کانفرنس کے بعد وہی تصاویر اور ویڈیوز صحافیوں کو ای میل کے ذریعے ارسال کردیں۔

    ڑان دریز نے کہا کہ میڈیا پر کشمیر کی حقیقی خبریں نہ دکھانے کے لیے بہت دباؤ ہے اس لیے میڈیا غیر جانبدار طریقے سے کام نہیں کر رہا ہے۔

    کویتا کرشنن نے مقامی اخبار کے صفحات کی تصویر صحافیوں کو دی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اخبار کرفیو کی وجہ سے شادیوں کے منسوخ ہونے کے اشتہارات سے بھرے ہوئے ہیں۔

    زیاں دریز نے پیلیٹ گن سے شدید متاثر ایک شخص کی تصویر دیتے ہوئے بتایا کہ ہم سری نگر کے ایک ہسپتال میں پیلیٹ گن سے متاثرہ دو افراد سے ملے، 10 اگست کو بڑا احتجاج ہوا تھا جس میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے، لیکن ہمیں وہاں جانے نہیں دیا گیا۔

    بھارتی سماجی کارکنوں نے بتایا کہ سیاسی رہنماؤں، سیاسی کارکن، شہری حقوق کے کارکن، وکلا، کاروباری شخصیات اور ایسے تمام افراد جو حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں انہیں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    سماجی گروپ نے کشمیر کی یہ ویڈیو صحافیوں کو فراہم کی ہے اور دورے کی روداد کی مکمل تفصیلات اس لنک میں موجود ہیں۔

  • پاکستان کا سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کا اعلان

    پاکستان کا سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : کشمیر پر جاری بھارتی جارحیت پر رد عمل دیتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے سفاکانہ فیصلے کے بعد وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نےجرأت مندانہ فیصلہ کرتے ہوئے سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ’ہم نے کہہ دیا ہے کہ اپنا انجن لاکر بھارتی مسافروں کو لےجائیں، جب سمجھوتہ ایکسپریس پر دہشت گردی کی گئی اس وقت بھی میں وزیر تھا‘۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بھارت ظالم اور سفاکانہ ملک ہے، آج سمجھوتہ ایکسپریس بند کردی، ریلوے حکام کو کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کی بوگیاں نکال کر عید پر استعمال کی جائیں۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ کشمیر میں جو کچھ بھارت نے کیا وہ سوچی سمجھی سازش ہے، اگلے چھ ماہ یا ایک سال بہت ہی پُر خطر ہوں گے جنگ بھی ہوسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی قیمت پرجنگ کی طرف نہیں جاناچاہتے، اگرہم پرجنگ مسلط کی گئی توآخری جنگ ہوگی۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریروشلم نہیں ہے،مودی نےغیردانشمندانہ کام کیاہے،بعض سیاستدان ایسےکام کرتےہیں جس سےتاریخ بدل جاتی ہے، بطوروزیرریلوےسمجھوتہ ایکسپریس کوبندکرنےکااعلان کرتاہوں۔

  • پاک بھارت فوج میں کوئی رابطہ نہیں ہوا، بھارتی میڈیا کا جھوٹ بےنقاب

    پاک بھارت فوج میں کوئی رابطہ نہیں ہوا، بھارتی میڈیا کا جھوٹ بےنقاب

    اسلام آباد/نئی دہلی: بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہوگیا،بھارت نے جان بوجھ کر پھر دراندازی کا مردہ زندہ کرنے کی کوشش کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا جب بھارت فورسز کی جانب سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر میں کلسٹر ٹوائے بموں کا استعمال کیا گیا۔

    بھارتی حکومت نے اپنے میڈیا اداروں کا سہارا لیتے ہوئے جان بوجھ کر دراندازی کا مردہ زندہ کرنے کی کوشش کی تھی، پاک بھارت افواج کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوا نہ ہی کوئی بھارتی فوجی غائب ہوا ہے۔

    بھارتی میڈیاکا جھوٹ بے نقاب ہونے ثابت ہوگیا کہ بھارتی فوج اپنی ہی رپورٹ پر قائم نہیں رہ سکتی، مودی سرکار ڈولڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر کی ثالثی پیشکش سے نظریں چرارہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر شہریوں کونشانہ بنانےکے لئےکلسٹر ٹوائے بم کا استعمال کیا تھا، کلسٹرٹوائے بم سے 4سال کے بچے سمیت 2شہری شہید اور 11 زخمی ہوئے تھے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے 30 اور 31جولائی کوآبادی کو نشانہ بنایا، بھارت نے وادی نیلم میں کلسٹر ٹوائے بم سے آبادی کو ٹارگٹ کیا، کلسٹر ٹوائے بم سے 4سال کے بچے سمیت2 شہری شہید اور 11 زخمی ہوئے تھے۔

    کلسٹربم یا اس میں بارود کا استعمال عالمی قوانین کے تحت ممنوع ہے، شہریوں پر کلسٹر ٹوائے بم کے استعمال سے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا، عالمی برادری کو بھارت کے اس جارحانہ اقدام کا نوٹس لینا چاہئے۔

    خیال رہے کلسٹرٹوائے بم شہریوں کیخلاف تباہ کن ہتھیار ہے، اس بم سے بچوں،گھروں کوخصوصی طورپرنشانہ بنایاجاتا ہے اور یہ بم اپنے ٹارگٹ پرکھلونوں کی شکل میں بکھرجاتا ہے، اس بم سے40فیصدبچےنشانہ بنتے ہیں اور اکثر بچے کلسٹرٹوائے بم کو کھلونا سمجھ کر گھر لے جاتے ہیں۔

    کلسٹرٹوائے بم پھٹنے کے بعد بلیڈ کی طرح ہزاروں ٹکڑوں میں پھیلتا ہے ، یہ بم بارودی سرنگوں سے زیادہ خطرناک ہیں جبکہ جنیوا کنونشن اور عالمی قوانین کے تحت کلسٹر ٹوائے بم ممنوع ہے۔

  • بھارت نے کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کا موقع گنوا دیا

    بھارت نے کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کا موقع گنوا دیا

    اسلام آباد: بھارت نے پاکستان کی قید میں‌ موجود اپنے جاسوس کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کا پہلا موقع گنوا دیا.

    حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی مخلصانہ پیشکش پر بھارت نے شرطیں عائد کر دیں، جس کی وجہ سے موقع ضایع ہوگیا.

    بھارت نے پاکستان کی جانب سے ملاقات کے مقررہ وقت سے فقط دو گھنٹے پہلے اپنا جواب ارسال کیا. بھارتی جواب میں پاکستانی پیشکش پرغیر ضروری اعتراضات اٹھائے گئے.

    پاکستانی حکومت کے مطابق کلبھوشن جاسوس اور حاضر سروس کمانڈر ہے، اس ضمن میں‌ بھارتی مطالبہ درست نہیں.

    پاکستانی پیشکش میں واضح تھا کہ ملاقات آج سہ پہر تین بجے کرائی جانی تھی، البتہ اب بھارتی فرمائش پر مشاورت کے بعد جواب دیا جائے گا.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا کلبھوشن سے متعلق عالمی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم

    حکومتی ذرائع کے مطابق جاسوس کلبھوشن تک قونصلررسائی کی نئی تاریخ کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا.

    خیال رہے کہ عالمی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو بھارتی جاسوس ٹھہراتے ہوئے کہا تھا یادیو تک قونصلر رسائی دی جائے۔

    پاکستان کی بھارتی جاسوس کو قونصلر رسائی دینے کی پیشکش پر بھارت نے کلبھوشن یادیو تک تنہائی میں رسائی مانگ لی تھی، اس فرمائش کی وجہ سے بھارت نے اپنے جاسوس تک رسائی کا موقع گنوا دیا۔

  • بھارتیوں کا ہاتھیوں کو ریلوے ٹریک سے دور رکھنے کا انوکھا طریقہ

    بھارتیوں کا ہاتھیوں کو ریلوے ٹریک سے دور رکھنے کا انوکھا طریقہ

    نئی دہلی : بھارت میں ریلوے اتھارٹی نے ہاتھیوں کو ریل کے ٹریکس سے دور رکھنے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنایا ہے،اس مقصد کے واسطے اسپیکرز کے ذریعے شہد کی مکھیوں کی آوازیں پھیلائی جاتی ہیں تا کہ اس بھاری بھرکم جانور کو خوف میں مبتلا کیا جا سکے۔

    تفصیلات کےمطابق سال 2013 سے لے کر رواں سال جون تک ٹرینوں سے متعلق حادثات میں تقریبا 70 ہاتھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان میں زیادہ تر واقعات دو ریاستوں آسام اور بنگال میں پیش آئے۔

    اس سلسلے میں پلان بی (شہد کی مکھی)کے حصے کے طور پر ریاست آسام کے وسیع و عریض جنگلات میں ہاتھیوں کی درجنوں گزر گاہوں پر 50 لاؤڈ اسپیکرز نصب کیے گئے ہیں، مذکورہ جنگلات میں ہاتھیوں کی تعداد 6 ہزار ہے جو بھارت میں موجود ہاتھیوں کی مجموعی تعداد کا 20% ہے۔

    بھارتی ریلوے اتھارٹی کے ترجمان پراناؤ جیوتی شرما نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ہاتھیوں کو ریلوے ٹریکس کی جانب آنے کے ذرائع تلاش کر رہے تھے کہ ہمارے افسران اس آلے کا آئیڈیا لے کر ہمارے پاس آ گئے۔

    ترجمان کے مطابق یہ آلات ریل کے قریب آنے پر (شہد کی مکھیوں کی) مطلوبہ آوازیں بجنا شروع ہو جاتی ہیں جو 600 میٹر کے فاصلے تک سنی جا سکتی ہیں۔

    ان آلات کے فعّال اور مؤثر ہونے کی جانچ 2017 میں پہلے مقامی اور پھر جنگلی ہاتھیوں پر کی گئی تھی۔ اس کے بعد آلات کی تنصیب کا کام 2018 میں شروع کیا گیا۔

    یہ بات معروف ہے کہ ہاتھی شہد کی مکھیوں اور ان کے کاٹنے سے ڈرتے ہیں،جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالا میں دیہاتی لوگ دھاوا بولنے والے ہاتھیوں کو خود سے دور رکھنے کے واسطے شہد کی مکھیوں کے خانے آڑ کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔

  • قابض انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی تمام حدیں پار کردی، اشرف صحرائی

    قابض انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی تمام حدیں پار کردی، اشرف صحرائی

    سرینگر : کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اشرف صحرائی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو جنس وعمر کا لحاظ کیے بغیر گرفتار کر کے جیلوں، تھانوں اور عقوبت خانوں میں بند کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموں کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے تنظیم کے سینئر رہنما محمد شعبان وانی کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ انہیں علالت کے باوجود رہا نہیں کر رہی ۔

    کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض انتظامیہ نے مقبوضہ علاقے میں مظالم کی حدیں پار کر لی ہیں اور ایک عمر رسیدہ انسان کو صحت کی سخت خرابی کے باوجود رہا نہیں کیا جا رہا ۔

    انہوں نے کہا کہ محمد شعبان کی عمر 75سال ہے اوروہ کئی عوارض میں مبتلا ہیں۔محمداشرف صحرائی نے بھارتی پولیس کی طرف سے حریت رہنماؤں ، کارکنوں اور عام کشمیری جوانوں کی بے جا دھر پکڑ پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوںکو جنس وعمر کا لحاظ کیے بغیر گرفتار کر کے جیلوں ، تھانوں اور عقوبت خانوں میں بند کیا جا رہا ہے۔

    اشرف صحرائی نے عبدالغنی بٹ اور عبدالاحد پرہ کی مسلسل نظر بندی کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں کو بھی صحت کی خرابی کے باوجود رہا نہیں کیا جارہا ہے جو انتہائی افسوناک ہے۔

    محمد اشرف صحرائی نے غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔