Tag: Indiana

  • سیڑھیوں سے گرنے کے بعد بچہ کوما میں چلا گیا، تشدد کی خوفناک واردات

    سیڑھیوں سے گرنے کے بعد بچہ کوما میں چلا گیا، تشدد کی خوفناک واردات

    مینسی : امریکہ میں ایک شخص نے تین سالہ بچے کو سیڑھیوں سے دھکا دے کر شدید زخمی کردیا، بچہ زندگی و موت کی کشمکش میں ہے، ملزم کی بچے کی ماں سے اس کے کھانے پر بحث ہوئی تھی۔

    امریکی ریاست انڈیانا کے علاقے مینسی میں پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے،24سالہ ملزم انتونیو آسٹن رویرا مانپشپ پر الزام ہے کہ اس نے غصے میں آکر اپنی دوست کے تین سالہ بیٹے کو سیڑھیوں سے دھکا دے دیا جس کے باعث اسے سر شدید چوٹ لگی اور وہ بے ہوش ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ ملزم کی اپنی دوست سے اس بات پر بحث ہورہی تھی کہ بچے کے کھانے کیلئے کوبن سی غذا بہتر ہے؟ جس پر تلخ کلامی کے بعد غصے میں آکر ملزم نے بچے کو مارا اور پھر سیڑھیوں سے دھکا دے کر نیچے پھینک دیا۔

    پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ بچے کے زخمی ہونے کے بعد میں نے طبی مداد کیلئے ایئر ایمبولینس کو کال کی جس کے بعد بچے کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹری معائنہ میں انکشاف ہوا کہ بچے کے چہرے ، رانوں اور کولہوں پر بھی گہرے زخم آئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملزم نے ابتدائی تفتیش میں کہا تھا کہ یہ بچہ کھیلتے ہوئے سیڑھیوں سے گرا اس وقت میں اوپر والی منزل کے بیڈ روم میں تھا، ملزم پر الزام ثابت ہونے اور اعتراف جرم کے بعد اس کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

     

  • عوام ایگزٹ پول کے جھانسے میں نہ آئیں: کانگریس کا مطالبہ

    عوام ایگزٹ پول کے جھانسے میں نہ آئیں: کانگریس کا مطالبہ

    دہلی: بھارتی جماعت کانگریس نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ ایگزٹ پولز کو یکسر نظر انداز کر دیں.

    تفصیلات کے مطابق بھارتی انتخابات کا 7 واں اور  آخری مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ذرائع ابلاغ نے ایگزٹ پول جاری کر دیے.

    ان پولز میں حکمران جماعت بی جے پی کو فاتح قرار دیا جارہا ہے. البتہ کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ ان پولز کو اہمیت نہیں دی جائے اور نتائج کے لیے 23 تاریخ‌ہی کا انتظار کیا جائے.

    اپوزیشن پارٹی کانگریس نے موقف اختیار کیا ہے کہ ووٹوں کی گنتی سے قبل ذرائع ابلاغ کے ایگزٹ پول فقط جھانسا ہیں. یہ ماضی میں‌ بھی غلط ثابت ہوچکے ہیں.

    ادھر بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی نے بھی کہا ہے کہ ان پولز پر اعتبار نہ کریں، مضبوط رہیں، ہم آخری تک مقابلہ کریں گے.

    مزید پڑھیں: مودی کی پریس کانفرنس مذاق بن گئی، راہول گاندھی کی شدید تنقید

    خیال رہے کہ بھارت کے سات مراحل پر مشتمل پارلیمانی انتخابات کے دوران ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی جمعرات 23 مئی کو ہو گی۔

    بیش تر ایگزٹ پول کے مطابق نریندر مودی کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتحاد کو 339 سے 365 کے درمیان نشستیں ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے.

    دوسرے جانب بی جے پی کی قیادت نےمنگل 21 مئی کو ایک خصوصی اجلاس میں نئی حکومت کی تشکیل پر غور کرے گا۔

  • شخصیت سے متعارف کروانے والے رنگین پتھر

    شخصیت سے متعارف کروانے والے رنگین پتھر

    اسکول صرف تعلیم حاصل کرنے اور نصابی کتابیں پڑھنے کی جگہ نہیں بلکہ یہ مقام زندگی کے ہر دور میں سامنے آنے والی مشکلات اور مسائل کا سامنا کرنا اور ان کا حل تلاش کرنا سکھاتا ہے۔

    کسی شخص کی زندگی میں آنے والی کامیابیوں میں اس کے اساتذہ کا بھی کردار ہوتا ہے کہ وہ انہیں دوران تعلیم کیا سکھاتا ہے اور کیسے سکھاتا ہے۔

    امریکی ریاست انڈیانا میں بھی ایک اسکول میں ایسی ہی ایک آرٹ ٹیچر نہایت دلچسپ انداز میں بچوں کو ان کی شخصیت سے متعارف کروا رہی ہیں۔

    جیسیکا موئز نامی اس ٹیچر نے امریکی مصننف لنڈا کرانز کی کتاب ’صرف تم‘ کے خیال پر ایک نہایت انوکھا پروجیکٹ تخلیق کیا۔

    دراصل یہ کتاب ایک ننھی مچھلی کے بارے میں ہے جو اپنے بل بوتے پر پورے سمندر کی خاک چھانتی ہے۔

    اس کے والدین اسے سبق دیتے ہیں کہ اپنے نئے دوستوں سے چوکنا رہو اور اسے نصیحت کرتے ہیں کہ وہ اپنا راستہ خود تلاش کرے یہ سوچے بغیر کہ اس کے آس پاس موجود تمام لوگ کہاں جا رہے ہیں۔

    کتاب کا مرکزی خیال بچوں کو یہ احساس دلانا ہے کہ ہر بچہ اپنی ذات میں مکمل اور منفرد ہے۔

    یہ آرٹ ٹیچر اپنے طلبا کو یہ کتاب پڑھ کر سناتی ہیں اور اس کے بعد وہ ان سے کہتی ہیں کہ کتاب میں موجود مچھلی کی طرح وہ بھی اپنی انفرادی شخصیت ظاہر کریں۔

    ٹیچر کے کہنے کے مطابق ہر بچہ اپنی پسند اور ذہن رسا کے مطابق ایک پتھر پر رنگ اور نقش و نگار تخلیق کرتا ہے۔ ہر بچہ دوسرے بچے سے مختلف رنگین پتھر تیار کرتا ہے اور اس دوران اپنی شخصیت کی انفرادیت پیش کرتا ہے۔

    ان بچوں کے تیار کردہ پتھروں کی تعداد کئی سو تک جا پہنچی ہے اور ان کی مدد سے اسکول کے باہر ایک رنگین رہگزر تیار کی جاچکی ہے جو وہاں سے گزرنے والوں کی توجہ کا مرکز بن جاتی ہے۔

    جیسیکا کا کہنا ہے کہ یہ پروجیکٹ اس خیال کی نفی کرتا ہے، کہ ’ہم اکیلے کچھ بھی نہیں‘۔ یہ پروجیکٹ بچوں کو بچپن سے یہ بات سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ صرف ایک بچے کی شخصیت بھی نہایت منفرد ہے اور دنیا کو بدل سکتی ہے۔

    سوشل میڈیا پر شیئر کیے جانے کے بعد اس پروجیکٹ کو نہایت پسند کیا جارہا ہے اور کئی دوسرے اسکولوں نے بھی ایسے پروجیکٹس شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔