Tag: indias-supreme-court

  • انڈین سپریم کورٹ کا کرونا سے ہلاکتوں پر معاوضہ دینے کا حکم

    انڈین سپریم کورٹ کا کرونا سے ہلاکتوں پر معاوضہ دینے کا حکم

    نئی دہلی: انڈین سپریم کورٹ نے کرونا وبا سے ہلاکتوں پر مودی حکومت کو بڑا حکم دے دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈیا کی عدالت عظمیٰ نے ریاستی حکام کو حکم دیا کہ وہ کووڈ نائنٹین کی وجہ سے ہونے والی ہر موت کے معاوضے کے طور پر 672 ڈالرز (50 ہزار انڈین روپے) ادا کریں۔

    درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی کہ وہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (جس کے ذریعے حکومت قدرتی آفات میں کچھ مالی مدد فراہم کرتی ہے) کو حکم دے کہ وہ کم از کم آٹھ گنا معاوضہ یا پھر چار لاکھ روپے فراہم کرے۔

    اس سے قبل حکومت اپنے حلف نامے میں جسے سپریم نے منظور کیا تھا، کم از کم قابل ادائیگی رقم مقامی حکام کے تحت اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ کے ذریعے تقسیم کی جائے گی۔

    سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ تمام متعلقہ اتھارٹیز ’ہیلپنگ ہینڈ‘ کے طور پر کام کریں گی تاکہ ان لوگوں کے آنسو پونچھ سکے جو کووڈ 19 کی وجہ سے خاندان کے کسی فرد کے نقصان کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کرونا سے متاثرہ بھارتی بچے نئے اور خطرناک مرض میں مبتلا

    سپریم کورٹ انڈیا نے ریاستی انتظامی اداروں کو حکم دیا کہ وہ بیوروکریسی کے ماضی کے طریقہ کار کے برعکس تمام درخواستیں جمع کرانے کے تیس دن کے اندر حل کریں تاہم انڈیا کی وزارت صحت نے مختص رقم کے تعین پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔

    انڈیا میں کووڈ کی وجہ سے مجموعی طور پر 44 لاکھ 92 ہزار 60 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بہت کم تعداد ہے کیونکہ دور دراز تک پھیلے ہوئے علاقوں میں لاکھوں افراد ہلاک ہو سکتے ہیں جو رپورٹ نہیں ہو سکے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈین دارالحکومت نئی دہلی سمیت بڑے شہروں میں بڑی تعداد میں اموات کی اطلاع نہیں دی گئی کیونکہ اسپتالوں میں بستر اور آکسیجن کی فراہمی ختم ہو گئی تھی۔

    خیال رہے کہ انڈیا میں مجموعی طور پر 33.85 ملین کووڈ انفیکشن کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو امریکہ کے بعد عالمی سطح پر دوسرے نمبر پر ہے۔

  • بھارتی سپریم کورٹ  نے کشمیریوں کے حق میں فیصلہ سنادیا

    بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیریوں کے حق میں فیصلہ سنادیا

    نئی دہلی : بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے جاری پابندیو ں کےنوٹیفکیشن کو چھاپاجائے، غیر معینہ مدت کیلئے انٹرنیٹ کی بندش کی اجازت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں سےمتعلق درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم دے دیا اور کہا اختلاف رائے دبانے کیلئے دفعہ144 کو استعمال نہیں کیا جاسکتا۔

    عدالت نے کہا مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیوں کے نوٹیفکیشن کو چھاپاجائے، پابندیاں کے احکامات کا مقبوضہ کشمیر انتظامیہ ایک ہفتے میں جائزہ لے، غیر معینہ مدت کیلئے انٹرنیٹ کی بندش کی اجازت نہیں ہے۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارت کی نافذ کی گئی پابندیاں اورلاک ڈاؤن کو159 روز ہوگئے ہیں، مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس پرپابندی بدستور برقرارہے جبکہ تعلیمی ادارے بند اورکاروبارمعطل ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت کشمیر سے ٹیلی فون، انٹرنیٹ بندش فوری ختم کرے

    قابض بھارتی فورسزنے مقبوضہ کشمیرمیں چھاپوں اورگرفتاریوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور کشمیریوں کونمازجمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے لئے مختلف علاقوں میں رکاوٹیں اور ناکہ بندی کردی ہے۔

    خیال رہے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کی بندش فوری ختم کرے، پابندیوں سے کشمیری آبادی میں غصہ اور افواہیں جنم لے رہی ہیں۔