Tag: indications

  • خلیج میں موجود امریکی بیڑے سے ایران کے خلاف کارروائی کی تیاری کی ویڈیو جاری

    خلیج میں موجود امریکی بیڑے سے ایران کے خلاف کارروائی کی تیاری کی ویڈیو جاری

    واشنگٹن : امریکی حکام نے خلیج میں موجود بحری بیڑے جنگی طیاروں کی ایران کے خلاف ممکنہ کارروائی کے لیے ریہرسل جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان حالیہ ایام میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے امریکی جنگی بیڑا خلیجی پانیوں میں پہنچ گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فوٹیج کے مناظر میں بحری بیڑے پرموجود امریکی جنگی طیاروں کی ممکنہ کارروائی کے لیے ریہرسل دیکھی جاسکتی ہے۔

    غیر م،لکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی بحری بیڑے پر جنگی تیاریوں کے انتظامات کی تصدیق کے لیے ایک فوٹیج جاری کی گئی ہے۔

    فوٹیج کے مناظر میں بحری بیڑے پر موجود امریکی جنگی طیاروں کی ممکنہ کارروائی کے لیے ریہرسل دیکھی جاسکتی ہے۔

    ابراہیم لنکن طیارہ بردار بحری بیڑے پر جنگی طیارے اڑان بھرتے اور اترتے دیکھے جاسکتے ہیں،خیال رہے کہ امریکی جنگی طیاروں ‘نیمیٹز’کا حامل امریکی بحری بیڑہ جمعات کو بحیرہ روم عبور کرکے نہرسویز میں داخل ہوا تھا۔

    یاد رہےکہ دو روز قبل امریکا نے ایران کی مبیّنہ دھمکیوں کے توڑ کے لیے مشرقِ اوسط میں طیارہ بردار بحری بیڑا بھیجنے کے بعد اب مزید چار بمبار طیارے بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان طیاروں کو اڑانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال پر مامور عملہ بھی مشرقِ اوسط روانہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

  • امریکا کا بحری بیڑی کے بعد بمبار طیارے بھی مشرق وسطیٰ‌ روانہ کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا بحری بیڑی کے بعد بمبار طیارے بھی مشرق وسطیٰ‌ روانہ کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکا مستقبل میں مشرق وسطیٰ میں بھیجے جانے والے طیاروں کو اڑانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال پر مامور عملہ بھی مشرقِ اوسط روانہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایران کی مبیّنہ دھمکیوں کے توڑ کے لیے مشرقِ اوسط میں طیارہ بردار بحری بیڑا بھیجنے کے بعد اب مزید چار بمبار طیارے بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان طیاروں کو اڑانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال پر مامور عملہ بھی مشرقِ اوسط روانہ کیا جائے گا۔

    امریکی عہدے داروں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ بمبار طیارے بی 52 ہوسکتے ہیں اور انھیں مشرقِ اوسط کی جانب ابھی روانہ نہیں کیا گیا ہے۔

    وائٹ ہاوس کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران کی دھمکیوں اور پریشان کن اشاروں کے ردِعمل میں طیارہ بردار بحری جہاز مشرقِ اوسط میں لنگر انداز کرے گی اور ایک بمبار ٹاسک فورس بھیجے گی۔

    جان بولٹن کا کہنا تھا کہ اس سے امریکا یہ بھی ظاہر کردے گا کہ وہ کسی بھی حملے کا تباہ کن طاقت سے جواب دے گا۔امریکا کے قائم مقام وزیر دفاع پیٹرک شناہن نے انے ایک بیان میں کہا تھا کہ مشرقِ اوسط میں طیارہ بردار بحری بیڑے کو ایران سے قابل اعتبار خطرے کے ردعمل میں بھیجا گیا ہے۔