Tag: indict-

  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن: پی پی رہنما فرزانہ راجہ  پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن: پی پی رہنما فرزانہ راجہ پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کیس میں پیپلزپارٹی رہنما فرزانہ راجہ سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ، 15 فروری کو تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن ریفرنس سے متعلق سماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے فرزانہ راجہ سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ملزمان 15 فروری کو فرد جرم کے لیےپیش ہونے کا حکم دیا۔

    دوران سماعت نیب کو انتقال کر جانے والے ملزم کا ڈیٹھ سرٹیفکیٹ فراہم کر دیا گیا، وکیل نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پیش کیا اور بتایا ملزم خرم ہمایوں انتقال کر گئے ہیں۔

    حتساب عدالت نے دو ملزمان عفت زہرا اور شعیب خان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دونوں ملزمان کے دائمی وارنٹ جاری کردیئے جبکہ جائیداد ضبطی کا حکم دیا۔

    احتساب عدالت نے عفت زہرااور شعیب خان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا بھی حکم دیا،اشتہاری قرار پانے والے ملزم شعیب خان سابق ڈائریکٹر انکم سپورٹ پروگرام ہیں جبکہ دوسری اشتہاری ملزمہ عفت زہرا کا تعلق نجی کمپنی سے تھا۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی گئی، بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام میں ملزمان پر 54کروڑ کی کرپشن کا الزام ہے۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب ) نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مبینہ کرپشن کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا ، ریفرنس میں انیس ملزمان کو فریق بنایا گیا تھا۔

    بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے تمام افسران کو ایف آئی اے نے طلبی کے نوٹس جاری کر تے ہوئے افسران کو ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل طلب کیا گیا تھا اور تمام افسران کوبی آئی ایس پی کی سلپ،دیگر دستاویز لانے کی ہدایت کر دی گئی تھی۔

  • پنک ریذیڈنسی ریفرنس: اومنی گروپ کے مالک انور مجید سمیت تمام ملزمان  پرفردِ جرم عائد

    پنک ریذیڈنسی ریفرنس: اومنی گروپ کے مالک انور مجید سمیت تمام ملزمان پرفردِ جرم عائد

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے پنک ریذیڈنسی ریفرنس میں اومنی گروپ کے مالک انورمجید، عبدالغنی مجید سمیت تمام ملزمان پر فردجرم عائد کردی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں پنک ریذیڈنسی ریفرنس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ریفرنس کی سماعت کی۔

    سماعت میں اومنی گروپ کےخواجہ انورمجید ،عبدالغنی مجید سمیت ملزمان پرفردجرم عائد کردی تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر 3 گواہ طلب کرتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    دوسری جانب اومنی گروپ کےسربراہ انورمجیدکی ایف آئی اے کیخلاف درخواست واپس لے لی ،سندھ ہائیکورٹ نے درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔

    وکیل ایف آئی اے نے کہا کیس ایف آئی اے نے شروع کیا تاہم اب نیب کو منتقل ہو چکا ہے۔

  • توہین عدالت کیس، عامرلیاقت پر آج فرد جرم عائد کی جائے گی

    توہین عدالت کیس، عامرلیاقت پر آج فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت پرنااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، توہین عدالت کیس میں عامرلیاقت پر آج فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین پر فرد جرم آج عائد کی جائے گی، سپریم کورٹ نے عامر لیاقت حسین کی معافی مسترد کردی تھی۔

    یاد رہے 11 ستمبر کو سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کا غیر مشروط معافی نامہ مسترد کرتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا اور 27 ستمبر تک فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا کہ کیا ہم یہاں تذلیل کرانے کے لئے بیٹھےہیں، یہ کوئی طریقہ نہیں توہین عدالت کرکے معافی مانگ لی جائے۔

    چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ کیا فرد جرم عائد ہونے کے بعد عامر لیاقت رکن قومی اسمبلی رہ سکتے ہیں؟ جس پر عامر لیاقت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد وہ رکن قومی اسمبلی نہیں رہ سکتے۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس، سپریم کورٹ نے عامر لیاقت کی معافی مسترد کردی

    خیال رہے عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی گئی تھی۔

    واضح رہے چیف جسٹس ثاقب نثار نے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر عامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 دن میں جواب طلب کیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے کہ کیوں نہ عامر لیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا جائے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا ایک ایسا شخص جسے یہ معلوم نہیں کہ پبلک فورم پر کیسے بولنا ہے، کیا ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہے۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے خطاب کے کلپس طلب کرلئے تھے اور کہا تھا کہ ہرکوئی خود کو عالم، ڈاکٹر اور فلسفی سمجھتا ہے جبکہ عدم حاضری پر بھی اظہار برہمی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ کیوں نہیں آئے یہ توہین عدالت کا کیس ہے، کیوں نہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں۔

  • سپریم کورٹ کا نہال ہاشمی پر 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    سپریم کورٹ کا نہال ہاشمی پر 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد :توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کا تحریری جواب مسترد کرتے ہوئے 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نہال ہاشمی توہین عدالت کیس کی سماعت کی، نہال ہاشمی عدالت میں پیش ہوئے۔

    دوران سماعت نہال ہاشمی نے اپنا جواب جمع کروایا اور کہا کہ ہفتے کو میں نے عدالتی حکم نامے کی نقل وصول کی اور جواب داخل کردیا ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ اپنا جواب پڑھیں، جس پر نہال ہاشمی نے اپنے جواب پڑھ کر سنایا اور کہا کہ میں نے کسی جج صاحب کا نام نہیں لیا،شفاف ٹرائل میرا حق ہے، مظلوم قیدیوں کی آواز اٹھائی، کیامظلوموں کی آوازاٹھاناگناہ ہے؟

    نہال ہاشمی نے مزید کہا کہ 38سال میری زندگی میں کوئی مس ہیپ نہیں ہوا، میں حسینی ہوں بدتمیزی نہیں کرسکتا، عدالت کے لیے جان بھی حاضر ہے، ہر آدمی سے غلطی ہوجاتی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے سوال کیا کہ کیامجھے سیاسی طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے؟ جس پرجسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ نے ملک کی اعلیٰ عدلیہ کی تضحیک کی۔

    نہال ہاشمی نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کے لیے جیل گیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہکب تک ہم یہ احسان اٹھاتےرہیں گے، آپ نے بےغیرت کالفظ استعمال کیا، جس پر نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ میں نےوہ لفظ آپ کے لیے استعمال نہیں کیا، مائی لارڈ آپ نے اسکرٹ والی بات کی اور ندامت کی ، میرے لیے معافی کیوں نہیں؟


    مزید پڑھیں : نہال ہاشمی کو ایک بارپھرتوہین عدالت کا نوٹس جاری


    جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اسکرٹ والی بات توہین عدالت نہیں تھا، آپ کا جواب آگیا ہے، ہمیں کارروائی آگے بڑھانی ہے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ نہال ہاشمی کے تحریری جواب سے مطمئن نہیں ہیں، مثالی فیصلے دیں گے۔

    سپریم کورٹ نے 26 مارچ کو نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    گذشتہ سماعت میں نہال ہاشمی کی رہائی کے بعد توہین آمیز گفتگو دوبارہ عدالت میں دکھائی گئی، جس کے بعد نہال ہاشمی نے توہین آمیز الفاظ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ توہین آمیز الفاظ میرے نہیں ہیں، میں ایکٹنگ کر رہا تھا۔

    سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 مارچ تک جواب داخل کروانے کا حکم دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نہال ہاشمی باز نہ آئے، جیل سے رہائی کے بعد پھر سخت بیان


    واضح رہے کہ گزشتہ برس کراچی میں ایک تقریر کے دوران نہال ہاشمی نے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ارکان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حساب لینے والوں، سن لو تم کل ریٹائر ہوجاؤ گے، ہم تمہارے خاندان کے لیے زمین تنگ کردیں گے۔

    نہال ہاشمی کی توہین آمیز تقریر کے بعد انہیں توہین عدالت کے جرم میں ایک ماہ کی سزا سنادی گئی تھی تاہم رہائی کے بعد انہوں نے ایک بار پھر سخت زبان استعمال کرتے ہوئے عدلیہ مخالف الفاظ کہے تھے، جس کا چیف جسٹس نے دوبارہ نوٹس لے لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔