Tag: indicts

  • میڈیا ہاؤسز حملہ کیس ، فاروق ستار اور عامر خان سمیت 60 ملزمان پرفردجرم عائد

    میڈیا ہاؤسز حملہ کیس ، فاروق ستار اور عامر خان سمیت 60 ملزمان پرفردجرم عائد

    کراچی : اےآروائی نیوزحملہ اوراشتعال انگیزتقریر میں سہولت کاری کے الزام میں ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار  اور عامر خان سمیت ساٹھ ملزمان پرفردجرم عائدکردی گئی۔ ملزمان کے صحت جرم سے انکار پرعدالت نے کہا خداکاخوف کریں اورسچ بولیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں میڈیا ہاؤسز پر حملے اور اشتعال انگیزتقریرکے مقدمات کی سماعت ہوئی، سماعت میں ایم کیوایم رہنماؤں سمیت ساٹھ ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    ملزمان میں فاروق ستار، عامر خان، کنور نوید جمیل ، قمر منصور، شاہد پاشا، گلفراز خٹک، ساتھی ایم اسحاق ، محفوظ یار خان اور دیگر شامل ہیں۔

    کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نےانگریزی میں ٹائپ فرد جرم اردو میں پڑھ کر سنائی، جس میں کہا گیا کہ بائیس اگست دو ہزار سولہ کو کراچی پریس کلب کےباہراشتعال انگیزتقریرکی گئی، ملزمان نےتقریرمیں سہولت کاری کی۔

    فرد جرم میں مزید کہا گیا کہ تقریرمیں بغاوت کااعلان اور ملکی سالمیت کے خلاف بات ہوئی، بانی ایم کیو ایم نے اے آر وائی نیوزسمیت دو میڈیا ہاؤسز پر حملے کا کہا۔

    اس موقع پر عدالت نے ملزمان سےاستفسار کیا کہ کیا آپ لوگوں نے یہ سنا؟ کمرہ عدالت میں موجود تمام ملزمان نے بیک وقت صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہاہم نےایسا کچھ نہیں سنا۔

    ملزمان کے جواب پر عدالت نے کہا خدا کا خوف کریں اور سچ بولیں کیا ایسا کچھ نہیں کہا؟ ملزمان نے پھر جواب دیا ہم نے ایسا کچھ نہیں سنا۔

    مزید پڑھیں : اشتعال انگیز تقریر، 21 مقدمات میں مئیر کراچی وسیم اختر، فاروق ستار سمیت دیگر رہنماؤں پر فردجرم عائد

    عدالت نے تفتیشی افسراورگواہوں کو یکم دسمبرتک طلب کرلیا۔

    یاد رہے 23 اکتوبر کو بھی اشتعال انگیز تقریرسے متعلق مقدمات میں مئیر کراچی وسیم اختر، فاروق ستار، عامر خان ،خواجہ اظہارپر فردجرم عائد کی گئی تھی۔

    عدالت نے ملزم ارشد،اشرف نور،جہانگیر،حسن عالم کی عدم پیشی پرشدید برہمی کا اظہار کیا ، ارشادبندھانی ایڈووکیٹ نے کہا تمام ملزمان کوپابندکیاتھاوہ لازمی آئیں۔

    عدالت نے کہا کہ یہ عدالت ہےہرسماعت پرکوئی نہ کوئی غیرحاضرہوتاہے، سب غیر حاضر ملزمان کی ضمانت منسوخ کرکےجیل بھیجا جائے گا۔

  • ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس، ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فردِ جرم عائد

    ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس، ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فردِ جرم عائد

    کراچی : ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس کی سماعت ہوئی، ملزم ظفر عرف سائیں ودیگر عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ کمرہ عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    عدالت نے تفتیشی افسر اور گواہوں نوٹس جاری کرتے ہوئے 7نومبر کو طلب کرلیا۔

    عدالت نے مفرور ملزمان کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ اور شاہد اللہ شاہد کو اشتہاری قرار دے دیا، ملزمان کو سی ٹی ڈی پولیس نے گرفتار کیا تھا ۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے چوہدری اسلم پر حملے کے لئے ریکی اور سہولت پہنچانے کا اعتراف کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : چوہدری اسلم کی گاڑی میں بم انکے ساتھی اہلکار کے نصب کرنے کا انکشاف


    اس سے قبل کورنگی مہران ٹاؤن سے گرفتار چار دہشتگردوں نے تہلکہ خیزانکشافات نے سب کے ہوش اڑا دیئے تھے ، گرفتار دہشتگردوں کا کہنا تھا کہ گاڑی میں دھماکہ خیز مواد چوہدری اسلم کی ٹیم میں موجود اہلکار نے ورکشاپ لے جانے کے بہانے گاڑی میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔

    چوہدری اسلم پر حملے میں ملوث اہلکار کا تعلق لشکرجھنگوی کے نعیم بخاری گروپ سے تھا۔

    جس کے بعد شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم پر حملے میں انکے گن مین کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے انکشاف کے بعد اچودھری اسلم کیس کی باقاعدہ ازسرنو تحقیقات شروع کردی گئی تھیں۔

    واضح رہے کہ یاد رہے ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم بہادر آفیسر تسلیم کیے جاتے تھے، انہوں نے سینکڑوں انتہاء پسندوں کو مقابلے میں ہلاک کیا تاہم دہشت گردوں کی جانب سے بھی اُن پر متعدد بار حملے کیے گئے تاہم جنوری دوہزار چودہ کو کراچی لیاری ایکسپریس وے پر دھماکے کے نتیجے میں چار ساتھیوں سمیت جاں بحق ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مشعال قتل کیس ، 57ملزمان پر فرد جرم عائد

    مشعال قتل کیس ، 57ملزمان پر فرد جرم عائد

    ہری پور : مشعال قتل کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت نے 57ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ہری جیل میں انسداد دہشت گردی کے جج جسٹس فضل سبحان نے مشعال قتل کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران انسداد دہشتگردی نے جیل میں قید ستاون ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

    عدالت نے حکم دیا کہ کل سے باقاعدہ کیس کا ٹر ائل شروع ہوگا۔

    خیال رہے کہ ہری پور جیل میں قائم باچا خان وارڈ، جو اسپتال کا حصہ ہے اسے عارضی طورپر عدالت بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : دھمکیاں مل رہی ہیں، مقدمہ مردان سے پشاور منتقل کیا جائے، والد مشال خان


    یاد رہے کہ مشعال خان کے  والد اقبال خان نے مقدمہ کیس کو ایبٹ آباد منتقل کرنے کی درخواست کی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ مشال قتل کیس حساس نوعیت کا ہے اور اب بھی دھمکیاں مل رہی ہیں اس لیے کیس کا ٹرائل سینٹرل جیل میں کیا جائے۔

    جس کے بعد پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے مشعال قتل کیس مردان سے ہری پور جیل کی انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں سال 13 اپریل کوعبد الولی خان مردان یونیورسٹی میں 23 سالہ ہونہار طالب علم مشعال خان کو اہانت رسالت کا الزام لگا کر مشتعل ہجوم نے بے دردی کے ساتھ قتل کردیا تھا، جس کی تحقیقات کے لیے تیرہ رکنی جوائنٹ انوسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے مشعال خان قتل کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ مشال کا قتل نہ صرف والدین بلکہ پوری قوم کا نقصان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔