Tag: Indigo

  • بھارتی ایئر لائن انڈیگو کا ترکی کے ساتھ شراکت داری ختم کرنے فیصلہ

    بھارتی ایئر لائن انڈیگو کا ترکی کے ساتھ شراکت داری ختم کرنے فیصلہ

    ترکی کی جانب سے پاکستان کی بھرپور حمایت کے بعد بھارتی ایئر لائن انڈیگو IndiGo نے ترکی ایئر لائنز کے ساتھ اپنی شراکت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) نے گزشتہ روز مطلع کیا کہ انڈیگو کا ‘ڈیمپ لیز’ معاہدہ 31 اگست 2025 تک ختم ہو جائے گا۔ یہ فیصلہ حکومت کی طرف سے دی گئی آخری اور صرف تین ماہ کی رعایتی مدت کے تحت لیا گیا ہے، تاکہ مسافروں کی خدمت میں خلل نہ پڑے۔

    رپورٹس کے مطابق فی الحال، بھارتی ایئر لائن انڈیگو ترکی ایئر لائنز سے ڈیمپ لیز پر دو بوئنگ 777-300ER طیارے لے کر دہلی اور ممبئی سے استنبول کے لیے براہ راست پروازیں چلا رہی ہے۔

    یہ لیز اصل میں 31 مئی کو ختم ہوجانی تھی، مگر انڈیگو کی درخواست پر، ڈی جی سی اینے اسے مزید تین ماہ تک توسیع دے دی ہے۔

    انڈیگو کی جانب سے اس لیز کو 6 ماہ تک بڑھانے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن ڈی جی سی اینے اسے مسترد کر دیا۔ ریگولیٹر نے واضح کیا کہ مزید توسیع نہیں دی جائے گی اور یہ آخری موقع ہے۔

    ترکیہ اور بھارت کے درمیان سفارتی تناؤ میں اضافہ ہوگیا ہے اسی وجہ سے بی سی اے ایس (بیورو آف سول ایوی ایشن سیکیورٹی) نے بھی ترک کمپنی سیلبی ایئرپورٹ سروسز کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کردی ہے۔

    خیال رہے بھارت میں ترکیہ کے سیب اور کمپنیوں کا بائیکاٹ جاری ہے، جبکہ ترک کمپنی نے سیکیورٹی کلیئرنس منسوخی پر مودی حکومت کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔کمپنی نے مؤقف اپنایا کہ اچانک کیے گئے فیصلے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں۔

    بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر بھارت میں ترکیہ اور آذربائیجان کے خلاف مہم جاری ہے۔

    ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان اچھے، برے وقت میں ایک ساتھ کھڑے ہیں، ترک صدر اردوان

    بھارتی ای کامرس پلیٹ فارمز نے ترک کپڑوں کی فروخت بند کر دی جبکہ بھارت میں ترک سیب اور ماربل کی تجارت شدید متاثر ہیں۔

    دوسری جانب بھارت میں جواہرات فروشوں نے روایتی ترک زیورات کے فروخت سے انکار کردیا ہے۔

  • نجی ایئر لائن نے ملازمین کو خوشخبری سنادی

    نجی ایئر لائن نے ملازمین کو خوشخبری سنادی

    بھارت کی سب سے بڑی ایئرلائنس کمپنی‘انڈیگو‘ نے اپنے ملازمین کو خوشخبری سناتے ہوئے انہیں تحفہ دینے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی ایئر لائن نے اپنے ملازمین کو ایک ای میل بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انھیں ڈیڑھ ماہ کی تنخواہ کو یک مشت بونس کے طور پر دیا جائے گا۔ ساتھ ہی کمپنی نے ایک جذباتی پیغام بھی بھیج دیا ہے۔

    بھارتی ایئر لائن انڈیگو کی جانب سے ملازمین کو کئے جانے والے ای میل میں کہا گیا ہے کہ ”ہم ایک مشکل وقت سے گزرے ہیں۔ پہلے کووڈ-19 تھا اور پھر اس کے بعد کمپنی کی ریکوری میں مشکلات کا سامنا رہا، دونوں اوقات میں ہر کسی کے لیے اپنے اپنے چیلنجز رہے۔ کورونا کے دوران ہوئے نقصان کا کمپنی پر بہت گہرا اثر پڑا تھا، جس سے گزشتہ سالوں میں منافع بھی نہیں ہوا تھا۔“

    انڈیگو ایئرلائنس کی تازہ سالانہ رپورٹ (23-2022) میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی میں ملازمین کی مجموعی تعداد 32407 تھی۔

    ایئرلائن کی جانب سے سب کو بھیجی گئی ای میل میں بتایا گیا ہے کہ 2022 کی دوسری سہ ماہی میں ریکوری کے لیے اپنا راستہ شروع کیا اور تب سے ہم نے ٹھوس اور مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ حالیہ وائیڈ باڈی ایئرکرافٹ آرڈر ایک مضبوط مستقبل کا اشارہ ہے۔

    کرائے میں 10 فیصد رعایت، شہریوں کے چہرے کھل اُٹھے

    دراصل اپریل ماہ میں انڈیگو نے 30 ایئر بس A350-900 طیاروں کا ایک کنفرم آرڈر دیا تھا جو پچیس کم خرچ والی ایئرلائن کو ہندوستان سے یورپ، برطانیہ، امریکہ اور آسٹریلیا کے لیے نان اسٹاپ پروازیں فراہم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔

  • بھارتی پرواز میں مسافر منہ سے خون بہنے کے بعد ہلاک

    اندور: بھارتی ایئرلائن کی ایک پرواز پر موجود معمر مسافر کے منہ سے اچانک خون بہنے لگا اور اس کے بعد وہ ہلاک ہو گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مدورائی سے دہلی جانے والی پرواز میں ایک 60 سالہ شخص کے منہ سے خون بہنے لگا، جس پر جہاز کو اندور کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑ گئی۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ طیارے میں جب مسافر اتُل گپتا کی طبیعت بگڑی تو طیارے کو اندور کے ایئرپورٹ کی طرف موڑا گیا، اور ایمرجنسی لینڈنگ کے بعد مسافر کو ایئرپورٹ کے قریب واقع اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    ویڈیو: طیارے میں مسافر کا پاور بینک پھٹنے سے خوف ناک آگ بھڑک اٹھی

    واقعہ انڈیگو ایئر لائن کی پرواز میں پیش آیا، ایئرپورٹ انتظامیہ کے مطابق مسافر کو پہلے ہی سے ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور دل کا عارضہ لاحق تھا۔

    نیپال میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، طیارہ گرنے کی دل دہلا دینے والی ویڈیوز وائرل

    ایئرپورٹ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے اتل گپتا نوئیڈا کے رہنے والے تھے، ان کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے۔

  • رواں ماہ بھارتی طیاروں کی چوتھی مرتبہ کراچی میں ہنگامی لینڈنگ

    رواں ماہ بھارتی طیاروں کی چوتھی مرتبہ کراچی میں ہنگامی لینڈنگ

    کراچی: رواں ماہ جولائی میں بھارت سے آنے اور جانے والے طیاروں نے چوتھی مرتبہ کراچی ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ایئر لائن انڈیگو کی پرواز کے طیارے نے آج صبح کراچی ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی تھی، ایئر بس 320 شارجہ سے حیدر آباد دکن جا رہا تھا، جس میں 180 سوار تھے۔

    سول ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی مسافروں کو لینے کے لیے متبادل طیارہ احمد آباد سے کراچی پہنچ گیا ہے۔

    سی اے اے ذرائع کے مطابق پرواز 6E-1406 کے طیارے نے شارجہ سے حیدر آباد دکن جاتے ہوئے بحیرۂ عرب کی فضائی حدود کے دوران طیارے میں تیکنیکی خرابی پر ہنگامی لینڈنگ کی کال دی تھی۔

    شارجہ سے بھارت جانے والی پرواز کی کراچی ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ

    بھارتی ایئر لائن انڈیگو کے طیارے کے کپتان نے طیارے کو بحفاظت لینڈ کرایا، ہنگامی لینڈنگ کے بعد طیارے کے مسافروں کو کراچی ایئر پورٹ کے ٹرانزٹ لاؤنج منتقل کیا گیا، کراچی ایئر پورٹ منیجر محمد عمران خان کے مطابق مسافروں کو ناشتہ بھی فراہم کیا گیا۔

  • فضائی مسافر نے گھر پہنچ کر ایئر لائن کی ویب سائٹ ہیک کر لی، وجہ کیا تھی؟

    فضائی مسافر نے گھر پہنچ کر ایئر لائن کی ویب سائٹ ہیک کر لی، وجہ کیا تھی؟

    کرناٹک: بھارتی شہر بنگلور میں ایک شخص نے کھوئے ہوئے سامان کی تلاش میں مدد نہ کرنے پر ایئر لائن کی ویب سائٹ ہیک کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلور سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نندن کمار نے اپنا کھویا ہوا سامان تلاش کرنے کے لیے انڈیگو کی ویب سائٹ ہیک کر لی۔

    پیشے سے سافٹ ویئر انجینئر نندن کمار پٹنہ سے بنگلور کے لیے انڈیگو کی فلائٹ میں پرواز کر رہے تھے، جب ان کا سامان غلطی سے دوسرے مسافر سے بدل گیا۔

    کمار نے بتایا کہ انھیں تب پتا چلا جب وہ گھر پہنچے تو بیوی نے کہا کہ یہ تو ہمارا بیگ نہیں ہے، ہم بیگ میں چابی والے لاکس استعمال ہی نہیں کرتے، تب میں نے بیگ کی جانب دھیان دیا۔

    دراصل دونوں بیگ ایک جیسے تھے، اس لیے ایئر پورٹ پر سامان کی ادلا بدلی ہو گئی، تاہم جب نندن کمار نے بعد میں ایئر لائن سے اپنے سامان کی واپسی کے لیے مدد مانگی تو عملے نے کچھ زیادہ مدد نہیں کی۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ نندن کمار نے اپنے سامان کی تلاش کے لیے ایئر لائن کی ویب سائٹ ہیک کرنے کی کہانی اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر متعدد ٹویٹس میں بے خوفی سے بیان کر دی۔

    کمار نے کہا کہ انھوں نے کسٹمر کیئر سے بار بار رابطہ کیا لیکن ساتھی مسافر سے رابطہ نہیں کرایا گیا، کسٹمر کیئر ایجنٹ نے بتایا کہ وہ دوسرے مسافر سے رابطہ کریں گے، تاہم جب انھوں نے ایسا نہیں کیا تو میں نے معاملہ اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کر لیا۔

    کمار نے لکھا کہ اگلے دن انھوں نے صبح ایئر لائن کی ویب سائٹ کو ہیک کرنا شروع کر دیا، تاکہ دوسرے مسافر کا پی این آر (پسنجر نیم ریکارڈ) حاصل کر سکیں، جس کا نام بیگ پر لگے ٹیگ پر لکھا ہوا تھا، اس امید پر کہ ان کا پتا یا نمبر مل جائے گا۔

    کمار نے مختلف طریقے آزمائے جیسا کہ چیک اِن، ایڈٹ بکنگ، اپ ڈیٹ کنٹیکٹ، لیکن کوئی طریقہ کام نہ آیا، کمار نے لکھا کہ اس پر میرے اندر کا شیطان جاگ اٹھا اور میں نے ڈویلپر کنسول تک رسائی کے لیے کی بورڈ پر F12 کا بٹن دبا دیا، اور تمام چیک اِن ریکارڈ تک رسائی حاصل کر کے مطلوبہ مسافر کا نمبر نکال لیا۔

    بھارت میں سادھو کے ہاتھوں کم عمر لڑکی جنسی زیادتی کا شکار

    کمار کا کہنا تھا کہ خوش قسمتی دوسرا مسافر قریبی علاقے ہی میں رہائش پذیر تھا، اس لیے انھوں نے رابطہ کر کے بیگ پھر تبدیل کروا لیے۔

    نندن کمار نے ٹویٹس پر یہ ساری کہانی بیان کرنے کے ساتھ ساتھ ایئر لائن کو اپنی کسٹمر سروس بہتر بنانے کی تجویز بھی دی، ساتھ میں یہ بھی کہا کہ اپنی ویب سائٹ کی سیکیورٹی بھی بہتر بنائیں۔

    تاہم ایئر لائن نے ایک نوٹ کے ساتھ جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہونے والی تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں اور یقین دہانی کرائی کہ ویب سائٹ میں کوئی حفاظتی خامی نہیں ہے۔

  • مسافر کی فلائٹ چھوٹنے پر ایئر لائن کو 1 لاکھ روپے ہرجانہ

    مسافر کی فلائٹ چھوٹنے پر ایئر لائن کو 1 لاکھ روپے ہرجانہ

    حیدر آباد: بھارتی شہر حیدر آباد میں ایک مسافر کی فلائٹ چھوٹنے پر عدالت نے ایئر لائن کو ایک لاکھ روپے ہرجانہ کا حکم سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی شہری ڈیڈوگو سریشم کو آخر کار 2 سال بعد انصاف مل گیا، دو سال قبل حیدر آباد سے کلکتہ جانے والے ڈیڈوگو سریشم اور ان کی بیٹی کی فلائٹ اس لیے چھوٹ گئی تھی کیوں کہ ان کے بورڈنگ پاس کو پرنٹ ہونے میں وقت لگ گیا تھا۔

    حیدر آباد سے وقت پر روانہ نہ ہو سکنے کی وجہ سے سریشم کی کلکتہ سے جورہاٹ کے لیے کنیکٹنگ فلائٹ بھی نکل گئی تھی۔

    بد قسمتی سے کلکتہ سے جورہاٹ کے لیے صرف ایک فلائٹ تھی اور اگلے دن سریشم کی بیٹی کو کالج میں داخلہ لینا تھا، اس لیے سریشم نے انڈیگو کی دو اور پروازیں بک کروائیں، تاکہ بیٹی وقت پر کالج پہنچ سکے، اس کے لیے انھوں نے ایک فلائٹ حیدر آباد سے کلکتہ کے لیے بُک کی، اور پھر کلکتہ سے گوہاٹی کے لیے ایک بک کر لی، پھر وہاں سے انھیں رات بھر بس سے سفر کرنا تھا اور صبح جورہاٹ پہنچ جانا تھا۔

    ایئر لائن کی غلطی کی وجہ سے اتنی تکلیف ملنے پر سریشم نے ایئر لائن کے خلاف شکایت درج کرائی اور فلائٹ پر خرچ کی گئی رقم کی واپسی کی درخواست کر دی، تاہم انڈیگو فلائٹ نے ان کی درخواست خارج کر دی، جس پر انھوں نے عدالت جانے کا فیصلہ کر لیا۔

    سریشم کو عدالتی کارروائی کے دوران بھی 15 سماعتوں میں پیش ہونا پڑا، جس میں دو سال لگے کیوں کہ ایئر لائن اپنے کاغذات پیش کرنے کے لیے وقت مانگتی رہی۔

    آخر کار عدالت نے اس کیس میں اپنا فیصلہ سنا دیا، اور ایئر لائن کو حکم دیا کہ وہ مسافر کو مشکلات کے لیے ایک لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرے، نیز مقدمے بازی میں خرچ کی گئی رقم دینے کا حکم بھی دیا گیا۔

  • ہماری جینز کا نیلا رنگ کہاں سے آیا؟

    ہماری جینز کا نیلا رنگ کہاں سے آیا؟

    رنگ مختلف خاصیتوں کے حامل ہوتے ہیں، کچھ رنگ خوشی، خوشحالی، محبت اور سکون کا استعارہ ہوتے ہیں تو کچھ غم و الم، مایوسی اور ناامیدی کی علامت ہوتے ہیں۔

    نیلا بھی ایسا ہی رنگ ہے جو بھروسے، وفاداری اور ذہانت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس رنگ کی کچھ ایسی خصوصیات بھی ہیں جو ہم آج سے قبل نہیں جانتے تھے؟

    ہماری نیلے رنگ کی جینز، اور نیلے رنگ کے مختلف ملبوسات آج کے دور میں مختلف کیمیکلز سے رنگے جاتے ہیں۔ آئیے آج ہم آپ کو اس رنگ کے اصل خطے اور اس کی تاریخ کے بارے میں بتاتے ہیں۔

    جاپان کے جنوب مغرب میں واقع مضافاتی شہر ٹوکو شیما نیلا رنگ پیدا کرنے والے پودوں انڈیگوفیرا ٹنکوریا کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ اس شہر میں یوشینو گاوا نامی دریا ہے جو زیر زمین بہتا ہے اور مٹی کو حرارت فراہم کرتا ہے۔

    ان پودوں سے حاصل ہونے والا نیلا رنگ سنہ 1600 سے مقبول ہونا شروع ہوا۔ اس سے قبل جاپان کا سمورائی قبیلہ اس رنگ کو عام استعمال کرتا تھا۔

    دراصل اس نیلے رنگ سے جب کاٹن کو رنگا جاتا تھا تو وہ کاٹن سخت ہوجاتا تھا، یہ کپڑا دیگر کپڑوں کی نسبت بدبو اور دھول مٹی سے کم خراب ہوتا تھا۔ چنانچہ سخت مشقت کرنے والے اور سخت جان سمورائیوں کے لیے یہ ایک پسندیدہ رنگ تھا۔

    پودوں سے حاصل ہونے والا یہ نیلا رنگ جسم کے مختلف زخموں کو بھی جلد مندمل کردیتا تھا کیونکہ یہ رنگ زخم کو مختلف بیکٹریا سے محفوظ رکھتا تھا۔

    یہ رنگ اس وقت فائر فائٹرز کے لباس کا بھی رنگ تھا، کیونکہ (خالص) نیلا رنگ 1500 ڈگری فارن ہائیٹ کے شعلوں سے بھی بچا سکتا ہے۔

    تاہم اس رنگ کا حصول اتنا آسان بھی نہیں تھا۔

    اس رنگ کو حاصل کرنے کے لیے مخصوص پودے کے پتوں کو پودے سے الگ کیا جاتا ہے، اس کے بعد اسے دھوپ میں سکھایا جاتا ہے۔ ان پتوں کو ہر تھوڑی دیر بعد پلٹ کر دھوپ لگانی ضروری ہوتی ہے۔

    اچھی طرح دھوپ میں رہنے کے بعد ان پتوں کا رنگ نیلا مائل ہوجاتا ہے۔ اس کے بعد اس سے رنگ تیار کیا جاتا ہے۔ یہ سارا عمل تقریباً 1 سال میں مکمل ہوتا ہے۔

    اس رنگ کو حاصل کرنے میں درپیش محنت اور طوالت کی وجہ سے اب اس رنگ کے لیے کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جب مارکیٹ میں اصل رنگ کی مانگ کم ہوئی تو اس کی افزائش سے وابستہ کسانوں نے بھی ان پودوں کو اگانا چھوڑ کر کوئی دوسرا ذریعہ معاش تلاش کرلیا۔

    ٹوکو شیما میں اب گنتی کے صرف 5 کسان ہیں جو ابھی بھی اس پودے کی افزائش کر رہے ہیں۔

    اس رنگ سے کپڑوں کو رنگنا بھی کوئی آسان کام نہیں، رنگ سازوں کو اس رنگ میں رنگی ایک شے تیار کرنے میں کم از کم 10 دن لگ جاتے ہیں۔

    طویل عرصے تک اس رنگ سے کھیلنے کے بعد زیادہ تر رنگ سازوں کے ناخن بھی مستقل اسی رنگ میں رنگ جاتے ہیں۔

    خالص اور کیمیکل ملے رنگ میں کیا فرق ہے؟

    یہ بات تو طے ہے کہ جب کوئی شے خالص اور قدرتی اشیا سے تیار کی جاتی ہے تو اس کی الگ ہی چھب ہوتی ہے۔

    اس رنگ کے کاروبار سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ کیمیکل والے رنگ سے جب کپڑے کو رنگا جاتا ہے تو وہ اسی وقت خوبصورت معلوم ہوتا ہے، اور کچھ عرصے بعد اس کی یہ خوبصورتی ماند پڑ جاتی ہے۔

    اس کے برعکس اصل رنگ سے رنگی اشیا کی خوبصورتی وقت کے ساتھ نکھر کر آتی ہے اور یہ دیرپا بھی ہوتی ہے۔

    ایک ماہر رنگریز پودوں سے حاصل کیے گئے نیلے رنگ سے مختلف شیڈز تخلیق کر سکتا ہے، وہ اسے سیاہی مائل نیلا بھی بنا سکتا ہے، اور سمندر جیسا پرسکون نیلگوں بھی۔

    کیا آپ یہ خالص رنگ پہننا چاہیں گے؟