Tag: indonesia and malaysia

  • پام آئل کی پیداوار کبھی کم نہیں کریں گے، دو ممالک ڈٹ گئے

    پام آئل کی پیداوار کبھی کم نہیں کریں گے، دو ممالک ڈٹ گئے

    دنیا بھر میں پام آئل کے سب سے بڑے پیداواری ممالک انڈونیشیا اور ملائیشیا یورپی یونین کے فیصلے کیخلاف مشترکہ حکمت عملی بنانے پر متفق ہوگئے۔

    اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا کے سربراہان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پام آئل کے خاتمے کیلئے ہونے والی کوششوں کیخلاف مل کر کام کریں گے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ بات انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو اور ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم سے ملاقات کے بعد سامنے آئی جو اپنا پہلا غیرملکی دورہ کر رہے تھے۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ سال 2030 تک پام آئل پر مبنی بائیو ایندھن کو مرحلہ وار ختم کردے گی کیونکہ اس کا خیال ہے کہ جنگلات کی کٹائی سے ماحولیات کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

    یورپی یونین کا مؤقف ہے کہ پام آئل جیسی فصلوں اور جنگلات کی کٹائی ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ اور بالواسطہ طور پر موسمیاتی تبدیلی کا باعث بنتی ہے۔

    انڈونیشیا اور ملائیشیا کے سربراہان کے دوران ہونے والے معاہدے میں شپنگ، ایکسپورٹ امپورٹ فنانسنگ، گرین انرجی اور بیٹری انڈسٹری کی ترقی کے بارے میں مفاہمت کی آٹھ یاد داشتوں پر دستخط کیے گئے۔

    دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

  • انڈونیشیا اورملائیشیا کا غیرقانونی تارکین وطن کو پناہ دینے پراتفاق

    انڈونیشیا اورملائیشیا کا غیرقانونی تارکین وطن کو پناہ دینے پراتفاق

    کوالالمپور: ملائیشیا اورانڈونیشیا نے کشتیوں پر سوارہزاروں غیرقانونی تارکین وطن کوعارضی طور پر پناہ دینے پراتفاق کرلیا ہے جبکہ امریکی حکومت نے ایشین تارکین وطن کی بحالی کے لئے فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

    کوالالمپور میں تھائی لینڈ،ملائیشیا اورانڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں اپنی سمندری حدود میں کشتیوں میں محصورغیرملکی تارکینِ وطن کےمعاملے پرغور کیا گیا۔

    اجلاس کے بعد ملائیشیا کے وزیرِخارجہ انیفاامان نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا نے اس بات پراتفاق کیا ہےکہ سمندر میں پھنسے تقریباً سات ہزار افراد کوعارضی طور پر پناہ دے دی جائے۔

    تاہم یہ صرف اس شرط پر ہوگا کہ عالمی برادری ایک سال میں ان غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی اوران کی بحالی کا کام مکمل کرے،غیرقانونی تارکین وطن کی اکثریت کا تعلق برما کے روہنگا مسلمانوں اوربنگلہ دیشی باشندوں پرمشتمل ہے۔

    دوسری جانب امریکی حکومت کے ترجمان نےایشیا میں غیرقانونی تارکین وطن کی بحالی اورواپسی کےلئےملائیشیا اورانڈونیشا کوحکومتوں کےلئے فنڈزجاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔