Tag: Indonesia

  • انڈونیشیا اور ایران اور سینکڑوں جعلی فیس بُک اکاؤنٹس اور پیجز بند

    انڈونیشیا اور ایران اور سینکڑوں جعلی فیس بُک اکاؤنٹس اور پیجز بند

    واشنگٹن : سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بُک نے ایران اورانڈونیشیا سے منسلک 900 جعلی اکاؤنٹس، گروپس اور پیجز بند کردئیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بُک انتظامیہ نے یہ اقدام مذکورہ گروپس، جعلی اکاؤنٹس اور پیجز پر شائع کی جانے والی مذہبی، سیاسی انتشار پھیلانے کا باعث بن رہے تھے۔

    فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایرانیوں کی جانب سے جعلی اکاؤنٹ سازی ایک منظم غیر مسلمہ رویہ ہے۔

    فیس بُک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جن اکاؤنٹس کو بند کیا گیا ہے کہ وہ ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے سے منسلک تھے اورمشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء کے عوام کو نشانہ بنارہے تھے۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ 262 پیجز، 356 جعلی اکاؤنٹس اور 3 گروپس فیس بک سے ڈیلیٹ کیے گئے ہیں جبکہ 162 انسٹاگرام اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایک پیجز کی فلوورز کی تعداد 20 لاکھ تھی، ایک گروپ پر 1600 صارفین کے اکاؤنٹس تھے جبکہ ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ کے فلوورز کی تعداد 2 لاکھ 56 ہزار تھی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فیس بُک انتظامیہ کی جانب سے انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے 207 پیجز، 800 فیس بُک اکاؤنٹس، 546 فیس بک گروپ اور 208 انسٹاگرام اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ کی جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ منجمد کیے جانے والے جعلی اکاؤٹنس اور پیجز کی تحقیقات میں ٹویٹر انتظامیہ نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فیس بُک انتظامیہ کی جانب سے حالیہ کچھ مہینوں کے دوران سینکڑوں اکاؤنٹس اور پیجز بند کیے گئے ہیں، منجمد کیے گئے اکاؤنٹس اور گروپس، پیجز میں اکثر کا تعلق افغانستان، جرمنی، بھارت، سعودی عرب اور امریکا سے ہے۔

    فیس بک انتظامیہ کی جانب سے اس سے قبل میانمار، بنگلادیش اور روسی اکاؤنٹس بھی بند کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : فیس بُک نے سیکڑوں روسی اکاؤنٹس اور پیجز بند کردئیے

    سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بُک نے روس سے تعلق رکھنے سیکڑوں اکاؤنٹس اور پیجز بند کردئیے، کمپنی کا کہنا ہے کہ دو روسی نیٹ ورک نیٹو اور امریکا مخالف کارروائیوں میں ملوث تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک نیٹ ورک 364 اکاؤنٹس اور پیجز پر مشتمل تھا اور روس کی انگریزی زبان کی سرکاری ویب سائٹ ’اسپٹنک‘ کے ملازمین سے منسلک تھا، جو وسطی ایشیاء، وسطی اور مشرقی یورپ کی ریاستوں میں سرگرام تھا۔

  • انڈونیشیا میں سیلاب نے تباہی مچادی، 59 افراد ہلاک 25 لاپتہ

    انڈونیشیا میں سیلاب نے تباہی مچادی، 59 افراد ہلاک 25 لاپتہ

    جکارتہ : انڈونیشیا کے علاقے سیلوویسی میں شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 59 افراد ہلاک جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے صوبے جنوی سیلوویسی میں ہونے والی شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب نے تباہی مچا دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سیلاب اور لینڈ سلائنڈنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 59 تک پہنچ گئی ہیں جبکہ دو درجن سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں جنہیں ریسکیو حکام تلاش کررہے ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کاکہنا ہے کہ سیلابی ریلوں سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ 34 ہزار افراد کو شدید بارشوں اور تیز ہواؤں میں گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا جارہا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث 5 ہزار گھر، 12 ہزار ایکٹر چاولوں کی فصل زیر آب آگئی ہے۔

    سیلوویسی کے ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث صوبے کے 100 گاؤں زیر آب آئے ہیں، جمعرات کی شام تک ہلاکتوں کی تعداد 30 تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں گوا ڈسٹرکٹ میں ہوئی ہیں جہاں 44 افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سیلاب کے نتیجے میں متاثرہ علاقوں میں جانے والا اہم ہائی وے بند ہوگیا ریسکیو ادارے ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرین کو امداد فراہم کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : انڈونیشیا میں سونامی سے 429 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر کے اختتام پر انڈونیشیا کے آبنائے سنڈا میں سونامی کی لہریں ساحل سے ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں 429 افراد ہلاک اور 1600 زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں سے موصول ہونے والی ابتک کی اطلاعات کے مطابق 150 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

    اس سے قبل 2004 میں آنے والے سونامی کے باعث ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • انڈونیشیا میں‌ 6.4 شدت کے زلزلے

    انڈونیشیا میں‌ 6.4 شدت کے زلزلے

    جکارتہ : انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، تاہم زلزلے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ برس انڈونیشیا میں آنے والے زلزلوں کی تباہ کاریوں کا غم ہلکا نہ ہوا تھا کہ آج پھر انڈونیشیا کے جنوبی شہر ربا میں زلزے کے نتیجے میں کئی مکانات متاثر ہوئے۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا تھا کہ جزیرے سمبوا میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.4 ریکارڈ کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آج صبح آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کئی عمارتوں اور مکانات کو نقصان پہنچا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا تھا کہ زلزلہ شہر سے 219 کلومیٹر دور جبکہ گہرائی زمین میں 25 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

    انڈونیشین حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں تاحال سونامی کا بھی کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : انڈونیشیا میں سونامی سے 429 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر کے اختتام پر انڈونیشیا کے آبنائے سنڈا میں سونامی کی لہریں ساحل سے ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں 429 افراد ہلاک اور 1600 زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں سے موصول ہونے والی ابتک کی اطلاعات کے مطابق 150 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

    اس سے قبل 2004 میں آنے والے سونامی کے باعث ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • انڈونیشیا میں سونامی سے 429 افراد ہلاک

    انڈونیشیا میں سونامی سے 429 افراد ہلاک

    جکارتہ: انڈونیشیا میں تباہ کن سونامی سے ہلاکتوں کی تعداد 429 تک پہنچ گئی جبکہ 1600 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے آبنائے سنڈا میں سونامی کی لہریں ساحل سے ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں 429 افراد ہلاک اور 1600 زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں سے موصول ہونے والی ابتک کی اطلاعات کے مطابق 150 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

    انڈونیشیائی حکام کا کہنا ہے کہ جزیرہ کراکاٹوامیں آتش فشانی کے باعث سونامی کی لہریں پیدا ہوئیں جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔

    انڈونیشیا کے صدر جوکوویددو نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور لوگوں سے صبر کرنے کو کہا ہے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ نے انڈونیشیا میں سونامی سے متاثر ہونے والے افراد سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں انڈونیشیا کے ساتھ ہیں۔

    انڈونیشیا میں زلزلے اور سیلاب کے نتیجے میں 1500 سے زائد افراد ہلاک


    اس سے قبل رواں سال اکتوبرمیں انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی اور شہر پالو میں زلزلے کے باعث اٹھنے والے سمندری طوفان کی زد میں آکر 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آفٹر شاکس کے بعد سونامی کی 10، 10 فٹ اونچی لہروں نے شہر میں ایسی تباہی مچائی جس کے باعث شہر میں درجنوں عمارتیں تباہ ہوئیں۔

    انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 347 ہوگئی


    یاد رہے کہ رواں سال اگست میں انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں 347 ہلاک اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے ایک ایسے حصے میں واقعہ ہے جہاں زلزلے آنے اور آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے واقعات عموماً رونما ہوتے رہتے ہیں اوردنیا بھر کے تقریباً آدھے آتش فشاں اسی حصّے میں پائے جاتے ہیں۔

  • انڈونیشیا میں طیارہ حادثے پر پاکستان کا اظہار افسوس

    انڈونیشیا میں طیارہ حادثے پر پاکستان کا اظہار افسوس

    اسلام آباد: انڈونیشیا میں طیارہ حادثے پر پاکستان نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک افراد کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کی نجی ایئر لائن کا طیارہ جی ٹی 610 سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا، ریسکیوں ٹیموں نے 6 مسافروں کی لاشیں برآمد کرلی جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے شکار افراد کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

    انڈونیشیا: نجی ایئرلائن کا طیارہ سمندر میں گرکر تباہ، 6 مسافروں‌ کی لاشیں برآمد

    خیال رہے کہ آج انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کے ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے والا نجی ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ نامعلوم وجوہات کے باعث ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد اچانک سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا۔

    انڈونیشیا کی نجی ایئر لائن ’لاوئن ایئر‘ کا مسافر بردار طیارہ ’جی ٹی 610‘ 189 مسافروں کو دارالحکومت جکارتہ سے جزیرہ سماٹرا کے شہر پنگ کل پنانگ لے جار ہا تھا۔

    یاد رہے کہ سنہ 2014 میں بھی لوئن ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ 904 حادثے کے باعث سمندر میں گرکر تباہ ہوگیا تھا، جس میں 108 افراد سوار تھے تاہم خوش قسمتی میں جہاز میں سوار تمام مسافر زندہ بچ گئے تھے۔

  • انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ، 27 افراد ہلاک

    انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ، 27 افراد ہلاک

    جکارتہ : انڈونیشیا کے صوبے سماٹرا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے اسکول اور گھروں کو ملبے میں تبدیل کردیا، لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 12 بچوں سمیت 27 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے کے مختلف جزیزوں پر زلزلوں، سونامی اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد صوبہ سماٹرا میں سیلاب نے تباہی مچادی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا کے صوبے سماٹرا کے مین ڈیلنگ نٹل ڈسٹرکٹ کے مورا سلادی میں سیلابی ریلے اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں اسلامک ویلیج اسکول کی عمارت سمیت 500 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اسکول کے 12 طالب علم سمیت 27 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ ابھی تک 10 بچے لاپتہ ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر امدادی سرگرامیاں انجام دیتے ہوئے تباہ حال اسکول سے 17 بچوں کو زخمی حالت میں نکال لیا تھا جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ سماٹرا صوبے کے دوسرے حصّے میں سیلاب کے باعث گھروں پر مٹی کے تودے گرنے سے متاثرہ گھروں میں موجود 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے

    ریسکیو ٹیموں کا کہنا تھا کہنا تھا کہ مینڈلنگ میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والی گاڑی سے دو افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی سماٹرا کے علاقے سیبولا میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 100 عمارتیں تباہ ہوئیں ہیں جبکہ 4 دیہاتی ہلاک ہوئے جبکہ 4 افراد شمالی سماٹرا کے مغربی ضلع میں ہلاک ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں مغربی ضلع میں تین پُل بھی منہدم ہوگئے ہیں جس کے باعث عوام دیہاتی علاقوں میں محصور ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی اور شہر پالو میں شدید نوعیت کا زلزلہ آیا تھا جس کے بعد سمندر بھی بپھر گیا تھا اور اور پھر طوفان آیا تھا جس کی زد میں آکر اب 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • انڈونیشیا میں سونامی آنے سے چند لمحے پہلے کی ویڈیو

    انڈونیشیا میں سونامی آنے سے چند لمحے پہلے کی ویڈیو

    گزشتہ ہفتے انڈونیشیا میں سونامی نے تباہی مچادی تھی ، وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی اور ہزارو ں افراد لاپتہ ہوگئے، سونامی سے چند لمحے قبل کی یہ ویڈیو آپ کے دل کی دھڑکنیں روک دے گی۔

    کیا ہوتا ہے جب بپھرا ہوا سمندر اپنی حدود سے چیختا چنگھاڑتا باہر آجاتا ہے اور راستے میں آنے والی ہر چیز کسی تنکے کی طرح پانی کے ریلے میں بہنے لگتی ہے ، سونامی آنے سے چند سیکنڈ پہلے اور اس کے بعد کی ویڈیو دیکھئے۔

    حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ سونامی کے نتیجے میں انڈونیشیا کے دو جزیرے سولاویسی اور شہر پالو کے ہزاروں رہائشی افراد متاثر ہوئے اور اس کی وجہ سے سیکڑوں گاؤں بھی تباہ ہوگئے۔

    ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ 5 ہزار سے زائد افراد کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل سکا جن کے بارے میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ شاید تباہ کاریوں کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ گمشدہ افراد کی تعداد ابتدائی شکایات موصول ہونے کے بعد سامنے آئی البتہ ابھی حکومت متاثرہ شہروں میں شکایتی مراکز قائم کرے گی تاکہ تباہ کاریوں کا اندازہ ہوسکے۔

    یاد رہے کہ  چار روز قبل انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی اور شہر پالو میں شدید نوعیت کا زلزلہ آیا تھا جس کے بعد سمندر بھی بپھر گیا تھا اور اور پھر طوفان آیا تھا جس کی زد میں آکر اب 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    سونامی کے نتیجے میں 70 ہزار سے زائد عمارتیں زمین بوس ہوگئیں تھی، زلزلے کے بعد آنے والے آفٹر شاکس کے بعد سمندر سے 10 ، 10 فٹ اونچی لہریں بنی تھیں جس کا پانی مختلف علاقوں میں داخل ہوگیا تھا۔

  • انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر زلزلہ، 3 افراد ہلاک

    انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر زلزلہ، 3 افراد ہلاک

    جکارتہ : انڈونیشیا کے جزیرے جاوا اور بالی میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے نتیجے میں جزیرے جاوا میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ انڈونیشیا میں آنے والے زلزلوں کی تباہ کاریوں کا بوجھ ہلکا نہ ہوا تھا کہ آج پھر انڈونیشیا کے جزیروں بالی اور جاوا میں زلزے کے نتیجے میں کئی مکانات متاثر ہوئے۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا تھا کہ جزیرے بالی اور جاوا میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6 ریکارڈ کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آج صبح آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، زلزلے کا مرکز بالی تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ شدید نوعیت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میں انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں 3 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل آنے والے زلزلے اور سونامی کی وجہ سے اب تک 1763 افراد ہلاک جبکہ 5000 ہزار سے زائد شہری لاپتہ ہوئے ہیں، حکام نے لاپتہ افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 347 ہوگئی


    خیال رہے کہ رواں برس اگست میں انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 347 ہوگئی ہے جبکہ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور سینکڑوں افراد زخمی ہیں۔


    مزید پڑھیں : انڈونیشیا میں زلزلے کے شدید جھٹکے ‘ 2 افراد ہلاک


    خیال رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے ایک ایسے حصے میں واقعہ ہے جہاں زلزلے آنے اور آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے واقعات عموماً رونما ہوتے رہتے ہیں اور دنیا بھر تقریباً آدھے آتش فشاں اسی حصّے میں پائے جاتے ہیں۔

    یاد رہے 8 ماہ قبل بھی انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ سمیت گنجان آباد جزیرے جاوا میں زلرلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ کئی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

  • انڈونیشیا میں زلزلے اور سیلاب کے نتیجے میں 1500 سے زائد افراد ہلاک

    انڈونیشیا میں زلزلے اور سیلاب کے نتیجے میں 1500 سے زائد افراد ہلاک

    جکارتہ : انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی اور شہر پالو میں شدید نوعیت کا زلزلہ محسوس کیے گئے تھے، زلزلے کے باعث اٹھنے والے سمندری طوفان کی زد میں آکر اب تک 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی اور شہر پالو میں زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 1500 زائد تک پہنچ گئی جبکہ زلزلے کے نتیجے میں 70 ہزار عمارتیں زمین بوس ہوگئی یا انہیں شدید نقصان ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سیلاب اور زلزلوں کے تھمنے کے بعد ریسکیو  اہلکاروں کی جانب سے متاثرہ شہروں میں امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اب تک پیٹابو سے 26 اور بالاراؤ سے 48 افراد کو زندہ نکالا گیا ہے جبکہ  مزید افراد کی تلاش کا کام جاری رہے گا۔

    ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے ترجمان کی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایک ہزار افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں کیوں کہ زلزلے اور سیلاب کے باعث متاثرہ علاقوں میں کئی کئی فٹ گہرے گڑھے بن گئے ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق متاثرہ افراد شدید زلزلوں اور سیلاب کے نتیجے میں بجلی سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ پانی تک بھی رسائی حاصل نہیں کرپارہے ہیں۔

    دوسری جانب پولیس اہلکار  لیٹروں سے دکانوں کی حفاظت پر مامور ہیں جس نے پولیس کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے، پالو شہر کی پولیس نے کچھ افراد کو گرفتار جو کمپیوٹر  اور نقدی چوری کرنے کے جرم میں حراست میں بھی لیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آفٹر شاکس کے بعد سونامی کی 10، 10 فٹ اونچی لہروں نے شہر میں ایسی تباہی مچادی جس کے باعث شہر میں درجنوں عمارتیں تباہ ہوگئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.5 ریکارڈ کی گئی ہے، امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ زیر زمین 10 کلومیٹر گہرائی میں تھا جس کے نتیجے میں سونامی کی 10 فٹ لہریں پیدا ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ زلزلے اور سیلاب کے نتیجے میں سینکڑوں افراد لاپتہ ہیں جبکہ بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوچکی ہے۔


    مزید پڑھیں : انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 347 ہوگئی


    یاد رہے کہ انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 347 ہوگئی ہے جبکہ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور سینکڑوں افراد زخمی ہیں۔

  • زلزلے اور سونامی کے بعد انڈونیشیا میں آتش فشاں لاوا اگلنے لگے

    زلزلے اور سونامی کے بعد انڈونیشیا میں آتش فشاں لاوا اگلنے لگے

    جکارتا: زلزلے اور سونامی کے بعد انڈونیشیا پر ایک اور افتاد ٹوٹ پڑی، آتش فشاں لاوا اگلنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق قدرتی آفات کے شکار انڈونیشیا کے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، جزیرہ سولا ویسی پر ایک اور مشکل ٹوٹ پڑی.

    پہاڑ سپوتان نے لاوا اگلنا شروع کردیا، ہر طرف دھوئیں کے بادل چھا گئے. حکومتی نے رہائشیوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا.

    دوسری جانب جاوا کے علاقے میں‌بھی ایک آتش فشاں نے لاوا اگلنا شروع کر دیا ہے، جس کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

    یاد رہے کہ انڈونیشیا میں زلزلے اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے، زلزلے سے جنم لینے والے سمندری طوفان کی زد میں آکر اب تک 1350 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی اور شہر پالو اس زلزلے کا اصل شکار ہیں، جس کے نتیجے میں سیکڑوں عمارتیں زمین بوس ہوچکی ہیں.

    سیلاب اور زلزلوں کے تھمنے کے بعد ریسکیو اہلکاروں نے متاثرہ شہروں میں امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، مگر انفرااسٹرکچر تباہ ہونے کے باعث انھیں شدید مشکلات کا سامنا ہے.

    چند علاقے بجلی سے محروم ہیں، رابطے کا نظام بھی منقطع ہوگیا ، مختلف علاقوں‌سے لوٹ مار کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں.