Tag: Indus Water Commission

  • پاک بھارت آبی مذاکرات : پاکستانی ماہرین کا تین رکنی وفد آج صبح بھارت روانہ ہوگا

    پاک بھارت آبی مذاکرات : پاکستانی ماہرین کا تین رکنی وفد آج صبح بھارت روانہ ہوگا

    لاہور : پاک بھارت آبی تنازعات پرمذاکرات کیلئے پاکستان کے آبی ماہرین کا تین رکنی وفد آج صبح دس بجے بھارت روانہ ہوگا۔ پاکستانی وفدکی قیادت انڈس واٹرکمشنرمہرعلی شاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے حوالے سے مذاکرات پر جمی برف پگھل گئی، انڈس واٹر کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد آج27 جنوری بروز اتوار کو واہگہ کے راستے نئی دہلی روانہ ہوگا، پاکستانی وفدکی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہرعلی شاہ کریں گے۔

    وفد دریائے چناب پر بنائے گئے بھارتی منصوبوں کامعائنہ کرے گا، پاکستان نے لوئرکلنائی اور پکل ڈل منصوبوں پراعتراضات اٹھائے ہیں، بھارت اب تک سندھ طاس معاہدےکی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی ڈیم بنا چکا ہے، بھارتی آبی ماہرین کاوفد اگست دو ہزار اٹھارہ میں پاکستان کا دورہ کرچکا ہے۔

    واضح رہے بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کی سربراہی میں گزشتہ برس اگست میں بھارتی وفد پاکستان آیا تھا، مذاکرات میں پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ پکل ڈل، لوئرکلنائی پن بجلی گھروں کے ڈیزائن پراعتراض ہے۔

    پاکستان کا موقف تھا کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

  • پاک بھارت واٹرکمشنرز کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا

    پاک بھارت واٹرکمشنرز کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا

    اسلام آباد : پاکستان اوربھارت کے انڈس واٹر کمشنروں کا دو روزہ اجلاس آج سے اسلام آباد میں شروع ہورہا ہے۔ بھارت کے انڈس واٹر کمشنر کی قیادت میں بھارت کا دس رکنی وفد اجلاس میں شرکت کیلئے واہگہ کے راستے پہلے ہی لاہور پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انڈیا انڈس واٹرکمیشن کے مابین دو روزہ مذاکرات آج سے اسلام آباد میں شروع ہورہے ہیں جس کے لیے انڈین انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کی سربراہی میں دس رکنی وفد واہگہ بارڈر راستے لاہور پہنچا ہے۔

    بیس اور 21 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والے ان مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مرزا آصف بیگ کریں گےـ انڈس واٹر کمیشن کا اجلاس پاکستان اور بھارت میں ہر سال ایک ایک بار ہونا لازمی ہے، کمیشن دونوں ملکوں کے انڈس کمشنرز پرمشتمل ہے اور سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد سے متعلق تکنیکی امور پر تبادلہ خیال کرتا ہے۔

    بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پندرہ ارب ڈالر لاگت کے پن بجلی منصوبوں کی تعمیرتیزکردی ہے اور وہ پاکستان کو پانی کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا کررہا ہے۔ تاہم بھارت کی طرف سے دوروزہ مذاکرات کے ایجنڈے میں بھارت کی طرف سے متنازعہ ڈیموں کی تعمیر کا مسئلہ شامل نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں دریائے چناب پر بننے والے تین منصوبے زیر بحث آئیں گے، دریائے چناب پر تعمیر کیے جانے والے متنازع منصوبوں میں مایار ڈیم، لوئر کلنائی ڈیم اور پاکل دل ڈیم شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ بھارت کی طرف سے پاکستان کی جانب چھوڑے جانے والا بارش کا پانی اور اس کی صحیح مقدار اور معلومات سے متعلق بھی بات چیت کی جائے گی۔