Tag: indus water commissioner

  • آبی مذاکرات  کامیاب : بھارت  نے پاکستانی اعتراضات   کو تسلیم کرلیا

    آبی مذاکرات کامیاب : بھارت نے پاکستانی اعتراضات کو تسلیم کرلیا

    لاہور : انڈس واٹرکمشنرسیدمہر علی شاہ نے بھارت سے آبی مذاکرات کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی وفد نے پاکستانی اعتراضات کو تسلیم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چار روزہ مذاکرات کے بعد بھارتی آبی ماہرین کا 10 رکنی وفد واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھارت روانہ ہوگیا۔

    بھارتی وفد کی واپسی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی انڈس واٹر کمیشنر سید مہر علی شاہ نے کہا کہ مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاگ نہیں پیدا ہوا، بھارت کے آبی ماہرین ساتھ مذاکرات کامیاب رہے، پاکستان نے کھل کر اپنے اعتراضات سے بھارت کو آگاہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کیرو اور پکل دل پر جو اعتراضات تھے، بھارتی وفد نے پاکستانی اعتراضات تسلیم کرنے کے بعد مئی میں پکل دل اور کیرو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی سائٹس کا معائنہ کرانے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

    سید مہر علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کو دونوں بھارتی منصوبوں کے ڈیزائن پر اعتراضات ہیں، فلڈ کے ڈیٹا پر کچھ جوابات مانگے ہیں، پہلے بھارت ہر قسم کے سیلابی پانی ڈیٹا شیئر کرتا رہا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال مارچ میں پاکستانی انڈس واٹر کمیشن کے وفد نے نئی دہلی میں 2روزہ مذاکرات میں حصہ لیا تھا ، 8رکنی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ نے کی جبکہ بھارتی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر پردیپ کمار سکسینہ نے کی تھی۔

    واہگہ بارڈر پر انڈس واٹرکمشنر مہرعلی شاہ نے بتایا تھا کہ بھارتی سائیڈ نے ہمارے موقف کوپوری توجہ سےسنا، پرامیدہیں کہ ہرسال اب یہ میٹنگ کاسلسلہ چلتا رہے گا، میٹنگ میں بھارتی پراجیکٹ پرٹیکنیکل اعتراضات اٹھائےتھے، اعتراضات پر غور کرنے کی گارنٹی دی گئی اور بھارتی حکام نے پاکستان کے دورے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • بھارتی آبی منصوبوں پر اعتراضات اجلاس کے بعد فائنل کیے جائیں گے، مہرعلی شاہ

    بھارتی آبی منصوبوں پر اعتراضات اجلاس کے بعد فائنل کیے جائیں گے، مہرعلی شاہ

    لاہور : پاکستانی انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ نے کہا ہے کہ بھارت جا کر بلاروک ٹوک چار منصوبوں کا معائنہ کیا، آئندہ اجلاس کے بعد اعتراضات کو فائنل کیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھارت کے دورے سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ آبی منصوبوں پر اعتراضات کو اس وقت تک فائنل نہیں کرسکتے جب تک فریقین میں باضابطہ میٹنگ نہ ہو۔

    بھارتی عہدیداروں کا رویہ اچھا اور کو آپریٹیو تھا، بلاروک ٹوک جہاں ہم جانا چاہتے تھے وہاں گئے اور  پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر چار آبی منصوبوں کا معائنہ بھی کیا، انہوں نے بتایا کہ رتلے اور لوئیر کلنائی پر ابھی کوئی تعمیر نہیں ہوئی، پاکل دل پر ان کا کام چل رہا تھا، وہ بھی صرف ایک سے دو فیصد ہے۔

    پانی کے بہاؤ کا رخ بدلنے کیلئے جو ٹنل بنائی جانی تھی وہ ابھی شروع نہیں ہوئی۔ پاکستانی انڈس واٹر کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی حکام بھی پاکستان کا دورہ کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے بھی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

    بھارت میں الیکشن کے بعد بھارتی وفد کی آمد متوقع ہے، اپنے تحفظات سے متعلق آئندہ سندھ طاس کمشنر کی باقاعدہ میٹنگ میں کیا جائے گا۔

    آبی تنازعات پر مذاکرات ، پا کستانی وفد کی زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کیلئے  بھارت روانگی

    واضح رہے کہ27جنوری کو پاکستانی وفد دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے کل بھارت پہنچا تھا، مہرعلی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پرپا کستان نے بھر پور آواز بلند کی ہے۔

    قبل ازیں بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کی سربراہی میں گزشتہ برس اگست میں بھارتی وفد پاکستان آیا تھا، مذاکرات میں پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ پکل ڈل، لوئرکلنائی پن بجلی گھروں کے ڈیزائن پراعتراض ہے۔

    پاکستان کا مؤقف تھا کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔