Tag: Indus Waters Treaty

  • وزیراعظم کا ثالثی عدالت کے سندھ طاس معاہدے پر ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم

    وزیراعظم کا ثالثی عدالت کے سندھ طاس معاہدے پر ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم

    وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر مستقل ثالثی عدالت کی طرف سے دیے گئے ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے سے پاکستانی بیانیے کو تقویت ملی ہے، عدالتی فیصلے کے مطابق بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں، پانی ہماری لائف لائن ہے، وزیراعظم نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور اعوان کی کاوشوں کی تعریف بھی کی ہے۔

    پاکستان کی بڑی کامیابی: سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت نے پاکستانی موقف کی تائید کر دی

    واضح رہے کہ عالمی ثالثی عدالت (پی سی اے) نے پاکستانی مؤقف کی تائید کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کی عارضی معطلی کے بھارتی اعلان کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فیصلہ دیا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت جاری ثالثی کو یکطرفہ طور پر نہیں روک سکتا۔

    رواں برس بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے کئی اقدام سامنے آئے تھے، ان میں سے ایک سندھ طاس معاہدے کو فوری طور پر معطل کرنا تھا۔

    بھارت کا یہ اقدام یکطرفہ تھا، جس پر ثالثی کی مستقل عدالت نے یہ ’کارروائی عدالت کی خود مختاری یا دائرہ اختیار کو محدود نہیں کر سکتی‘بیان سامنے آیا ہے۔

    پی سی اے کو 1899 میں دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی تنازعات حل کرنے کے لیے پہلے عالمی نظام کے طور پر قائم کیا گیا تھا، یہ ریاستوں، اس سے منسلک اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں کو تنازعات حل کرنے کی مختلف سہولیات فراہم کرتا ہے، جن میں ثالثی، مفاہمت، مصالحت اور حقائق معلوم کرنے جیسی خدمات فراہم کرتا ہے۔

  • سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت کا فیصلہ خوش آئند ہے، شیری رحمان

    سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت کا فیصلہ خوش آئند ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے  پر ثالثی عدالت کا فیصلہ خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے  پر ثالثی عدالت کا فیصلہ خوش آئند ہے، ثالثی عدالت کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی جیت ہے۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا، عالمی عدالت نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا، بھارت کی یکطرفہ ہٹ دھرمی غیر قانونی قرار دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ثالثی عدالت کا کردار محدود کرنے کی بھارتی کوشش ناکام ہوگئی، بھارت کو معاہدہ اکیلے ختم کرنے کا کوئی حق نہیں، سندھ طاس معاہدہ قائم رہے گا، بھارت اسے معطل نہیں کر سکتا۔

    شیری رحمان نے اپنے بیان میں  مزید کہا کہ بھارت طاقت کے زور پر عالمی معاہدے نہیں روند سکتا، ثالثی عدالت کا تسلسل پاکستان کے حق میں انصاف کی علامت ہے، بھارت کو اب عالمی قوانین کا احترام کرنا ہو گا۔

    https://urdu.arynews.tv/indus-waters-treaty-arbitration-court-upholds-pakistans-position/

  • اقوم متحدہ سندھ طاس معاہدے کی بحالی کیلئے کردار ادا کرے، پاکستان

    اقوم متحدہ سندھ طاس معاہدے کی بحالی کیلئے کردار ادا کرے، پاکستان

    نیویارک : پاکستانی پارلیمانی وفد نے بلاول بھٹو کی سربراہی میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی، وفد نے سیکریٹری جنرل کو بھارتی اشتعال انگیزیوں سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کو وزیراعظم شہباز شریف کا خط بھی پیش کیا۔

    بلاول بھٹو نےاقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کی امن کے لیے کوششوں کو سراہااور ان سے امن کے لیے فعال کوششوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری جنرل سندھ طاس معاہدے کی بحالی کیلئے اپنا فعال کردار ادا کریں۔

    بلاو ل بھٹو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو بھارت کے فوجی اقدامات، شہریوں پر حملوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی خطے کےاستحکام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے،
    بھارت کے بے بنیاد الزامات ناقابلِ قبول ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، مگر دفاع کا حق رکھتا ہے، بھارتی جارحیت پورے خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہے، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل میں فعال کردار ادا کرے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم سفارتکاری، مکالمے اور تحمل پر یقین رکھتے ہیں، سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانی بحران کو جنم دے سکتی ہے، بھارت نیا معمول مسلط کرکے خطے کو ایٹمی تصادم کی طرف دھکیل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی مکمل پاسداری کرتا ہے، عالمی برادری خاموش نہ رہے، کشیدگی کا سد باب کرے، ہماری پالیسی ذمہ داری، امن اور بالغ نظری پر مبنی ہے۔

    اس موقع پر سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کی امن پسندی کی خواہش کا خیرمقدم کیا
    انہوں نے خطے میں امن، تحمل اور سفارت کاری کیلئے اقوام متحدہ کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔

    انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کشیدگی میں کمی کی کوششوں کی حمایت کرے گا،
    یو این چارٹر، قراردادوں کے مطابق تنازعات کے حل کی حمایت کرینگے۔

    یو این سیکریٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے مکمل طور پر سرگرم ہے، اقوام متحدہ تنازعات کے حل کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

  • سندھ طاس معاہدہ، لندن میں پاکستانی نژاد برطانوی وکلا اور ماہرین سر جوڑ کر بیٹھ گئے

    سندھ طاس معاہدہ، لندن میں پاکستانی نژاد برطانوی وکلا اور ماہرین سر جوڑ کر بیٹھ گئے

    لندن: پاکستانی نژاد وکلا اور ماہرین نے لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت کی ہے، جس میں سندھ طاس معاہدہ اور قومی اہمیت کے مختلف قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی زیر صدارت پاکستانی نژاد برطانوی وکلا اور ماہرین کا لندن میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا ہے، جس میں سندھ طاس معاہدہ سمیت قومی اہمیت کے مختلف قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے بین الاقوامی قانونی رائے کو متحرک کیا جائے، اور بھارتی پروپیگنڈا اور غلط بیانی کا بھرپور قانونی جواب دیا جائے، قانونی ماہرین نے طے کیا کہ ایک متفقہ پلیٹ فارم پاکستان کا مؤقف مؤثر طریقے سے پیش کرے گا۔

    ماحولیاتی ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے انڈس واٹر معاہدے کی خلاف ورزی سے ماحولیاتی نظام کو نقصان ہوگا، اس سے دریائے سندھ کے نازک ماحولیاتی نظام کو مزید نقصان کا خدشہ ہے، معاہدہ ختم ہونے سے جنوبی ایشیا میں پانی کے بحران میں مزید شدت آ سکتی ہے۔


    سندھ طاس: بھارت کے ہائیڈرو ٹیرر ازم کے بھیانک نتائج ہوں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر


    قانونی ماہرین نے کہا سندھ طاس معاہدہ پر پاکستان کا مضبوط قانونی اور اخلاقی مؤقف ہے، برطانیہ کی قانونی برادری یقینی بنائے گی کہ پاکستان کے مؤقف کا احترام کیا جائے۔

    ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا پانی کوئی ہتھیار نہیں بلکہ ایک مشترکہ وسیلہ ہے، پاکستان کے لئے دریائے سندھ محض ایک اثاثہ نہیں بلکہ لائف لائن ہے، اس لائف لائن کو نقصان پہنچانا علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، یہ ہماری معیشت اور عوام کے لیے بھی خطرہ ہے۔

    ڈاکٹرمحمد فیصل نے زور دے کر کہا بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی، اور معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں کی پاس داری کرنی ہوگی۔

  • پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی منسوخی پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ

    پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی منسوخی پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ

    نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے سندھ طاس معاہدے کی منسوخی پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے ہانگ کانگ میں بین الاقوامی ثالثی تنظیم کے قیام سے متعلق کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ منسوخی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے مشرقی پڑوسی نے حال میں بلا اشتعال اور غیر منصفانہ فوجی جارحیت کا مظاہرہ کیا، بھارتی اقدام سے جنوبی ایشیا کا امن خطرات سے دو چار ہوا۔

    مزید پڑھیں : سندھ طاس معاہدہ : کیا بھارت پاکستانی دریاؤں کا پانی روک سکتا ہے؟ شیراز میمن کے اہم انکشافات

    نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کا معاملہ جنوبی ایشیا میں تنازع کی بنیاد ہے، لہذا اس تنازع کو سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہش کے مطابق فوری حل کیا جائے۔

    اسحاق ڈار نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ منسوخی کی مذمت کی اور سندھ طاس معاہدے کی منسوخی پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے تاجک صدر امام علی رحمان سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن خود مختاری کے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹے گا، شہباز شریف نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ناگزیر ہے۔

    سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف کیے گئے سخت اقدامات میں سرفہرست سندھ طاس معاہدہ کا خاتمہ بھی ہے۔

    یہ بھی خیال رہے کہ سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت پاکستان کے حصے کا پانی روک ہی نہیں سکتا اس کے علاوہ اس کے پاس فی الوقت کوئی ایسا ذخیرہ یا وسائل نہیں جہاں وہ ان دریاؤں کے اس پانی کو جمع کر سکے اور اگر وہ کوئی ایسا منصوبہ شروع کرے بھی تو اس کو پورا کرنے کیلیے کئی سال درکار ہوں گے۔

  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے، عالمی جریدے نے خبردار کر دیا

    سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے، عالمی جریدے نے خبردار کر دیا

    عالمی جریدے دی ڈپلومیٹ نے خبردار کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جریدے دی ڈپلومیٹ نے لکھا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے، میگزین کے مطابق انڈیا کا انڈس واٹر ٹریٹی یک طرفہ طور پر معطل کرنے کا اقدام چین کو برہما پترا کا پانی روکنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

    برہما پترا بھارت کے پانی کا 30 فی صد فراہم کرتا ہے، اس کے علاوہ اس دریا سے آنے والا پانی بھارت کی مجموعی پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا 44 فی صد ہے۔

    دی ڈپلومیٹ کے مطابق چین برہما پترا پر بڑے ڈیم تعمیر کر رہا ہے، اس سے قبل ورلڈ بینک نے واضح کیا تھا کہ انڈس واٹر ٹریٹی کو یک طرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا۔

    صدر ورلڈ بینک صدر اجے بنگا نے سی این بی سی کو حالیہ انٹرویو میں واضح کیا کہ معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی کوئی شق اس میں شامل نہیں ہے، سندھ طاس معاہدے کو فریقین کی مرضی ہی سے ختم یا اس میں کوئی ترمیم کی جا سکتی ہے، سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار بنیادی طور پر سہولت کار کا ہے۔

    سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟


    سندھ طاس معاہدہ ایک تاریخی معاہدہ ہے۔ جو پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا۔ اس معاہدے کی ضرورت 1948 میں اُس وقت پیش آئی تھی۔ جب بھارت نے مشرقی دریاؤں کا پانی بند کردیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث عالمی برادری متحرک ہوئی۔ اور 19ستمبر 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ طے پایا۔


    سندھ طاس معاہدے میں معطلی کی کوئی گنجائش نہیں، صدر ورلڈ بینک


    یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے لیے کیا گیا تھا تاکہ پانی کے مسائل پر کوئی جنگ یا تنازع نہ ہو۔ اس معاہدے کے تحت انڈس بیسن سے ہر سال آنے والے مجموعی طور پر 168 ملین ایکڑ فٹ پانی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم کیا گیا جس میں تین مغربی دریاؤں یعنی سندھ، جہلم اور چناب سے آنے والے 80 فیصد پانی پر پاکستان کاحق تسلیم کیا گیا جو 133 ملین ایکڑ فٹ بنتا ہیجبکہ بھارت کو مشرقی دریاؤں جیسے راوی، بیاس اور ستلج کا کنٹرول دے دیا گیا۔

  • سندھ طاس معاہدہ، پاک بھارت رواں ماہ غیر جانب دار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے

    سندھ طاس معاہدہ، پاک بھارت رواں ماہ غیر جانب دار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے

    اسلام آباد: بھارت کی جانب سے پاکستانی دریاؤں پر متنازعہ ڈیموں کی تعمیر کے معاملے میں پاک بھارت رواں ماہ سندھ طاس معاہدے کے تحت غیر جانب دار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی دریاؤں پر متنازعہ ڈیموں کی تعمیر کے سلسلے میں 20 اور 21 ستمبر کو پاکستان اور بھارت ویانا میں غیر جانبدار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے، یہ کیس ایک رکنی فورم میں سنا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر جانب دار ماہر کے سامنے ہونے والی یہ دوسری میٹنگ ہے، فریقین متنازعہ منصوبوں پر اپنا مؤقف پیش کریں گے، پاکستان نے 330 میگا واٹ کے کشن گنگا اور 850 میگا واٹ ریتلے پَن بجلی منصوبوں پر اعتراضات اٹھا رکھے ہیں۔

    بھارت دونوں منصوبے پاکستان کے دریاؤں جہلم اور چناب پر تعمیر کر رہا ہے، پاکستان کی نمائندگی وزیر قانون و آبی وسائل، اٹارنی جنرل، وفاقی سیکریٹری برائے آبی وسائل اور انڈس واٹر کمشنر کریں گے۔

    اٹارنی جنرل دفتر اور دفتر خارجہ کے حکام کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی وکلا اور انجینئرز کی ایک ٹیم بھی پاکستانی وفد میں شامل ہوگی۔

  • آبی تنازعات، پاکستان اور بھارت کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز

    آبی تنازعات، پاکستان اور بھارت کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز

    لاہور : آبی تنازعات پر پاکستان اور بھارت کے وفود کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا، پاکستان مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر تعمیر کئے جانے والے پن بجلی گھر پکل ڈل اور لوئر کلنائی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آبی تنازعات پر پاک بھارت وفود کے درمیان دو روزہ مذاکرات لاہور میں شروع ہوگئے ،پاکستانی وفد کی قیادت پاکستان انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کر رہے ہیں۔

    مذاکرات کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا جبکہ دونوں وفود اپنے اپنے ممالک کو مذاکرات میں پیش کی جانے والی تجاویز سے آگاہ کریں گے۔

    پاکستان مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر تعمیر کئے جانے والے پن بجلی گھر پکل ڈل اور لوئر کلنائی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرے گا اور بھارتی وفد اپنا مؤقف پیش کرے گا۔

    پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

    اس سے قبل بھی پاکستان ان بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھا چکا ہے۔

    خیال رہے یہ مذاکرات جولائی میں ہونا تھے تاہم پاکستان میں الیکشن کے انعقاد کے سبب اسے باہمی اتفاق سے آگے بڑھا دیا گیا تھا۔

  • سندھ طاس معاہدے پر پاک بھارت مذاکرات کا امکان ‌ہے، بھارتی اخبار

    سندھ طاس معاہدے پر پاک بھارت مذاکرات کا امکان ‌ہے، بھارتی اخبار

    نئی دہلی : ایک بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت انڈس ریور کمیشن کا اجلاس اس ماہ کے تیسرے ہفتے میں ہوگا۔

    بھارتی اخبار کے مطابق سندھ طاس معاہدہ پر اس ماہ پاک بھارت مذاکرات ہو سکتے ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے کے تحت دریائے سندھ کے پانی پر کمیشن کا اجلاس اکتیس مارچ سے پہلے ہونا ہے اور امکان ہے کہ یہ اجلاس مارچ کے تیسرے ہفتے میں ہو گا۔

    معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارتی حکام کو ہر سال ملنا ضروری ہے ، اگر اجلاس نہ ہوا تو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی، دریائے سندھ کے پانی پرہونے والے مذاکرات کے نکات کو حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے ۔

    یاد رہے کہ کمیشن کا گذشتہ اجلاس جون 2015 میں ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ بھارتی وزیر اعظم جواہر لال نہرو اور پاکستان کے صدر ایوب خان نے 1960 کو عالمی بینک کی ثالثی میں سندھ طاس معاہدہ پر دستخط کیے تھے، جس کی رو سے چھ دریاؤں کو دونوں ملکوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔

    پاکستان بڑی حد تک دریائے سندھ کے پانی پر انحصار کرتا ہے۔ اس کے تقریباً65 فیصد حصے کو اسی دریا سے پانی ملتا ہے۔ اگر بھارت اپنے یہاں سے پاکستان کی طرف جانے والی دریاؤں کا پانی روک دیتا ہے تو پاکستان میں پانی کا زبردست بحران پیدا ہوجائے گا تاہم آبی ماہرین کہتے ہیں کہ اس سے خود بھارت کو بھی نقصان ہوگا اور جموں و کشمیر نیز بھارتی پنجاب کے علاقے سیلاب کی زد میں آجائیں گے۔

  • بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کیلئے اجلاس طلب

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کیلئے اجلاس طلب

    نئی دہلی : بھارت پاکستان کاپانی روکنے کی تیاریاں کرنے لگا، نریندر مودی نے سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کیلئے اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی محاذ پر چاروں شانے چت ہونے کے بعد بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا، مودی سرکار نے پانی کو ہتھیار بنانے کی تیاری کرلی ہے، بھارتی نیتا چھپن سال قبل ہونے والے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کیلئے سرجوڑ کر بیٹھ گئے۔

    اڑی حملے پر پاکستان کے دو ٹوک ردعمل کے بعد مودی جنگ سے تو پیچھے ہوگئے مگر پاکستانی دریاؤں کا پانی روکنے کیلئے سوچ بچار شروع کردی ہے، بھارتی وزارت خارجہ نے نریندر مودی کو سندھ طاس معاہدے پر بریفنگ دی۔

    بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مودی سندھ طاس معاہدہ ختم کرسکتے ہیں۔

    دوسری جانب انتہاپسندوں نے سندھ طاس معاہدے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں پٹیشن بھی دائرکردی، پٹیشن میں عدالت سے سندھ طاس معاہدہ کو غیرقانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    بھارتی سپریم کورٹ نے پٹیشن کی فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی۔


    مزید پڑھیں : سندھ طاس معاہدہ،پاکستان کا عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کافیصلہ


    یاد رہے رواں سال جولائی میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 1960 میں ہونے والے سندھ طاس معاہدہ کے حوالے سے مذاکرات ناکام ہونے پر پاکستان نے عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وفاقی وزیر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ہندوستان کے کشن گنگا اور رینٹل ہائیڈو پاور منصوبوں پر تحفظات ہیں، پاکستان گذشتہ ڈھائی برس سے ہندوستان کے ساتھ اس تنازع کو حل کرنے کے لیے مذاکرات کررہا ہے لیکن اب تک اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔