Tag: Industries

  • توانائی بحران: پنجاب کی صنعتوں کے لیے سستی بجلی لانے پر غور

    توانائی بحران: پنجاب کی صنعتوں کے لیے سستی بجلی لانے پر غور

    لاہور: ملک میں مہنگی بجلی کے پیش نظر صوبہ پنجاب میں ٹیکسٹائل اور ایکسپورٹ کی صنعت کے لیے سستی بجلی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ٹیکسٹائل اور ایکسپورٹ صنعت کے لیے سستی بجلی پر جانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے متعلقہ وزارتوں کو سستے متبادل منصوبے لانے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کا مقصد موجودہ مہنگی بجلی کا بوجھ کم کرنا ہے، 10 روز میں متعلقہ وزارتیں جن میں صنعت، توانائی اور معدنیات شامل ہیں، تجاویز دینے کی پابند ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب میں 30 سال سے سستی بجلی کے لیے کوئی کام نہیں کیا جا سکا، اس دوران مہنگے تھرمل فیول اور کمزور ٹرانسمیشن سسٹم سے بجلی لی جاتی رہی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جلد پنجاب میں شمسی توانائی، ہوا کی توانائی اور کوڑے سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کا آغاز ہوجائے گا، پرائیویٹ سیکٹر منصوبے شروع کرے گا جبکہ نیپرا اپنے رولز میں ضروری ترمیم کرے گا۔

  • حکومت کی ناقص پالیسیاں، صنعتوں کا بھٹہ بیٹھ گیا

    حکومت کی ناقص پالیسیاں، صنعتوں کا بھٹہ بیٹھ گیا

    اسلام آباد: موجودہ حکومت کی بدلتی پالیسیز نے صنعتی ترقی کو بری طرح متاثر کیا ہے اور صنعتکاروں کے لیے صنعتیں چلانا مشکل ہوگیا ہے۔

    رواں مالی سال 23-2022 کے ابتدائی 2 ماہ میں مختلف صنعتیں شدید گھاٹے میں رہیں۔

    ٹیکسٹائل کی صنعت میں 3 فیصد، پیٹرولیم کی صنعت میں 16 فیصد اور ادویہ سازی کی صنعت میں 32 فیصد کمی آئی۔

    آٹو انڈسٹری کی پیداوار میں 19 فیصد اور مشینری کی پیداوار میں 38 فیصد کمی آئی ہے۔

    صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت میں گیس اور بجلی بہت مہنگی کردی گئی ہے، ٹیکسز اور مارک اپ میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ قرضوں کی شرح سود بھی بڑھا دی گئی ہے۔

    ایسی صورت میں یہاں مال تیار کرنا اور ایکسپورٹ کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے کیونکہ وہی اشیا دیگر ممالک سستے داموں فروخت کر رہے ہیں، ان حالات میں ہم باہر کی مارکیٹس سے مقابلہ نہیں کرسکتے۔

    ایک اور صنعتکار کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں ایکسپورٹ انڈسٹری تباہ ہوچکی ہے، تعمیری صنعت کا بھٹہ بیٹھ گیا، خام مال کی قیمت آج الگ ہوتی ہے چار دن بعد اس میں مزید اضافہ ہوچکا ہوتا ہے۔

    تاجروں اور صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت یہی روش اپنائے رہی تو ملکی معیشت تباہی کے گڑھے میں جا گرے گی۔

  • صنعتوں کو کل سے گیس سپلائی بحال ہوجائے گی

    صنعتوں کو کل سے گیس سپلائی بحال ہوجائے گی

    اسلام آباد: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے وفد نے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد سے ملاقات کی، ملاقات میں کہا گیا کہ 29 دسمبر سے صنعتوں کو 75 ایم ایم سی ایف یومیہ گیس سپلائی بحال ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد سے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے وفد کی ملاقات ہوئی۔

    ملاقات کے بعد اپٹما کا کہنا تھا کہ 29 دسمبر سے صنعتوں کو 75 ایم ایم سی ایف یومیہ گیس سپلائی بحال ہوگی، حکومت نے برآمدات میں اضافہ برقرار رکھنے کے لیے گیس کی فراہمی پر اتفاق کیا۔

    اپٹما کے مطابق ایکسپورٹ سیکٹر کو گیس سپلائی مزید بڑھانے کے لیے کوششیں کی جائیں گی، اقدامات سے صنعت کو 21 بلین ڈالر برآمدی ہدف پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

    وفد کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ شوکت ترین سے بھی ملاقات کی گئی جس میں مناسب گیس فراہمی اور ورکنگ کیپٹل کی واپسی کے طریقہ کار میں نرمی کا یقین دلایا گیا۔

    اپٹما کے مطابق شوکت ترین نے تجویز دی کہ صنعت کار کو 7 دن کے اندر رقم کی واپسی ہو سکتی ہے، ایف بی آر 7 دن میں جواب نہیں دیتا تو صنعت واپسی میں ایڈجسٹ کی حقدار ہوگی۔

  • صنعتکاروں کو راغب کرنے کے لیے پختونخواہ حکومت کے اقدامات

    صنعتکاروں کو راغب کرنے کے لیے پختونخواہ حکومت کے اقدامات

    پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت صنعتکاروں کو راغب کرنے کے لیے کوشاں ہے، صنعتکاروں کو رعایتی نرخوں پر بجلی کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع پختونخواہ حکومت کا کہنا ہے کہ صنعتکاروں کو رعایتی نرخوں پر بجلی کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، صنعتکاروں کو مجموعی طور پر 160 میگا واٹ بجلی رعایتی نرخوں پر دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی مالا کنڈ تھری اور رنولیہ سمیت دیگر بجلی گھروں سے فراہم کی جائے گی، بجلی کی فراہمی سے روزگار کے بہتر مواقع دستیاب ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق رعایتی نرخوں پر بجلی فراہمی سے صنعتی ترقی میں بھی اضافہ ہوگا۔

    صنعتوں کو رعایتی نرخوں پر بجلی کی فراہمی صوبائی کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے، صوبائی کابینہ کا اجلاس وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت آج ہوگا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان صنعتوں کو ہر ممکن سہولت اور مراعات فراہم کرنے کی ہدایت کرچکے ہیں۔ ایک اجلاس میں انہوں نے کہا تھا کہ معیشت کا پہیہ رواں رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیئے۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ سب سے زیادہ متاثرہ شعبوں کی نشاندہی کر کے بجٹ میں زیادہ مدد فراہم کی جائے۔