Tag: inflation increase

  • مہنگائی کا سلسلہ تاحال جاری، رپورٹ نے ہوش اڑا دیئے

    مہنگائی کا سلسلہ تاحال جاری، رپورٹ نے ہوش اڑا دیئے

    ملک میں نگراں حکومت کے آتے ہی مہنگائی نے ایک بار پھر عوام پر حملہ کردیا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بعد اب اشیائے خورد و نوش بھی شہریوں کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کردیئے، جس کے مطابق مہنگائی کی شرح 27.57 فیصد تک جاپہنچی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان جاری ہے، حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.78فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح27.57فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 32 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ اور اور12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    حالیہ ایک ہفتے کے دوران دال ماش، دال مسور، آلو ،ٹماٹر، لہسن، انڈے، چینی، بیف،مٹن، کھلا دودھ، دہی، گڑ، سرخ مرچ پاوڈر اور پٹرولیم مصنوعات سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی 32 اشیاء مہنگی ہوئیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے سرخ مرچ پاوڈر کی قیمت میں 7.58 فیصد، چاول ایری سکس نائن کی قیمت میں 7.48 فیصد اضافہ، لہسن5.06 فیصد ، چینی 4.02 فیصد، گڑ 3.23 فیصد مہنگا ہوا جبکہ باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمت میں3.06 فیصد، چکن کی قیمت میں فیصد 2.83 اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے ٹماٹر13.60 فیصد سستا ہوا، ککنگ آئل پانچ لیٹر1.65 فیصد سستا، ویجیٹبل گھی 0.43 فیصد، آگ جلانے والی لکڑی0.42 فیصد،سرسوں کا تیل 0.23 فیصد اور آٹا0.19 فیصد سستا ہوا۔

    اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 27.79فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 25.20فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں29.55فیصد اضافہ ہوا۔

  • وفاقی بجٹ سے پہلے ہی مہنگائی میں مزید اضافہ

    وفاقی بجٹ سے پہلے ہی مہنگائی میں مزید اضافہ

    اسلام آباد : حکومت نے وفاقی بجٹ پیش کرنے سے قبل ہی ملک میں مہنگائی میں0.21 فیصد مزید اضافہ کردیا ہے۔

     ادارہ بیورو شماریات کی جانب سے جاری مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 39.26 فیصد ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے 10 اشیاء سستی،20 کی قیمتوں میں استحکام رہا،

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں ٹماٹر 29.15 فیصد مہنگے ہوئے، پیاز20.85فیصد، چکن 7 فیصد مہنگی ہوئی۔

    اس کے علاوہ ایک ہفتے میں آلو 1.74 اور چائے 1.38 فیصد مہنگی جبکہ چینی، مٹن، دہی ، دودھ، چاول ،بیف اور لہسن بھی مہنگے ہوئے۔

    ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں کیلے 7.62، ایل پی جی 6.60 فیصد سستی ہوئی، انڈے کی قیمتوں میں 3.41 فیصد کی کمی ہوئی، آٹا ،دالیں ،گھی، کوکنگ آئل کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔

  • مہنگائی کا طوفان تھم نہ سکا، اشیاء کی قیمتوں میں بدستور اضافہ

    مہنگائی کا طوفان تھم نہ سکا، اشیاء کی قیمتوں میں بدستور اضافہ

    کراچی : ملک بھر میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوتا جارہا ہے اور مستقبل قریب میں اس طوفان کے تھمنے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا۔

    اس حوالے سے ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صرف مارچ کے دوران ماہانہ مہنگائی 35.4فیصد پر پہنچ گئی جبکہ فروری میں مہنگائی کی شرح 31.5 فیصد پر تھی گزشتہ سال مارچ 2022میں مہنگائی کی شرح 12.7فیصد پر تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ملک کے شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 33فیصد رہی، مارچ میں دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 38.9 فیصد پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہروں میں ایک ماہ میں چائے 28.44فیصد تازہ پھل 20.04مہنگے ہوئے، ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر 13.17فیصد چینی 12.49فیصد مہنگی ہوئی۔

    ایک ماہ میں آلو 11.26فیصد، گندم 8.29 فیصد مہنگی اور سگریٹ ایک ماہ میں 70.34 فیصد مہنگے ہوئے، شہری علاقوں میں ایک ماہ میں آٹا 7.84فیصد کوکنگ آئل 7.04 فیصد مہنگا ہوا،
    شہروں میں ایک ماہ میں انڈے 12.40 فیصد اور چکن 3.66 فیصد سستا ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق دیہات میں ایک ماہ میں تازہ پھل 3.31 فیصد آلو17.65فیصد مہنگے ہوئے جبکہ چینی 9.95 فیصد، دال ماش 7.12 فیصد گھی 5.82 فیصد مہنگا ہوا، دیہات میں ایک ماہ میں پیاز 30.58فیصدانڈے 12.20 فیصدچکن 2.06 فیصد سستا ہوا۔

    اس کے علاوہ چائے105.19فیصد گندم 94.32 چاول 82.41 فیصد مہنگی ہوئی، آٹا 69.98 فیصد دال مونگ 58.27 فیصدبیسن 56.18فیصد مہنگا ہوا، ایک سال میں شہروں میں چکن41.93گھی41.49دال مسور26.94فیصد مہنگی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہروں میں ایک سال میں ٹماٹر33.46فیصدسستے ہوئے، دیہات میں ایک سال میں پیاز302.69فیصد سگریٹ144.09گندم88.25 فیصد مہنگی ہوئی۔

    انڈے75.34فیصد تازہ پھل 72.56فیصد چنے64.96فیصد مہنگے ہوئے، دال مونگ 64.23فیصد دال ماش 63.92فیصد دال چنا56.56فیصد مہنگی ہوئی، ایک سال میں دیہات میں ٹماٹر31.14فیصد سستے ہوئے۔

  • اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مجموعی طور پر اضافہ

    اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مجموعی طور پر اضافہ

    اسلام آباد : ملک میں قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ہفتہ وار بنیادوں پر0.41 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    گزشتہ ہفتہ کے دوران ملک میں چکن، دال مسور، ایل پی جی، دال چنا، بناسپتی گھی، دال ماش، کوکنگ آئل اور آٹے کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے اس حوالہ سے جاری رپورٹ کے مطابق 3 نومبر2022 کو ختم ہونے والے ہفتہ میں صارفین کیلئے قیمتوں کا حساس اعشاریہ 214.88 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو27 اکتوبر2022 کوختم ہونے والے ہفتہ میں 213.74 پوائنٹس تھا۔

    ہفتہ رفتہ میں ملک میں روزمرہ استعمال کی 9 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 21 کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 21 کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔

    گزشتہ ہفتہ کے دوران ملک میں چکن کی قیمت میں 3.77 فیصد، دال مسور2.55 فیصد، ایل پی جی 1.75 فیصد، دال چنا 1.08 فیصد، ایک کلو بناسپتی گھی 0.17 فیصد، دال ماش 0.16 فیصد، ڈھائی کلوبناسپتی گھی 0.09 فیصد، کوکنگ آئل 0.08 فیصد اورآٹے کی قیمت میں 0.07 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اس کے برعکس ٹماٹر کی قیمت میں 15.97 فیصد، پیاز9.38 فیصد، کیلا 3.77 فیصد، آلو2.88 فیصد، نمک 2.58 فیصد اورماچس کی قیمت میں 1.34 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    سب سے کم یعنی 17732 روپے ماہوار آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں 0.90فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے، 17733 روپے سے لے کر22888 روپے، 22889 روپے سے لیکر29517 روپے، 29518 روپے سے لیکر44175 اور اس سے زیادہ ماہوار آمدنی رکھنے والے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں بالترتیب 0.82 فیصد، 0.68 فیصد، 0.59 فیصد اور0.41 فیصد کی نمو ریکارڈکی گئی ہے۔

    صارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریہ کا تعین ملک کے 17بڑے شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں ردوبدل کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

  • مہنگائی کی شرح میں اس ہفتے بڑا اضافہ ریکارڈ، ادارہ شماریات

    مہنگائی کی شرح میں اس ہفتے بڑا اضافہ ریکارڈ، ادارہ شماریات

    اسلام آباد : ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 30.68 فیصد پر پہنچ گئی۔

    مہنگائی کی شرح میں اس ہفتے بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایک ہفتے کے دوران21اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور 14اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے بجلی کی قیمت میں 89.34فیصد اضافہ ہوا، جس سے فی یونٹ کی قیمت 3.47سے بڑھ کر6.57روپے ہوگئی۔

    اس کے علاوہ انرجی سیور کی قیمت 1.57فیصد بڑھی،جلانے والی لکڑی 1.31فیصد مہنگی ہوئی جبکہ حالیہ ہفتے چائے،چاول، لہسن،آٹا، گھی، مٹن کی قیمتیں بھی بڑھیں۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر3.77،پیاز2.97فیصد سستےہوئے، اس کے علاوہ حالیہ ہفتے دال مسور، چکن، گڑ، دال ماش، ایل پی جی، آلو سستے ہوئے۔

     

  • مہنگائی کی تازہ صورتحال : آٹا، مرغی اور چائے کی قیمتوں میں اضافہ

    مہنگائی کی تازہ صورتحال : آٹا، مرغی اور چائے کی قیمتوں میں اضافہ

    اسلام آباد : پاکستان میں موجودہ ہفتے26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 10 اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ15 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

    محکمہ ادارہ شماریات (پی بی ایس) کی رپورٹ کے مطابق دس اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 26 کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، کوکنگ آئل، گھی، پیازاور ٹماٹر کی قیمتیں نیچے آئیں جبکہ آٹا، مرغی اور چائے مزید مہنگی ہوگئی۔

    وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق آلو کی قیمتوں میں 1.45 فیصد، چکن کی قیمتوں میں 4.52فیصد، چائے کی پتی کی قیمتوں میں 6.42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    دال مونگ کی قیمتوں میں 1.31فیصد، انڈوں کی قیمتوں میں 2.54 فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں2.54 فیصد، آٹے کی قیمتوں میں22.47 فیصد، چاول کی قیمتوں میں 1.51 فیصد، سگریٹ کی قیمتوں میں 1.82 فیصد اور بریڈ کی قیمتوں میں 2.36فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے مہنگائی سے سب سے زیادہ ریلیف ماہانہ 22 ہزار 888 روپے تک کمانے والوں کو ملا اور اب کیلئے 11.91 فیصد مہنگائی کم ہوئی جبکہ ماہانہ17 ہزار732 روپے کمانے والوں کیلئے مہنگائی کی شرح 8.45 فیصد کم ہوئی۔

    ماہانہ 29 ہزار517 روپے کمانے والوں کیلئے مہنگائی 8.02 فیصد، ماہانہ44 ہزار175 روپے کمانے والوں کیلئے 6.07 فیصد اور ماہانہ 44 ہزار 175 روپے سے زائد کمانے والوں کیلئے گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح 4.08 فیصد کم ہوئی۔

  • ملک میں مہنگائی کا طوفان پی ٹی آئی حکومت کی وجہ سے ہے، احسن اقبال

    ملک میں مہنگائی کا طوفان پی ٹی آئی حکومت کی وجہ سے ہے، احسن اقبال

    کراچی : وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ مہنگائی کا کڑوا گھونٹ اس لیے پینا پڑا کیونکہ عمران نیازی آئی ایم ایف سے یہ معاہدہ کرکے گئے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ملک کو عالمی مہنگائی کی لہر کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے معاہدے کی وجہ سے تیل پر سبسڈی ختم کی جس سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور پھر بجلی مہنگی ہوئی۔

    احسن اقبال نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمت بڑھے تو ملک میں افراط زر بڑھتی ہے اور ہم یہ سب اس لیے کرنے پر مجبور ہوئے کیونکہ پچھلی حکومت نے یہ معاہدہ آئی ایم ایف سے کیا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت بھی اس پر تحفظات تھے اور ہم نے کہا تھا کہ یہ معاہدہ نہ کیا جائے لیکن اس وقت کی حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے سرینڈر کیا۔

    احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت عمران خان کی آزادی کہاں گئی تھی؟ ہمارے پاس دوسری کوئی چوائس نہیں تھی ہمیں ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا تھا تاس لیے یہ شرائط ماننا پڑیں۔

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف نے یہ شرط رکھی کہ جو معاہدہ پچھلی حکومت نے کیا ہے اس پر عمل درآمد لازمی کرنا ہوگا۔

    احسن اقبال نے کہا کہ شہر کراچی کی ترقی ہماری اولین ترجیح ہے، جیسے جیسے معیشت بحال ہوگی آپ دیکھیں گے قیمتوں میں بھی استحکام آئے گا۔

    کراچی کا انفراسٹکچر، بنیادی ضروریات کے لیے وزیراعظم کام کررہے ہیں وزیر اعظم کراچی کی قیادت سے مل کر اس حوالے سے کام کررہے ہیں۔ کراچی اور حیدر آباد کے لیے یونیورسٹیوں کے منصوبے بھی منظور کیے گئے ہیں۔

  • شہباز شریف کی حکومت آتے ہی ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا

    شہباز شریف کی حکومت آتے ہی ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا

    کراچی : عمران خان کی سابقہ حکومت پر تنقید کرنے والے مہنگائی کیخلاف جلسے جلوس اور لانگ مارچ کرنے والے خود مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئے۔

    اس حوالے سے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف حکومت کے پہلے تین ہفتے میں مہنگائی کا طوفان آگیا، اپریل میں مہنگائی ستائیس ماہ کی بلند ترین سطح تیرہ اعشاریہ چار فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے تازہ اعداد وشمارجاری کردیے ہیں، ہول سیل پرائس انڈیکس اٹھائیس فیصد پر پہنچ گیا، یعنی تھوک کی سطح پر کھانے پینےاور استعمال کی چیزوں کی قیمتیں ایک چوتھائی سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ٹماٹر باون فیصد، پیاز تینتالیس اور پھلوں کے دام اکیس فیصد بڑھائے گئے، پھل سبزی، کھانے کا تیل، گھی، چنے اور دال مسور بھی مہنگی ہو گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے دال مونگ۔ آلو، انڈے، مصالحہ جات، چینی، چکن اور بجلی سستی ہوئی۔ ایل پی جی۔ ایندھن اور گڑ کی قیمت میں معمولی کمی دیکھی گئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شہباز حکومت نے ایک ارب ڈالر قسط کے لیے آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدوں پر عمل شروع کیا تو مہنگائی اور بڑھے گی۔

  • روس پر پابندیاں لگانے کے بعد یورپی ممالک خود مشکل میں پھنس گئے

    روس پر پابندیاں لگانے کے بعد یورپی ممالک خود مشکل میں پھنس گئے

    برسلز : یورپی یونین کا کہنا ہے کہ روس پر پابندیوں سے یورپ میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگیا ہے، اس کی وجہ یہ پابندیاں یورپ کی معیشت پر بھی اثر انداز ہورہی ہیں۔

    روس پر مغربی پابندیوں کا مقصد اس کی معیشت کومتاثر کرنا تھا جبکہ وہیں یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یورپ میں بھی اقتصادی ترقی کو "سخت منفی اثرات” جھیلنے پڑیں گے۔

    یورپی یونین کے ادارے یورپی کمیشن فار ٹریڈ والدیس دومبرووسکس نے کہا ہے کہ اب مہنگائی میں اضافہ ہوگا ساتھ ہی توانائی اور خوراک کی قیمتوں پر بڑا دباؤ آئے گا۔

    اس کے علاوہ دیگر منڈیاں بھی غیر یقینی صورتحال کا سامنا کریں گی جس کے باعث سامان کی فراہمی متاثر ہو گی مگر برسلز میں یورپی وزرائے خزانہ کے اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے والدیس دومبرووسکس نے کہا کہ اقتصادی اثرات کس قدر ہوں گے اس کا اندازہ لگانا ناممکن ہوگا۔

    یورپی وزرائے خزانہ نے آج سب سے زیادہ متاثر ہونے والے کاروباروں کے لیے گرانٹس اور قرضوں جیسی تجاویز پر غوروخوص کیا۔

    دومبرووسکس کا کہنا ہے کہ یورپی معیشت کی بنیاد ٹھوس ہے اور یہ بلاک اس بحران کو "برداشت” کر سکتا ہے،اُنہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پہلے ہی متعدد طریقے موجود ہیں، اُن کا اشارہ عالمی وبا کے دوران رکن ممالک کو فراہم کردہ مالی معاونت کی طرف تھا۔

  • ماہ اپریل کے دوسرے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    ماہ اپریل کے دوسرے ہفتہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد : نئے مالی سال 2017-18ء کے دسویں ماہ ( اپریل2018ء ) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.36 فیصدکا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.22 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق14 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی، چینی، گڑ، نمک ،ویجی ٹیبل گھی ،بیف، مٹن، ایل پی جی، چنے کی دال ، دال ماش، اری چاول، سرخ مرچ ،مسٹرڈ آئل، چائے، کپڑے سمیت21اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    لہسن ، ٹماٹر، گندم، آٹا، کیلے، آلو، انڈے، دال مسور، دال مونگ، پیاز ،سمیت دس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول ،ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ، بجلی کے نرخ ،گیس نرخ ،خوردنی تیل، تازہ دودھ ،دھی ،ملک پاؤڈر، باسمتی چاول ،صابن ،سمیت 22 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا،۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.28، 0.33 ،0.37 اور 0.43 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔