Tag: inflation rate increase

  • مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ

    مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ

    اسلام آباد : گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1 اعشاریہ 30 فیصد اضافے کے بعد مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح 29 اعشاریہ 83 فیصد تک پہنچ گئی۔

    ادارہ بیورو شماریات نے ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں اضافے کے اعداد وشمار جاری کر دیے ہیں جس کے مطابق ایک ہفتے میں 23 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 07 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 21کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ بیورو شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر 20 روپے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 255 روپے، 200گرام پسی ہوئی مرچ 25 روپے اور لہسن فی کلو 20 روپے مہنگا ہوا۔

    اس کے علاوہ پیاز فی کلو 3 روپے،انڈے فی درجن 10 روپے مہنگے ہوئے، باسمتی ٹوٹا چاول میں 5 روپے، گڑ کی فی کلو قیمت میں 3 روپے اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق دال ماش، دال مسور اور آلو کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا، چھوٹا گوشت، کیلے، کھلا دودھ اور چینی بھی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق برائلر زندہ مرغی فی کلو 6 روپے سستی ہوئی، خوردنی گھی 3 روپے، دال چنا اور دال مونگ 1، 1 روپے فی کلو سستی ہوئی۔

  • مہنگائی بےقابو، ایک ہفتے میں ہوشربا اضافہ

    مہنگائی بےقابو، ایک ہفتے میں ہوشربا اضافہ

    اسلام آباد : ملک بھر میں مہنگائی کا نہ رکنے والا سلسلہ بدستور جاری ہے، اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں اۤسمان سے باتیں کررہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ اس ہفتے بھی مہنگائی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی2.78 فیصد مزید بڑھ گئی، ملک میں مہنگائی کی ہفتہ وارشرح42.98 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتےمیں33 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا، مرغی، گھی، چینی، دالیں اور چاول مزید مہنگے ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں صرف6اشیاء کی قیمتیں کم ہوئیں، حالیہ ہفتے12اشیاء کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ چینی کی فی کلو اوسط قیمت 3 روپے 15 پیسے بڑھ گئی، دال ماش ایک روپے 20 پیسے اور سگریٹ 76.45 فیصد مہنگا ہو گیا۔

    ایک ہفتے کے دوران دہی، تازہ دودھ، بیف اور مٹن مہنگا ہوگیا، اس کے علاوہ آٹے، دال مونگ ، گڑ، آلو کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

  • نئے سال کا پہلا مہینہ : مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا ؟ رپورٹ نے ہوش اڑادیے

    نئے سال کا پہلا مہینہ : مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا ؟ رپورٹ نے ہوش اڑادیے

    اسلام آباد : ادارہ بیورو شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمار جاری کردیے جس کے مطابق جنوری2023 میں مہنگائی کی شرح میں 2.90فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی کی شرح 27.55فیصد رہی جبکہ گزشتہ سال جولائی سے جنوری تک مہنگائی کی شرح 25.40فیصد تک رہی۔

    ماہ جنوری میں چکن 24.6، گندم 16.4 ،چاول 14.1 فیصد مہنگے، آٹا13.2، گندم کی مصنوعات 11.7،پیاز 9.7فیصد مہنگی جبکہ پھل 5.1 ،انڈے 4.3 فیصد مہنگے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ جنوری 2022کے مقابلے میں جنوری 2023 میں پیاز 468.5فیصد مہنگی ہوئی، ایک سال میں چکن 83.2 ، گندم 78.3 ، چاول 65.2 فیصد مہنگے ہوئے۔

    اس کے علاوہ ایک سال میں آٹا 61.2 ، چنے 50.7 ،دال مونگ 46 فیصد ، چنا 44.5 ، بیسن 43.2 ، دال ماش 37.1 فیصد مہنگی اور پھل 35.3 ، کوکنگ آئل 31.4 ، دودھ 29.2 اور گھی 28.4 فیصد مہنگا ہوا۔

    ادارہ بیورو شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں اسٹیشنری 47.3، ٹرانسپورٹ 29.9، موٹرفیول 47.9 مہنگا اور علاج معالجہ 12.5 اور تعلیم 11.2 فیصد مہنگی ہوئی۔

  • مہنگائی بے لگام : اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں پھر بڑھادی گئیں

    ادارہ بیورو شماریات نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس ہفتے مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہوا ہے، جس کی بڑی وجہ اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں کی قیمتیں ہیں۔

    اس حوالے سے ادارہ بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

    ادارہ بیورو شماریات نے پاکستان میں ہفتہ وارمہنگائی کے اعداد وشمار جاری کردئیے جس کے مطابق ایک ہفتے میں پیاز7 روپے 91 پیسے فی کلو مزید مہنگی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق زندہ مرغی 11 روپے 76 پیسے فی کلو، لہسن 7روپے86پیسے فی کلو مہنگا جبکہ
    ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر62 روپے 78پیسے مہنگا ہوا۔

    اس کے علاوہ دال مونگ2روپے19پیسے دال ماش2روپے50پیسے فی کلو مہنگی اور بکرے کا گوشت (مٹن) 6 روپے 88 پیسے اور گائے کا گوشت (بیف) کی قیمت میں 1 روپے 2 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔

    ادارہ بیورو شماریات کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق باسمتی چاول،کیلے اور تازہ دودھ کی قیمتوں میں بھی خاطر خوا اضافہ ہوا ہے۔

  • مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ، رپورٹ جاری

    مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ، رپورٹ جاری

    اسلام آباد : ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگیا، ادارہ شماریات نے رپورٹ جاری کردی، مہنگائی کی مجموعی شرح 28 فیصد سے تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مسلسل پانچویں ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا، رواں ہفتے مہنگائی کی شرح 0.62 فیصد بڑھ گئی۔

    وفاقی ادارہ شماریات کی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر ملک میں مہنگائی کی شرح 28.67 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور13 اشیاء کے نرخوں میں کمی آئی، گزشتہ ہفتے چکن، پیاز، انڈے، آلو، سرخ مرچ، چائے، نمک اور لکڑی مہنگی ہوئی۔

    اعداد و شمارمیں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ٹماٹر، دال مسور، دال چنا، گھی، دال ماش، دال مونگ اور کوکنگ آئل سستا ہوا جب کہ لہسن اور گندم کے آٹے کی قیمت میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ بیورو شماریات کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے 15 اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ، رپورٹ جاری

    مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ، رپورٹ جاری

    اسلام آباد : ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.29 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی طور پر 29.44 فیصد شرح ریکارڈ کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 14 اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ 20 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے پیاز کی قیمتوں میں 10.22فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں27.40 فیصد، خشک دودھ کی قیمتوں میں 1.18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    آلو کی قیمتوں میں4.87فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 4.49فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں 3.06 فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں 5.16فیصد، ککنگ آئل کی قیمتوں میں0.22 فیصد اور لہسن کی قیمتوں میں 0.73 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اس کے علاوہ دال مونگ کی قیمتوں میں 0.98 فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں 1.67 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں 0.45 فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں 0.36 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 24.58فیصد رہی۔

    17ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 24.03فیصد اور 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 28.13فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    اس کے علاوہ، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 30.54 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 35.21فیصد رہی ہے۔

  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 94 فیصد اضافہ ریکارڈ

    ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 94 فیصد اضافہ ریکارڈ

    اسلام آباد : ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران ٹماٹر، پیاز، دال مسور، چائے کی پتی سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.94 فیصد کا اضافہ ہوگیا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی کی شرح 37.09فیصد کی سطح تک ریکارڈ کی گئی، ایک ہفتے میں20اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں پیاز40روپے13پیسے فی کلو مہنگا ہوا، حالیہ ہفتے ٹماٹر 41روپے11پیسے فی کلو مہنگا ہوا جبکہ چائے کا پیکٹ 8روپے35پیسے مہنگا ہوا۔

    اس کے علاوہ برائلر مرغی ایک روپے 89پیسے فی کلو، دال مونگ 1روپے4پیسے فی کلو مہنگی ہوئی جبکہ حالیہ ہفتے تازہ دودھ، مٹن، انڈے بھی مہنگے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے میں 10اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی، جس میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 119روپے63پیسےسستا ہوا۔

    آٹے کا20 کلو کا تھیلا 48روپے 55پیسے سستا ہوا، ایک ہفتےمیں دال مسور 5روپے9پیسے فی کلوسستی ہوئی، جبکہ حالیہ ہفتے21اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • ماہ اکتوبرکے پہلے ہفتے میں مہنگا ئی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

    ماہ اکتوبرکے پہلے ہفتے میں مہنگا ئی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

    کراچی : نئے مالی سال 2018-19ء کے چوتھے ماہ ( اکتوبر 2018ء ) کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.54 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں0.40 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیور و شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 5 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی، انڈے، سگریٹ ،ٹماٹر، لہسن ، ایل پی جی ،سرخ مرچ ،دال مونگ ، آٹا ، گندم،گڑ ، ویجی ٹیبل گھی ،ملک پاؤڈر، بیف، کپڑے، سمیت 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔

    کیلے، پیاز ،آلو،چینی ،چنے کی دال ، دال مسور ،دال ماش، سمیت 7اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول ،ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ،بجلی کے نرخ ، گیس نرخ ،مسٹرڈ آئل ، تازہ دودھ ، دھی، اری چاول، نمک ، باسمتی چاول ،مٹن ،صابن ، چائے،خوردنی تیل، سمیت 29 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.45، 0.50 ،0.55 اور 0.59 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • مارچ کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.65 فیصد اضافہ

    مارچ کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.65 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ء کے نویں ماہ (مارچ 2015ء ) کے دوسرے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.65 فیصد کا اضافہ ریکارڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.63 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 13 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پیاز، لہسن ،ٹماٹر، آلو،کیلے ، دال ماش، گڑ،مٹن،ایل پی جی ،انڈے اور زندہ مرغی سمیت 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    مسٹرڈ آئل ، چنے کی دال ،مسور کی دال ،مونگ کی دال، چینی ،گندم،آٹا، ویجی ٹیبل گھی سمیت 8 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ، ڈیزل ،گیس نرخ ،بیف، چائے ،ملک پاؤڈ، دھی ، مٹی کاتیل ،سرخ مرچ ،تازہ دودھ، باسمتی چاول ،اری چاول ، نمک ، بجلی کے نرخ ،خوردنی تیل، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 32 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.64، 0.65 ،0.67 اور 0.65 فیصدکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔