Tag: Inflation Report

  • گزشتہ ہفتے بھی مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    گزشتہ ہفتے بھی مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 16 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کردی، گزشتہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح 46.31 فیصد کی سطح تک ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ یک ہفتے میں 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ایک ہفتے میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 141 روپے 61 پیسے مہنگا ہوا۔

    چکن 8 روپے 29 پیسے فی کلو، بیف 5 روپے 76 پیسے، مٹن 9 روپے 95 پیسے، آلو 5 روپے 28 پیسے فی کلو، انڈے 6 روپے 89 پیسے فی درجن، دال ماش 6 روپے 12 پیسے فی کلو اور کیلے 4 روپے فی درجن مہنگے ہوئے۔

    دال مسور، دہی، دودھ، چاول، چینی اور گھی بھی مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی، ٹماٹر 17 روپے 14 پیسے اور پیاز 15 روپے 37 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔

    ایک ہفتے میں آٹے کا تھیلا 74 روپے 70 پیسے سستا ہوا، علاوہ ازیں 16 اشیا کی قیمتوں میں کوئی رد و بدل نہیں ہوا۔

  • ملک میں مہنگائی کی شرح 33 فیصد سے تجاوز کر گئی

    ملک میں مہنگائی کی شرح 33 فیصد سے تجاوز کر گئی

    اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی کی شرح 33.12 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے رواں ہفتے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے، گزشتہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.01 فیصد اضافہ ہوا۔

    0.01 فیصد اضافے کے بعد مہنگائی کی شرح 33.12 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے 29 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 5 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 17 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ایک ہفتے کے دوران آلو کی قیمت میں 4.72، چکن کی قیمت میں 4.45 اور چاول کی قیمت میں 1.17 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک سال میں ڈیزل 141.46 فیصد، پیٹرول 119 فیصد، پیاز 89 فیصد، دال مسور 88.60 فیصد، گھی 79 فیصد اور خوردنی تیل 73 فیصد مہنگا ہوا۔

    اسی عرصے کے دوران چکن 52.61 فیصد، دال چنا 51 فیصد اور لہسن 40.54 فیصد مہنگا ہوا۔

  • مارچ 2022: گزشتہ برس کی نسبت مہنگائی میں 12 فیصد اضافہ

    مارچ 2022: گزشتہ برس کی نسبت مہنگائی میں 12 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.79 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مارچ 2021 کے مقابلے میں مہنگائی 12.72 زیادہ رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.79 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ 2021 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ مہنگائی 12.72 فیصد زیادہ رہی، مجموعی طور پر مالی سال 2022 کے پہلے 9 ماہ میں مہنگائی 10.77 فیصد رہی۔

    مارچ 2022 کے دوران چکن 33.63، پھل 15.17 اور ویجی ٹیبل گھی 8.32 فیصد مہنگا ہوا جبکہ چینی 10.7 فیصد اور آلو 9.49 فیصد سستے ہوئے۔

  • ادارہ شماریات نے رواں ہفتے مہنگائی کی رپورٹ جاری کردی

    ادارہ شماریات نے رواں ہفتے مہنگائی کی رپورٹ جاری کردی

    اسلام آباد : ایک ہفتے کے دوران بیشتر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، رواں ہفتے مہنگائی کا پارہ 19اعشاریہ 83 فیصد کی سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق ماہانہ 17ہزار تک کمانے والوں کیلئے مہنگائی ریکارڈ22فیصد کے قریب پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.40فیصد کا اضافہ ہوگیا، رواں ہفتے کےدوران 23اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    رواں ہفتے کے دوران ٹماٹر، ایل پی جی، لکڑی مہنگی ہوئی، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 118روپے3 پیسےمہنگا ہوا جس کے بعد ایل پی جی کے گھریلوسلنڈرکی قیمت 2355سےبڑھ کر 2463ہوگئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران ٹماٹرفی کلو 5روپے42پیسےمہنگےہوگئے، چینی کی فی کلو قیمت میں 1روپے 32 پیسے کا اضافہ اور انڈوں کی فی درجن قیمت میں 5روپے 3 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اس کے علاوہ رواں ہفتے دال ماش کی فی کلو قیمت میں 3روپے47 پیسے، لکڑی کی فی من قیمت میں 3روپے 43پیسےکااضافہ ہوا جبکہ صرف 5اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    ایک ہفتے کے دوران آلو 2روپے 5پیسےفی کلو سستے ہوئے، پیاز گڑ اورآٹے کی قیمتوں میں معمولی کمی ہوئی جبکہ چاول ،کوکنگ آئل سمیت 23اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے 14 سے 18 جون 2021 کے دوران مہنگائی کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا، 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ، 9 اشیائے خور و نوش کی قیمت میں کمی اور 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ادارہ برائے شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، 14 سے 18 جون 2021 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.28 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک ہفتے کے دوران 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ٹماٹر، چکن، آلو، گھی، دودھ، دہی اور آٹے کا تھیلا مہنگا ہوگیا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 4.69 روپے اضافہ ہوا، زندہ مرغی کی قیمت میں 12.19 روپے اضافہ ہوا جس کے بعد زندہ مرغی فی کلو 194 روپے سے بڑھ کر 206 روپے ہوگئی۔

    مٹن کی فی کلوقیمت میں 4.36 روپے کا اضافہ ہوا، آلو کی فی کلو قیمت میں 1 روپیہ، گڑ کی فی کلو قیمت میں 1.44 روپے اور دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 25 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 9 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں کمی ہوئی، چینی کی فی کلو قیمت میں 18 پیسے اور کیلے کی فی درجن قیمت میں 8 روپے کمی ہوئی۔

    دال مونگ کی قیمت میں فی کلو 4 روپے، دال ماش کی فی کلو قیمت میں 3.18 روپے، دال مسور کی قیمت میں 1.26 روپے اور انڈوں کی فی درجن قیمت میں 55 پیسے کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی میں 0.92 فیصد کمی واقع ہوئی، اس دوران 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 10 میں کمی جبکہ 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ 23 نومبر سے 27 نومبر 2020 کے دوران مہنگائی میں 0.92 فیصد کمی واقع ہوئی۔ رواں ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح 7.48 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی جن میں ٹماٹر، پیاز، آلو، مرغی، آٹا، چینی اور دالیں شامل ہیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اس سے قبل 16 سے 20 نومبر کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.24 فیصد اضافہ ہوا تھا، اس ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح 7.07 فیصد رہی۔

    مذکورہ ہفتے میں 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 18 اشیا کی قیمتوں میں کمی جبکہ 20 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا تھا۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح 0.07 فیصد کم ہوئی، اس دوران 18 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 11 میں کمی اور 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات نے مہنگائی پر ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح 0.07 فیصد کم ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح 7.68 فیصد پر آگئی ہے، ایک ہفتے میں 18 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں، 11 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک ہفتے میں چینی اوسطاً 57 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، چینی کی اوسط قیمت 101.49 سے 102.06 روپے فی کلو ہوگئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق برائلر مرغی ساڑھے 22 روپے فی کلو مہنگی ہوئی، گزشتہ ہفتے آلو، کیلا، گائے کا گوشت، دال ماش، دہی، انڈے اور گھی بھی مہنگا ہوا۔

    گزشتہ ہفتے آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 4 روپے 69 پیسے سستا ہوا، ٹماٹر 4 روپے فی کلو سستے ہوئے جبکہ دال چنا، لہسن، پیاز، دال مسور اور بکرے کا گوشت بھی سستا ہوا۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کتنا اضافہ ہوا؟

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کتنا اضافہ ہوا؟

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا، اس عرصے میں 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 3 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے، گزشتہ ہفتے 14 سے 18 ستمبر 2020 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.71 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 8.72 فیصد تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے 26 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 3 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 20 روپے تک اضافہ ہوگیا، انڈوں کی فی درجن قیمت میں 7 روپے سے زائد، زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 8 روپے سے زائد اور چینی کی فی کلو قیمت میں 81 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق پیاز، مٹن، لہسن، دہی، چاول، گڑ، تازہ دودھ اور انرجی سیور بلب بھی مہنگے ہوئے۔

    دوسری طرف کیلے 3 روپے 44 پیسے فی درجن، ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر 13 روپے اور آلو فی کلو 16 پیسے سستے ہوئے۔

    اس سے قبل 7 سے 11 ستمبر 2020 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا تھا، اس عرصے میں 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 8 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے 07 سے 11 ستمبر 2020 کے دوران مہنگائی میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا، اس عرصے میں 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 8 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا اور مہنگائی کی شرح 9.04 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 8 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں زندہ مرغی 22 روپے فی کلو مہنگی ہوئی، دال مونگ 13 روپے، دال ماش 7 روپے، دال چنا ڈھائی روپے اور دال مسور 2 روپے مہنگی ہوئی۔

    اسی طرح ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 8 فیصد، مٹن 6 روپے اور آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 15 روپے اضافہ ہوا۔ گڑ، ماچس، تازہ دودھ، دہی، چاول اور گائے کا گوشت بھی مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کی قیمت میں 5 اور لہسن کی قیمت میں 4 روپے فی کلو کمی ہوئی جبکہ آلو، پیاز، کیلے اور چینی بھی سستی ہوئیں۔

    علاوہ ازیں پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل، بجلی اور گیس کے نرخ سمیت ملبوسات کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

  • اگست کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اگست کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ اگست 2020 کے آخری ہفتے میں مہنگائی میں 0.80 فیصد اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں 20 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں اضافہ، 6 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں کمی اور 25 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق اگست کے آخری ہفتے میں مہنگائی میں 0.80 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح 9.47 فیصد تک پہنچ گئی، ایک ہفتے میں 20 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں اضافہ، 6 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں کمی اور 25 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ کے مطابق ٹماٹر، پیاز، دال چنا، دال مونگ، گڑ، آلو، تازہ دودھ، دہی، ایل پی جی، لہسن، چکن اور انڈوں کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

    ایک ہفتے کے دوران چینی 87 پیسے فی کلو مزید سستی ہوئی، علاوہ ازیں گندم، آٹا، چاول، کیلے، دال مسور اور دال ماش کی قیمت میں کمی ہوئی۔

    اسی طرح مٹن، بیف، خشک دودھ، ملبوسات، چائے، پیٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، بجلی اور گیس کے نرخ مستحکم رہے۔

    مجموعی طور پر اگست کے مہینے میں مہنگائی کی شرح میں 0.63 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم اگست کے مہینے میں مہنگائی کی اوسط شرح گزشتہ ماہ سے 2 فیصد کم رہی۔

    اگست میں مہنگائی کی شرح 8.21 فیصد رہی جبکہ جولائی میں یہ شرح 9.30 فیصد تھی۔ ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا اگست 2020 کے دوران مہنگائی کی شرح 8.74 فیصد رہی تھی۔