Tag: inflation

  • ملک میں ستمبر کے مقابلے اکتوبر میں مہنگائی میں اضافہ

    ملک میں ستمبر کے مقابلے اکتوبر میں مہنگائی میں اضافہ

    اسلام آباد : ملک میں ستمبر کے مقابلے اکتوبر میں مہنگائی میں 1.7 فیصد اضافہ ہوا اور اکتوبر کے مہینے میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 8.9 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی، جس میں کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے اس سال اکتوبرکے مہینے میں ملک میں مہنگائی میں آٹھ اعشاریہ نو فیصد اضافہ ہوا، ستمبر کے مقابلے اکتوبر میں مہنگائی ایک اعشاریہ سات فیصد بڑھی۔

    ادارہ شماریات نے تسلیم کیا ہے کہ بنیادی فوڈ آئٹمز آٹا،چینی،دالوں اور مرغی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں ٹماٹرکی قیمت 48 فیصد، پیاز 39 فیصد،مرغی 26 فیصد اور انڈے 23 فیصد سے زائد مہنگے ہوئے جبکہ گندم ساڑھے 8 فیصد، آٹا 4 فیصد اور چینی کے نرخ بھی ساڑھے4 فیصد بڑھ گئے۔

    یاد رہے اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں0.23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اکتوبر کے دوسرے ہفتے مہنگائی میں 0.45 فیصد اضافہ ہوا تھا ، جس کے بعد ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح9.20 تک پہنچ گئی تھی۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کتنا اضافہ ہوا؟

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کتنا اضافہ ہوا؟

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا، اس عرصے میں 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 3 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے، گزشتہ ہفتے 14 سے 18 ستمبر 2020 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.71 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 8.72 فیصد تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے 26 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 3 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 20 روپے تک اضافہ ہوگیا، انڈوں کی فی درجن قیمت میں 7 روپے سے زائد، زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 8 روپے سے زائد اور چینی کی فی کلو قیمت میں 81 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق پیاز، مٹن، لہسن، دہی، چاول، گڑ، تازہ دودھ اور انرجی سیور بلب بھی مہنگے ہوئے۔

    دوسری طرف کیلے 3 روپے 44 پیسے فی درجن، ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر 13 روپے اور آلو فی کلو 16 پیسے سستے ہوئے۔

    اس سے قبل 7 سے 11 ستمبر 2020 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا تھا، اس عرصے میں 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 8 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے 07 سے 11 ستمبر 2020 کے دوران مہنگائی میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا، اس عرصے میں 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 8 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا اور مہنگائی کی شرح 9.04 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 8 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں زندہ مرغی 22 روپے فی کلو مہنگی ہوئی، دال مونگ 13 روپے، دال ماش 7 روپے، دال چنا ڈھائی روپے اور دال مسور 2 روپے مہنگی ہوئی۔

    اسی طرح ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 8 فیصد، مٹن 6 روپے اور آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 15 روپے اضافہ ہوا۔ گڑ، ماچس، تازہ دودھ، دہی، چاول اور گائے کا گوشت بھی مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کی قیمت میں 5 اور لہسن کی قیمت میں 4 روپے فی کلو کمی ہوئی جبکہ آلو، پیاز، کیلے اور چینی بھی سستی ہوئیں۔

    علاوہ ازیں پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل، بجلی اور گیس کے نرخ سمیت ملبوسات کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

  • اگست کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اگست کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ اگست 2020 کے آخری ہفتے میں مہنگائی میں 0.80 فیصد اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں 20 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں اضافہ، 6 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں کمی اور 25 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق اگست کے آخری ہفتے میں مہنگائی میں 0.80 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح 9.47 فیصد تک پہنچ گئی، ایک ہفتے میں 20 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں اضافہ، 6 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں کمی اور 25 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ کے مطابق ٹماٹر، پیاز، دال چنا، دال مونگ، گڑ، آلو، تازہ دودھ، دہی، ایل پی جی، لہسن، چکن اور انڈوں کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

    ایک ہفتے کے دوران چینی 87 پیسے فی کلو مزید سستی ہوئی، علاوہ ازیں گندم، آٹا، چاول، کیلے، دال مسور اور دال ماش کی قیمت میں کمی ہوئی۔

    اسی طرح مٹن، بیف، خشک دودھ، ملبوسات، چائے، پیٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، بجلی اور گیس کے نرخ مستحکم رہے۔

    مجموعی طور پر اگست کے مہینے میں مہنگائی کی شرح میں 0.63 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم اگست کے مہینے میں مہنگائی کی اوسط شرح گزشتہ ماہ سے 2 فیصد کم رہی۔

    اگست میں مہنگائی کی شرح 8.21 فیصد رہی جبکہ جولائی میں یہ شرح 9.30 فیصد تھی۔ ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا اگست 2020 کے دوران مہنگائی کی شرح 8.74 فیصد رہی تھی۔

  • ملک میں مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آنا شروع

    ملک میں مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آنا شروع

    اسلام آباد : ملک میں بھر مہنگائی میں بتدریج کمی واقع ہونے لگی ، اگست کے مہینے میں مہنگائی کی اوسط شرح گزشتہ ماہ سے دو فیصد کم ہو کر 8.21 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ماہانہ رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا گیا اگست میں مہنگائی کی شرح میں 0.63 فیصداضافہ ریکارڈ کیاگیا اور مہنگائی کی شرح 8.21فیصد رہی جبکہ جولائی میں شرح 9.30 فیصد تھی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تا اگست 2020کےدوران مہنگائی کی شرح 8.74 فیصدرہی جبکہ اگست میں ماہانہ بنیادپرچینی13.53 فیصدمہنگی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق چینی کی فی کلوقیمت ایک سال میں 28 فیصدبڑھی، گندم 12 ، پیاز 10 جبکہ بیکری مصنوعات 6 فیصد مہنگی ہوئیں۔

    ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ اگست میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں11.39 فیصداضافہ ہوا جبکہ آلو5.8 ، کرائے5اور دودھ 4.78فیصد مہنگے ہوا جبکہ ایک ماہ میں چینی نو روپے فی کلو مہنگی ہوئی اور ایل پی جی کی قیمت میں تیرہ روپے، ڈیزل پانچ روپے اور پیٹرول کی قیمت میں چار روپے اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگست میں چکن 36 ، ٹماٹر 32اور تازہ پھل 23فیصد، دال مونگ 6.5 ،سبزیاں 2.7 فیصد ستی ہوئیں۔

    سالانہ بنیادوں پرآلو 62، گندم 44اور مصالحہ جات 39فیصد ، دال مونگ 35، دال ماش 31اورانڈے 28فیصد، چینی 28،مکھن 25، گھی 16فیصد مہنگے ہوئے جبکہ ایک سال میں چکن 38، پیاز 33، موٹرفیول 10فیصد سستا ہوا۔

  • نئے مالی سال 2020-21 کے آغاز میں بھی مہنگائی میں اضافہ

    نئے مالی سال 2020-21 کے آغاز میں بھی مہنگائی میں اضافہ

    اسلام آباد : نئے مالی سال2020-21 کے آغاز میں بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا، جولائی2020 میں مہنگائی کی شرح میں 2.50فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے جولائی 2020 میں مہنگائی کے اعداد وشمارجاری کردیئے، جس میں بتایا گیا ہے کہ نئے مالی سال2020-21کے آغازمیں بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی2020میں مہنگائی کی شرح میں2.50فیصداضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جولائی 2019 کے مقابلے جولائی 2020میں مہنگائی کی شرح 9.30 فیصد رہی ۔

    اعداد وشمار کے مطابق ایک ماہ میں ٹماٹر 179فیصد،موٹرفیول27،سبزیاں24فیصد، مصالحہ جات7.57فیصد ،چینی 3.82، چکن 2.6فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ پیاز17فیصد،انڈے11فیصد ، گندم،آٹا7فیصد تک مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات نے کہا دال مونگ10.72فیصد، ٹرانسپورٹ7.55،دال مسور6فیصدسستی جبکہ پھل6.24فیصد،دال ماش2.71،چنا2.7، دال چنا 2.39 فیصد سستے ہوئے۔

    یاد رہے جولائی کے آخری ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح 10اعشاریہ 50فیصد رہی، اور 17اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ 11میں کمی اور 23میں استحکام رہا۔

    رپورٹ کے مطابق چینی دہی اور آلو کی قیمت 2 روپے بڑھ گئی، زندہ مرغی 20روپے جبکہ فی درجن کیلے 4روپے سستے ہوئے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود مہنگائی میں اضافہ جاری

    پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود مہنگائی میں اضافہ جاری

    اسلام آباد: پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود مہنگائی میں مسلسل دوسرے ہفتے بھی اضافہ دیکھا گیا، ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.02 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کردیے، ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.02 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح 9.89 فیصد ہوگئی، ایک ہفتے کے دوران 22 اشیا مہنگی اور 7 کی قیمتوں میں کمی ہوئی، گزشتہ ہفتے 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں برائلر مرغی کی قیمت میں 4 روپے کلو سے زائد کا اضافہ ہوا، ایل پی جی گھریلو سلنڈر 2 روپے 98 پیسے اور خوردنی تیل 58 پیسے مہنگا ہوا۔

    اسی طرح گوشت، چاول، دودھ اور کپڑے بھی مہنگے جبکہ مٹن، بیف، پیاز، ٹماٹر، آلو اور انڈوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے میں آلو کی قیمت میں بھی ایک روپے 84 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔

    ایک ہفتے میں انڈے 4 روپے فی درجن، ٹماٹر 11 روپے فی کلو اور سرخ مرچ پاؤڈر 22 روپے مہنگا ہوا۔ آٹے کے تھیلے کی قیمت بھی بڑھ کر 1 ہزار 38 روپے ہوگئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق کیلے، دال مونگ، دال مسور، دال ماش اور چینی کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: اپریل کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.72 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ ہفتے 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 11 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.72 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح 9.84 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رمضان میں 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جن میں آلو، دودھ، کیلا، چاول، دہی اور دالیں شامل ہیں۔ مرغی کی قیمت میں بھی 7.72 فیصد اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے 11 اشیا بشمول انڈے، پیاز، ٹماٹر، لہسن اور ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی آئی، 27 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اس سے قبل ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ مارچ کے مقابلے میں اپریل میں مہنگائی میں 0.8 فیصد کمی ہوئی۔ اپریل میں مہنگائی کم ہو کر 8.5 فیصد ہوگئی، مارچ میں مہنگائی کی شرح 10.2 فیصد تھی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ جولائی تا اپریل کے 10 ماہ میں مہنگائی 11.22 فیصد رہی، رمضان کی آمد کے باعث متعدد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

    10 ماہ میں شہری علاقوں میں دال مونگ 101 فیصد مہنگی ہوئی، آلو 92 فیصد، دال ماش 68 فیصد، دال مسور 47 فیصد، انڈے 44 فیصد اور پیاز 41 فیصد مہنگی ہوئی۔

    اسی عرصے کے دوران دال چنا 31 فیصد، بیسن 29 فیصد، چینی 27 فیصد، گندم 17 فیصد، آٹا 15 فیصد, گوشت 14 فیصد, گھی 26 فیصد, کوکنگ آئل 22 فیصد اور ادویات 13 فیصد مہنگی ہوئیں۔

  • مہنگائی میں بڑی کمی،  10 ماہ کے بعد سنگل ڈجٹ میں آگئی

    مہنگائی میں بڑی کمی، 10 ماہ کے بعد سنگل ڈجٹ میں آگئی

    اسلام آبا د: رواں ماہ مہنگائی میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی اور 10 ماہ کے بعد سنگل ڈجٹ میں آگئی، مارچ کے مقابلے میں اپریل میں مہنگائی میں0.8 فیصد کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کی  جانب سے اپریل کے دوران مہنگائی سےمتعلق اعدادوشمار جاری کردیے گئے، جس میں بتایا گیا کہ اپریل میں مہنگائی کم ہوکر8.5فیصدہوگئی، مارچ کےمقابلےمیں اپریل میں مہنگائی میں0.8 فیصدکمی ہوئی، مارچ میں مہنگائی کی شرح10.2فیصدتھی۔

    اعدادوشمار کے مطابق ایک ماہ میں شہری علاقوں میں تازہ پھل18 فیصد، انڈے 15فیصد مہنگےہوئے ، مارچ کے مقابلے میں اپریل میں دال مسور 28 فیصد، دال مونگ23 فیصد ، دال ماش14، دال چنا11 اور بیسن 8 فیصد مہنگی ہوا جبکہ اپریل کےایک مہینےمیں چینی 2.55فیصد مہنگی ہوئی۔

    مارچ کی نسبت اپریل میں پیاز23فیصد، چکن 22 فیصد، ٹماٹر 11فیصد کم کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ موٹرفیول 9 فیصد،تازہ دودھ ،سبزیاں 4 فیصد اور گندم تین فیصد سستی ہوئی، جبک ایک ماہ کے دوران دال چنا،چینی کے دام بھی بڑھ گئے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تااپریل کے10ماہ میں مہنگائی 11.22 فیصد رہی، رمضان کی آمد کے باعث متعدد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

    ایک سال میں شہری علاقوں میں دال مونگ 101 فیصد مہنگی ہوئی، آلو 92، دال ماش 68 فیصد، دال مسور 47 فیصد، انڈے44 فیصد، پیاز 41 فیصد مہنگے ہوئی۔

    اعدادوشمار کے مطابق 10ماہ کے دوران دال چنا31 فیصد، بیسن29,چینی 27فیصد ، ,گندم17فیصد، آٹا15فیصد اور گوشت14فیصد جبکہ ایک سال میں گھی 26 فیصد اور کوکنگ آئل 22فیصد مہنگا ہوا اور ایک سال میں ادویات بھی 13فیصد مہنگی ہوئیں۔

  • مارچ کے دوسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ

    مارچ کے دوسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ

    اسلام آباد: مارچ کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.71 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ کے دوسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.71 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کم آمدنی والوں کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.75 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق مرغی، انڈے، آٹا، چینی، آلو، پیاز، دال مونگ، چنے کی دال، اری چاول، بیف، مٹن، صابن اور ویجی ٹیبل گھی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایل پی جی، ٹماٹر، لہسن، دال ماش، دال مسور، مسٹرڈ آئل اور گڑ سمیت 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    اسی طرح پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل، گیس، باسمتی چاول، گندم، خوردنی تیل، ملک پاؤڈر، روٹی، چائے، سرخ مرچ سگریٹ اور بجلی سمیت 28 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اس سے قبل مارچ کے پہلے ہفتے میں افراط زر کی شرح میں 0.32 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    مارچ کے پہلے ہفتے کے دوران 18 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 12 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ 21 اشیا کے نرخ مستحکم رہے۔