Tag: inflation

  • رمضان سے قبل مہنگائی نے عوام کے ہوش اڑا دیے

    رمضان سے قبل مہنگائی نے عوام کے ہوش اڑا دیے

    کراچی: ماہ مقدس رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی اشیائے خور و نوش کی قیمتیں آسمان پر جا پہنچی۔ کھجور سمیت مختلف اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی ہر سال کی طرح اس سال بھی کھجور، پھلوں، سبزیوں اور اجناس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔ عام بازاروں کے ساتھ بچت بازاروں میں بھی گراں فروشی عروج پر ہے۔

    شہر کے مختلف بازاروں میں چینی 70 روپے کلو، بیسن 150 روپے کلو اور تیل 200 روپے لیٹر سے زائد قیمت پر فروخت ہورہا ہے۔ دکانداروں کے مطابق ڈالر کی قیمت بڑھنے سے خردنی تیل اور مصالحہ جات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے کیونکہ خردنی تیل اور تمام گرم مصالحہ جات درآمد کیے جاتے ہیں۔

    روپے کی بے قدری کے اثرات کھجور کی قیمتوں پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔ ایرانی کھجوریں دگنے داموں فروخت ہورہی ہیں۔ کھجور مرچنٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری حنیف بلوچ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں ایرانی کھجور کی قیمت میں دگنا اضافہ ہوا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ جو کھجور 6 ہزار روپے من تھی اس سال 12 ہزار سے 14 ہزار روپے من فروخت ہورہی ہے۔ خوردہ سطح پر بھی کھجور کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان ہے۔

    حنیف بلوچ نے بتایا کہ گزشتہ سال 200 روپے کلو فروخت ہونے والی مضافتی کھجور 350 سے 400 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے، ایرانی زاہدی اور
    بصرہ کی کھجوریں جو گزشتہ سال 150 روپے کلو فروخت ہوئیں اس سال 250 روپے کلو فروخت ہو رہی ہیں۔

    اسی طرح مقامی کھجور اصیل کی قیمت بھی گزشتہ سال 140 سے 160 روپے کلو تھی جو اس سال 200 سے 220 روپے کلو فروخت ہورہی ہے۔

    دوسری جانب پھلوں کی قیمت میں بھی رمضان سے قبل ہی اضافہ ہوگیا ہے، 40 روپے کلو فروخت ہونے والا خربوزہ 60 سے 70 روپے کلو فروخت ہورہا ہے، کیلے 80 سے 100 روپے درجن فروخت ہو رہے ہیں، تربوز 40 روپے کلو، گرما 100 روپے کلو، پاکستانی سیب 150 سے 180 روپے کلو، چیکو 100 روپے کلو اور آڑو 200 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے۔

    سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ بھنڈی 160روپے کلو، ٹنڈے 120 روپے کلو، لوکی 80 روپے کلو، توری 100 روپے کلو، پالک 40 روپے کلو، ٹماٹر 50 سے 60 روپے کلو، ادرک لہسن 200 سے 220 روپے کلو، لیموں 300روپے کلو، پیاز 60 روپے کلو، کھیرا 60 روپے کلو، ککڑی 80 روپے کلو اور سلاد کا پتہ 40 روپے پاؤ فروخت کیا جارہا ہے۔

    کراچی ریٹیل اینڈ گروسرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری فرید قریشی کے مطابق شہری انتظامیہ نے کریانہ آئٹمز کی پرائس لسٹ جاری نہیں کی جس کی وجہ سے گاہکوں کے ساتھ کریانہ دکان داروں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    کریانہ آئٹمز پر مشتمل نرخ نامہ 2008 سے جاری کیا جارہا تھا اور دکاندار یہ نرخ نامہ دکانوں پر نمایاں آویزاں کرنے کے پابند تھے تاہم اب شہری انتظامیہ نے موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے پرائس لسٹ جاری کرنا شروع کردی ہے۔ ہر دکاندار اور گاہک کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہے جس کی وجہ سے نرخ پر عمل درآمد میں دشواری کا سامنا ہے۔

    مرغی کا گوشت بھی 300 روپے کلو سے زائد قیمت پر فروخت ہو رہا ہے جس میں رمضان کے دوران مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ تھوک سطح پر قیمتوں پر کنٹرول نہ ہونے اور سرکاری نرخوں پر عمل درآمد نہ ہونے کا سبب انتظامیہ کی کوتاہی ہے۔

  • رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے: وزیر اعظم کی سخت ہدایت

    رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے: وزیر اعظم کی سخت ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت مہنگائی میں کمی پر خصوصی اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے سختی سے ہدایت کی کہ ماہ رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت مہنگائی میں کمی پر خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ، مشیر تجارت، مشیر خزانہ، صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور متعلقہ وفاقی و صوبائی وزرا شریک ہوئے۔

    اجلاس میں صوبائی وزرا اور متعلقہ سیکریٹریز نے وزیر اعظم کو رمضان سے متعلق حکمت عملی پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ رمضان بازاروں میں چینی 55 روپے فی کلو فراہم کی جائے گی، 10 کلو آٹے کی 290 روپے میں فراہمی یقینی بنائی جائے گی جبکہ ضروری اشیا کی ارزاں نرخوں پر فراہمی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    وزیر اعظم نے رمضان میں اشیائےخور و نوش کی مقررہ نرخوں پر فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یقینی بنایا جائے تمام اشیا مقرر شدہ ریٹ پر عوام کو دستیاب ہوں، انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔

    انہوں نے منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم بھی دیا۔ اجلاس میں بجلی، گیس اور پانی کی دستیابی کی مانیٹرنگ کے لیے صوبائی سطح پر کنٹرول رومز قائم کرنے کا فیصلہ بھی ہوا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فیلڈ افسران کی جانب سے روازنہ بھیجی گئی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے۔ حکومت کو عوام کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے۔ حکومت کی ہر ممکنہ کوشش ہے کہ عوام کو ممکنہ ریلیف دیا جا سکے۔

    انہوں نے سختی سے ہدایت کی کہ ماہ رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے۔ ضلعی انتظامیہ اور وفاقی و صوبائی حکومتوں میں رابطہ ضروری ہے۔ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی شکایت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    وزیر اعظم نے حکم دیا کہ انتظامیہ ایسے عناصر کے خلاف فوری ایکشن کو یقینی بنائے۔ انہوں نے اشیا کے معیار کو یقینی بنانے پر بھی خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کردی۔

    وزیر اعظم نے سحر و افطار میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت بھی کردی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جائے جبکہ امن و امان کی صورتحال پر مکمل نظر رکھی جائے۔

  • ملکی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے، قوم کو مہنگائی کے منہ میں دھکیل دیا گیا، حمزہ شہباز

    ملکی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے، قوم کو مہنگائی کے منہ میں دھکیل دیا گیا، حمزہ شہباز

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ جھوٹے وعدے کرنے والوں نے قوم کو مہنگائی میں دھکیل دیا ہے، آج ملک کی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اپنے خطاب میں کیا۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ پشاور کے بی آرٹی منصوبے کی رپورٹ آئی تو اسے کوئی پوچھنے والانہیں ہے، خود پی ٹی آئی حکومت کی رپورٹ یہ کہتی ہے7ارب روپے کی کرپشن ہوئی۔

    اپوزیشن کو احتساب کے نام پر ڈرانے والے نیازی صاحب وہ وقت آنے والا ہے، جب آپ کوسرکاری ہیلی کاپٹروں میں سیر سپاٹے کرنے اور حلیمہ باجی کو اپنی آف شور کمپنی کا جواب دینا پڑے گا،۔

    انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں دس سال تک نیب میں پیش ہوتارہا ہوں، میں نے جو کچھ کیا قانون کے مطابق کیا، مجھے پیشیوں کی کوئی فکر نہیں ہے، ملک میں مہنگائی کی شکل میں جوطوفان آنے والا ہے صرف اس کی فکر ہے۔

    ملکی معاشی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ملک کی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے، غریب پوچھتا ہے کہ دو وقت کی روٹی کیسے پوری کریں، وزیر اعظم  چور ڈاکو کی بات ضرور کرو مگر غریب کی روزی سے تو مت کھیلو، عمران خان کی8ماہ کی کارکردگی نے ثابت کردیا کہ تم کھلاڑی نہیں ہو۔

    حکومت پر تنقید کرتے ہوئے  حمزہ شہباز نے کہا کہ  الیکشن سے قبل  یہ کہتے تھے کہ  ہم خود کشی کرلیں گے لیکن آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے، جھوٹے وعدے کرنے والوں نے قوم کو مہنگائی کے منہ میں دھکیل دیا ہے، قوم عمران خان نیازی کو اپنے وعدے دلائیں، قوم کو غصہ آگیا تو عمران نیازی کو چھپنے کی کہیں جگہ نہیں ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے معیشت کے ساتھ جو کھلواڑ کیا گیا اس کی زد میں صرف غریب آئے ہیں، حکمرانوں کو آج تک یہ بھی نہیں پتا کہ آئی ایم ایف میں جانا ہے یا نہیں؟ ملکی معیشت کو جو خطرناک لاحق ہیں وہ انتہائی خوفناک ہیں، ہم سب کو مل کر دعا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ خیر کرے۔

    حمزہ شہباز کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کیا، جب ایک روپے کی بھی کرپشن ثابت نہ ہوئی عدالت نے شہبازشریف کو رہا کردیا، کاشت کاروں کی فصلیں حالیہ بارشوں اورطوفان میں تباہ ہوگئیں لیکن ہمارا وزیراعلیٰ پنجاب کہتا ہے کہ دعا کریں بارش رک جائے۔

  • اپریل کی پہلی دہائی، مہنگا ئی کی شرح میں 0.30 فیصد اضافہ

    اپریل کی پہلی دہائی، مہنگا ئی کی شرح میں 0.30 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: ادارہ برائے شماریات پاکستان( پی بی ایس) کا کہنا ہے کہ مالی سال 2018-19ء کے دسویں ماہ (اپریل 2019ء) کی پہلی دہائی میں مہنگائی کی شرح میں 0.30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی وزارت خزانہ چھوڑنے سے متعلق مصدقہ اطلاعات کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس میں 145 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.35 فیصد اضافہ ریکار ڈ کیا گیا، 11 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر، پیاز ،لہسن ،آلو،کیلے، دال مونگ، دال ماش، دال مسور ،زندہ مرغی، چینی ،خوردنی تیل، بیف، مٹن، مسٹرڈ آئل، ملک پاؤڈر، تازہ دودھ، دھی، نمک، اری چاول، ویجی ٹیبل گھی، سمیت 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    علاوہ ازیں ایل پی جی، گڑ،انڈے، سرخ مرچ، چنے کی دال، گندم، آٹا ،سمیت 8 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، روٹی سادہ، باسمتی چاول، سگریٹ، صابن ، سمیت 22 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اسد عمر کے استعفے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں مندی

    گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.33، 0.33 ،0.31 اور 0.27 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • مصنوعی تبدیلیوں سے حالات نہیں سدھرسکتے، حالات نے عوام کو زندہ درگور کردیا، سراج الحق

    مصنوعی تبدیلیوں سے حالات نہیں سدھرسکتے، حالات نے عوام کو زندہ درگور کردیا، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مصنوعی تبدیلیوں سے حالات نہیں سدھرسکتے، تبدیلی کے نام پر تباہی لانے والوں نے عوام کو زندہ درگور کردیا ہے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب ثمر باغ میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ
    حکومت نے بجلی ، گیس اور تیل کی قیمتیں تو بڑھا دیں مگر بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے لیے کچھ نہیں کیا۔

    نااہل حکومت نے لوگوں کو جس مصیبت اور پریشانی سے دوچار کردیاہے اگر اس کا فوری ازالہ نہ کیا گیا تو عوام حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔

    سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ مصنوعی تبدیلیوں سے حالات نہیں سدھرسکتے، ایک ہی طرح کےلوگوں کوجمع کرکےتبدیلی نہیں لائی جاسکتی، تبدیلی کے نام پرتباہی لانے والوں نے عوام کو زندہ درگورکردیا ہے۔

    پاکستان کو اسلامی ریاست کا نعرہ لگا کر قوم کو دوسری بار دھوکا دیا گیا، ووٹ لینے کے بعد حکمران اپنے کیے گئے وعدے بھول چکے ہیں، ایک کروڑ نوکریاں اور50لاکھ گھر کے وعدے رات گئی بات گئی کے برابرہیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اربوں ڈالر کے قرضے اور امداد ملنے کے باوجود حکومت عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی ۔ مہنگائی سے عوام کے اوسان خطا ہو گئے ہیں ،غریب کے گھر کا چولہا بجھ چکا ہے اور حکمران طفل تسلیوں سے آگے نہیں بڑھ سکے۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے اگر بیرون ملک پڑی چوری کی دولت واپس لانے کے لیےکوئی قدم نہ اٹھایا اور اسی طرح کشکول اٹھا کر در بدر پھرتی رہی تو عوام کا پیمانہ صبر لبریز ہو جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت بیرونی بینکوں میں موجود قومی دولت کی واپسی کے لیے واضح لائحہ عمل کا اعلان کرے ۔

  • رمضان میں متوقع مہنگائی، مہنگی اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف روزانہ کارروائی کا فیصلہ

    رمضان میں متوقع مہنگائی، مہنگی اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف روزانہ کارروائی کا فیصلہ

    کراچی: رمضان المبارک میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں مہنگی اشیائے خور و نوش فروخت کرنے والوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے سندھ حکومت کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت وزیر برائے زراعت، سپلائی اور پرائسز محمد اسماعیل راہو نے کی۔

    اجلاس میں سیکریٹری زراعت، سندھ کے تمام ڈی سیز، چیئرمین مارکیٹس کمیٹیز اور پرائسز کنٹرول کے افسران شریک ہوئے۔ اجلاس میں اشیائے خور و نوش کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کرلیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بیورو سپلائی اور پرائسز روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں کی لسٹ جاری کریں گی، محکمہ پرائسز رمضان میں چینی، گوشت، آٹا، مچھلی، دودھ اور دیگر اشیائے خور و نوش کی قیمتیں مقرر کرے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سبزیاں مہنگی فروخت کرنے والوں کے خلاف مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمینز اور ڈی سی مل کر کارروائی کریں گے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ اشیائے خور و نوش کی قیمتیں محکمہ پرائسز، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز مقرر کرتے ہیں۔ رمضان میں روزانہ ہنگامی بنیادوں پر کارروائی کی جائے گی۔ کراچی میں سبزی اور فروٹس کی قیمتوں کی لسٹ روزانہ نکلتی ہے۔

    اسماعیل راہو نے ہدایت کی کہ جہاں جہاں عوام شکایت کرے فوراً متعلقہ ادارے وہاں کارروائی کریں۔ انہوں نے پرائز لسٹ تمام دکانداروں اور ڈیلروں کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    اجلاس میں کراچی سمیت سندھ بھر میں سستے بچت بازار لگانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ افسران نے شکایت کی کہ کورنگی میں ڈپٹی کمشنر بچت بازار ختم کر رہے ہیں جس پر اسماعیل راہو نے کہا کہ کراچی میں کوئی بچت بازار بند نہیں ہوگا۔

    اجلاس میں مہنگائی پر کنٹرول کے لیے سندھ کے تمام ڈسٹرکٹس میں شکایتی مراکز قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، شکایتی مراکز میں ڈی سیز، پرائسز اور مارکیٹ کمیٹی کے ارکان بیٹھیں گے۔ متعلقہ افسران کو مہنگی اشیائے خور و نوش فروخت کرنے والوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

  • مہنگائی میں اضافے پرحکومت پریشان، روک تھام کیلئے مضبوط نظام بنانےکافیصلہ

    مہنگائی میں اضافے پرحکومت پریشان، روک تھام کیلئے مضبوط نظام بنانےکافیصلہ

    اسلام آباد : مہنگائی میں اضافےکی روک تھام کیلئے قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی اہم اشیائےخوردونوش کی دستیابی یقینی بنانےکیلئےمضبوط نظام بنانےکافیصلہ کیاہے ، قیمتیں بڑھنے کاباعث بنے والے کارٹلز کے خلاف بھی کارروائی کی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی میں اضافے پر حکومت پریشان ہیں اور فراط زر کی شرح میں اضافے کو روکنے کیلئے اقدامات متوقع ہے۔

    مہنگائی کےجانچنے کے قوانین میں ترامیم متوقع، حکومت اشیا خوردو نوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بننے والے گٹھ جوڑ کےخلاف قوانین میں مزید سختی کی جائےگی۔

    نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا جائےگا اور ہر ماہ اجلاس بلایا جائے گا، جس میں عام استعمال کی اشیا کی طلب و رسد کا جائزہ لیاجائےگا، قلت کی بروقت نشاندہی کی جائے تاکہ قیمتوں میں اضافے سے بچا جاسکے۔

    مزید پڑھیں : پانچ سال میں مہنگائی کی شرح کہاں تک پہنچی؟ اعداد و شمارجاری

    اقدامات کیلئے وفاق صوبوں سے مشاورت کرےگا، اقدامات کی وجہ مارچ میں مہنگائی میں اضافے کی شرح پانچ سال کی بلند ترین سطح پر آنا ہے۔ مارچ کے اختتام پر مہنگائی میں اضافے کی شرح نو اعشاریہ چار فیصد رہی۔

    یاد رہے یکم اپریل کو محکمہ شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمارجاری کئے تھے، جس کے مطابق ملک میں مہنگائی گزشتہ پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق مارچ2019 میں مہنگائی کی شرح 9.4فیصد تک پہنچ گئی، جبکہ جولائی 2018 سےمارچ 2019 تک مہنگائی کی شرح میں 6.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • مہنگائی میں اضافے کی شرح 56  ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی

    مہنگائی میں اضافے کی شرح 56 ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی

    اسلام آباد : مہنگائی میں اضافے کی شرح چھپن ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی، اضافے کی بڑی وجہ روپے کی قدرمیں کمی ہے، گزشتہ سال فروری میں مہنگائی 3 اعشاریہ 8 فیصد تھی۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی کی شرح چار سال چھ ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی۔ فروری میں افراط زر کی شرح آٹھ اعشاریہ دو فیصد رہی۔

    ادارے شماریات کے مطابق گزشتہ سال فروری میں مہنگائی کی شرح تین اعشاریہ آٹھ فیصد تھی۔

    ماہرین کے مطابق مہنگائی میں اضافے کی سب سےبڑی وجہ روپے کی قدر میں کمی ہے، دسمبر دوہزار سترہ سے اب تک روپے کی قدر میں پینتس فیصد کی کمی ہوئی ہے۔

    رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں مہنگائی میں اضافے کیا اوسط شرح چھ اعشاریہ چار چھ فیصد رہی، ٹماٹر، مچھلی، دالیں، انڈے،گھی،گندم اور تازہ دودھ کی قیمتوں میں تین سے ایک سو انہتر فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : ماہ فروری کا تیسرا ہفتہ : مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ

    یاد رہے پاکستان بیور و شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 22 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی، ٹماٹر، کیلے، آلو، خوردنی تیل، آٹا ،گڑ ، چنے کی دال دال مونگ ، دال مسور ،انڈے، لہسن ،اری چاول ،ویجی ٹیبل گھی ،سمیت 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔

    ایل پی جی ،پیاز ،سرخ مرچ ،گندم، دال ماش،چینی ،سمیت 6اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول ، ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ،بجلی کے نرخ ،نمک ،چائے، روٹی سادہ ، تازہ دودھ ، دھی،ملک پاؤڈر،باسمتی چاول ،مسٹرڈ آئل ، مٹن، بیف، سگریٹ ، صابن ، سمیت 31 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    خیال رہے رواں سال کے پہلے مہینے میں مہنگائی میں اضافے کی شرح سات فیصد سے تجاوز کرگئی تھی ادارہ شماریات کا کہنا ہے جنوری میں مہنگائی کی شرح سات اعشاریہ دو فیصد رہی، جوساڑھےچارسال کی بلندترین سطح تھی۔

  • فروری کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    فروری کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں ماہ (فروری) کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گندم اور آٹے سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق نئے مالی سال 19-2018 کے آٹھویں ماہ فروری کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اعدادو شمار کے مطابق کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.52 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ 15 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی، ٹماٹر، کیلے، گندم، آٹا، مسٹرڈ آئل، مٹن، بیف، ویجی ٹیبل گھی، چینی، گڑ اور دال مسور سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق انڈے، لہسن ،خوردنی تیل، آلو، پیاز، دال ماش، چنے کی دال، دال مونگ، سرخ مرچ اور ایل پی جی سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، نمک، چائے، روٹی سادہ، تازہ دودھ، دہی، ملک پاؤڈر، باسمتی چاول، اری چاول، سگریٹ اور صابن سمیت 31 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں 8 ہزار تا 12 ہزار آمدنی، 12 ہزار تا 18 ہزار آمدنی، 18 ہزار تا 35 ہزار تک اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.53، 0.56، 0.54 اور 0.51 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • 2019 کے پہلے مہینے میں مہنگائی میں اضافے کی شرح ساڑھے4سال کی بلند ترین سطح پر

    2019 کے پہلے مہینے میں مہنگائی میں اضافے کی شرح ساڑھے4سال کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد : دوہزار انیس کے پہلے مہینے میں مہنگائی میں اضافے کی شرح سات فیصد سے تجاوز کرگئی، ادارہ شماریات کا کہنا ہے جنوری میں مہنگائی کی شرح سات اعشاریہ دو فیصد رہی، جوساڑھےچارسال کی بلندترین سطح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوری میں افراط زر کی شرح ساڑھے چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جنوری میں افراط زر کی شرح سات اعشاریہ دو فیصد رہی جبکہ دسمبر میں مہنگائی میں اضافے کی شرح چھ اعشاریہ دو فیصد تھی۔

    ادارے شماریات کے مطابق گیس کی قیمت پچاسی فیصد، بجلی ساڑھے آٹھ فیصد، ڈیزل اٹھارہ اعشاریہ چھ فیصد، سی این جی اٹھائیس فیصد جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں سولہ فیصد کا اضافہ ہوا۔

    اس کے علاوہ گھروں کے کرائے میں آٹھ فیصد جبکہ بس کے کرائے میں پچاس فیصد کا اضافہ ریکارڈکیاگیا۔

    جنوری میں چائےسترہ فیصد،گائے کا گوشت چودہ فیصد،کال پول اکتیس فیصد جبکہ سیگریٹ کی قیمت میں بیس اعشاریہ سات فیصد کا اضافہ ہوا۔

    مزید پڑھیں : سال 2018 کے آخری مہینے میں مہنگائی میں نمایاں کمی ریکارڈ

    اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے سات میں مہنگائی میں اضافہ کی اوسط شرح چھ اعشاریہ دو فیصد رہی۔

    یاد رہے دسمبر2018 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.41 فیصد کمی ہوئی، جبکہ سال 2018 کے ابتدائی 6 ماہ میں مہنگائی کی شرح 6.05 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، سب سے زیادہ اضافہ ٹرین کے کرایوں میں 19 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے دو روز قبل اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا تھا، جس میں شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹ کا اضافہ کرکے شرح سود 10.25 فیصد مقرر کردی تھی۔