Tag: inflation

  • مارچ 2017 میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے‘  ادارہ شماریات

    مارچ 2017 میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے‘ ادارہ شماریات

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ 2017 میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے.وزیراعظم کا آلوٹماٹر سستے کرنےکا دعویٰ دھرے کا دھرا رہ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ 2017 میں مہنگائی کی شرح میں 0.84 فیصد اضافہ ہوا ہے، آصف باجوہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مارچ 2016 کے مقابلے میں مارچ 2017 میں مہنگائی کی شرح 4.94 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے.

    مالی سال 17-2016 کے 9 ماہ میں مہنگائی کی شرح 4.01 فیصدریکارڈکی گئی ہے، سب سے زیادہ ٹماٹر کی قیمتوں میں 68 فیصد اضافہ ہوا ہے،سبز مرچ 36 فیصد، چکن 22 فیصد اور پیاز میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے.

    انڈوں کی قیمت میں21 فیصد،مٹر 8 1 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے ، چنے کی دال 8 ، مسورکی دال 5، بیسن 4 اورچینی کی قیمت 4 فیصدکمی ہوئی ہے، جبکہ مارچ 2016کی نسبت مارچ 2017 میں ٹماٹر کی قیمت 128 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، آلو 50، چنا43، ایل پی جی 24 فیصد مہنگی ریکارڈ کی گئی ہے.

    چکن19، پیٹرول16، ڈیزل15 ،چائے16 فیصد مہنگی ریکارڈ کی گئی،دال ماش کی قیمت20فیصد، پیاز17، دال مونگ17، دال مسور 9 فیصد سستی ہوئی ہے۔

    آلو پانچ روپے کلو

    یاد رہے کہ گذشتہ سال وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے دعوی کیا تھا کہ ہماری حکومت میں‌ آلو پانچ روپے کلو ہوئے ہیں، انہوں نے اپنی حکومت کی خوبیاں گنواتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے پیٹرول اور ڈیزل توسستا کیا سو کیا، اب تو مارکیٹ میں آلو پانچ سات روپے کلو فروخت ہو رہے ہیں ، جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں، وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے اس بیان کے بعد اپوزیشن نے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا.

  • نومبرکا چوتھا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں 0.06  فیصد کمی

    نومبرکا چوتھا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں 0.06 فیصد کمی

    اسلام آباد : مالی سال 2015-16ء کے پانچویں ماہ (نومبر 2016ء ) کے چوتھے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.06 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.15 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 25 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران انڈے، ٹماٹر، گندم ، آٹا،ویجی ٹیبل گھی ،لہسن ،کیلے، دال مونگ ،چائے ، سمیت 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ایل پی جی ،پیاز ،زندہ مرغی ،آلو ،دال مسور ،چنے کی دال ،دال ماش، مسٹرڈ آئل ، چینی ،گڑ ،سرخ مرچ ، سمیت12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ہائی سپیڈ ڈیزل ،مٹی کاتیل ، بجلی کے نرخ ،تازہ دودھ ، ملک پاؤڈ، دھی ،کپڑے، باسمتی چاول ،اری چاول، خوردنی تیل، بیف ، مٹن ، نمک ، گیس نرخ ، اورکھلا گھی سمیت 30 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.12، 0.09 ،0.06 اور 0.01 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • جولائی کا دوسرا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں0.90 فیصد اضافہ

    جولائی کا دوسرا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں0.90 فیصد اضافہ

    کراچی: مالی سال 2016-17ء کے پہلے ماہ ( جولائی 2016ء ) کا آغاز مہنگائی کی شرح میں 0.90 فیصدکے نمایاں اضافے کے ساتھ ہوا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 1.17 فیصدکا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 15 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر، لہسن ،آلو ،دال مسور ،چنے کی دال ،دال ماش، گندم ،آٹا، چینی ، گڑ ،سرخ مرچ ، پیاز ،انڈے، بیف ،مٹن ، تازہ دودھ ، دھی ،ملک پاؤڈ، باسمتی چاول ، اری چاول، سمیت 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، زندہ مرغی ،کیلے، دال مونگ ،ویجی ٹیبل گھی ،ایل پی جی ، سمیت5 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،بجلی کے نرخ ،گیس نرخ ،چائے ،مسٹرڈ آئل ،کپڑے، خوردنی تیل، نمک ، اورکھلا گھی سمیت 28 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 1.05 ، 1.00 ،0.91 اور 0.76 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • جون کا آخری ہفتہ : مہنگائی کی شرح میں0.35 فیصد اضافہ

    جون کا آخری ہفتہ : مہنگائی کی شرح میں0.35 فیصد اضافہ

    کراچی : مالی سال 2015-16ء کے آخری ماہ ( جون 2016ء ) کے آخری ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.35 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.38 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 30 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر،لہسن ،کیلے،آلو ،پیاز ،چینی ،انڈے، دال مسور ،چنے کی دال ،دھی ، گندم ، سرخ مرچ ،باسمتی چاول ،سمیت 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ایل پی جی ،زندہ مرغی ،دال ماش، ویجی ٹیبل گھی ،آٹا، سمیت5 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،بجلی کے نرخ ،گیس نرخ ،چائے ،کپڑے، مٹن ، ملک پاؤڈ، خوردنی تیل، مسٹرڈ آئل ، بیف ،نمک ،اری چاول، دال مونگ ، گڑ ،تازہ دودھ ، اورکھلا گھی سمیت 34 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.36 ، 0.36 ،0.35 اور 0.32 فیصداضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

     

  • ماہ رمضان میں مہنگائی کا جن بے قابو، اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر

    ماہ رمضان میں مہنگائی کا جن بے قابو، اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر

    کراچی : ماہ رمضان میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، کمشنر کراچی نے پرائس لسٹ توجاری کردی لیکن عملدرآمد کرانے سے قاصر نظر آتے ہیں نتیجتاً بے یار و مدد گارعوام مہنگائی کے بو جھ تلے دبتے ہی جا رہے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان المبارک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا۔ ملک بھر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔

    پھل، سبزی اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کی قمیتوں میں من مانا اضافہ کردیاگیا۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کون کنٹرول کرے گا؟ دکانداروں کو من مانا اضافہ کرنے سے کون روکے گا؟

    ذرائع کے مطابق نئے کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے تعیناتی کے بعد سے اسسٹنٹ کمشنرز کو تاحال چھاپے اور چالان کرنےکا اختیار نہیں دیا.

    کمشنرکراچی نےریٹ لسٹ یومیہ جاری کرنےکی سختی سےہدایت کی ہے۔ مگرعملدر آمدکرانے کیلئےکوئی پلان نہیں دیا گیا۔

    شہری سوال کرتے ہیں پرائس کنٹرول کے لئے مؤثر قانون کیوں نہیں ہے؟ آخر سندھ حکومت پرائس کوکنٹرول کرنے میں سنجیدہ کب ہوگی؟ قیمتیں کنٹرول کرنے کے لئےقانون سازی کب کی جائے گی؟

     

  • مئی کا دوسرا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ

    مئی کا دوسرا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ

    اسلام آباد: مئی کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میںصفر اعشاریہ ایک صفر فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کے مطابق تیرہ مئی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران آلو ،کیلے،چینی ،گڑ ،ایل پی جی، ویجی ٹیبل گھی ، سمیت چودہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    پیاز ،ٹماٹر، زندہ گندم ، آٹا، سمیت نو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ملک پاؤڈ، مٹن ،تازہ دودھ دھی ، مسٹرڈ آئل ، نمک ، اورکھلا گھی سمیت تیس اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔،

  • ٹیکس و پیٹرول کی قیمتیں آسمان پر۔ مہنگائی میں اضافے کا امکان

    ٹیکس و پیٹرول کی قیمتیں آسمان پر۔ مہنگائی میں اضافے کا امکان

    اسلام آباد : گزشتہ ماہ نو مبر میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق موبائل فون ہو یا ٹائرز۔ جینریٹرز ہوں یا سگریٹس۔ ہر سال ان اشیاء کی اسمگلنگ سے حکومتی خزانے کو اربوں روپے کانقصان اٹھاناپڑتاہے۔

    نومبر میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ نومبر میں مہنگائی میں اضافے کی شرح دو اعشاریہ سات فیصد رہی ۔

    ٹیکس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ ہونے کے باعث مہنگائی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔درآمدی اشیاء پر ٹیکس میں اضافے سے اسمگلنگ بڑھ جانے کا خدشہ ہے۔

    اسمگلنگ کےباعث حکومتی خزانے کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان اٹھاناپڑتاہے۔ ایک اندازے کے مطابق صرف گیارہ اشیاء کی اسمگلنگ سے حکومت کو سالانہ دو سو ارب روپے کا نقصان ہوتاہے ۔

    تجزیہ کاروں کاکہناہےکہ حکومت نے ٹیکسوں میں اضافہ تو کر دیا۔ مگر اسمگنگ کی روک تھام کیلئے کوئی اقدامات کئے نہیں گئے ہیں ۔

  • اکتوبر کا دوسرا ہفتہ: مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 23 فیصد کمی

    اکتوبر کا دوسرا ہفتہ: مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 23 فیصد کمی

    اسلام آباد : نئے مالی سال 2015-16ء کے چوتھے ماہ ( اکتوبر 2015ء ) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.17 فیصدکمی دیکھنے میں آئی ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 16 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران گندم ،آٹا، ٹماٹر،تازہ دودھ ،دھی ،چائے ،دال ماش، چنے کی دال ،مسور کی دال ،مونگ کی دال،ملک پاؤڈ، مٹن ،مسٹرڈ آئل ،سمیت 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی،انڈے،ایل پی جی ،پیاز ،آلو، گڑ،چینی ، اری چاول، باسمتی چاول ، ویجی ٹیبل گھی اور کیلے سمیت13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ،نمک ،بیف ،لہسن ، سرخ مرچ ، خوردنی تیل، بجلی کے نرخ ،کپڑے اورکھلا گھی سمیت 24 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.20، 0.22 ،0.25 اور 0.25 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔

  • ماہ اکتوبر : مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 9 فیصد کمی

    ماہ اکتوبر : مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ 9 فیصد کمی

    کراچی : نئے مالی سال 2015-16ء کے چوتھے ماہ ( اکتوبر 2015ء ) کے پہلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.09 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.02 فیصدکمی دیکھنے میں آئی ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 9 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران گندم ،آٹا، ٹماٹر،دال ماش، چنے کی دال ،مسور کی دال ،مونگ کی دال،نمک ،آلو، گڑ،ملک پاؤڈ، مٹن ،ویجی ٹیبل گھی سمیت 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    انڈے،ایل پی جی ،پیاز ،زندہ مرغی،چینی ، اری چاول، لہسن ، باسمتی چاول اور کیلے سمیت10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ،مسٹرڈ آئل ،بیف ، سرخ مرچ ، تازہ دودھ ،چائے ،دہی ،خوردنی تیل، بجلی کے نرخ ،کپڑے اورکھلا گھی سمیت 30 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.06، 0.08 ،0.10 اور 0.12 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔

  • ستمبر کا دوسرا ہفتہ /مہنگائی کی شرح میں22 0. فیصد اضافہ

    ستمبر کا دوسرا ہفتہ /مہنگائی کی شرح میں22 0. فیصد اضافہ

    کراچی: نئے مالی سال 2015-16ء کے تیسرے ماہ ( اگست 2015ء ) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.22 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.42 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 11 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ایل پی جی ،آلو، لہسن ،پیاز ،دال ماش، چنے کی دال ،گندم ،آٹا،مٹن ، سرخ مرچ ، تازہ دودھ ، گڑ، ٹماٹر، اور کیلے سمیت 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، زندہ مرغی، انڈے،مونگ کی دال،چینی ،اری چاول ،مٹی کاتیل ،ویجی ٹیبل گھی سمیت9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

     ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، گیس نرخ ،مسور کی دال ،بیف ،چائے ،مسٹرڈ آئل ، باسمتی چاول ،دھی ،خوردنی تیل، ملک پاؤڈ، نمک ، بجلی کے نرخ ،کپڑے اورکھلا گھی سمیت 27 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا، ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.35، 0.29 ،0.23 اور 0.14 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔