Tag: inflation

  • جنوری : تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    جنوری : تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد : رواں مالی سال 2014-15ء کے ساتویں ماہ (جنوری 2015ء ) کے تیسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.21 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.18 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 23جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران لہسن ، پیاز،کیلے ، انڈے، مسور کی دال ،مونگ کی دال،دال ماش، چنے کی دال ، مٹن، گڑ، آٹا اور اری چاول سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی ،ٹماٹر،ایل پی جی ، آلو،چینی ، مسٹرڈ آئل ، سرخ مرچ ،ویجی ٹیبل گھی ،باسمتی چاول اور خوردنی تیل سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،گندم، چائے ،بیف، دھی ، تازہ دودھ، گیس نرخ ،ملک پاؤڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 31 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.20، 0.21 ،0.22 اور 0.22 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • عالمی منڈی کی نسبت پاکستان میں مہنگائی عروج پر

    عالمی منڈی کی نسبت پاکستان میں مہنگائی عروج پر

    اسلام آباد : سال دو ہزار چودہ میں عالمی مارکیٹ میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں ساڑھے تین فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی،پاکستان میں اس کے برعکس قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں۔

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ گزشتہ تین سال سے جاری ہے اور سال دوہزار چودہ میں بھی خام تیل کی قیمتوں میں تین اعشاریہ سات فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    گزشتہ سال گندم چاول اور دیگر سیریلزکی اشیاءقیمتوں میں ساڑھے بارہ فیصد جب کہ ڈیری مصنوعات، خوردنی تیل اور چینی کی قیمتیں پانچ سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔

    البتہ عالمی سطح پر گوشت کی قیمت آٹھ فیصد اضافے کے ساتھ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ پاکستان میں صورتحال بالکل الٹ رہی ۔ گیس کی قیمت میں اضافے سے تندوری روٹی دس روپے کی ہوگئی۔

    دالوں کی قیمت میں دس سے چھتیس روپے فی کلو کا اضافہ ہوا۔ بکرے کا گوشت سو روپے اور گائے کا گوشت چالیس روپے مہنگا ہوا۔ دودھ مقررہ قیمت سے چودہ روپے تک مہنگا فروخت ہوااور ٹیٹرا پیک ایک سال میں پچیس روپے فی لیٹر مہنگا کیاگیا۔

  • اشیائے صرف کی قیمتوں میں گزشتہ سال مسلسل اضافہ ریکارڈ

    اشیائے صرف کی قیمتوں میں گزشتہ سال مسلسل اضافہ ریکارڈ

    کراچی : پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی،روپے کی قدر میں استحکام اور مسلسل کم ہوتی افراط زر کی شرح کے باوجود سال دو ہزار چودہ میں زور مرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتیں میں مسلسل اضافے ریکارڈ کیاگیا۔

    سال دو ہزار چودہ کے آغاز پر مہنگائی کی شرح سات اعشاریہ چار فیصد پر تھی جو سال کے اختتام پر کم ہوکر چار اعشاریہ تین فیصد ہوگئی مگر شہریوں تک اس کے ثمرات منتقل نہیں ہوئے۔

    آٹے کی قیمت میں کمی ہوئی تو گیس کی قیمت میں اضافے سے تندوری روٹی دس روپے کی ہوگئی۔ دالوں کی قیمت میں دس سے چھتیس روپے فی کلو کا اضافہ ہوا۔ بکرے کا گوشت سو روپے اور گائے کا گوشت چالیس روپے مہنگا ہوا۔

    شہری انتظامیہ اور پرائس کنٹرول اتھارٹی کی نااہلی کے باعث زیادہ تر شہروں میں دودھ مقررہ قیمت سے چودہ روپے تک مہنگا فروخت ہوااور ٹیٹرا پیک کمپنیوں کو تو کوئی پوچھنے والا ہی نہیں۔

    ایک سال میں پچیس روپے فی لیٹر مہنگا کیا گیا۔ سبزیاں بھی بحرانو ں کا شکار رہیں ۔ کبھی پیاز ستر روپے کلو ہوگئی، ٹماٹردوسوروپےکلو اور کبھی آلو سو روپے کلو میں فروخت ہوا۔

  • پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کے باوجود اشیائے خوردونوش مہنگی

    پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کے باوجود اشیائے خوردونوش مہنگی

    کراچی: تین ماہ میں پیٹرول بیس روپے سے زائد اور ڈیزل پندرہ روپے فی لیٹر سستا ہونےکےباوجود روٹی سےلیکر دودھ سمیت روزمرہ استعمال کی کسی شے کی قیمت میں کمی نہ آسکی۔

    وفاقی ادارہ شماریات چاہےاعدادوشمار کی کتنی ہی جادو گری کرے اور عوام کومہنگائی کم ہونےکی نویدسناتا رہےلیکن زمینی حقیقت یہ ہےکہ عام بازاروں اوردکانوں پر عوام کیلئےکسی شےکی قیمت میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔

    اگست سےاب تک پیٹرول کی قیمت اکیس روپےفی لیٹرکےقریب کم ہوکر 85 روپےفی لیٹرتک نیچےآچکی ہے۔اسی طرح ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 15روپےکےقریب کم ہوکر 94روپے پر آگئی ہے۔

    اس کے باجود پہلےکی طرح آٹا آج بھی 44 روپےفی کلو سے50روپےفی کلو فروخت کیاجارہا ہے۔چینی کی قیمت بدستور 55روپےفی کلو پرموجود ہے۔

    دودھ جیسی بنیادی ضرورت کی شے 80 روپےفی لیٹرکی ہوشربا قیمت پرعوام کو فروخت کیاجارہا ہے۔کھانا پکانےکا بی کوالٹی کا تیل توضرور سستا ہوا ہے تاہم برانڈڈکمپنیوں کو تیل اورگھی کی قیمتیں کم کرنےکی ابھی تک توفیق نہیں ہوئی ہے۔

    اسی طرح صابن ڈٹرجنٹ پاؤڈر اور ٹوتھ پیسٹ کی بھی سابقہ قیمتیں برقرار ہیں۔غرض ماضی میں تیل مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکو بنیاد بناکر قیمتوں بڑھانےوالے اس بار تیل مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ نمایاں کمی کےثمرات عوام تک منتقل کرنےکےبجائے سارا منافع اپنی جیبوں میں بھر رہے ہیں جبکہ وفاقی اورصوبائی حکومتیں مہنگائی میں کمی کےزبانی دعوؤں تک محدود ہیں۔

  • دسمبر: مہنگائی کی شرح میں صفراعشاریہ چارفیصد کمی

    دسمبر: مہنگائی کی شرح میں صفراعشاریہ چارفیصد کمی

    اسلام آباد: دسمبر کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ چار فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کےمطابق بارہ دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر، مرغی،ادرک، گندم اور مٹی کاتیل سمیت سات اشیائےکی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    پیاز، چینی، انڈے،مسور کی دال ،چنے کی دال ،سرخ مرچ ،ایل پی جی ، دال ماش ،آٹا ،کیلا، چاول اور خوردنی تیل سمیت سترہ اشیائےکی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ گیس وبجلی کے نرخ ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت انتیس اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ریکارڈ

    مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ریکارڈ

    اسلام آباد: دسمبردو ہزار چودہ کے پہلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں صفراعشاریہ آٹھ نو فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔پاکستان بیورو شماریات کےمطابق کم ماہانہ آمدنی والےطبقے کیلئے پانچ دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مرغی،دالوں اورجلانے کی لکڑی سمیت آٹھ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    پٹرول ،ڈیزل،مٹی کاتیل،ایل پی جی،پیاز،آلو،ٹماٹر، آٹا ،کیلا،چینی ، انڈے، باسمتی چاول اور تیل سمیت اٹھارہ اشیائے کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ دھی اری چاول ، گھی، گیس وبجلی کے نرخ ،ملک پاؤڈر ، نمک چائے ، کپڑے اورگھی سمیت ستائس اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • رواں ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی

    رواں ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی

    اسلام آباد: ماہ نومبر کے چوتھے ہفتے کے دوران کم آمدنی والے طبقے کیلئے مہنگائی میں صفر اعشاریہ پانچ نو فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ادارہ شماریات کے مطابق اٹھائیس نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران، دال ماش ،مسور کی دال ،انڈے،دہی ،باسمتی چاول اور ادرک سمیت گیارہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    جبکہ ، پیاز،آلو،ٹماٹر، زندہ مرغی اور ایل پی جی سمیت چودہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق گائے کے گوشت ، اری چاول ،پٹرول ،ڈیزل ، سبزی ، گھی ، آٹا ، مٹی کےتیل ،گیس و بجلی کے نرخ اورکھلے گھی سمیت اٹھائیس اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • نومبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.12 فیصداضافہ

    نومبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.12 فیصداضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے پانچویں ماہ (نومبر 2014ء)کے تیسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.12 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.10 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 21 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر، زندہ مرغی ، انڈے، مونگ کی دال ،چنے کی دال ،دال ماش ،مٹن، بیف اور ادرک سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    پیاز،آلو،گندم،کیلا،چینی ،مسور کی دال ، گڑ اور ایل پی جی سمیت 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق اری چاول ،پٹرول ،ڈیزل ،ویجی ٹیبل گھی ، آٹا ،سرخ مرچ ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ، تازہ دودھ، دھی ،خوردنی تیل ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 34 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.00، 0.06 ،0.13 اور 0.21 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • مہنگائی کی شرح میں 0.26 فیصداضافہ

    مہنگائی کی شرح میں 0.26 فیصداضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے پانچویں ماہ (نومبر 2014ء) کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.26 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.03 فیصداضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 14 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مونگ کی دال ،مسور کی دال ،چنے کی دال ،دال ماش ، زندہ مرغی ، انڈے، گندم، آٹا ،ادرک ،کیلا اور چینی سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ،آلو، گڑ ، ٹماٹر،پیاز، اری چاول ،پٹرول ،ڈیزل ،ویجی ٹیبل گھی اور ایل پی جی سمیت 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ادارہ شماریات کے مطابق مٹن، بیف اورسرخ مرچ ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ، تازہ دودھ، دھی ،خوردنی تیل ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 30 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.45، 0.27،0.24 اور 0.05 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • نومبر کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.39 فیصداضافہ

    نومبر کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.39 فیصداضافہ

    کراچی: رواں مالی سال 2014-15ءکے پانچویں ماہ (نومبر 2014ء) کے پہلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.39 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.73 فیصداضافہ دیکھنے میں آیا۔

     پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 7نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی ، انڈے،آلو،چنے کی دال ،دال ماش ، مٹن، ادرک ،بیف اورسرخ مرچ سمیت 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، پٹرول ،ڈیزل ، مٹی کاتیل ، ٹماٹر،پیاز، کیلا ، چینی ، گڑ ، اری چاول ، مونگ کی دال ،مسور کی دال ،آٹا ،ویجی ٹیبل گھی ، اور ایل پی جی سمیت 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

     ادارہ شماریات کے مطابق گندم،گیس نرخ ، تازہ دودھ، دھی ،خوردنی تیل ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 30 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا، ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.95، 0.49،0.39 اور 0.16 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔