Tag: inflation

  • ماہ اکتوبر:مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کمی

    ماہ اکتوبر:مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے چوتھے ماہ (اکتوبر 2014ء) کے چوتھے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.36 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ، پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 24اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اعشاریہ 0.36 فیصد کمی سے 209.14 پوائنٹس سے کم ہو کر208.38 پو ائنٹس تک پہنچ گیا ۔

    جبکہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کاحساس اعشاریہ 0.33 فیصد کمی سے 216.58 پوائنٹس سے کم ہو کر215.86 پوائنٹس ہوگیا، اس ہفتے کے دورا ن گڑ ، تازہ دودھ، دھی ، گندم،انڈے،مونگ کی دال ،دال ماش ، مسور کی دال ،ویجی ٹیبل گھی اورسرخ مرچ سمیت 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ٹماٹر،آلو،کیلا،زندہ مرغی ، چینی ،چنے کی دال ،ادرک ،مٹی کاتیل ، اور ایل پی جی سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، گیس نرخ ، آٹا ، اری چاول ، خوردنی تیل ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ،مٹن، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 30 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.35، 0.34،0.34 اور 0.31 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔

  • اکتوبرکے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    اکتوبرکے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے چوتھے ماہ (اکتوبر 2014ء) کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.10 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 1.13 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 17اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اشاریہ 1.13 فیصد کمی سے 211.52 پوائنٹس سے کم ہو کر209.14 پو ائنٹس تک پہنچ گیا ۔

    جبکہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کاحساس اشاریہ 1.10 فیصد کمی سے 218.98 پوائنٹس سے کم ہو کر216.58 پوائنٹس ہوگیا، اس ہفتے کے دورا ن چنے کی دال ،دال ماش ، مسور کی دال ، مونگ کی دال ،گڑ ،گندم،آٹا ،ویجی ٹیبل گھی اورسرخ مرچ سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ٹماٹر،کیلا،آلو، زندہ مرغی ، انڈے،چینی ،ادرک ،اری چاول ، خوردنی تیل اور ایل پی جی سمیت 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ،مٹن، تازہ دودھ، دھی ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 32 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 1.12، 1.14،1.12 اور 1.04 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • سیلاب کے اثرات، مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    سیلاب کے اثرات، مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: سیلاب کے معیشت پر منفی اثرات نظر آنا شروع ہوگئے ہیں، ستمبر میں اشیاء خورد ونوش کی قیمتوں میں اضافے کی شرح سات اعشاریہ دو فیصد رہی۔

    رواں مالی سال کے آغاز سے مہنگائی میں اضافے کی شرح قابو میں تھی مگر حالیہ سیلاب کے باعث ستمبر میں افراطِ زر کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ستمبر میں افراطِ زر کی شرح سات اعشاریہ سات فیصد رہی، جو اگست سے زیادہ ہے۔

    ستمبر میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی شرح سات اعشاریہ دو فیصد رہی جو کہ اگست سے ایک اعشاریہ چھ فیصد زیادہ ہے۔

    .آلو کی قیمت میں دو گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ایندھن اور نان فوڈ انفلیشن کی شرح آٹھ اعشاریہ ایک فیصد رہی

  • ستمبر کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    ستمبر کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے تیسرے ماہ (ستمبر 2014ء) کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.13فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں بھی 0.18 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 25ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اعشاریہ 0.18 فیصداضافے سے 209.70 پوائنٹس سے بڑھ کر210.08 پو ائنٹس تک پہنچ گیا ، جبکہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کاحساس اعشاریہ 0.13 فیصد اضافے سے 217.46 پوائنٹس سے بڑھ کر217.74 پوائنٹس ہوگیا۔

    اس ہفتے کے دوران ٹماٹر،آلو،گڑ ،گندم،آٹا ،ادرک ،سرخ مرچ ، باسمتی چاول،بیف ،چنے کی دال ،دال ماش ، ملک پاﺅڈر ،ویجی ٹیبل گھی اور نمک سمیت 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،چینی ،پیاز ،کیلا، اری چاول ،انڈے،زندہ مرغی ، مسور کی دال ، مونگ کی دال ،خوردنی تیل اور ایل پی جی سمیت 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول ،ڈیزل ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ، بجلی کے نرخ ،مٹن، تازہ دودھ، دھی ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 27 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.16، 0.15،0.13 اور 0.09 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • ستمبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    ستمبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے تیسرے ماہ ستمبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.18فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں بھی 0.20 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 19ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اعشاریہ 0.20 فیصداضافے سے 209.28 پوائنٹس سے بڑھ کر209.70 پو ائنٹس تک پہنچ گیا ، جبکہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کاحساس اعشاریہ 0.18 فیصد اضافے سے 217.06 پوائنٹس سے بڑھ کر217.46 پوائنٹس ہوگیا۔

    اس ہفتے کے دورا ن ٹماٹر، چینی ،گڑ ،انڈے،زندہ مرغی ،مٹن، گندم،آٹا ،پیاز ،ادرک ، دال ماش ،مسور کی دال ، مونگ کی دال ، چنے کی دال ، ملک پاﺅڈر ، مٹی کاتیل ، نمک اور ایل پی جی سمیت 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،آلو، سرخ مرچ ،کیلا، اری چاول ،ویجی ٹیبل گھی اور خوردنی تیل سمیت 8 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ۔

    ادارہ پاکستان بیوروشماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، گیس نرخ ، بجلی کے نرخ ،تازہ دودھ، دھی ، باسمتی چاول، بیف ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 23 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.20، 0.19،0.19اور 0.17 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • مہنگائی بڑھنےکی شرح میں سات فیصد اضافہ

    مہنگائی بڑھنےکی شرح میں سات فیصد اضافہ

    اسلام آباد: اگست کے مہینہ ملک بر میں مہنگائی کا طوفان لے آیا ہے اور مہنگائی بڑھنےکی شرح سات فیصد ریکارڈ کی گئی اور یہ چودہ ماہ کی کم ترین سطح ہے۔ پاکستا ن بیورو شماریات کےمطابق ملک میں گزشتہ ماہ افراطِ زر کی شرح میں سات فیصد کا اضافہ ہوا جو کہ گزشتہ چودہ ماہ کی کم ترین سطح ہے۔

    جولائی دوہزارچودہ میں مہنگائی کی شرح سات اعشاریہ آٹھ آٹھ فیصد رہی جبکہ اگست دوہزار تیرہ میں مہنگائی میں آٹھ اعشاریہ پانچ پانچ فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ سالانہ بنیادوں پر آلو ،دال مونگ انڈے دال ماش اور خشک دودھ کی قیمتوں میں اضافہ جب کہ ٹماٹر،پیاز ،چائے اور مرغی کے نرخ میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تجزیے کے مطابق ستمبر کے مہینے میں پٹرولیم مصنوعات اور خوردنی اشیا کی قیمتوں میں کمی کے باوجود افراط زر کی شرح سات فیصد سے زائد رہنے کی توقع ہے جبکہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح اوسطاً آٹھ اعشاریہ پانچ فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

  • ماہ اگست: قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں 0.45 فیصد کمی

    ماہ اگست: قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں 0.45 فیصد کمی

    اسلام آباد: اگست کے پہلے ہفتے کے دوران کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں صفر اعشایہ چار پانچ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ،پاکستان بیورو شماریات کے مطابق کم ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے آٹھ اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں صفر اعشاریہ چار پانچ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اس ہفتے کے دورا ن گندم،آٹا ،ادرک، مٹن،بیف ،دودھ، دہی ، چینی ، انڈے اور دال ماش سمیت بارہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، آلو،ٹماٹر، کیلا،پیاز ،،گڑ ،ایل پی جی ،مسور کی دال اور مونگ کی دال سمیت تیرہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ، ادارہ شماریات کے مطابق اٹھائیس اشیائےصرف کی قیمتوں میں استحکام رہا۔