Tag: inflation

  • عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کریں گے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

    عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کریں گے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے،  عوام پرمہنگائی کابوجھ کم کریں گے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی میں ٹیکنالوجی اہم کرداراداکرتی ہے، موسمیاتی تبدیلیاں بہت بڑا چیلنج ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کیلئے متعدد اقدامات کررہےہیں، ن لیگ دور میں پاکستان ترقی کی راہ پرگامزن تھا، ہماری معیشت 6فیصد کی شرح سے ترقی کررہی تھی۔

    اسی طرح ترقی کرتارہتاتو 2030تک پاکستان کی ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوتا، پاکستان کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگا، سب کو ملکی ترقی کیلئے چارٹر آف اکانومی پر متفق ہونا ہوگا۔

    پاناما کے ڈرامے سے معیشت متاثر ہوئی:

    وزیر خزانہ نے کہا کہ سال 2016میں عالمی ادارے کہہ رہے تھے کہ 2030تک پاکستان جی ٹوئنٹی کا حصہ ہوگا، گزشتہ ادوار میں پاناما کے ڈرامے نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا،

    انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کےفروغ کیلئےاستحکام ضروری ہے، پاناما کے ڈرامے سے ملکی معیشت متاثر ہوئی، ملک ہوگا تو سیاست بھی ہوگی، ملک ہی نہیں تو کیسی سیاست؟

    گھبرانے کی ضرورت نہیں:

    پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، گھبرانے کی ضرورت نہیں،1998میں بھی یہی کہا جارہا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے گا مگرایسا نہیں ہوا، اس سال پاکستان کی32 سے34ارب ڈالرکی بیرونی ضروریات ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ4سال کی مس مینجمنٹ کے باعث ملک میں مہنگائی آئی، مارکیٹ کو گھبرانے اور افراتفری پھیلانے کی ضرورت نہیں، مسائل جلد حل ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2013میں مہنگائی کی بھرمار اور زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم تھے، 2013میں اقتدار میں آتے ہی آئی ایم ایف پروگرام میں گئے، 2013میں اقتدار ملنے کے3سال بعد مہنگائی کم کی اورشرح نمو6فیصد پر لائے۔

    سیلاب سے مختلف چیلنجز پیدا ہوئے :  

    سیلاب کے باعث ملکی معاشی میدان میں مختلف چیلنجز پیدا ہوئے، ملک اس وقت جہاں ہے اس کیلئے بہت زیادہ کام کرنا ہوگا، وزیراعظم سے بات کی پیرس کلب سے قرض ری شیڈول کرنا مناسب نہیں، دسمبرمیں ایک ارب ڈالرکے بانڈزمیچور ہورہے ہیں جن کی ادائیگیاں ہونگی،

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ٹھیک کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے سیاست بعد میں ہوگی، سب نے کہا اس وقت اقتدار لینا بہت مشکلات پیدا کرے گا، گزشتہ حکومت ملک کوجس نہج پر لائی 6ماہ میں بہتری نہیں لائی جاسکتی۔

    زرمبادلہ ذخائرمیں بہتری اورمہنگائی میں کمی لانا ہے، میں نے کبھی ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں تاخیر نہیں کی، اگر ماضی میں ناکام ہوتا تو چوتھی مرتبہ وزیرخزانہ نہ بنتا۔

    ڈالرکی قدرمیں اضافہ مصنوعی ہے

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کہنا تھا کہ ڈالر کی قدر200روپے سے کم بنتی ہے، عوام کوریلیف دینے کیلئے متعدد اقدامات اٹھارہے ہیں، ڈالرکی قدر میں200روپے سے اوپر اضافہ مصنوعی ہے، امید ہے آنے والے دنوں میں اچھی خبریں آئیں گی۔

    اسٹیٹ بینک ڈالر سے متعلق اپنی ذمہ داریاں نبھائے گا، ایم ایل ون کی لاگت6ارب ڈالرسے بڑھ کر12ارب ڈالر ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام پرمہنگائی کابوجھ کم کریں گے، مہنگائی کم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھارہے ہیں،

    انہوں نے کہا کہ معیشت سے متعلق فیصلوں میں آزاد نہ ہوتا تو چیلنج قبول نہ کرتا، ملکی زرمبادلہ کے ذخائرآئندہ دنوں میں بہتر ہوجائیں گے، پاکستان کو ڈیفالٹ ہونےسے بچانےمیں کامیاب ہوگئےہیں۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک اچھی خبر کی امید ہے لیکن فیٹف سے پہلے اعلان نہیں کرسکتے، گرے لسٹ سے نام نکالنے سے متعلق کوئی خبر پرسوں تک آجائے گی۔

    پاکستان اب تک سودی نظام پر چل رہا ہے

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک میں6بلین ایم ایل ون کیلئے تھے، کاش ایم ایل ون بن جاتی، انہوں نے کہا کہ پاکستان اب تک سودی نظام پر چل رہا ہے، روس سے پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پرغور کیا جارہا ہے۔

  • ملک میں مہنگائی میں اضافہ، لیکن پچھلے مہینے سے کم

    ملک میں مہنگائی میں اضافہ، لیکن پچھلے مہینے سے کم

    اسلام آباد: ستمبر 2022 کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 23.2 فیصد اضافہ ہوا تاہم یہ اضافہ اگست سے 1.2 فیصد کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ملک میں ستمبر 2022 کے دوران مہنگائی میں 23.2 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ اگست 2022 میں یہ شرح تاریخ کی بلند ترین سطح 27.3 فیصد پر تھی، اگست کے مقابلے میں ستمبر میں مہنگائی 1.2 فیصد کم ہوئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 21.2 فیصد رہی جو اگست میں 26.5 فیصد تھی، دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 26.1 فیصد رہی جو اگست میں 28.8 فیصد تھی۔

    ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں یہ کمی ستمبر میں بجلی کے چارجز میں کمی کی وجہ سے ہوئی۔

  • شرمندہ ہوں میری وزارت میں مہنگائی ہو رہی ہے: مفتاح اسماعیل

    شرمندہ ہوں میری وزارت میں مہنگائی ہو رہی ہے: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ شرمندہ ہوں میری وزارت میں مہنگائی ہو رہی ہے، سری لنکا میں پیٹرول 3 ہزار روپے میں مل رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ شرمندہ ہوں میری وزارت میں مہنگائی ہو رہی ہے، ملک کے 47 سالوں میں یہ سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ سری لنکا میں پیٹرول 3 ہزار روپے میں مل رہا ہے، گیس ختم ہو رہی ہے اور وہاں پیٹرول پمپس پر طویل قطاریں لگی ہوتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر میں اقدامات نہ اٹھاتا تو 2 ماہ میں پاکستان کا دیوالیہ ہوجاتا، شہباز شریف کو وزیر اعظم بننے سے قبل پیٹرول کی قیمتوں پر بریفنگ دی تھی، واضح کردیا تھا کہ یہ سب اقدامات اٹھانے لازمی ہیں۔

    مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ کہہ دیا تھا کہ اگر یہ سب نہیں کر سکتے تو کیئر ٹیکر حکومت کو بیٹھنے دیں۔

  • ملک میں مہنگائی کا 14 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    ملک میں مہنگائی کا 14 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 میں مہنگائی 24.9 فیصد سے بڑھی، گزشتہ برس جولائی 2021 میں مہنگائی صرف 8.4 فیصد تھی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے اپنی اتحادی پیپلز پارٹی کی حکومت کی مہنگائی کا سابقہ ریکارڈ بھی توڑ دیا، ملک میں مہنگائی کی شرح 14 سال کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 میں مہنگائی 24.9 فیصد سے بڑھی، جولائی 2008 میں ملک میں مہنگائی کی شرح 20.3 فیصد تھی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق جون 2022 میں مہنگائی 21.3 فیصد تھی گزشتہ برس جولائی 2021 میں مہنگائی 8.4 فیصد تھی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ادارہ شماریات نے بتایا تھا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ڈیزل 141.46 فیصد اور پیٹرول 119 فیصد مہنگا ہوا ہے۔

  • لندن میں مہنگائی کیخلاف عوام سراپا احتجاج، شدید نعرے بازی

    لندن میں مہنگائی کیخلاف عوام سراپا احتجاج، شدید نعرے بازی

    لندن : برطانوی دارالحکومت لندن میں مہنگائی کے خلاف سیکڑوں شہریوں نے مظاہرہ کیا، مشتعل افراد نے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں لوگوں نے اس ملک کی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرکے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کو روکنے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج کیا۔

    ذرائع کے مطابق سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں لوگوں نے برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرکے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج کیا۔

    مشتعل مظاہرین نے برطانیہ کے مستعفی وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف بھی نعرے لگائے اور انہیں مختلف بحرانوں کا اصل ذمہ دار قرار دیا۔

    موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کا کہنا تھا کہ حکومت برطانیہ نے ماحولیات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات انجام نہیں دیئے۔

    یہ مظاہرے ایسے وقت میں کئے گئے جب برطانیہ میں درجہ حرارت چالیس ڈگری سے تجاوز کرچکا ہے۔ گرمی کی وجہ سے درجنوں عمارتوں اور زرعی فصلوں میں آگ لگنے کے واقعات پیش آچکے ہیں جبکہ لندن کے میئر نے صورتحال کو بحرانی قرار دے دیا ہے۔

  • ملک میں مہنگائی کی شرح 33 فیصد سے تجاوز کر گئی

    ملک میں مہنگائی کی شرح 33 فیصد سے تجاوز کر گئی

    اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی کی شرح 33.12 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے رواں ہفتے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے، گزشتہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.01 فیصد اضافہ ہوا۔

    0.01 فیصد اضافے کے بعد مہنگائی کی شرح 33.12 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے 29 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 5 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 17 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ایک ہفتے کے دوران آلو کی قیمت میں 4.72، چکن کی قیمت میں 4.45 اور چاول کی قیمت میں 1.17 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک سال میں ڈیزل 141.46 فیصد، پیٹرول 119 فیصد، پیاز 89 فیصد، دال مسور 88.60 فیصد، گھی 79 فیصد اور خوردنی تیل 73 فیصد مہنگا ہوا۔

    اسی عرصے کے دوران چکن 52.61 فیصد، دال چنا 51 فیصد اور لہسن 40.54 فیصد مہنگا ہوا۔

  • حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں مسلسل ناکام، شرح میں مزید 1.32 فی صد اضافہ

    حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں مسلسل ناکام، شرح میں مزید 1.32 فی صد اضافہ

    اسلام آباد: حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں مسلسل ناکام رہی ہے، مہنگائی کی شرح میں مزید 1.32 فی صد اضافہ ہو گیا۔

    تفصیلات کےمطابق ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا، ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں مزید ایک اعشاریہ 32 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔

    ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 33.66 فی صد کی سطح تک پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے میں 5 اشیا سستی، جب کہ 16 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    پیٹرول 6.36 فی صد اور ڈیزل 5.06 فی صد مہنگا ہوا، ایل پی جی 2 عشاریہ 33 فی صد مہنگا ہوا۔

    گھی کا اڑھائی کلو کا ڈبہ 1.64 فی صد اور آلو 2.57 فی صد مہنگا ہوا، لہسن کی قیمت میں 5.06 فی صد اضافہ ہوا، انڈے، آٹا، دال چنا، دال مسور بھی مہنگی ہو گئی۔

    رپورٹ کے مطابق دہی، چاول، چینی اور دودھ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، جب کہ دوسری طرف ٹماٹر، پیاز، دال ماش اور کیلے سستے ہوئے۔

  • سعودی عرب : مہنگائی کے سدباب کیلئے محمد بن سلمان کا بڑا حکم

    سعودی عرب : مہنگائی کے سدباب کیلئے محمد بن سلمان کا بڑا حکم

    ریاض : سعودی عرب میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اہم اقدامات کیے گئے ہیں جس کے تحت اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں کا از سر نو جائزہ لیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر وزارت تجارت نے ملک بھر میں تفتیشی دورے کئے ہیں جن کے دوران اشیائے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت تجارت نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 7400 تفتیشی دورے کئے ہیں۔ وزارت نے کہا ہے کہ مارکیٹ میں اشیائے ضروریہ کی فراہمی اور معیار کی نگرانی کے علاوہ قیمتوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

    یہ تفتیشی دورے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سمیت ملک کے تمام شہروں میں کئے گئے ہیں، طلب اور رسد میں توازن برقرار رکھنے کے لیے217 ضروری اشیاء پر خصوصی نگاہ ہے۔

    ترجمان وزارت تجارت نے کہا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں مذکورہ اشیاء کی قیمتوں کا پڑوسی ممالک سے بھی کیا گیا ہے۔

  • سعودی فرمانروا کا عالمی مہنگائی سے متاثرہ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

    سعودی فرمانروا کا عالمی مہنگائی سے متاثرہ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

    ریاض : حالیہ مہنگائی کی لہر نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کے اثرات پر قابو پانے اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے حکومتیں مختلف اقدامات کررہی ہیں۔

    اس سلسلسے میں سعودی عرب میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سفارش پر شہریوں پر بڑھتی ہوئی عالمی مہنگائی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کےلیے 20 ارب ریال مختص کرنے کی منظوری دی ہے۔

    مختص رقم کا نصف حصہ سوشل انشورنس سے فائدہ اٹھانے والوں اور سٹیزن اکاؤنٹ پروگرام میں جائے گا۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اقتصادی و ترقیاتی امور کونسل کے اجلاس کے بعد معاشرے کے انتہائی ضرورت مند طبقوں کے مسائل سے نمٹنے کا عندیہ دیا تھا۔

    شہزادہ محمد بن سلمان کی صدارت میں ہونے والے کونسل کے اجلاس میں دنیا بھر کے نئے اقتصادی حالات اور انتہائی ضرورت مند خاندانوں کو مہنگائی کی عالمی لہر سے بچانے کی ضرورت اجاگر کی گئی تھی۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو تجاویز دی تھیں۔ انہوں نے اس کی منظوری دیتے ہوئے بیس ارب ریال کی اعانت مختص کرنے کا حکم دیا تاکہ مہنگائی کی عالمی لہر کے مسائل سے نمٹا جاسکے۔

    ایس پی اے کے مطابق شاہی منظوری میں چار نکات بیان کیے گئے ہیں۔ اس کے تحت دو ارب ریال 2022 مالی سال کے دوران سماجی کفالت کے مستحقین میں تقسیم کیے جائیں گے۔ یہ زراعانت صرف ایک بار دیا جائے گا۔

    حساب المواطن (سٹیزن اکاؤنٹ پروگرام ) میں نئے اندراج کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اندراج پہلے سے مقررہ ضوابط کے مطابق ہوگا۔

    شاہی منظوری کے تیسرے نکتے میں کہا گیا کہ 8 ارب ریال رواں مالی سال کے آخر تک سٹیزن اکاؤنٹ پروگرام کے صارفین کو اضافی مالی مدد کے طور پر تقسیم کیے جائیں گے۔ تقسیم کا عمل پہلے سے طے شدہ ضوابط کا پابند ہوگا۔

    چوتھا اور آخری نکتہ یہ ہے کہ مویشیوں کی افزائش کرنے والے چھوٹے سرمایہ کاروں میں 408 ملین ریال بطور اعانت تقسیم کیے جائیں گے۔

  • عمران خان نے ریلیف دیا تھا: مہنگائی کے بوجھ سے دبے لوگ خون کے آنسو رو گئے

    عمران خان نے ریلیف دیا تھا: مہنگائی کے بوجھ سے دبے لوگ خون کے آنسو رو گئے

    کراچی / لاہور: ملک میں شہباز شریف کی حکومت نے غریبوں کو خون کے آنسو رلا دیے، دو ماہ کے اندر بنیادی اشیا کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں اور غریب کا جینا محال ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے غریب کا جینا محال کردیا، زندگی کی گاڑی کھینچتے کھینچتے لوگ خون کے آنسو رو گئے۔

    لوگوں کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے غریبوں کو ریلیف دیا تھا، موجودہ حکومت اپنے اللے تللوں کے لیے عوام کو مہنگائی اور ٹیکسز کے بوجھ تلے دبا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی صرف 2 ماہ کے اندر پیٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کردیا تھا۔

    صرف گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔ ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 3.63 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک سال میں ڈیزل 129 فیصد اور پیٹرول 106 فیصد مہنگا ہوا، پیاز 113 فیصد، گھی 85 فیصد اور خوردنی تیل 73 فیصد مہنگے ہوئے۔