Tag: influenza

  • سردی میں ’انفلوئنزا‘ سے کیسے محفوظ رہا جائے؟ اہم معلومات

    سردی میں ’انفلوئنزا‘ سے کیسے محفوظ رہا جائے؟ اہم معلومات

    موسم سرما میں ’انفلوئنزا‘سے لوگوں کی بڑی تعداد متاثر ہوتی ہے، اکثر افراد فلو، نزلہ اور زکام کا شکار ہوجاتے ہیں، اس سے بچاؤ کے لیے ماہرین صحت احتیاطی تدابیر اور دیگر طریقہ علاج کی ہدایت کرتے ہیں۔

    فلو ‘انفلوئنزا’، سانس کا ایک خطرناک انفیکشن ہے یہ ہر عمر اور گروپ کے لوگوں کو متاثر کرتا ہے اور آسانی سے دوسروں تک پھیل بھی جاتا ہے۔ سردی کے موسم میں انفلوئنزا سے کیسے محفوظ رہا جائے اور خصوصاً بچوں کو اس وائرس سے کیسے بچایا جائے۔

    اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے اس کی اہم علامات میں ٹمپریچر کا بڑھنا، سردی لگنا، سر میں درد، خشک کھانسی، تھکاوٹ، گلے میں خراش، پٹھوں میں درد اور ناک کا بہنا شامل ہے۔

    انفلوئنزا

    ماہرین کے مطابق انفلوئنزا وائرس سے بچاؤ کے لیے چند اہم احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کرنی چاہئیں جو درج ذیل ہیں۔

    کھانستے اور چھینکتے ہوئے ہمیشہ منہ کو رومال سے ڈھانپ لیں تاکہ جراثیم نہ پھیلیں اور کھانسنے اور چھینکنے کے فوراً بعد ہاتھ اچھی طرح سے دھولیں تاکہ جراثیم حملہ نہ کرسکیں۔

    گھر سے باہر نکلتے ہوئے منہ پر ماسک پہنا جائے تاکہ دھول مٹی حلق یا ناک میں نہ جائے کیونکہ اکثر گرد و غبار کی وجہ سے بھی انفلوئنزا کی شکایت ہوجاتی ہے۔

    انفلوئنزا کے مریض کی عیادت کرتے ہوئے اپنے اور مریض کے درمیان درمیانی فاصلہ رکھیں کیونکہ نزلے کے جراثیم پھیلتے ہیں، رات کے اوقات میں ٹھنڈی اور کھٹی اشیاء کھانے سے پرہیز کریں اور موسم سرما میں گرم اشیاء کا استعمال زیادہ کریں۔

    ویکسین

    ماہرین صحت کے مطابق  گھر کے ساتھ ساتھ لباس کی صفائی کا بھی خاص خیال رکھا جائے اور پانی کو بھی ابال کر پینے کی عادت اپنائی جائے۔

    اس کے علاوہ وائرس سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ فوری طور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے ساتھ ساتھ ویکسین لی جائے جس کے بعد انفلوئنزا کی شدت کے امکانات انتہائی کم ہوجاتے ہیں۔

  • کراچی: انفلوئنزا اور نمونیہ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ

    کراچی: انفلوئنزا اور نمونیہ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ

    کراچی: ملک کے سب سے بڑے شہر اور سندھ کے دارالحکومت کراچی میں انفلوئنزا اور نمونیہ وائرس تیزی سے پھیلنے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انفلوئنزا نمونیہ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے، مہنگی ویکسین کی عدم دستیابی کے باعث یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    جناح اسپتال کے جنرل فزیشن ڈاکٹر ہلار شیخ نے بتایا کہ کراچی میں 70 فیصد کیسز انفلوئنزا کے حوالے سے رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 30 فیصد کیسز نمونیہ کی مختلف اقسام کے سامنے آرہے ہیں۔

    کراچی میں نئے وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ ، علامات کیا ہیں؟

    ڈاکٹرہلارشیخ نے مزید بتایا کہ مہنگی ویکسین، عدم دستیابی مرض کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    انفلوئنزا وائرس دنیا کے چند قدیم ترین وائرسز میں ایک ہے، جس دوران متاثرہ شخص کو نزلہ، زکام، گلے میں خارش، سر میں درد، جسم میں درد، سوزش، خارش اور بخار کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں مشکلات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق مذکورہ وائرس کے ذریعے سانس لینے میں مشکل سمیت ناک اور گلے میں خارش اور سوزش ہوتی ہے جب کہ جسم میں درد اور بخار بھی ہوتا ہے۔

    ماہرین نے تجویز دی کہ انفلوئنزا کی علامات کے فوری بعد ڈاکٹرز سے رجوع کرکے ان کی دی گئی ہدایات پر عمل کرنا چاہئیے۔

  • موسمی انفلوائنزا سے متاثر مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ

    موسمی انفلوائنزا سے متاثر مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ

    راولپنڈی: خشک سردی انفلوائنزا  کا وائرس وائرل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق  ملک بھر میں انفلوائنزا وائرس میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے، انفلوائنزا وائرس سے متاثر مریضوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    ذرائر کے مطابق بچے جوان بزرگ وائرس میں مبتلا ہونے لگے، بروقت علاج نہ ہونے کے باعث وائرس سے اموات بھی واقع ہونے لگی، رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 19 مریض دم توڑ گئے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نزلہ زکام کھانسی سے چیسٹ انفیکشن خطرناک حد تک مریض کو متاثر کرتا ہے، مریضوں کو فوری طور پر انفلوائنزا سے بچاؤ کی ویکسین لگوانی چاہیے۔

    دوسری جانب محکمہ ہیلتھ کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران سرکاری اور نجی اسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑھ گیا۔