Tag: information technology

  • مصنوعی ذہانت کے کیا فوائد ہیں؟ نقصانات سے کیسے بچیں؟

    مصنوعی ذہانت کے کیا فوائد ہیں؟ نقصانات سے کیسے بچیں؟

    دور جدید میں مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹیلی جینس ) نے جدت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے ایک جانب اس کے بے شمار فوائد بیان کیے جارہے ہیں تو دوسری طرف اس کے غلط استعمال سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں آئی ٹی ایکسپرٹ اور پی ایچ ڈی اے آئی حمیداللہ قاضی نے مصنوعی ذہانت کے فوائد و نقصانات پر تفصلی روشنی ڈالی اور ناظرین کو اپنے مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ مصنوعی ذہانت تیزی سے بڑھتا ہوا شعبہ ہے جس کا اثر زندگی کے ہر پہلو میں نظر آنے لگا ہے، اس کے بہت سے فوائد ہیں لیکن اس کا بے دریغ استعمال انسانی بقاء کیلئے ایک سنگین خطرہ بھی بن سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) تقریباً تمام شعبوں کی ترقی کا باعث بن رہی ہے، ہماری ایکسپورٹس میں بھی گزشتہ سال جو اضافہ ہوا تھا اس بار ہم وہ اہداف حاصل نہ کرسکے اس کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، صورتحال آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب ٹھیک ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس کے فوائد و نقصانات کو سمجھنا اور اعتدال میں استعمال کرنا ہم پر منحصر ہے ،بین الاقوامی سطح پر مصنوعی ذہانت کے استعمال کے قوانین بنانا اور حدود طے کرنا انتہائی ضروری ہے۔

  • بھارتی کمپنی جس کی آمدن پاکستانی برآمدات سے زیادہ ہے!

    بھارتی کمپنی جس کی آمدن پاکستانی برآمدات سے زیادہ ہے!

    پڑوسی ملک بھارت میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ایک کمپنی ایسی ہے جس کی آمدن نصف پاکستانی برآمدات سے بھی زیادہ ہے۔

    آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ جس آئی ٹی کمپنی ’انفوسس‘ نے محض 250 ڈالر کے ساتھ ایک کمرے سے کاروبار شروع کیا، آج اس کی سالانہ آمدن 17 ارب ڈالر سے زائد اور مجموعی مالیت تقریباََ 72 ارب ڈالر ہے۔

    اس کمپنی نے جوگیوں اور سادھوؤں کی سرزمین بھارت کو عالمی سطح پر ٹیکنالوجی، اسٹارٹ اپس اور مواقع کی سر زمین میں بدل دیا ہے۔

    یہ کمپنی بین الاقوامی سطح پر مالیاتی خدمات، ریٹیل، مواصلات، توانائی، انسانی وسائل، سافٹ ویئر، اعلیٰ درجے کی ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ اور لائف سائنسز میں اپنی خدمات فراہم کر رہی ہے اور اس کے بھارت سمیت دنیا بھر میں ملازمین کی تعداد تقریباََ ساڑھے تین لاکھ ہے۔

    آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ کئی سربراہانِ مملکت اس کمپنی کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کر چکے ہیں۔

    جنوری 1981 میں کرناٹک کے ایک انجنیئر این آر نارائن مورتھی نے اپنے 6 انجنیئرز کے ساتھ ایک کمپنی بنانے کا ارادہ کیا، اور 6 ماہ بعد 2 جولائی 1981 کو نارائن مورتھی نے اپنی بیوی سودھا مورتی سے کچھ رقم ادھار لے کر انفوسز کنسلٹنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام سے کمپنی رجسٹرڈ کروائی اور قرضے سے خریدے گئے اپنے گھر کے ایک کمرے میں دفتر بنا لیا۔

    انفوسز کے تحت انھوں نے آئی ٹی خدمات کی آؤٹ سورسنگ کا کام شروع کیا لیکن پہلے 2 برس تک انھیں کوئی کلائنٹ نہیں ملا، 1983 میں امریکا کی ڈیٹا بیسکس کارپوریشن نے اس کمپنی کو سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کا پہلا آرڈر دیا، اور پھر اس کے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

  • جرمنی میں ہزاروں ملازمتیں

    برلن: جرمنی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہزاروں ملازمتوں کے مواقع موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بزنس کنسلٹنٹس ‘مک کنسی‘ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ جرمنی میں اس وقت 39 ہزار آئی ٹی ماہرين کی قلت ہے جو 2030 تک بڑھ کر 1 لاکھ 40 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جرمنی ميں انفارميشن ٹيکنالوجی کے شعبے ميں اعلیٰ تربيت يافتہ افراد کی شدید کمی پائی جاتی ہے، اور آنے والے برسوں ميں صورت حال مزيد شدت اختيار کر سکتی ہے۔

    اس حوالے سے بزنس کنسلٹنٹس ‘مک کنسی‘ نے ايک ریسرچ اسٹڈی کیا، جس ميں یہ پيشن گوئی سامنے آئی ہے کہ 2030 تک ملکی سول سروس سيکٹر ميں آئی ٹی ماہرين کی قلت ایک لاکھ سے بھی بڑھ جائے گی۔

    اس سے قبل 2019 ميں ایک ریسرچ اسٹڈی کی گئی تھی، جس کے بعد سے اب تک آئی ٹی ماہرین کی کمی میں 15 في صد اضافہ ہوا ہے۔

    اس ریسرچ اسٹڈی ميں اندازہ ريٹائر ہونے والوں اور نئی بھرتيوں کی موجودہ شرح پر لگايا گيا ہے، اس وقت جرمن سول سروس ميں 5.1 ملين آئی ٹی پروفيشنلز ملازمت کر رہے ہيں، جن ميں سے 15 لاکھ کے لگ بھگ 2030 تک ريٹائر ہو جائيں گے۔

  • پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے عالمی اعزاز اپنے نام کرلیا

    پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے عالمی اعزاز اپنے نام کرلیا

    اسلام آباد : دنیا بھر کے آئی ٹی منصوبوں میں پاکستانی آئی ٹی پراجیکٹ کو چیمپیئن شمار کرلیا گیا، پہلی مرتبہ پاکستان کے کسی آئی ٹی منصوبے کو ٹاپ فائیو میں شامل کیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ٹی منصوبوں میں پاکستانی آئی ٹی پراجیکٹ کو چیمپیئن شمار کرلیا گیا، انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین کے تحت نیشنل انکو بیشن سینٹر ٹاپ فائیو میں شامل کیا گیا۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ آئی ٹی یو کو گزشتہ 10 سال سے آئی ٹی کے منصوبے بھیجے جارہے ہیں، پہلی مرتبہ پاکستان کے کسی آئی ٹی منصوبے کو ٹاپ فائیو میں شامل کیا گیا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی اجلاس میں دنیا بھر سے آئی ٹی کے 1270منصوبوں کوشامل کیا گیا، آئی ٹی منصوبوں کا تعلق عوامی مفاد اور سازگار ماحول کی فراہمی سے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی یوکیجانب سے360 منصوبوں کوشارٹ لسٹ کیاگیا، 13لاکھ آئی ٹی ماہرین کی ووٹنگ کے بعد5 منصوبوں کو چیمپئن قراردیا گیا، چیمپئن قراردیے گئے منصوبوں میں ایک نیشنل انکوبیشن سینٹرز کا ہے۔

    وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان ویژن کے تحت وزارت آئی ٹی مثبت راہ پر گامزن ہے۔

  • گوگل نے پاکستان میں کم عمر طلبہ کیلیے آن لائن پروگرام متعارف کرادیا

    گوگل نے پاکستان میں کم عمر طلبہ کیلیے آن لائن پروگرام متعارف کرادیا

    گوگل نے حکومت اور نجی ٹیکنالوجی اداروں کے تعاون سے پاکستان میں کم عمر طلبہ کے لیے کمپیوٹر سائنس (سی ایس) کا آن لائن پروگرام متعارف کرادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل نے سی ایس فرسٹ پروگرام کا پاکستان میں آغاز کردیا ہے جس کے تحت تحت بچوں کو آرٹ، اسپورٹس اور گیم ڈیزائن جیسے شعبوں میں ابتدائی تربیت اور تعلیم دی جائے گی۔

    اس حوالے سے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کصوصی گفتگو کی اور اس پروگرام سے متعلق ناظرین کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    امین الحق نے کہا کہ ہم گزشتہ کئی ماہ سے گوگل انتظامیہ سے رابطے میں تھے، جس کے بعد ہمیؐ کامیابی ملی، سی ایس فرسٹ پروگرام دراصل 9 سے 14سال تک کے بچوں کیلیے ہے، ہمارامقصد ہے کہ کھیل کھیل میں ہی بچوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ گوگل کے سی ایس پروگرام کو ملک میں متعارف کرانے کی افتتاحی تقریب گزشتہ روز وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن میں منعقد ہوئی، جس میں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق سمیت اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے شرکت کی۔

    افتتاحی تقریب میں گوگل جنوبی ایشیا کے سربراہ فرحان ایس قریشی، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق، سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی شعیب احمد صدیقی سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔

    افتتاحی تقریب میں گوگل سی ایس فرسٹ پروگرام کو پاکستان میں متعارف کرانے کے لیے معاونت فراہم کرنے والے اداروں ٹیک ویلے پاکستان، ٹیلی کام فاؤنڈیشن اور ورچوئل یونیورسٹی کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

    گوگل سی ایس فرسٹ پروگرام کو پاکستان میں چلانے کے لیے جہاں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی گوگل کا ساتھ دے گی، وہیں ٹیک ویلے پاکستان، ٹیلی کام فاؤنڈیشن اور ورچوئل یونیورسٹی بھی مذکورہ پروگرام میں معاونت فراہم کریں گے۔

    سی ایس فرسٹ پروگرام کیا ہے؟

    گوگل کا مذکورہ پروگرام پہلے ہی دنیا کے مختلف ممالک میں کامیابی سے چلایا جارہا ہے، سی ایس فرسٹ پروگرام گوگل کی جانب سے متعارف کرایا گیا عالمی پروگرام ہے۔

    جس کے ذریعے پاکستان سے قبل متعدد ممالک میں بچوں کی ڈیجیٹل تربیت دی جا رہی تھی۔ اس پروگرام کے تحت بچوں کو آرٹ، اسپورٹس اور گیم ڈیزائن جیسے شعبوں میں ابتدائی تربیت اور تعلیم دی جاتی ہے۔

  • سعودی حکومت کا جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کیلیے بڑا فیصلہ

    سعودی حکومت کا جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کیلیے بڑا فیصلہ

    ریاض : سعودی عرب کی وزارت مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے سعودی نوجوانوں کے لیے ایک نیا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔

    سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سرکاری اور نجی اداروں کے پانچ ہزار سعودی ملازمین کے لیے فیوچر سکل کے نام سے تربیتی پروگرام کا آغاز ہوگا جس میں انہیں نئی ٹیکنالوجی سے روشناس کرایا جائے گا۔

    اس ٹریننگ میں حصہ لینے والوں کی پیشہ ورانہ ڈیجیٹل ٹریننگ کو اپ گریڈ معلومات دی جائیں گی تا کہ وہ مستقبل میں اعلی ٹیکنالوجی کے ساتھ مملکت کی تعمیر میں حصہ لے سکیں۔

    یہ اقدام وزارت مواصلات اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی "مستقبل کی مہارت” پروگرام کا حصہ ہے جس کا مقصد ڈیجیٹل امور میں اعلیٰ تربیت فراہم کرنا ہے۔

    ان تربیتی پروگراموں میں ڈیٹا سائنس ، انفارمیشن سیکیورٹی ، مواصلات اینڈ ٹیکنالوجی منصوبوں کا انتظام ، ویب ڈویلپمنٹ، مصنوعی ذہانت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اورانجینئرنگ کے شعبے مستفید ہوں گے۔