Tag: inherited property

  • سپریم کورٹ کا خواتین کو "وراثتی جائیداد” میں حق دینے سے متعلق اہم فیصلہ

    سپریم کورٹ کا خواتین کو "وراثتی جائیداد” میں حق دینے سے متعلق اہم فیصلہ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خواتین کو وراثتی جائیداد میں حق دینے سے متعلق فیصلہ جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا کہ خواتین کے وراثتی حقوق سےمتعلق اقدامات نہ کرنا افسوسناک ہے، محض چن دوسائل رکھنے والی خواتین ہی وراثتی حقوق کیلئےعدالت آتی ہیں جبکہ عدالتوں میں جائیداوں کےمقدمات سست روی سےچلتے ہیں۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ موجودہ کیس کاچار عدالتی فورمزسےہوکر تیرہ سال بعد فیصلہ ہوا، ریاست کوخواتین کےوراثتی حقوق کاخود تحفظ کرنا چاہیے، خواتین کو وراثتی جائیدا دسےمحروم رکھنا خود مختاری سےمحروم رکھنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: جوڈیشل انکوائری سے متعلق اہم عدالتی فیصلہ جاری

    عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا کہ صدراور صوبائی گورنرز پر پرنسپل پالیسز پیش کرنا آئینی ذمہ داری ہے، امید ہے کہ صدراورگورنرزاپنی آئینی زمہ داریاں پوری کریں گے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ بھی وراثت میں خواتین کے حق سے متعلق اپنا فیصلہ سناچکی ہیں، رواں سال اکتیس جولائی کو بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ وراثت پہلے تمام شیئر ہولڈرزبشمول خواتین کے نام منتقل کی جائے اور پھر اس کے بعد اس کے انتقال کی کارروائی کی جائے ۔

    بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس کامران ملا خیل پر مشتمل بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ قرآن مجید میں کیا گیا ہے جس سے انکار کسی صورت نہیں کیا جاسکتا لہذا خواتین اپنے متوفی کی میراث میں حقدار ہیں۔

  • بلوچستان میں خواتین کو جائیداد کا شرعی حصہ 30 دن میں منتقل کرنے کا قانون منظور

    بلوچستان میں خواتین کو جائیداد کا شرعی حصہ 30 دن میں منتقل کرنے کا قانون منظور

    کوئٹہ: بلوچستان کی حکومت نے میراثی جائیداد میں خواتین کے شرعی حصے کی ایک ماہ کے اندر منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے لینڈ ریونیو ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ روز بلوچستان کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس کی صدارت وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کررہے تھے ، اس کے ساتھ ہی دیگر کئی منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی۔

    اس کے ساتھ ساتھ کابینہ کے اجلاس کے متعلق جاری ہونے والے ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کابینہ نے بلوچستان لینڈ ریونیو ترمیمی ایکٹ سنہ 2018 میں چار نئی ترامیم کی منظوری دی۔

    ان ترامیم کا مقصد وراثتی جائیداد میں خواتین کے شرعی حصے کی 30 دن کے اندر منتقلی کو یقینی بنانا ہے۔ ان ترامیم کا اطلاق زیر التوا مقدمات پر بھی ہو گا۔ان ترامیم کے تحت ریونیو آفیسر قانونی معاملات کو چھ ماہ کے اندر نمٹانے اور فیصلہ کرنے کا پابند ہو گا۔

    کابینہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق قانونی وراثت کے تصدیقی عمل کو نادرا کے ریکارڈ سے منسلک کیا جائے گا۔کابینہ نے لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کے قیام کی منظوری بھی دی۔

    علاوہ ازیں اعلامیے کے مطابق کابینہ نے محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ اور کمیونٹی کے تحت بجلی اور ڈیزل پر چلنے والی پینے کے پانی کی فراہمی کے سکیموں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی بھی منظوری دی۔

    اس منصوبے کے لیے چار ارب روپے مختص کرتے ہوئے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو اسے حتمی شکل دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد واٹر سپلائی سکیموں پر بجلی اور ڈیزل کی مد میں ہونے والے اخراجات کی بچت کے ساتھ ساتھ واٹر سپلائی اکیموں کو مستقل طور فعال رکھنا ہے۔

    دریں اثنا کابینہ نے بلوچستان سیف سٹی اتھارٹی بل سنہ 2018 کی منظوری بھی دی جس کے تحت وزیر اعلیٰ بلوچستان اتھارٹی کے چیئر مین اور وزیر داخلہ وائس چیئر مین ہوں گے۔