Tag: initail investigation report

  • الطاف حسین کا وزیراعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    الطاف حسین کا وزیراعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    کراچی: الطاف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ کردیا، کہتے ہیں سانحہ کراچی کے بعد داعش کے پمفلٹ پھینکنے کا عمل حکومت کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے ۔

     ایک بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاکہ وہ کئی برسوں سے کہہ رہے ہیں کہ کراچی میں طالبانائزیشن ہورہی ہے، سندھ میں القاعدہ، طالبان اورداعش کے دہشت گرد موجود ہیں مگر ان کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ۔

     الطاف حسین کا کہنا تھا اسماعیلی کمیونٹی کے پرامن لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا افسوس ناک واقعہ ہے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کوچاہیے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفٰی دے دیں ۔

           الطاف حسین نے کہاکہ جب میں نے کراچی میں طالبانائزیشن کی بات کی تو سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور ان کے وزراء کراچی میں طالبانائزیشن سے انکارکرتے رہے اور کہتے رہے کہ الطاف حسین خوف پھیلارہے ہیں۔

     ، جب میں نے داعش کی موجودگی کے حوالہ سے انکشاف کیا تو کہا گیا کہ کراچی میں ایسے ہی کسی نے داعش کی چاکنگ کردی ہوگی لیکن آج صفورا چورنگی کے المناک سانحہ کے بعد دہشت گرد قاتلوں کی جانب سے داعش کے پمفلٹ پھینکے گئے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ میری بات درست ہے۔


    کراچی: اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر فائرنگ ، 43 افراد جاں بحق


    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے صفورہ چورنگی پرآج 13 مئی 2015 کو اسماعیلی ادارے الاظہرگارڈن کے زیرِاہتمام چلنے والی بس کو روک کرمسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 43 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    چھ مسلح ملزمان نے بس کو روکا اوراس میں داخل ہوکراندھا دھند فائرنگ کرکے مسافروں کو قتل کردیا، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم اورایس ایم جی پسٹل کے خول ملے ہیں۔

  • بیشتر افراد کو سر پر گولیاں ماری گئیں، ابتدائی تحقیقات

    بیشتر افراد کو سر پر گولیاں ماری گئیں، ابتدائی تحقیقات

    کراچی:  شہرِ قائد ایک بار پھر لہولہان ہوگیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق کراچی بس حملہ مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ دہشتگردی کی گئی، دہشتگردوں نے اطمینان سے بس روکی پھر معصوم شہریوں کو خون میں نہلایا۔

    ابتدائی تفتیش کے مطابق دہشت گردوں نے مکمل ریکی کے بعد اسماعیلی کمیونٹی کی بس کونشانہ بنایا، سفاک دہشت گردوں نےصفورا چورنگی کے قریب سنسان مقام پر بس کو روکا، حملہ آور بس میں داخل ہوئے اور پہلے ڈرائیور کو گولی ماری پھر مسافروں کو نشانہ بنایا۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق بیشتر افراد کو سر پر گولیاں ماری گئیں، جائے وقوعہ کے قریب زیرِ تعمیر گھر سے نیلے رنگ کی یونیفارم اور گولیوں کے خول ملے۔

    ینی شاہدین کے مطابق چھ دہشت گرد موٹرسائیکلوں پر سوار تھے، ڈرائیورکو نشانہ بنانے کے بعد اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس وردی میں ملبوس دہشتگرد نے بس روکی، حملہ آور قریبی مکان میں چھپے رہے، دہشتگرد پانچ منٹ تک گولیاں برساتے رہے نہ پولیس پہنچی نہ رینجرز، جائے وقوعہ سے چند گز دور پولیس چوکی خالی پڑی تھی۔

    تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے حملہ آوروں نے پرائیوٹ سیکیورٹی گارڈز کا کا روپ دھار رکھا ہو۔

    چیف کرائم سین طارق اسماعیل نے جائے حادثے کے دورے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ دہشت گردوں نے جدید اسلحہ استعمال کیا بس میں سے ایس ایم جی اور نائن ایم ایم کے خول ملے، پولیس اورسیکیورٹی اداروں نےعلاقےکوگھیرے میں لےکرتلاشی لی۔

    یاد رہے کہ دہشتگردوں نے صفورا چورنگی پربس میں گھس کر فائرنگ کردی، واقعے میں پینتالیس افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں سولہ خواتین بھی شامل ہیں، بس میں اسماعیلی برادری کے افراد سوار تھے۔