اسلام آباد : جے یو آئی (ف) مجلس شوریٰ کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کو کہا گیا ہے کہ دھرنا ختم کرنے یا احتجاجی تحریک کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔
تفصیلات کے مطا بق جے یو آئی (ف) مجلس شوریٰ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، اس حوالے سے جے یو آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ مجلس شوریٰ نے فیصلوں کا اختیار مولانا فضل الرحمان کو دے دیا۔
اجلاس میں رہبر کمیٹی کے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں اکرم درانی اور مولانا فضل الرحمان وضاحتیں پیش کرتے رہے۔
جے یو آئی ذرائع کے مطابق حکومت اور جے یو آئی کے درمیان رابطے تیز ہوگئے ہیں، اجلاس کے دوران چوہدری شجاعت حسین کا ایک دفعہ پھر مولانا سے رابطہ ہوا، چوہدری شجاعت اور فضل الرحمان کی رات گئے ملاقات کا امکان ہے۔
جے یو آئی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ استعفے کے مطالبے کی ڈیڈلائن میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے، اجلاس میں مجلس شوریٰ نے ڈی چوک کی طرف نہ جانے کی تجویز بھی دی۔
جے یو آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن سے دوٹوک بات کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اپوزیشن کو چھوڑ کر سولو فلائٹ مناسب نہیں ہے، اس سلسلے میں اپوزیشن کو قائل کرنے کی کوشش کی جائے۔
جے یو آئی ذرائع کے مطابق دھرناختم کیا جائے یا جاری رکھا جائے اس سلسلے میں اپوزیشن کے ساتھ مشورہ کیا جائے گا، اس کے علاوہ ملک گیر احتجاج پر بھی مشاورت کی گئی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اجتماعی استعفوں کا معاملہ بھی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ زیربحث لایا جائے گا، شوریٰ اراکین نے مشورہ دیا کہ احتجاج کو تحریک میں بدلنے کیلئے اپوزیشن کو اعتماد میں لینا بہت ضروری ہے، حکومت پر دباؤ بڑھانے کیلئے مؤثرحکمت علمی اپنائی جائے۔