Tag: innovation

  • بچپن کی کہانیوں کا باتیں کرنے والا جادوئی آئینہ اب حقیقت کا روپ دھار گیا

    بچپن کی کہانیوں کا باتیں کرنے والا جادوئی آئینہ اب حقیقت کا روپ دھار گیا

    خواتین کے حسن کو چار چاند لگانے والی کاسمیٹک کمپنی ائیکون نے ایسا آئینہ ایجاد کیا ہے جو سن  بھی سکتا ہے اور بول  بھی سکتا ہے۔

    بچپن میں آپ نے اپنی دادی اور نانی اماں سے ایسی کہانیاں سنی ہوں گی جس میں آئینے باتیں کیا کرتے تھے اور آپ کو اس وقت سن کر حیرت بھی ہوتی ہوگی۔

    مگر اب حیران نہ ہوں کیونکہ ایک کاسمیٹکس کمپنی نے ایسا انوکھا آئینہ ایجاد کیا ہے جو نہ صرف آپ کو آپ کا حسین روپ دکھائے گا بلکہ آپ کی باتیں سنے گا بھی اور آپ سے باتیں کرے گا بھی۔

    ائیکون کمپنی کو اس نرالے آئینے ‘‘ساؤنڈ مرر’’ کی ایجاد پر ای سی ایس 2022  انوویشن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔

    جادوئی خوبی رکھنے والے اس ساؤنڈ مرر کو وائس کمانڈ پر چلنے والے اسپیکر اور ایمیزون ورچوئل اسسٹنٹ ایلکسا کے اشتراک سے بنایا گیا ہے۔

    اس آئینے میں خواتین خود کو سجانے سنوارنے کے دوران صرف اپنی آواز کے ذریعے اپنے دل کی بات کہنا ہوگی ۔

     پھر دیکھیے اس جادوئی آئینے کا کمال یہ آپ کو نہ صرف آپ کے من پسند گانے سنائے گا بلکہ موسم کی صورتحال سے  بھی آگاہ کرے گا، اس آئینے کے ذریعے الارم سیٹ کرنے کے ساتھ اپنی دوسری اسمارٹ ڈیوائز کو  بھی کنٹرول کرسکتی ہیں۔

  • ایک حادثہ بنا مائیکرو ویو کی ایجاد کا سبب

    ایک حادثہ بنا مائیکرو ویو کی ایجاد کا سبب

    مائیکرو ویو اوون آج تقریباْ ہر گھر میں استعمال ہوتا ہے، لوگوں کی زندگیوں میں آسانی لانے والی یہ مشین ایک حادثے کے نتیجے میں معرض وجود میں آئی

    حادثات زندگی کا خاصہ ہیں جو کبھی زندگی میں تباہی لاتے ہیں تو کبھی لوگوں کی زندگیاں سنوارنے کا سبب بھی بنتے ہیں آج ہم ایک ایسے ہی خوشگوار حادثے سے آپ کو آگاہ کررہے ہیں جس کے نتیجے میں ایجاد ہونے والا مائیکرو ویو آج ہر گھر کی ضرورت بن چکا ہے۔

    ہوا کچھ یوں کہ ریتھیون کارپوریشن کمپنی میں انجینئر پرسی ایک روز میگنیٹر ون نامی ریڈار ڈیوائس پر کام کر رہا تھا کہ اس کی جیب میں رکھی چاکلیٹ پگھلنا شروع ہوگئی، اسے اندازہ ہوگیا کہ ایسا ان شعاعوں کی وجہ سے ہورہا ہے جو اس ڈیوائس سے خارج ہورہی ہیں۔

    پرسی نے پھر مائیکرو ویو میں رکھی گئی دنیا کی پہلی غذا پاپ کارن پر تجربہ کیا اور وہ بھی کامیاب رہا، نتائج کو سامنے رکھ کر مائیکرو ویوز شعاعوں کو ایک محفوظ ڈبے میں بند کرنے کا سوچا گیا۔

    آٹھ اکتوبر 1945میں پرسی نے سند ایجاد کے لیے درخواست دائر کردی جس کے بعد پرسی نے پہلے مائیکرو ویو اوون کی نمائش کی جسے ابتدائی طور پر ریڈار رینج کا نام دیا گیا تھا اور اس کا سائز ایک ریفریجریٹر کے برابر تھا۔

    1967 میں مائیکرو ویو کو مارکیٹ میں پہلی بار فروخت کے لیے پیش کیا گیا