اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے وفاقی دارالحکومت میں انقلاب مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے سامنے دو شرائط رکھیں ہیں اوران کا اعلان حکومتی وفد سے ہی کراؤں گا۔
ڈاکتر طاہر القادری نے یہ اعلان وفاقی وزیر اسحاق ڈار اور زاہد حامد سے فیصلہ کن مذاکرات کے بعد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری دو شرائط کو منظور کرنے کا اختیار اسحاق ڈار کے پاس نہیں ہے لہذا حکومت کو دو گھنٹے کاوقت دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ہماری دو شرائط پوری کردیں تو مذاکرات کے لئے مزید چند گھنٹے دیں سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند گھڑیوں کی بات ہے یہ دیوار بس گرنے ہی والی ہے۔
انہوں نے پاکستان کے عوام کو مخاطب کر کے کہا کہ اب گھروں میں بیٹھنے کا وقت نہیں ہے لوگ اپنے حقوق کے لئے باہر نکل آئیں کیونکہ انقلاب اب فیصلہ کن موڑ پر آچکا ہے ، اسلام آباد کی سرزمین پر فیصلہ کرکے ہی جائیں گے۔
اے آروائی نیوزکے ذرائع کے مطابق ڈاکٹرطاہرالقادری نے حکومت کے سامنے جو دو شرائط رکھیں گئی ہیں وہ کچھ اس طرح ہیں :
اول: سانحۂ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے موقٔف کے مطابق درج کرکے اس کی کاپی ڈاکٹر طاہر القادری کے حوالے کی جائے۔
دوئم: وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اورسانحۂ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں نامزد دیگر تمام وزراء فی الفور استعفیٰ دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام اپنے حقوق کے لئے باہر نکل آئیں کیونکہ آج کی رات روشن دن میں تبدیل ہونے والی ہے۔ انہوں نےعوام سےاپیل کی کہ اگر آج نہ نکلے تو پھر روز روز کوئی نہیں اٹھتا اس لئے گھروں کو تالے لگا کر نکل آؤ کہ آج رات تاریخ لکھیجائےگی۔
لاہور: پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک مین انقلاب اور آزای مارچ پر چار نکات پر اتفاق ہوگیا، پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیاسی جدوجہد پرامن اور آئین کے دائرے میں ہوگی، مارشل لا کے نفاذ کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔
شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی طاہرالقادری سےملاقات میں انقلاب اورآزادی مارچ کیلئے چار نکات پراتفاق ہوگیا، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےدونوں جماعتوں کی جدوجہد جمہوری ہوگی،جس کا مقصدحقیقی جمہوریت رائج کرنا ہے،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حالات بگڑے تو ذمہ دار وفاقی اور پنجاب حکومت ہوگی، شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ اس جدوجہد میں کوئی غیر آئینی اقدام کیا گیا تومزاحمت اور مذمت کی جائے گی، پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ان کامقصد ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل کرنا نہیں، نہ ہی جمہوریت کیخلاف کوئی سازش کی جارہی ہے۔
اسلام آباد : چیف کمشنر اسلام آباد نے عمران خان اور طاہرالقادری کو خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں جلسے جلوسوں پر پابندی ہے۔
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو اسلام آباد کے چیف کمشنر نے خط ارسال کیا ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہے، جس کے تحت جلسے، جلوسوں اور مارچ کی بالکل اجازت نہیں دی جائے گی، چیف کمشنر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو جلسے کے لئے اسسٹنٹ کمشنر کی اجازت لینا ہوگی، خط میں کہا گیا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے باعث سیکیورٹی خدشات بھی ہیں۔
لاہور: عمران خان کہتے ہیں طاہر القادری سے انتخابات کے ذریعے انقلاب کی بات کی جائے گی، چودہ اگست کے بعد وہ خود وزیراعظم کو ملاقات کی دعوت دیں گے۔
چودہ اگست کو آزادی مارچ اور انقلاب مارچ ساتھ ساتھ ہوگا اور عمران خان نے آزادی مارچ کے بعد اپنی پہلی ترجیح بھی بتا دی،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں یہ پورے پاکستان کی آزادی کا معاملہ ہے۔ علامہ طاہر القادری سے بات کی جائے گی کہ وہ انتخابی انقلاب کے ذریعے اٹھارہ کروڑ عوام کی زندگیوں میں انقلاب لائیں۔
عمران خان علامہ طاہر القادری سے انتخابی عمل میں اصلاحات کی بات کریں گے، کپتان پہلے ہی کہہ چکے ہیں وزیراعظم نواز شریف کے استعفے اور وسط مدتی انتخابات کے مطالبات کی منظوری تک وہ اسلام آباد میں بیٹھے رہیں گے،عمران خان کہتے ہیں چودہ اگست کے بعد وہ خود وزیراعظم کو ملاقات کی دعوت دیں گے۔
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک آج سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ضرب ِ عضب میں شہید ہونے والے شہدا کی یاد میں یوم شہدامنارہی ہے جس کی مرکزی تقریب لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں واقع منہاج القرآن سیکریٹیریٹ میں منعقد ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کےسربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ظلم کی انتہا ہوچکی ہے اور اب نہ ظلم رہے گا اور نہ ہی ظالم بچے گا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے اہنے کارکنان سے تین دن تک ماڈل ٹاؤن میں جمع رہنے کا حکم دیتے ہوئے تاریخ ساز اعلان کیا کہ تین دن تک یہاں شہدا کی قرآن خوانی ہوگی اور چودہ اگست کو انقلاب مارچ روانہ ہوگا جو عمران خان کے آزادی مارچ کے ساتھ مل کر اسلام آباد جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ساتھ مل کر حکمرانوں کے خلاف جدوجہد کریں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ضرب ِ عضب کے شہدا ، سانحۂ ماڈل اور ملک بھر میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے شہدا سے خراج ِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے۔
علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے خطاب کے آغاز میں پاکستانی قوم کے چنیدہ مسائل کا ذکر کرتے ہوئے ان کے حل کے لئے اللہ تعالیٰ سے مدد کی دعامانگی۔
انہوں نے جلسے کے شرکاء کے جذبے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب کوئی پھل نہیں جو آسانی سے جھولی میں ڈال دیا جائے ، دنیا بھر میں جہاں کہیں آج ترقی اور آزادی ہے اس کے پیچھے قربانیوں کی طویل اور لازوال قربانیوں کی داستانیں ہیں۔ ظالم ابھی اور ظلم کریں گے لیکن پاکستان عوامی تحریک کی تاریخ ہمیشہ پر امن رہی ہے اور انقلاب کے راستے پرامن سفر کریں گے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت ان کے قتل کی سازش تیار کر چکی ہے اور عنقریب مجھے شہید کردیا جائے گا، انہوں نے حکمرانوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ مجھے شہادت سے ڈر نہیں لگتا ، میں کسی کنٹینر میں نہیں بیٹھا ہوا جس کو مارنا ہے ا بھی آجائے۔ میں اس ملک کے عوام کے فلاح و بہبود کے لئے اور ان کے حقوق کے لئے فخر سے شہید ہوں گا۔
یوم ِ شہدا کی تقریب کے مناظر
ان کا کہنا تھا کہ میں پچھلے تیس سال سے ماڈل ٹاؤن کے اس ایک کنال کے مکان میں رہ رہا ہوں حکومت نے مجھ پر منی لانڈرنگ کے الزامات لگائے ، تحقیقات کرائیں اور آخر کار خود شرمندہ ہوئے کہ دنیا بھر میں میرے کوئی اثاثے نہیں ہے۔
انہوں نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ انقلاب کی منزلیں بے پناہ سخت ہیں اور جو جانا چاہتا ہے وہ چلا جائے میں کسی پر زبردستی نہیں کروں گا۔ انہوں نے یوم ِ شہدا کی تقریب کے بعد کارکنوں کو مزید تین دن تک بیٹھنے کے لئے کہا جس پر شرکا ء نے انتہائی جوش و خروش سے ان کا ساتھ دینے کا اعلان کیا۔
ڈاکٹرطاہر القادری کا کہنا تھا کہ روز مجھ پر مقدمے قائم کئے جارہے ہیں کبھی اغوا کا ، کبھی کسی ایکسیڈنٹ میں مارے جانے والے کو ہمارے حساب میں ڈال دیا جاتا ہے لیکن آج دو مہینے بعد بھی ہمارے شہدا کے قتل کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔
حکمرانوں تحفظ کے نام پر ماڈل ٹاؤن کو غزہ بنادیا ہے سات روز سے شہری یہاں محصور ہیں اور کسی کو ان کی مدد نہیں کرنے دی جارہی یہاں تک کہ ایم کیو ایم کے وزرا کو کھانا لے کر بھی نہیں آنے دیا گیا۔
ڈاکٹر قادری نے کہا کہ ہم پاکستان کی سیاسی سماجی اور ہر سطح پر ہونے والی دہشت گردی کے مخالف ہیں اور ہم اس ملک سے دہشت گردوں سے پاک کر کے دم لیں گے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے حدیث کے حوالے سے کہا کہ ظالم حکومت کے خلاف ڈٹ جانا سب سے بڑا جہاد ہے اور اس وقت جتنی جماعتیں اور افراد اس حکومت کے خلاف ہمارے ساتھ ہیں وہ جہاد ِ افضل کررہے ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ہماری ساری جدوجہد انصاف اور مساوات کے لئے ہے ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام بھی اسی طرح بہتر زندگی گزاریں جس طرح ساری دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں کے عوام گزارتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت غاصب ہے اور ہر وقت پاکستان آرمی کہ خلاف سازشوں میں مشغول رہتی ہے جو کہ ہماری سرحدوں کی محافظ ہے ہم چاہتے ہیں کہ ہم نظام کو تبدیل کرکے پاک فوج کو نیا جذبہ عطا کریں۔
یوم ِ شہدا کی تقریب کے مناظر
علامہ طاہر القادری نے کارکنوں سے کہا کہ انقلاب کے لئے تیار ہوجائیں جو آپ پر ظلم کریں آپ ان کا ہاتھ توڑ دیں ظالم کو ظلم نہ کرنے دیں ، لڑائی نہیں کرنی لیکن جدوجہد کی حفاظت کے لئے دہشت گردوں کو پوری قوت سے پیچھے دھکیل دیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے کارکنوں کو وصیت کی کہ اگر میں اس جدوجہد میں شریف برادران کا سازش کا شکار ہو کر قتل ہوجاؤں تو ان کو چھوڑنا مت۔ خون کا بدلہ خون ہے، میرا بدلہ ضرور لینا ہے۔
عوامی تحریک سے اظہار ِ یکجہتی کے لئے پاکستان تحریک انصاف، عوامی مسلم لیگ۔ متحدہ قومی موومنٹ، آل پاکستان مسلم لیگ ، مجلس وحدت المسلمین اور پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنماؤں نے بھی تقریب کے شرکاء سے خطاب کیا۔