Tag: inqelab march

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر،اے آر وائی نیوزکوموصول

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر،اے آر وائی نیوزکوموصول

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہیدچودہ افراداورنوےکےقریب زخمیوں کامقدمہ تھانہ فیصل ٹاؤن میں درج کرلیاگیا، مقدمہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم پرمنہاج القرآن سیکریٹریٹ کےڈائریکٹرڈاکٹرجوادحامدکی مدعیت درج کیاگیا۔

     سانحہِ ماڈل ٹاؤن کےچودہ شہدا کی ایف آئی آر وفاقی حکومت کے احکامات کی روشنی میں تھانہ فیصل ٹاؤن میں درج کر لی گئی،رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج نے وزیراعظم ،وزیر اعلی پنجاب، وفاقی وزرا اوردیگر پولیس حکام سمیت اکیس افراد کےخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا،جسے چار وزراء نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا،لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں ایڈشنل سیشن جج کےحکم کوبرقرار رکھا۔

    وزیرِاعظم کی زیرصدارت اجلاس کے بعد فیصلہ ہوا کہ متاثرہ فریق کی شکایات کے مطابق مقدمہ درج کیاجائے،جس پر حکومت پنجاب نے پولیس کو ہدایت جاری کیں اور پولیس نے تھانہ فیصل ٹاؤن میں مقدمہ ایف آئی آر نمبر 696/14 درج کرلیا۔ مقدمہ میں شامل دفعات دفعہ 302قتل، 324اقدام قتل، 337زخمی کرنا، انسداد دہشتگردی ایکٹ7ATA،148اور149 پانچ سے زیادہ افرادکا حملے میں ملوث ہونا، 427توڑپھوڑکرنا، جبکہ اعانت کی دفعہ 109وزیراعلی شہبازشریف اور دیگر اہم شخصیات پر لگائی گئی۔ عدالتی حکم کے تحت گرفتاری جرم ثابت ہونے کےبعد کی جائےگی۔

    ایف آئی آر میں نامزد ملزمان میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حمزہ شہباز ، عابد شیر علی، خواجہ آصف، پرویز رشید، چوہدری نثار ، رانا ثنا اللہ ، ایس پی سیکیورٹی سلمان اور دیگر شامل ہیں

    FIR

  • نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے میں موجودانقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایف آٗئی آر قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے ایف آئی آر میں درج کی گئی آئینی دفعات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایف آٗئی آر میڈیا کی غیر موجودگی میں درج کی گئی اور اس میں نواز شریف کا نام درج مہیں کیا گیا۔ دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں گی تو ایف آئی آر قبول کریں گے۔

    انہوں نے دھرنے کے مظاہرین کو حکم دیا کہ سب کفن پہن لیں اور انقلاب کے لئے تیار ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا ء کو اب تک ایف آئی آر کی کاپی فراہم نہیں کی گئی نہ ہی انہیں ایف آٗئی آر دکھائی گئی ہے لہذا ہمارے نزدیک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مظاہرہ آئینی اور جمہوری ہے پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا عوامی احتجاج آج تک نہیں ہوا،اورآج یہ شاہراہ ِ دستور شاہراہِ انقلاب بنے گی۔

    انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو مخاطب کر کے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکن آپس میں سیاسی کزن ہیں لہذا ایک ساتھ جینا اور ایک ساتھ مرنا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ،’’عمران خان عمر میں چھوٹے ہیں لیکن قد میں بڑے ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک کے دس سے بارہ کروڑ عوام انتہائی غربت کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ پاکستان کا آئین اس بات کی ضمانت دیتا ہے کوئی شخص بنیادی ضروریات سے محروم نہیں رہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پیسے نہیں ہیں لیکن حکمرانوں کی عیاشی کے لئے اور انکی اولادوں کی آسائشوں کے لئے پیسے ہیں۔

    انہوں نے آئین ِ پاکستان کو قائد اعظم کی جانب سے عوام کی فلاح کے لئے ’’چیک‘‘ قراردیا اور کہا کہ جب بھی حکمرانوں سے پارلیمنٹ میں اس چیک کو کیش کرنے کی بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ کہ پیسے نہیں ہیں لہذا آج ہم اس چیک کوکیش کرانے کے لئے سڑکوں پرآئیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانیت کے ناطے حکومت سے تقریباً سات مرتبہ مذاکرات کئے جن میں وفاقی جابینہ کے سینئر وزراء شامل تھےلیکن وہ مذاکرات بے نتیجہ رہے کیونکہ ان کے پاس کسی بھی قسم کے فیصلے کا اختیار نہیں تھا ، ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید انکشاف کیا کہ وفاقی وزراء نے یہ بات تسلیم کی کہ فیصلہ سازی کا اختیار صرف اور صرف شریف خاندان کے پاس ہے جس کے بعد مذاکرات اپنے منطقی انجام تک پہنچ گئے۔

    انہوں نے عالمی دنیا کے سفیروں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہی جمہوریت ہے؟

    انہوں نے کہ عہد کیا ہے کہ اپنے حقوق لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے دو صوبوں کے گورنر بھی ہمارے مؤقف کی تائید کرچکے ہیں۔ عدالت بھی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

  • ریڈزون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، اسپتالوں میں ایمرجنسی

    ریڈزون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، اسپتالوں میں ایمرجنسی

    اسلام آباد میں دھرنوں کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر شاہراہ دستور پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی تمام دستوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔

    انقلاب اور آزادی مارچ کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے بھی شہر کی سیکیورٹی سخت کردی، شاہراہ دستور پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی تمام دستوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا، شاہراہ دستور پر پولیس کی جانب سے گاڑیوں کے انخلا کا کام شروع کردیا گیا، سیکریریٹ چوک سے دھرنے جانے والی راستے بند کردیئے گئے۔

    اسلام آباد میڈیا کو پیدل اندر جانے کی اجازت ہے، جبکہ کیبنٹ ڈیویژن کے سامنے لگائی جانے والی پولیس فورس پیچھے ہٹالی گئی، کیبنٹ ڈیویژن گیٹ کے سامنے خار دار تاریں لگانا شروع کردی گئی، ریڈیو پاکستان اسلام آباد کی عمارت بھی خالی کرالی گئی ہے اورعملہ راولپنڈی منتقل ہوگیا ہے، نشریات اسلام آباد کے بجائے راولپنڈی سے ہورہی ہے۔

  • وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت ن لیگ کا اہم اجلاس

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت ن لیگ کا اہم اجلاس

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں شہبازشریف کے استعفے اور مقدمے کے اندراج پر مسلم لیگ ن کے اندر دو آرا پائی گئیں، اجلاس میں اہم لیگی رہنماؤں نے حکومت قربان نہ کرنے کا مشورہ دیا۔

    آزادی اور انقلاب مارچ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں دھرنوں کی صورتحال پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی گئی۔

    اجلاس کے دوران موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے مسلم لیگ ن کے رہنما مختلف رائے کا شکار ہوگئے، عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے وزیراعلیٰ پنجاب کے استعفے کے معاملے پر ن لیگ کے اندر دو آرا پائی گئیں۔

    اجلاس میں کچھ ن لیگی رہنماؤں کا کہنا کہ شہباز شریف کیخلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کیا جائے اور وزیراعلی پنجاب استعفی دیدیں، جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کو ان کی کچن کیبنٹ نے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا مشورہ دیا۔۔

    اجلاس کے دوران اہم لیگی رہنماؤں نے وزیراعظم کو طاہر القادری کے مطالبات پر حکومت قربان نہ کرنے کا مشورہ دیا۔

  • ایم کیوایم قائد الطاف حُسین کا طاہرالقادری سے ٹیلیفونک رابطہ

    ایم کیوایم قائد الطاف حُسین کا طاہرالقادری سے ٹیلیفونک رابطہ

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حُسین نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور سیاسی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد مجھ سے بات چیت کر کے تاحال بھر پور کوشش کررہے ہیں کہ معاملات افہام وتفہیم کے ذریعے حل ہوجائیں۔

    الطاف حسین نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے بھی اپیل کی کہ انہوں نے جہاں اتنا صبروتحمل سے کام لیا وہاں اور صبروتحمل کا مظاہرہ کریں اورسب ملکر دعا کریں کہ ہم لوگ بات چیت اور افہام وتفہیم کے ذریعے معاملات کوبہتر بنانے کی جوکوشش کررہے ہیں اللہ انہیں کامیاب بنائے۔

    لہٰذادونوں طرفین کو جلد بازی میں کوئی فیصلہ کرنے کے بجائے صبروتحمل اورسوچ وبچارکے بعد فیصلہ کرناچاہیے، ڈاکٹرطاہرالقادری نے ان کے موٴقف کی حمایت کرنے پر الطاف حسین کا شکریہ اداکیا۔

  • سپریم کورٹ: شاہراہ دستورکی ایک رو خالی کرنے کا حکم برقرار

    سپریم کورٹ: شاہراہ دستورکی ایک رو خالی کرنے کا حکم برقرار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے شاہراہ دستورکی ایک رو خالی کرنےکا حکم برقراررکھتے ہوئے کل رپورٹ طلب کرلی، چیف جسٹس نے کہا کہ  انتظامیہ عدالتی حکم پر عمل کرنےکی پابند ہے۔

    سپریم کورٹ میں ماورائے آئین اقدام اور دھرنوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ نےکی۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نےشاہراہ دستور کی صورتحال کے حوالے سے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔

    اعلیٰ عدالت نے گزشتہ روز شاہراہ دستور کی ایک لین خالی کرنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین اور رجسٹرار سے رپورٹ طلب کی تھی۔رجسٹرارکی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان عوامی تحریک کے وکیل کی یقین دہانی کے باوجود شاہراہ دستور کی ایک سائڈ خالی نہیں کی گئی۔

    پی اے ٹی کے وکیل علی ظفر نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ شاہراہ دستور کی کم از کم ایک سائڈ خالی کردی جائے گی لیکن اس وقت بھی مظاہرین ، گاڑیاں اور ٹینٹ موجود ہیں ۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ رجسٹرارکی رپورٹ کے مطابق شاہراہ دستور خالی نہیں ہوئی، اگرعدالت کوئی حکم دیتی ہے اورآئین کی پاسداری ہورہی ہے تو انتظامیہ حکم پر عمل کی پابند ہے، جسٹس جواد نے کہا سیاسی طور پرکیا ہو رہاہے یہ ہمارا مسئلہ نہیں، بتایا جائے راستہ کس قانون کے تحت بند کیا گیا؟ دنیا میں احتجاج ہوتے ہیں لیکن راستے نہیں روکے جاتے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے وکیل علی طفرنے کہا کہ عدلیہ وکلا تحریک کےنتیجے میں ہی بحال ہوئی تھی، جس پر جسٹس جواد نے کہا کہ تو پھر طے کرلیں آئندہ مسائل ایسے ہی حل ہوں گے، چیف جسٹس نے پی اے ٹی کے وکیل کو یہ کہتے ہوئے سماعت یکم سمبر تک ملتوی کردی کہ معاملہ آپ پر چھوڑا، پھر کوشش کریں اورشاہراہ دستورکی ایک لین خالی کرادیں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آردرج کرنے کیلئے تیار ہیں، سعد رفیق

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آردرج کرنے کیلئے تیار ہیں، سعد رفیق

    اسلام آباد: خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ  سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ وزیراعظم سمیت تمام نامزد اکیس افراد کے خلاف درج ہوگا،تحریک اںصاف کے مطالبات مان بھی لئے ہیں لیکن عمران خان وزیراعظم کے استعفے پر بضد ہیں۔

    موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس کے بعد خواجہ سعد رفیق اور خواجہ آصف نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بریفنگ دی۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے تمام مطالبات مان لئے ہیں لیکن عمران خان وزیراعظم کے استعفے پر بضد ہیں، عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ریڈ زون میں نہیں آئیں گے پر انہوں نے وعدہ توڑ دیا، عمران خان سے آزادی مارچ ملتوی کرنے کی کئی بار درخواست کی۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بھی اس امر پرمتفق ہےکہ وزیراعظم کو مستعفی نہیں ہونا چاہیے۔ عمران خان ضد نہ کریں اور پارلیمنٹ کو یرغمال نہ بنائیں۔

    حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر کے اندراج کا اعلان کردیا، پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مقدمہ تمام نامزد افراد کے خلاف درج ہوگا، انھوں نے کہا کہ اپیل کے حق سے بھی دستبردار ہوتے ہیں ایسے افسران سے تحقیقات کرائیں گے جن پرکسی کوشک نہ ہو۔

      مبصرین کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر اگر پہلے ہی کاٹ دی جاتی تو ملک اس سیاسی بحران سے نہ گزرتا۔

  • آئین اور قانون سے متصادم کوئی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائےگا, وزیر دفاع

    آئین اور قانون سے متصادم کوئی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائےگا, وزیر دفاع

    اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جمہوریت کو جھٹکے لگ رہے ہیں لیکن جمہویت کی بقاء کی جنگ ضرور جیتیں گے۔

    پارلیمنٹ کے اجلاس میں وزیردفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ آئین اور قانون سے متصادم کوئی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی آئین ٹیکنو کریٹ حکومت کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو قومی حکومت بنانے کا اختیار نہیں ہے اور نہ ہی ایسے حالات کے اسمبلیاں تحلیل کی جائے۔

    انہوں نے واضح کردیا کہ آئین کے دفاع کی جنگ آخری وقت تک لڑیں گے ، وزیر دفاع نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ ماڈل ٹاؤن واقعے کے مقدمے کیلئے کارروائی شروع کردی، پی اے ٹی کو مقدمے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ حکومت تحمل کا مظاہرہ کرکے خون خرابے سے ملک کو بچائے گی  لیکن اس تحمل اور برداشت کو کمزوری نہ سمجا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت دھرنےوالوں کولاشیں نہیں دےگی ،سیاسی لوگ دھاوا بولنے پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پر امن حل چاہتے ہیں جس میں آئین اور قانون کی بالا دستی ہو، دھرنے والوں نے کنڈے لگا رکھے ہیں لیکن حکومت نے بجلی بند نہیں کی۔

  • وزیراعظم نواز شریف کا ن لیگ کی قیادت کا اہم اجلاس طلب

    وزیراعظم نواز شریف کا ن لیگ کی قیادت کا اہم اجلاس طلب

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ پنجاب اور شہبازشریف کے استعفے اور مقدمے کے اندراج پر مسلم لیگ ن کے اندر دو آرا پائی جاتی ہیں، وزیراعظم نواز شریف نے موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت اور پارٹی رہنماؤں کو متحد رکھنے کیلئے آج اہم اجلاس بلالیا ہے۔

    آزادی اور انقلاب مارچ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے ن لیگ کی قیادت کا اہم اجلاس آج بلالیا، وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بھی اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    اجلاس میں دھرنوں کی صورتحال پر پارٹی رہنماؤں سے مشاور ت کے بعد اہم فیصلے کیے جائینگے، شہبازشریف کے استعفے اور مقدمے کے اندراج پرمسلم لیگ ن کے اندر دو آرا پائی جا رہی ہیں۔

    وزیراعظم کی جانب سے آج اجلاس بلانے کا مقصد پارٹی رہنماؤں کو متحد رکھنا ہے، موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے ن لیگ کی قیادت اس سے قبل بھی کئی بار سر جوڑ کر بیٹھی، پر معاملے کو حل کرنے میں ناکام رہی۔

    آج ن لیگ کا اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے کیونکہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے حکومت سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد آج آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کرنا ہے۔

  • حکومت طاہرالقادری کے مطالبات تسلیم کرے یا گھر جائے،الطاف حسین

    حکومت طاہرالقادری کے مطالبات تسلیم کرے یا گھر جائے،الطاف حسین

    لندن : متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ حکومت سیاسی بحران کے خاتمے کے لئے طاہر القادری کے مطالبات تسلیم کر نے کو تیار نہیں تو گھر چلی جائے۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ملک کی سلامتی و بقا ء کے لئے میدان میں آگئے، ان کا کہنا ہے کہ پندرہ دن سے دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے لیکن حکومت کوئی بات ماننے کو تیار نہیں ۔

    انہوں نے طاہر القادری کے مطالبات جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاوٴن میں14شہید80سے زائد زخمی ہوئے ہیں اوراس واقعہ کی ایف آئی آر کٹواناعوامی تحریک کا آئینی و قانونی حق ہے اور عدلیہ بھی اس سلسلے میں فیصلہ دے چکی ہے لیکن اس کے باوجودواقعہ کی ایف آئی آر درج نہیں کی جارہی ہے۔

    الطاف حسین نے سیاسی بحران سے نکلنے کا فارمولا بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت یا تو جائز مطالبات تسلیم کرلے یا گھر چلی جائے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ طاہر القادری کے دھرنے سے متعلق ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی جو فیصلہ کرے گی وہ اسے تسلیم کریں گے، جمہوری نظام کے بارے میں الطاف حسین کا کہنا ہے کہ وہ ایسی جمہوریت کو نہیں مانتے جو لوکل گورنمنٹ سسٹم سے خالی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ ہماری ملٹری کی قیادت اور آئی ایس آئی کے قیادت بہت شریف النفس ہے اوراس میں قوت برادشت بہت زیادہ ہے کوئی اور انکی جگہ ہوتا تو سب منظر دیکھ کر فوراً حکم دیتا ۔

    انہوں نے کہاکہ فوج ملک کی بقاء سلامتی کیلئے شمالی وزیر ستان میں تاریخ کی مشکل ترین جنگ لڑ ری ہے جس میں ہزاروں فوجی جوانوں کے ساتھ ساتھ جرینل بھی شہید ہورہے ہیں۔