Tag: inqelab march

  • دھرنا قوم کا مسئلہ ہے، معاملہ جلد ہونا چاہیے, سراج الحق

    دھرنا قوم کا مسئلہ ہے، معاملہ جلد ہونا چاہیے, سراج الحق

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کا دھرنا پوری قوم کا مسئلہ ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں کے باعث زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، سب کی نظریں اس وقت اسلام آباد پر لگی ہوئی ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ دھرنا چند ہزار لوگوں کا نہیں پوری قوم کا مسئلہ ہے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ مسئلہ جلد ازجلد حل ہو جائے ۔

  • سید خورشید شاہ نے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرلیا

    سید خورشید شاہ نے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے موجودہ صورتحال پر غور کرنے کیلئے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرلیا۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے سینیٹر پرویز رشید سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، سید خورشید شاہ نے موجودہ صورتحال پر غور کرنے کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

  • سیاسی بحران، صدرممنون حسین کی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات

    سیاسی بحران، صدرممنون حسین کی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات

    اسلام آباد: سیاسی صورتحال میں کشیدگی کے بعد اسلام آباد میں اجلاس اور ملاقاتوں کا سلسلہ تیز ہوگیا۔

    اسلام آباد میں سیاسی منظر نامے پر غور کرنے کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل وزیراعظم نے مشاورتی اجلاس طلب کیا، وزیراعظم نواز شریف نے صدر سے ملاقات بھی کی ، ملاقات میں سیاسی بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جمہوریت کی خاطر ہر قسم کی قربانی دیں گے، صدر ممنون حسین نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی حال میں مستعفی نہ ہوں۔

    وزیراعظم نوازشریف آج قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے، اسمبلی اجلاس میں آج ہونے والا وزیر اعظم نواز شریف کا خطاب انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا، جس میں وہ ایوان اور قوم کو آزادی و انقلاب مارچ سے متعلق تمام تر صورتحال سے آگاہ کے ساتھ اعتماد میں لیں گے۔وزیراعظم نوازشریف ایوان کو تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے مذاکرات سے بھی آگاہ کریں گے۔

    واضح  رہے کہ صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان یہ ملاقات اس صورتحال میں ہورہی ہے جب آج شام حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہونے جارہا ہے۔

    ۔

  • کشیدہ صورتحال کا بہترین حل مذاکرات ہیں،بلاول بھٹو زرداری

    کشیدہ صورتحال کا بہترین حل مذاکرات ہیں،بلاول بھٹو زرداری

    دبئی: بلاول بھٹو زرداری نے کشیدہ صورتحال کا حل مذاکرات کو قرار دے دیا، دبئی میں ہونے والے پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس میں کچھ پی پی ارکان وزیر اعظم کے استعفے کے حامی بھی تھے۔ اجلاس کی صدارت سرپرستِ اعلیٰ بلاول بھٹو زردری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کی۔

    دبئی میں بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع کے مطابق پی پی ارکان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال ن لیگ کی اپنی پیدا کردہ ہے، جس سے وہ خود ہی نمٹے گی۔

    اجلاس میں شریک پیپلزپارٹی کے کچھ ارکان وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے حامی تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے مذاکرات کو ہی صورتحال کا بہترین حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کارکردگی دکھائے گی توکوئی غیرجمہوری عمل نہیں ہوگا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے سندھ حکومت کی کارکردگی پر بھی شدید تنقید کی۔

    واضح  رہے کہ پارٹی کا یہ اجلاس ان حالات میں ہوا ہے، جب پاکستان تحریکِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے اپنے اپنے مطالبات کو منوانے کے لیے اسلام آباد میں دھرنا دے رکھا ہے اور ملک میں ایک سیاسی بحران جاری ہے۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور آج شروع ہوگا

    حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور آج شروع ہوگا

    اسلام آباد:  کئی روز سے جاری دھرنے عمران خان اور طاہر القادری کی جانب سے لچک کے مظاہرے اور حکومت کی دانشمندی بالآخر فریقین کو مذاکرات کی میز پر لے آئی ،حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان بات چیت کا دوسرا اور اہم دور آج شروع ہو رہا ہے۔

    حکومتی کمیٹی آج ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور سے پہلے وزیر اعظم سے ملاقات میں تحریک انصاف کے مطالبات انکے سامنے رکھے گی ، جس کے بعد وزیر اعظم کی مشاورت سے تحریک انصاف کو جواب دیا جائے گا۔

     گذشتہ روز تحریک انصاف اور حکومت کےدرمیان مذاکرات کا باضابطہ آغاز ہوا، مذاکرات کے پہلے دور میں تحریک انصاف کی جانب سے حکومت کو مطالبات پیش کئے گئے۔ تحریک انصاف کی پانچ رکنی مذاکراتی کمیٹی میں جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، اسد عمر اور عارف علوی جبکہ چھ رکنی حکومتی کمیٹی میں گورنر پنجاب چوہدری سرور، وزیر داخلہ چوہدری نثار،وزیراطلاعات پرویز رشید، وفاقی وزیرعبدالقادربلوچ، زاہد حامداوراحسن اقبال شامل ہیں۔

    تحریک انصاف نے چھ نکاتی مطالبات پیش کیے، حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے حکومتی کمیٹی کو اپنے مطالبات پیش کردیئے ہیں۔کمیٹی نےان پرغورکرنے اور وزیراعظم کےسامنے پیش کرنیکی یقین دہانی کرائی ہے۔۔

    مذاکرات کے پہلے دور کے اختتام پر گورنر پنجاب چوہدری سرور نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ ملکی اور عوامی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے کیا جائیگا، اس موقع پر احسن اقبال نے کہا کہ ایسا حل نکالا جائے گا جو فریقین کے لیے قابل قبول ہو، ان کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کی قیادت معاملات کاحل نکالنے کے لیے متفق ہے کیونکہ ہم کسی ایسے سیاسی بحران کے متحمل نہیں ہوسکتے، جس سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہو۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان نواز شریف آج قومی اسمبلی میں خطاب کریں گے، اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اورپاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں اور دونوں جماعتوں کے قائدین کی جانب سے مطالبات کے تناظر میں وزیراعظم  نواز شریف آج قومی اسمبلی میں اراکین پارلیمنٹ سے اہم خطاب کریں گے اور اراکین پارلیمنٹ کو فیصلوں پراعتماد میں لیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سال تک بھی کنٹینر میں سونا پڑا  تو اس کے لئے بھی تیار ہوں، عمران خان نے ڈی چوک کو آزادی اسکوئر کا نام دے دیا، انہوں نے کہا کہ آج ساری رات ہم آزادی کا جشن منائیں گے، نواز شریف معصوم چہرے کے پیچھے ایک آمر ہیں، نواز شریف کے استعفے تک آزادی اسکوئر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے، مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اگر نوازشریف نے استعفیٰ نہیں دیا تو کوئی بھی کمیٹی ان کا احتساب نہیں کرسکتی، آج ایک جمہوری جماعت سیاسی مزاکرات کرنے کو تیار ہے، انہوں نے مزاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ بھی پیش کیا۔

    عمران خان نے کہا کہ ہمارا پہلہ مطالبہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہے۔

    دوسرا دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

    تیسرا مطالبہ انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

    چوتھا مطالبہ اتفاقِ رائے سے نئی غیر جانبدار نگراں حکومت تشکیل دی جائے۔

    پانچواں مطالبہ اتفاقِ رائے سے نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے۔

    چٹھا مطالبہ دھاندلی میں ملوث افرادکیخلاف آرٹیکل6کے تحت کارروائی ہو۔

  • جنرل راحیل شریف سے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی ملاقات

    جنرل راحیل شریف سے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے موجودہ صورتحال پر معاملات حل کرنے کے لیے حکومت پر مذاکرات کے لیے زور دیا ہے۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے جی ایچ کیو راولپنڈی میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف وزیراعلیٰ پنجاب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاملات کو جلد حل کرنے کے لیے فریقین سے بامقصد مذاکرات کیے جائیں۔

     گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سوشل ویب سائٹ  ٹوئیٹر پر ایک بیان میں کہا تھا کہ موجودہ بحران کے خاتمے کے لئے تمام فریقین کو صبر وتحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی اور عوامی مفاد میں بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔

    10613095_828266440525543_2948369313024871085_n

    12273_828266670525520_1630484819255974676_n 10401892_828267023858818_3771210580519976532_n

  • شاہراہ دستور پر واقع حساس عمارتوں کی سیکیورٹی انتہائی سخت

    شاہراہ دستور پر واقع حساس عمارتوں کی سیکیورٹی انتہائی سخت

    اسلام آباد: ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے ریڈ زون میں دھرنا دینے کا اعلان کرنے کے بعد شاہراہ دستور پر واقع حساس عمارتوں کی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔

    تفصلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی دروازے کو خاردار تاریں اور ریت کی بوریاں لگا کرسیل کردیا گیا ہےاور فوج نے حساس عمارتوں کا نظم و نسق اپنے اختیار میں لے لیا ہے ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے جوان ڈپلومیٹک انکلیو اور دیگر حساس عمارتوں کے اندر تعینات رہیں گے جب کہ رینجرز اور پولیس باہر کی صورتحال سنبھالنے کے لئے موجود رہے گی۔ پاک فوج کے جوان براہ راست عوام کے سامنے نہیں آٗئیں گے۔

    آئی ایس پی آر کے اعلامیے کے مطابق حکومتی درخواست پر پاک فوج کےپہلے سے ریڈ زون موجود دستوں کو شاہراہ ِ دستور میں تعینات کیاجارہاہے اور پاک فوج کے جوان صرف حساس عمارتوں کے اندر محدود رہیں گے۔

    دوسری جانب وفاقی حکومت نے مظاہرین سے نمٹنے کے لئے ریڈ زون میں تیس ہزارس ے زائد پولیس اہلکاروں کو گزشتہ کئی روز سے تعینات کر رکھا ہے اور ان کی مدد کے لئے رینجرز بھی موجود ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے اظہر بن کریم نے ریڈ زون سے برا ہ راست صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ یہاں تعینات پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد گزشتہ اڑتالیس گھنٹوں سے اس حفاظتی ڈیوٹی پرہے اوران میں سے متعدد اہلکار بیماریوں کا شکار ہوکر چھٹی طلب کر رہے ہیں۔

  • اسلام آباد سیکیورٹی ،چوہدری نثار کا ہیلی کاپٹر سے فضائی جائزہ

    اسلام آباد سیکیورٹی ،چوہدری نثار کا ہیلی کاپٹر سے فضائی جائزہ

    اسلام آباد: عمران خان کے ریڈ زون میں داخل ہونے کے اعلان کے بعد اسلام آباد میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا، چودھری نثار نے ہیلی کاپٹر سے فضائی جانچ کی، احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران خان ریڈزون میں داخل ہونے کا اعلان واپس لیں۔۔

    عمران خان کے ریڈ زون میں داخل ہونے کے اعلان نے حکومتی حلقوں میں ہلچل مچادی، سیاسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ذمہ داروں نے حکمت عملی طے کر لی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے مارچ کی آج ریڈ زون میں ممکنہ داخلےاور پی اے ٹی کی جانب سے عوامی پارلیمنٹ میں عوام کی شرکت کو روکنے کے لیے انتظامیہ نے جڑواں شہروں کے درمیان مزید کنٹینرز لگا دیئے ہیں۔

    حکومت کی جانب سے  شہر میں پیٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشن تین بجے بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں، اسٹیشنز تین بجے بند ہونے سے پہلے پیٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشنز پرگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔

    شہر کی صورتحال کے پیشِ نظر بیشتر لوگ اپنے دفاتر سے جلد گھروں کو نکل کھڑے ہوئے، جس کےباعث سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا، شہر کی کئی سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے شہری پریشانی کا شکار ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے ریڈزون کے مکمل تحفظ کا فیصلہ کیا ہے، حکومت نے مارچ کے شرکاء کو روکنے کیلئے ریڈ زون کے اطراف تین حصار قائم کر کے سیکیورٹی کو ریڈ الرٹ کر دیا، پولیس کے تازہ دم دستے وفاقی دارالحکومت پہنچ گئے جو حکومت کے قائم کردہ پہلے حصار میں خلاف ورزی کرنےوالوں کو روکنے کی کوشش کریں گے۔

    دوسرے حصار میں رینجرز اور ایف سی کو ذمہ داری دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ تیسرے حصار میں پاک فوج بند باندھے گی۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے حساس مقامات پر تجربہ کار شوٹرز بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ریڈ زون کے علاوہ حکومت نے شہر بھر میں کنٹینرز کی بھرمار کر دی ہے، جگہ جگہ خار دار تاروں کی باڑ نے شہر کو مفلوج کر رکھا ہے۔

  • فریقین انا کےخول سے باہر آکر مذاکرات کریں،سراج الحق

    فریقین انا کےخول سے باہر آکر مذاکرات کریں،سراج الحق

    اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فریقین سے ایک بار پھر اپیل کی کہ انا کے خول سے باہر آکر مذاکرات کرٰیں، سراج الحق کا کہنا ہے کہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری ملکی وقار کو داؤ پر نہ لگائیں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ ریڈ زون خون سے بھی سرخ ہوجائے۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اگست کا مہینہ پاکستان میں آزادی کا مہینہ ہے اور وہ چاہتے ہیں یہ مہینہ آزادی کا مہینہ ہی رہے، ملک میں آئین اور جمہوریت کو استحکام ملے۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اسلام آباد دھرنوں کے محاصرے میں ہیں ، ملک کی سیاست بند گلی میں پہنچ گئی  ہے، ہر طرف دمادم مست کے نعرے لگائے جارہےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو پرامن،خوشحال دیکھنا اور ترقی کی طرف لےجانا چاہتے ہیں، فریقین انا سے باہر آکر مذاکرات کریں، اللہ نہ کریں ریڈ زون ہمارے ہی خون سے سرخ ہوجائے۔

      فریقین سے ایک بار پھر اپیل کی کہ پاکستان کو پرامن اور خوشحالی اور ترقی کے لیے فریقین انا کو چھوڑ کر مذاکرات کا راستہ اپنائیں،   جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے مارچ کرنے والوں سے بھی صبر سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

    سراج الحق  نے کہا کہ مسلسل کوشش میں ہے کہ سب مل کر بحران ختم کریں،  اب بھی وقت ہے معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے ، ہم نے 5 نکاتی فارمولا پیش کیا تھا،  جس میں یہ تجویز دی گئی تھی کہ حکومت اور اپوزیشن اتفاق رائے کے ساتھ دھاندلی والے حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروائے اور جس حلقے میں دھاندلی کے حوالے سے شکایت ملی ہیں۔ وہاں دوبارہ الیکشن کروائے  یا  ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروائی جائے۔

    یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ  وزیراعظم نے معاملے کی تحقیقات کے لئے جس عدالتی کمیشن کی تشکیل کا  اعلان کیا ہے وہ کمیشن 30 روز کے اندر  اپنا فیصلہ عوام کے سامنے رکھے اور  بتایا جائے کہ انتخابات میں کہاں خرابی ہوئی اور کس نے کی پھر اس کا جو  بھی ذمہ دار  ہو اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

    لگتا ہے الیکشن تجارت کا شعبہ اختیار کرگیا ہے، مارچ کرنے والے صبرسے کام لیں، ورنہ یہ روایت بن جائیگی۔

  • ریڈزون کی حفاظت کے لئے سیکیورٹی ہائی الرٹ

    ریڈزون کی حفاظت کے لئے سیکیورٹی ہائی الرٹ

    اسلام آباد: سیکیورٹی اداروں پر بھی آج کڑا وقت آن پڑا ہے، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ریڈ زون میں داخل ہونے کے اعلان کے بعد ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    عمران خان کے ریڈ زون میں داخل ہونے کے اعلان نے حکومتی حلقوں میں ہلچل مچادی، سیاسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ذمہ داروں نے حکمت عملی طے کرلی ہے، حکومت نے مارچ کے شرکاء کو روکنے کیلئے ریڈ زون کے اطراف تین حصار قائم کرکے سیکیورٹی کو ریڈ الرٹ کر دیا ہے۔

    پولیس کے تازہ دم دستے وفاقی دارالحکومت پہنچ گئے ،جو حکومت کے قائم کردہ پہلے حصار میں خلاف ورزی کرنے والوں کو روکنے کی کوشش کریں گے، دوسرے حصار میں رینجرز اور ایف سی کو ذمہ داری دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ تیسرے حصار میں پاک فوج بند باندھے گی۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے حساس مقامات پر تجربہ کار شوٹرز بھی تعینا ت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ریڈ زون کے علاوہ حکومت نے شہر بھر میں کنٹینرز کی بھرمار کر دی ہے، جگہ جگہ خار دار تاروں کی باڑ نے شہر کو مفلوج کر رکھا ہے۔