Tag: inqelab march

  • موجود سیاسی صورتحال میں آج شام حکومت کے لئے اہم ہوگی

    موجود سیاسی صورتحال میں آج شام حکومت کے لئے اہم ہوگی

    اسلام آباد: موجود سیاسی صورتحال مٰں آج شام حکومت کے لئے اہم ہوگئی ہے۔

    آج شام حکومت کے لئے اہم ترین بن گئی، ڈاکٹر طاہر القادری شام پانچ بجے عوامی پارلیمنٹ کا انعقاد کریں گے، جس میں کچھ بھی فیصلہ کیا جاسکتا ہے، جس میں ریڈ زون کی طرف مارچ کا فیصلہ بھی ہوسکتا ہے۔

    دوسری طرف عمران خان نےشام چھ بجے ریڈ زون کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کردیا ہے، ظاہر صورتحال یہ لگتی ہے کہ پولیس اور مارچ والوں کے درمیان تصادم ہوگا، اگر مارچ کے درمیان تصادم ہوا تو صورتحال یقینی طور پر قابو سے باہر ہوجائے گی، جس کا اشارہ عمران خان بھی کررہے ہیں۔

    سوال یہ ہے کہ شام میں کیا ہوگا۔ کیا حکومت مارچ والوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹنے کی کوشش کرے گی؟ اگر مارچ والے ریڈ زون میں آگئے تو پھر کیا ہوگا؟ کیا ریڈ زون میں دھرنا حکومت دیر تک برداشت کرسکے گی؟ مذاکرات کا آُپش بھی حکومت نے تاخیر سے اپنایا ہے اور اب مذاکرات ہوں گے بھی تو کس ایجنڈے پر؟ لگتا ہے اب حکومت بھی بند گلی میں آکھڑی ہوئی ہے۔

  • شہبازشریف، چوہدری نثار کی آرمی چیف سے ملاقات

    شہبازشریف، چوہدری نثار کی آرمی چیف سے ملاقات

    اسلام آباد:  ملک کی ہر لمحہ بدلتی سیاسی صورتحال میں حکومتی رہنما شہاز شریف اور چوہدری نثارکی ایک ہفتے میں آرمی چیف سے دوسری ملاقات ہوئی ، جس میں اسلام آباد میں جاری دھرنوں اور سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور آرمی چیف کو سیاسی صورتحال پر اعتماد میں لیا۔

    شہر اقتدار کی سڑکوں پر سجے سیاسی شو نے اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے سیاستدانوں کے لئے خطرہ کی گھنٹیاں بجا دیں، بحران پر قابو پانے کے لئے سیاستدانوں نے عسکری قیادت سے رابطہ بڑھا دیئے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب اور پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ سے پیدا ہونے والی صورتحال اور سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں فوری طور پر پی ٹی آئی اور پی اے ٹی سے مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی وفد اور جنرل راحیل شریف کے درمیان اسلام آباد کی صورتحال پر ایک گھنٹے سے زائد تک صلاح و مشورہ جاری رہے، اس سے پہلے چوہدری نثار اور شہباز شریف نے گزشتہ بدھ کو بھی آرمی چیف سے ملاقات کی تھی۔

  • حالات کی بہتری کیلئے کوششیں کرتے رہیں گے ، حیدر عباس

    حالات کی بہتری کیلئے کوششیں کرتے رہیں گے ، حیدر عباس

    اسلام آباد: ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عبا س رضوی نے کہا ہے کہ حالت کی بہتری کیلئے کوششیں کرتے رہیں گے ، ہماری کوشش ہے کہ صورتحال بہتری کی جانب جا سکے۔

    مذاکرات کی کوشش کے بعد اے آروائی سے خصوصی بات کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ کمیٹی جب پنڈال میں پہنچی تو طاہر القادری خطاب کے لئے اسٹیج پر چلے گئے تھے،اس لئے بات کرنے کا موقع نہیں ملا۔

    حیدرعباس رضوی کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی دس اپوزیشن جماعتوں نے بنائی ہے اور پاکستان عوامی تحریک سے کسی کا یہ پہلا رابطہ ہے، انکا کہنا تھا کہ ایم کیوایم نے پی اے ٹی کو حکومت کے ہاتھوں محبوس ہونےسے نکالا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوشش کر رہے ہیں کہ صورتحال بہتری کی طرف جاسکے، حیدر عبا س رضوی نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کا رویہ برادرانہ تھا اور وہ صورتحال بہتر ہونے تک کوشش کرتے رہیں گے۔

  • انقلاب آزادی مارچ ،حکومت کی 2مذاکراتی کمیٹیاں قائم، حتمی ناموں کا فیصلہ آج ہوگا

    انقلاب آزادی مارچ ،حکومت کی 2مذاکراتی کمیٹیاں قائم، حتمی ناموں کا فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد: طاہر القادری کا الٹی میٹم اور عمران خان کی سول نافرمانی تحریک کے اعلان کے بعد حکومت نے دونوں رہنماؤں سے مذاکرات کے لئے دو کمیٹیاں قائم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    حکومت نے دو مذاکراتی کمیٹیاں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، کمیٹیوں میں چوہدری نثار علی خان، احسن اقبال، پیرامین الحسنات، خواجہ سعد رفیق اور عبدالقادر بلوچ کے نام شامل ہیں، وزیراعظم آج ان ناموں میں سے حتمی ناموں کا فیصلہ کریں گے۔

    چوہدری نثارکا کہنا ہے کہ طاہرالقادری اور عمران خان کے آئینی مطالبات مانے جا سکتے ہیں جبکہ اہم رہنماء بھی سیاسی تناؤ کم کرنے کےلئے میدان عمل میں سرگرم ہیں، سراج الحق اور چوہدری نثار کے درمیان رابطے نے مصالحت کی نئی کوششوں کا آغاز کردیا ہے،

    جماعت اسلامی نے پانچ تجاویز حکومت کو دے دیں ہیں، پیپلزپارٹی بھی جمہوریت کے تحفظ کیلئے کوششوں میں مصروف ہے، رحمان ملک کی قیادت میں پیپلزپارٹی کا وفدایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو جائے گا، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے حکومتی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کومشاورت کیلئے مدعو کرلیا ہے۔

    خورشید شاہ اور سراج الحق کے درمیان اہم نشست میں تجاویز پر غور ہوا، وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی طاہرالقادری سے ملاقات کے لئے کوششں کر رہے ہیں، گورنر پنجاب اور الطاف حسین طاہرالقادری کو راضی کرنے کے لئے بیک ڈور کوششیں کررہے ہیں۔

  • ڈاکٹر طاہر القادری کی حکومت کو ڈیڈ لائن ، ختم ہونے میں 12گھنٹے باقی

    ڈاکٹر طاہر القادری کی حکومت کو ڈیڈ لائن ، ختم ہونے میں 12گھنٹے باقی

    اسلام آباد:  ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے حکومت کی دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں بارہ گھنٹے باقی رہ گئے، ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ ملک وسائل سے مالامال ہے، کسی سےقرض لینے کی ضرورت نہیں، انہوں نےملکی آمدنی میں اضافے کیلئے آٹھ نکاتی فارمولا بھی پیش کردیا ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے حکومت کو مطالبات پورے کرنے کیلئے دی جانے والی ڈیڈ لائن میں تیرہ گھنٹے رہ گئے ہیں، انکا کہنا تھا کہ ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد فیصلہ عوام کا ہوگا اور وہ ذمہ دار نہ ہوں گے۔

    اسلام آباد کی خیابان سہروردی میں رات گئے عظیم الشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف اڑتالیس گھنٹوں سے پہلے مستعفی ہوجائیں ، اسمبلیاں تحلیل کردیں اور گرفتاری پیش کردیں۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ انکی جانب سے انقلاب کیلئے ڈیڈ لائن دیئے جانے کے بعد مارچ کے شرکاء اور ان پر دہشت گردی کے حملے کا خطرہ ہے ۔ اگر حملہ ہوا تو نواز شریف ، شہباز شریف، ان کی کابینہ اور وزرا کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا۔

    اپنی تقریر کے دوران ڈاکٹر ظاہر القادری نے امیگریشن حکام کو مخاطب کرکے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار رانا ثنااللہ ، رانا مشہود اور حکمرانوں کو ملک سے فرار ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور انھیں گرفتار کرلیا جائے ۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے مارچ کے شرکاء سے کہا کہ وہ چوکس رہیں اور سونے اور جاگنے کیلئے باری طے کرلیں، انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گھروں میں نہ رہیں اور انقلاب کا عملی حصہ بننے کیلئے گھروں سے باہر نکل آئیں۔

  • انقلاب آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے حکومت نے 2مذاکراتی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ

    انقلاب آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے حکومت نے 2مذاکراتی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: انقلابی آزادی مارچ کی تنی ہوئی سیاسی رسی کو ڈھیلا کرنے کے لئے رہنماؤں کے رابطے اور مشاورت میں تیزی آگئی ہے، ثالثی کی کوششوں کے لیے سیاسی جماعتیں سرگرم ہوچکی ہیں۔

    انقلاب آزادی مارچ سےنمٹنےکیلئےحکومت نےدو مذاکراتی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ طاہرالقادری اور عمران خان کے آئینی مطالبات مانے جا سکتے ہیں، مذاکراتی کیمٹی میں سیاسی جماعتوں کے دو اراکین شامل ہوں گے، پیپلزپارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتیں حالات کی سنگینی کو بھانپتے ہوئےثالثی کیلئے میدان میں سرگرم ہیں۔

    ان حالات میں جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق کی اہمیت سب سے زیادہ ہوگئی ہے، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ سراج الحق سے اہم ملاقات میں معاملات کو بات چیت کے ذریعے سلجھانے پرتجاویز دیں گے۔

    حکومتی اور اتحادی اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے، خورشید شاہ ، محمودخان اچکزئی ،آفتاب احمد شیرپاؤ اور غلام احمد بلور کے درمیان سیاسی تناؤ کو ختم کرنے کے لیے رابطےجاری ہیں۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی طاہرالقادری سے ملاقات کےلئے کوششں کررہے ہیں، گورنر پنجاب اور الطاف حسین بھی طاہرالقادری کو راضی کرنے کےلئے بیک ڈور کوششیں کررہے ہیں

  • مطالبات منظورنہ ہوئے تو ملک بھرمیں احتجاجی دھرنے دیئے جائینگے،علامہ ناصرعباس

    مطالبات منظورنہ ہوئے تو ملک بھرمیں احتجاجی دھرنے دیئے جائینگے،علامہ ناصرعباس

    کراچی : مجلس وحدت المسلمین کے رہ نما علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا ہے کہ انقلاب مار چ کے اڑتالیس گھنٹوں میں مطالبات منظور نہیں ہوئے توملک بھرمیں احتجاجی دھرنوں اورمظاہروں کا آغازکردیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگومیں علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا ہےکہ اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں ان کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ملک کے تمام شہروں اور اضلاع کی اہم شاہراہوں کو بلاک کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران معصوم عوام کے قاتل ہیں، انہیں مزید وقت دیا گیا تو بےگناہوں کی لاشیں گرنے کا سلسلہ جاری رہےگا، علامہ ناصر عباس نےکہا کہ عوام اپنے مضبوط اداروں سے حکومت کا تختہ الٹنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

  • گورنرپنجاب چوہدری محمدسرورکا الطا ف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ

    گورنرپنجاب چوہدری محمدسرورکا الطا ف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ

    لاہور: گورنرپنجاب چوہدری محمدسرورنے متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطا ف حسین سے فون پر رابطہ کیااوران سے موجودہ صورتحال پر گفتگوکی۔

    گورنرپنجاب نے موجودہ سیاسی بحران کے حل کے سلسلے میں الطاف حسین کے کردارکوسراہااوراسے وقت کی ضر ورت قرار دیا۔ الطاف حسین نے موجودہ سیاسی بحران کے سیاسی کے حل کے سلسلے میں گورنرپنجاب کی کوششوں کی تعریف کی، انہوں نے گورنرپنجاب سے کہا کہ آپ سمیت جوشخصیات مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ کوششیں کررہی ہیں میں انہیں خراج تحسین پیش کرتاہوں اور دعا کرتاہوں کہ مسئلے کا کوئی ایساحل نکلے کہ اپوزیشن مطمئن ہو اورحکومت کوبھی تسلی ہواورسب ملکرملک کی خدمت کریں۔

  • پنجاب کے کئی شہروں میں اے آر وائی کی نشریات بند، پوزیشن تبدیل

    پنجاب کے کئی شہروں میں اے آر وائی کی نشریات بند، پوزیشن تبدیل

    پنجاب کے کئی شہروں میں آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کی کوریج کرنےپراے آر وائی نیوز کی نشریات کہیں بند کردی گئی توکہیں اس کے نمبر تبدیل کردئے گئے ہیں۔

    موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظراےآروائی نیوزاپنے صحافتی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے ادا کررہا ہے لیکن حکومتی اداروں کو مخالفین کی کوریج برداشت نہیں ہورہی ہے، اسی لئے راولپنڈی، اسلام آباد سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کی وجہ سے کوریج بند کی جارہی ہے اور کہیں اس کے نمبر تبدیل کردیئے گئے ہیں۔

    face-book

    شہریوں نے اے آر وائی نیوز کے دفتر فون کر کے اور سوشل میڈیا کے ذریعےشکایت کی ہے کہ ملتان کے مختلف علاقوں میں آزادی مارچ کی کوریج دکھانے پراے آر وائی نیوزکی پوزیشن تبدیل کردی گئی ہے جس میں بودلہ ٹاون، حسن آباد،کسیرہ آباد منظور کالونی اور ایوبیہ محلہ شامل ہیں۔

    اسی طرح لاہور شہر کے کچھ علاقوں میں بھی کیبل پراے آروائی نیوزکو بند کروا دیا گیا ہے۔

  • بھٹوکے خلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہےتوکسی کےخلاف بھی ہوسکتا ہے، خورشید شاہ

    بھٹوکے خلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہےتوکسی کےخلاف بھی ہوسکتا ہے، خورشید شاہ

     سکھر: قومی اسمبلی کے قائد ِحزب ِ اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ جب ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہے تو پھر کسی کے بھی خلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہے۔

    سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے عمران خان دس سیٹون کی بات کرتے تھے لیکن اب وہ نئےمطالبات لے کر آئیں ہیں۔ ہم حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ احتجاج کرنے والی جماعتوں سے مذاکرات کرے۔

    انہوں نے کہا کہ دھرنے سے قبل مختلف سیایسی جماعتوں سے موجودہ سیاسی صورتحال کے بارے میں مشاورت کی گئی تھی لیکن تاحال یہ ملاقاتیں کسی نتیجہ خیزمرحلے میں داخل نہیں ہوئیں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب ذوالفقار علی بھٹو پرناانصا فی کے الزام میں مقدمہ درج ہوسکتا ہے تو پھر کوئی بھی شخص قانون سے ماورا نہیں ہے۔