Tag: inqelab march

  • ہمارے لوگ پیدل اسلام آباد آرہے ہیں، ڈاکٹر طاہر القادری

    ہمارے لوگ پیدل اسلام آباد آرہے ہیں، ڈاکٹر طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عومی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری گاڑیاں بجبر روک لی گئی ہیں نہیں معلوم ہم کتنے دن میں اسلام آباد پہنچیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج ہردیکھنے والا یہ کہہ رہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا مارچ کبھی نہیں ہوا، سات گھنٹے میں عوام ماڈل ٹاؤن سےمال روڈ تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ہماری بکنگ والی بسوں کوروک رکھا ہے اڈے بند سیل کردئے ہیں اور پیٹرول پمپ بھی بند کرادئے ہیں کہ ہم اسلام آؓباد نہ پہنچ پائیں۔

    انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ اکھٹے نکلنا ایک آئیڈیل صورتحال تھی لیکن ہر پارٹی کا اپنا طریقہ کار ہے اور اپنے مقاصد ہیں وہ نکل چکے ہیں اور ہم بھی جارہے ہیں۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہمارے لوگ پچھلے بارہ دن سے محصور تھے اور آج آپنے دیکھا کہ کس طرح لوگوں نے کنٹینر اٹھا کر پھینک دئے اورہمارے ساتھ آکر شامل ہوئے ہیں اور یہ ایک تاریخ سازمارچ ہے۔

    سوال پوچھا گیا کہ وہ کب تک اسلام آباد میں بیٹھے گے تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی برطرفی ہمارے انقلاب کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے اور ہم اس کے بغیر واپس نہیں پلٹیں گے۔

    ان کا مزیدکہناتھا کہ ہماری ٹرانسپورٹ روک لی گئی ہے جس کے باعث ہمارے لوگ پیدل جارہے ہیں یہ پنجاب حکومت کی جانب سےظلم کی انتہا ہے، ہمیں نہیں معلوم کہ ہم کتنے دن میں اسلام آباد پہنچیں گے اور اس پیدل مارچ کے ہمارے لوگوں کی زندگیوں پر کیا اثرات ہونگے۔

  • انقلاب مارچ کوپرامن رکھاجائے، الطاف حسین کی اپیل

    انقلاب مارچ کوپرامن رکھاجائے، الطاف حسین کی اپیل

    اسلام آباد : ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کی کاوشیں رنگ لے آئیں اورعلامہ طاہرالقادری کوپرامن انقلاب مارچ کی اجازت مل گئی۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ملک کو کسی سیاسی عدم استحکام سے بچانے کیلئے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے رابطہ کیا اور کردارادا کرنے کی اپیل کی، جس کےبعد الطاف حسین نے بتایاکہ ان کی، گورنر پنجاب اورسندھ ، وفاقی کابینہ کے بعض ارکان کی کاوشوں سے علامہ طاہرالقادری کو پرامن لانگ مارچ کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    الطاف حسین ہی کی ہدایت پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد وفاقی اور پنجاب حکومت کے ساتھ صورتحال کو معمول پر لانے کیلئے مصروف رہے،گورنر ڈاکٹر عشرت العباد الطاف حسین نے ڈاکٹر طاہر القادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل نہ ہوں اور احتجاج پر امن رکھیں۔

  • ڈاکٹرطاہرالقادری کا انقلاب مارچ روانہ ، 10نکاتی ایجنڈا پیش

    ڈاکٹرطاہرالقادری کا انقلاب مارچ روانہ ، 10نکاتی ایجنڈا پیش

    لاہور: ڈاکٹرطاہرالقادری کی زیر قیادت انقلاب مارچ ماڈل ٹاؤن سے اسلام آباد روانہ ہوگیا۔ روانگی سے قبل پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے انقلاب مارچ کا دس نکاتی ایجنڈا پیش  کردیا، انکا کہنا تھا کہ مارچ کے ذریعے سے ملک کو آئینی، قانونی اور جمہوری حق دلائیں گے۔

       ڈاکٹر طاہرالقادری نے انقلاب مارچ کے لئے دس نکاتی ایجنڈا پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں انقلاب مارچ کا مقصد بیان کرنا چاہتا ہوں، طاہر القادری نے جشن آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ایجنڈا کا پہلا نکات یہ ہے کہ انقلاب مکمل طور پر پر امن اور جمہوری ہو گا، یہ وقت ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی کا ہے۔

    ایجنڈے کے نکات بتاتے ہوئے انھوں نے کہا  کہ غربت کا خاتمہ کریں گے، لوگوں کو بنیادی سہولتیں گھرکی دہلیز پر فراہم کی جائیں گی، عوام کو کھانے پینے کی اشیاء آدھی قیمت پر فراہم کی جائیں گی، ہر فرد کو روز گار فراہم کیا جائے گا، بچوں کے لئے فری تعلیم ضروری ہوگی۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات بھی انقلاب مارچ کا حصہ ہے، کسانوں کو ان کے حقوق دیئے جائیں گے، امیر اور غریب میں فرق ختم کرکے تمام افراد کو  برابری کی سطح پر حقوق فراہم کئے جائیں گے۔

    ،  ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ مارشل لاء کی اجازت نہیں دی جائے گی، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے گا، نئے صوبے بنائے جائیں گے،  گلگت بلتستان کو آئینی حیثیت دیکر صوبہ بنایا جائے گا ۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ کسی کوکافرکہنے کی اجازت نہیں دیں گے، آئینی ترامیم کرینگے، اقتدار کونچلی سطح تک منتقل کریں گے، ہرشہری کو گھر کے دروازے پرانصاف فراہم کریں گے۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے، جبکہ خواتین کے حقوق کو ہر سطح پرتحفظ ۔فراہم کیا جائے گا، ڈاکٹرطاہرالقادری نے انقلاب مارچ سے پہلے خصوصی دعا بھی کرائی۔

  • لاہور:منہاج القرآن سیکریٹریٹ جانے والے تمام راستے مکمل سیل

    لاہور:منہاج القرآن سیکریٹریٹ جانے والے تمام راستے مکمل سیل

    لاہور: طاہرالقادری کےلانگ مارچ کوروکنےکیلئےحکومت پنجاب نے ماڈل ٹاؤن میں منہاج القرآن سیکرٹریٹ کی گلیوں کو کنٹینرز رکھ مکمل طورپرسیل کر دیا گیا ہے، ڈاکٹر طاہر القادری نے آج ہر صورت پرامن انقلاب مارچ کا اعلان کردیا ہے۔

    لاہور میں عوامی تحریک کےانقلاب مارچ کو روکنے منہاج القر آن سیکریٹریٹ کا حصار مزید سخت کر دیا گیا، عدالتی احکامات کے باوجود انتظامیہ نےمنہاج القرآن سیکرٹریٹ جانے والی تمام گلیوں کو مکمل طور پرسیل کردیا ہے، جس سے گاڑیاں تو دور کی بات پیدل چلنے والے کےلئےبھی آمدورفت ممکن نہیں رہی۔

    راستے بند کرنے کے لئے رکھے گئے کنٹینرز کو مٹی بھر کے رکھا گیا تاکہ ان کو ہلانا اور ہٹانا کسی صورت ممکن نہ ہوسکے۔

    ایس پی سی آئی اے پوری ٹیم کے ہمراہ گشت کررہے ہیں، سخت ترین انتظامات کے باوجود عوامی تحریک کے کارکنان کا جوش برقرارہے۔

  • انقلاب مارچ کے موقع پر پنجاب میں دفعہ144نافذ

    انقلاب مارچ کے موقع پر پنجاب میں دفعہ144نافذ

    لاہور: پنجاب بھرمیں دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کر دی گئی ہے،اسلحہ،ڈنڈے اور گیس ماسک پرپابندی عائد کر دی ہے،اشتعال انگیز  تقاریر اور خواتین، بچوں کوڈھال کے طور پراستعمال کرنے پربھی پابندی ہوگی، جس کا اطلاق تیرہ اگست سےاٹھارہ اگست تک رہے گا۔

    یوم آزادی پرمحکمہ داخلہ پنجاب نے کسی بھی ناخوشگوارواقعےسے بچنےکیلئےدفعہ ایک سوچوالیس نافذکردی ہےجس کےتحت کم سے کم چارافراد کے اجتماع پر پابندی ہوگی، تاہم متعلقہ ضلعی انتظامیہ سےاجازت لینے والےاس حکم سے مستثنیٰ ہونگے۔ اسلحہ، کیل لگے ڈنڈے، پٹرول بم اورکوئی بھی ایسی چیز جوتشدد میں استعمال ہوسکتی ہو، رکھنے اور لے کر چلنے پر پابندی ہوگی، مظاہرین کا گیس ماسک رکھنا ممنوع ہوگا۔

    پولیس افسرکی جانب سےٹریفک کے بہاؤ یا لوگوں کےاحتجاج کو ریگولیٹ کرنےکی کسی بھی رکاوٹ کوہٹانےکی کوشش پربھی پابندی لگادی گئی ہے۔ مظاہرے کے دوران ایسی اشتعال انگیز تقاریر پر پابندی ہوگی، جن کا مقصد شرکاء یا پیروکاروں کو اکسانا ہو۔

    خواتین اور بچوں کو رہنماﺅں کیلئےانسانی ڈھال کے طور پراستعمال کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے پابندیاں تیرہ اگست سےاٹھارہ اگست تک نافد رہیں گی۔

  • اسلام آباد: شہرکے داخلی اورخارجی راستے سیل، اضافی نفری تعینات

    اسلام آباد: شہرکے داخلی اورخارجی راستے سیل، اضافی نفری تعینات

    اسلام آباد: ڈی چوک اور گردونواح میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی جبکہ اسلام آبادکا جی ٹی روڈ سے رابطہ منقطع کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق روات سے اسلام آباد آنے والی سڑک کو کنٹینرز لگا کر  بند کر دیا گیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کےآزادی مارچ اورعوامی تحریک کے انقلاب مارچ کے شرکاء کو روکنے کیلئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی کے تمام داخلی اورخارجی راستوں کوسیل کردیا گیا جبکہ اسلام آباد کے اندرون شہر میں ڈی چوک اور گردونواح میں پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے۔

    اسلام آباد کا جی ٹی روڈ سے رابطہ منقطع ہے، روات سے اسلام آباد آنے والی سڑک کو بھی کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا جبکہ بعض اہم شاہراہوں پر بھاری مشینری کی مدد سےکھدائی کرکےاس میں پانی چھوڑ دیا گیا ہےتاکہ ان راستوں کوعبور نہ کیا جاسکے، اکثرمقامات پر پنجاب اور آزاد کشمیر سےمنگوائی گئی پولیس کی اضافی نفری کا گشت جاری ہے۔

    چند حساس مقامات پر رینجرزکے جوان کے مستعد کھڑے ہیں، اسلام آباد اور راولپنڈی میں پولیس اور رینجرزکا مشترکہ گشت بھی جاری ہے۔ جی ٹی روڈ سے پشاور اور پنجاب کی طرف سے لوگوں کو اسلام آباد داخل نہیں ہونے دیا جا رہا اور ان سےغیرضروری پوچھ گچھ کی جارہی ہے، عوام کو اس سے شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    شہرمیں پٹرول پمپ اور سی این جی اسٹیشنز بند کر دیئے گئے ہیں، اسلام آبادکے حساس علاقوں کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔ وفاقی دارالحکومت کےریڈزون میں سیل فون سروس معطل کردی گئی ہے۔ ادھرتحریک انصاف اورعوامی تحریک کے کارکنان کی پکڑدھکڑ کا سلسلہ بھی زور پکڑ گیا ہے۔

  • وزیرِاعظم کا خطاب: دھاندلی کے خلاف اعلیٰ عدالتی کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ

    وزیرِاعظم کا خطاب: دھاندلی کے خلاف اعلیٰ عدالتی کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ

     اسلام آباد: اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نےقوم سے خطاب کیا اورانہوں نے2013 کے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگنے پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس سے تحقیقات کے لئے تین رکنی کمیشن قائم کرنے کی درخواست کردی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی ترقی کے لئے سیاسی استحکام بے حد ضروری ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان میں ایسے ادوار آتے رہتے ہیں کہ جب جمہوریت پامال ہوتی رہی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ایک بھر پور مینڈیٹ کے ساتھ عوام نے ہمیں منتخب کیا اور آج عدلیہ اور تمام آئینی ادارے جمہوریت کی پشت پر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ ایک جمہوری حکومت نے دوسری حکومت کو اقتدار منتقل کیا اور ایک جمہوری صدر جمہوری طریقے سے رخصت ہوا اور دوسرا صدربھی جمہوری طریقہ سے آیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ جون 2013 میں جب ہم نے حکومت سنبھالی تھی اس وقت ملک بے پناہ مصائب کا شکار تھا، معیشت کی حالت دگردگوں تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ مسائل حل ہوگئے لیکن گزشتہ چودہ ماہ میں ملک کی معاشی حالت میں استحکام آیا ہے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب ملک معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہوا تھا ملک میں سیاسی انتشار پیدا کیا جانے لگا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ آخر اس احتجاج کی وجہ کیا ہے؟ کیا یہ احتجاج اس لئے ہورہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار شرح نمو چار فیصد تک پہنچ گئی ، نوجوانوں کو آسان اقساط پر قرضے فراہم کئے جانے لگے عوامی فلاح کے منصوبے عملی طور پر ہوتے ہوئے نظر آنے لگے، کراچی سے لاہور موٹر وے کے لئے 55 ارب رپے ریلیز کردئے گئے۔ 10 ہزار میگا واٹ بجلی کے معاہدے کئے گئے۔ تربیلا اور ،منگلا ڈیم کی توسیع کی جارہی ہے، آخر ایسا کیا ہواہےجو احتجاج کیا جارہا ہے۔

    کیوں ملک کو دوبارہ غربت اور اندھیروں میں واپس دھکیلنے کی سازش کی جارہی ہے؟

    میاں نواز شریف نے 2002 اور 2008 کے الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ وہ الیکشن کتنے شفاف تھے ہماری پارٹی کو ڈیڑھ درجن نشستوں تک محدود کیا گیا، 2008 میں ان کے اور میاں شہباز شریف کے کاغذات مسترد کئے گئے اور وہ الیکشن میں حصہ نہ لے سکے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 2013 کا الیکشن پہلا الیکشن تھا کہ جس میں پہلی بار وسیع پیمانے پر ووٹوں کی تصدیق ہوئی ، مبصرین تعینات ہوئے، ملکی اور غیر ملکی میڈیا نے الیکشن پر نظر رکھی اور دو سو سے زائد مبصرین نے الیکشن کا جائزہ لے کر فیصلہ دیا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کے شفاف ترین الیکشن تھے۔

    میاں نواز شریف نے کہا کہ آج ایک مظبوط پارلیمنٹ موجود ہے جو کہ آئین سازی کے لئے ہے اور نظام میں موجود خرابیوں کو دور کرنے پر تیار بھی ہے اوراس کے لئے ایوانِ بالا اور ایوانِ زیریں کے منتخب ارکان پرمشتمل ایک کمیٹی بنائی جاچکی ہے اور اسکی موجودگی میں سڑکوں پر کسی بھی قسم کی اصلاحات کی گنجائش نہیں ہے۔ نہ ہی کسی کو یہ اجازت دی جائے گی کہ ایک ترقی کا عمل جو شروع ہوچکا ہے اس کو برباد کردیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بادشاہت نہیں ہے اورنہ ہی آمریت ہے، بادشاہت سے ہم سرسٹھ سال پہلے نجات حاصل کرچکے اوراب کسی کو اجازت نہیں کہ وہ جتھہ بندی کرکے مذہب کے نام پرلوگوں کی گردنیں کاٹے۔

    انہوں نے صحافیوں کو مخاطب کر کے کہا کہ اس ملک کے صحافیوں نے جمہوریت کے لئے بے پناہ قربانیاں دیں ہیں اور جمہوریت کی بحالی میں ان کا لازوال کردار ہے لیکن موجودہ صورتحال میں میڈیا کو چاہئے کہ وہ ایک بار پھر اپنی پالیسیوں کا جائزہ لے تاکہ وہ حقیقی معنوں میں ملک کاچوتھا ستون بن سکے۔

    انہوں نے انتہائی تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک مخصوص جماعت کی جانب سے مسلسل ان پر دھاندلی کا الزامات لگائے جاتے رہے اور اس سلسلے میں ان پر اور ان کی جماعت پر مسلسل الزامات کی بوچھارکی گئی۔ انہوں نے ملک میں جاری سیاسی انتشار کے خاتمے اور دھاندلی کے الزامات کے جواب میں سپریم کورٹ سے تحقیقات کی درخواست کرتے ہوئے تین رکنی کمیشن قائم کرنے کی استدعا کی ہے۔

    وزیر اعظم نے خطاب کےآخر میں قوم کو ایک بارپھر جشن آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے وطن ِعزیز کے لئے اپنی نیک تمناوؐں کا اظہار کیا۔

  • آزادی مارچ , وفاق نے خیبر پختونخوا پولیس سے مدد مانگ لی

    آزادی مارچ , وفاق نے خیبر پختونخوا پولیس سے مدد مانگ لی

    اسلام آباد: آزادی اور انقلاب مارچ وفاق کے لئے کڑا امتحان  ہے، وفاقی حکومت نے معاملے سے نمٹنے کے لئے خیبر پختونخوا کی پولیس کی بھی مدد مانگ لی ہے۔

    آزادی اور انقلاب مارچ وفاق کے لئے درد سر بن گیا، دارالخلافہ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کے لئے فورسز کی بھاری نفری طلب کی گئی لیکن وہ بھی حکومت کو کم لگی تو صوبوں سے مزید فورسز طلب کر لئے گئے، تحریک انصاف اور منہاج القران کے آزادی مارچ سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت نےخیبر پختونخوا پولیس کی مدد بھی مانگ لی۔

    وفاق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آزادی مارچ کے لیے کے پی کے پولیس کے دستے اسلام آباد تعینات کئے جائیں گے، خیبر پختونخوا پولیس فورس نے ابھی تک وفاق کو نفری دینے یا نہ دینے کا فیصلہ نہیں کیا، امکان ہے کہ آئندہ بارہ گھنٹے کے اندر جواب دیا جائے گا ۔

  • لاہور : تمام داخلی راستوں میں سخت سیکورٹی اور ناکہ بندی

    لاہور : تمام داخلی راستوں میں سخت سیکورٹی اور ناکہ بندی

    لاہور : آزادی اور انقلاب مارچ کے سبب لاہور میں تمام داخلی راستوں میں سخت سیکورٹی کے انتظامات اور ناکہ بندی نے شہریوں کی مشکلات میں اضاٖفہ کر دیا ہے، منہاج القران کے مرکز کے باہر ڈنڈا بردا پولیس کا گشت ہے اور لوگوں کے داخلے پر پابندی ہے۔

    انقلاب اور آزادی مارچ کا اعلان حکومت کو پریشان کرگیا، لاھور میں منہاج القران کے کارکنان کی دوسرے شہروں سے آمد کو روکنے کے لئے پنجاب حکومت طرح طرح کے حربے اپنا رہی ہے، انقلاب مارچ کی تیاری حکومت کو بھاری پڑ رہی ہے، رکاوٹیں ڈالنے کے لئے ستر سے زائد کنٹینرز منگوائے جا چکے ہیں۔

    منہاج القران سیکٹریٹ جانے والے راستوں کو سیل کیا جارہا ہے ،جسکے لئے خاردار تاروں کا استعمال بھی کیا گیا ہے، پولیس کی اضافی نفری کے ساتھ خواتین پولیس بھی طلب کر لی گئی ہے۔

    منہاج القران کے مرکز کے اطراف راستوں کو پولیس نے گھیرے میں لے رکھا ہے اور ڈنڈا بردار پولیس علاقے کا گشت کر رہی ہے، ہوٹل اور دکانیں بند ہیں، علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • اسلام آباد:حکومتی اقدامات، 14اگست کوایف سی کے3 ہزار اہلکار طلب

    اسلام آباد:حکومتی اقدامات، 14اگست کوایف سی کے3 ہزار اہلکار طلب

    اسلام آباد: تحریک انصاف اور منہاج القران کی آزادی مارچ کو روکنے کیلئے اسلام آباد میں ایف سی کے تین ہزار اہلکاروں سمیت سیکورٹی فورسسز کی بھاری نفری طلب کر لی گئی ہے جبکہ خندقیں کھودی جارہی ہیں ۔

    آزادی اور انقلاب مارچ کی کال کے سبب اسلام آباد میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے، امن و امان کے پیش نظر وزیر داخلہ چوہدری نثار کی ہدایت پر فورسسز کی بھاری نفری طلب کی گئی ہے۔ چودہ اگست کے لئے تین ہزار ایف سی اہلکار اور تین سو پچاس فوجی جوان طلب کئے گئے ہیں۔

    سیکورٹی فرائض کی انجام دہی کے لئے چودہ ہزار پولیس اور اکیس سو رینجرز اہلکار کو بھی طلب کیا گیا ہے، راولپنڈی پولیس کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر انہیں طلب کیا جاسکتا ہے۔

    اسلام آباد کے ریڈ زون میں سیکورٹی کے پیش نظر مانیٹرنگ کے لئے کیمرے نصب کئے گئے ہیں جبکہ مارچ کے شرکاء کو روکنے کے لیے شہر کے داخلی راستوں پر خندقیں کھودی جارہی ہیں۔