Tag: inquiry committee

  • چلڈرن اسپتال کی نرسری میں بچے کی ہلاکت، انکوائری کمیٹی تشکیل

    چلڈرن اسپتال کی نرسری میں بچے کی ہلاکت، انکوائری کمیٹی تشکیل

    لاہور: چلڈرن اسپتال کی نرسری کے انکیوبیٹر میں اوور ہیٹنگ سے بچے کی ہلاکت پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے چلڈرن اسپتال کی نرسری میں بچے کے جاں بحق ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے 4 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

    کمیٹی میں ایڈیشنل سیکریٹری صحت اسٹیبلشمنٹ، ڈاکٹر محمد اظہر، ڈاکٹر عامر نصیر، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مشتاق احمد شامل کیے گئے ہیں۔

    یہ کمیٹی تمام حالات و واقعات کا جائزہ لے کر 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی، کمیٹی غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی کی سفارش بھی کرے گی۔

    نگراں وزیر اعلیٰ نے جھلسنے والے بچوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے پر زیرو ٹالرنس ہوگی، غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔ محسن نقوی نے کہا کوتاہی برتنے والے عملے کا تعین کر کے قانون کے تحت قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

    لاہور کے چلڈرن اسپتال میں ڈاکٹرز کی غفلت بچی کی جان لے گئی

    دریں اثنا، نگراں وزیر اعلیٰ نے چلڈرن اسپتال کا دورہ کر کے جائے حادثہ کا معائنہ بھی کیا، انھوں نے افسوس ناک واقعے سے متعلق معلومات حاصل کیں، محسن نقوی نے نرسری میں موجود دیگر بچوں کی خیریت دریافت کی، انھوں نے نرسری میں میڈیکل پروٹوکول کو 100 فی صد فالو کرنے کی ہدایت کی، اور کہا نومولود بچوں کی دیکھ بھال میں معمولی سی بھی کوتاہی برداشت نہیں۔

  • پمز اسپتال کے طبی فضلے کی فروخت، رپورٹ میں اہم انکشاف

    پمز اسپتال کے طبی فضلے کی فروخت، رپورٹ میں اہم انکشاف

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پمز اسپتال کے طبی فضلے کی فروخت کے انکشاف کے بعد قائم کی جانے والی انکوائری کمیٹی نے رپورٹ تیار کرلی۔

    اس معاملے پر وزیراعظم نے 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کی تھی جس میں معاملے کے حقائق، ذمہ داریوں کے تعین اور مستقبل میں کچرے کو ٹھکانے لگانے میں خامیوں سے بچنے کے لیے اقدامات شامل ہیں۔

    پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرلی ہیں، انکوائری کمیٹی کی رپورٹ وزارت صحت کو ارسال کی جائے گی۔

    پروفیسر ایس ایچ وقار کی سربراہی میں 3رکنی انکوائری کمیٹی نے طبی فضلے کی فروخت کی تحقیقات کیں، کمیٹی کی رپورٹ سفارشات پر مشتمل ہے، رپورٹ پر حتمی کارروائی وزارت صحت کرے گی۔

    پمز اسپتال ذرائع کے مطابق تحقیقات میں کمپنی معاہدے کی خلاف ورزی کی مرتکب پائی گئی ہے، کمیٹی کی فضلہ ٹھکانے لگانے والی کمپنی کے معاہدے پر نظرثانی کی سفارش کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پمز اسپتال میں طبی فضلہ ٹھکانے لگانے کا ٹھیکہ نجی کمپنی کے پاس ہے جو اسپتال کے انسینیریٹرز کو مکمل فعال رکھنے میں ناکام رہی۔

    مزید پڑھیں : پمز اسپتال کے طبی فضلے کی فروخت کا انکشاف

    ذرائع کے مطابق سربراہ پمز نے خفیہ اطلاع پر فضلے کی فروخت کی تحقیقات کرائیں، ٓکمیٹی کی تحقیقات میں طبی فضلے کی فروخت ثابت ہوگئی ہے۔

  • کامسیٹس یونیورسٹی واقعے پر وزیر سائنس کا سخت ایکشن

    کامسیٹس یونیورسٹی واقعے پر وزیر سائنس کا سخت ایکشن

    اسلام آباد : کامسیٹس یونیورسٹی کے پرچے میں غیر فطری سوال کا معاملے پر اہم پیش رفت ہوئی ہے، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے نوٹس لے لیا۔

    کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد میں بیچلر آف انگریزی کے پرچے میں غیراسلامی اور غیر اخلاقی سوال کا وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے وزارت کے2ممبر پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر آغا حسن نے یونیورسٹی انتظامیہ کے ایکشن کو ناکافی اور غیر تسلی بخش قرار دے دیا، انکوائری کمیٹی ایک ہفتے میں تحقیقات کرکے سفارشات وفاقی وزیر کو جمع کرائے گی۔

    آغا حسن کا کہنا ہے کہ دی گئی سفارشات کی روشنی میں ملوث کرداروں کیخلاف سخت ایکشن ہوگا، انہوں نے ہدایت کی کہ انکوائری پوری ہونے تک یونیورسٹی کے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کے سربراہوں کو معطل کیا جائے، موجودہ حکومت کسی غیراخلاقی کلچر کو قطعی برداشت نہیں کرے گی۔

    واضح رہے کہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس کے پروگرام بی ای ای کے پہلے سمسٹر کے امتحان میں انگریزی کے کمپوزیشن کے پرچے میں دو بہن بھائیوں میں غیر فطری تعلق کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تھا۔

    نامناسب سوال پر طلبہ کو 300 الفاظ پر مشتمل چار پیراگراف لکھنے کا کہا گیا تھا، مذکورہ غیر اخلاقی سوال سے طلبہ میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ لیکچرار کو برطرف کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : کامسیٹس یونیورسٹی پروفیسر کیخلاف مقدمہ کی درخواست دائر

    وزارت تعلیم کے خط کے جواب میں یونیورسٹی نے کہا ہے کہ معاملے کی پہلے ہی جانچ کی جاچکی ہے اور اس کے ذمہ دار لیکچرار خیر البشر (وزٹنگ فیکلٹی) کو 5 جنوری تک فارغ کرکے بلیک لسٹ کیا جاچکا ہے۔

  • سانحہ مری: تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر بڑا ایکشن

    سانحہ مری: تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر بڑا ایکشن

    اسلام آباد: سانحہ مری کے ذمے داروں کا تعین کرنے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کی سفارش پر کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سانحہ مری کے پیش نظر راستوں کی بندش کا سبب بننے والی عمارتوں کےخلاف آپریشن شروع کردیا گیا ہے، غیرقانونی تعمیرات،مالز،ہوٹلز اپارٹمنٹس کےخلاف کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

    کارروائی کی نگرانی میونسپل آفیسر پلاننگ مری رضاالٰہی کررہے ہیں، بانسرہ گلی، بھوربن روڈ پر عمارتیں سیل اور گرانےکا کام جاری ہے، پارکنگ نہ رکھنےوالی عمارتوں کےخلاف بھی آپریشن کیاجارہاہے۔

    تحقیقاتی کمیٹی نے دو روز تک مری کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، ہوٹلز اور ان میں کار پارکنگ کے انتظامات دیکھے تھے،  کمیٹی نے مری کی ملحق شاہراہوں پر تجاوزات و تعمیرات کو ٹریفک کی روانی میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف بڑے آپریشن کی سفارش کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: سانحہ مری: تحقیقاتی کمیٹی نے اہم حقائق سے پردہ اٹھادیا

    دو روز قبل تحقيقاتی کمیٹی نے آپریشنل عملے کے بیانات قلمبند کئے تھے، جس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے، انکوائری رپورٹ کے مطابق طوفان کے وقت برف ہٹانے والی 20 گاڑیاں ایک ہی مقام پرکھڑی رہيں جبکہ گاڑیوں کو چلانے کیلئے ڈرائیوز اور عملہ بھی ڈیوٹی پرموجود نہيں تھا۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ جنگلات کے اہلکار کمیٹی کو تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے، کمیٹی نے عملے کی تفصیلات اور ان کی ذمہ داریوں کی فہرست بھی طلب کررکھی ہیں۔

    خیال رہے کہ 10 جنوری کو وزیراعظم عمران خان نے انکوائری کمیٹی کو جلد حقائق سامنے لانے کا حکم دیا تھا۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ دور میں بڑھتی سیاحت کیلئے کئی دہائیاں پرانا انفرااسٹرکچر بڑا مسئلہ ہے۔

    یاد رہے کہ 8 جنوری کو مری اور اطراف میں سردی کی شدت سے گاڑیوں میں دم گھٹ کر 22 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • سانپ کو کیسے مارا ؟ حلیم عادل شیخ نے پورا واقعہ بیان کردیا

    سانپ کو کیسے مارا ؟ حلیم عادل شیخ نے پورا واقعہ بیان کردیا

    کراچی : اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے کمرےمیں سانپ نکلنے کے واقعے پر بیان میں کہا ہے کہ کمرے کے ساتھ ہی باتھ روم کے باہر سانپ برآمد ہوا، شورسن کرڈی ایس پی اور دیگرعملہ کمرےمیں آیا تو ان کے سامنے میں نے سانپ کومارا۔

    تفصیلات کے مطابق انکوائری کمیٹی نے کمرےمیں سانپ نکلنے کے واقعے پر اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کابیان قلمبندکرلیا ، ایس ایس پی فیصل چاچڑ اور سرفراز نواز نےایک گھنٹے تک بیان قلمبند کیا۔

    حلیم عادل شیخ نے بیان میں کہا ہے کہ ایس آئی یو پہنچتے ہی افسران کوجان کولاحق خطرات سےآگاہ کیا، جس پر افسران نےبتایاتمام جگہ سی سی ٹی وی کیمرےنصب ہیں، پولیس افسران کی اجازت سےگھرکاکھانامنگواناشروع کیا، ایس آئی یو افسران نے کھانا چیک کرانے اور ایک سپاہی کوساتھ کھلانےکی ہدایت دی، میرےپاس 3جگہ چیکنگ کے بعد گھر کا کھانا پہنچایا جاتا تھا۔

    سانپ نکلنے کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ کمرےکےساتھ ہی باتھ روم کےباہر سانپ برآمدہوا، میں نےپہلےچپل ڈھونڈی، پھر سامنے چوکھٹ کی لکڑی کا ٹکڑاملا، الماری سے گرنے والے برتنوں کاشورسن کرڈی ایس پی اوردیگرعملہ پہنچ گیا ، جب ڈی ایس پی آئے تو سانپ زندہ تھا ، جسے میں نے ڈی ایس پی کے سامنے مارا۔

    عادل شیخ نے بتایا ڈی ایس پی کوکہا اس کی ویڈیو،تصاویراپنےدیگرافسران کوبھیجیں، باتھ روم کی چھت میں 3سے4انچ کاسوراخ تھا، سانپ مارنے کے بعد کمرے سے باہر آیا تو دیکھا کوریڈور میں کوئی کیمرہ نہیں تھا ، سیڑھیوں پر کیمرے تو نہیں تھے البتہ 2تارلٹک رہےتھے۔

    مجھے جس کمرے میں رکھا گیا وہاں علی وزیر کو بھی رکھا گیا،علی وزیر کی ملاقاتوں پر کوئی پابندی نہیں تھی، ان کی ملاقاتوں کے لئے بلاول ہاوس سے فون آتے تھے، علی وزیر سے محمود خان اچکزئی بھی ملاقات کرکے گئے جبکہ میرے 12 سالہ بیٹے کو ملاقات سے روک دیا گیا تھا۔

  • خبرلیکس تحقیقاتی کمیٹی: تحریک انصاف،عوامی تحریک اور ق لیگ نے مسترد کردی

    خبرلیکس تحقیقاتی کمیٹی: تحریک انصاف،عوامی تحریک اور ق لیگ نے مسترد کردی

    لاہور: سابق نائب وزیر اعظم چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے کہ متنازعہ خبر باہر نکالنے کے ذمہ داران کو سیکیورٹی ایکٹ کے تحت سزا دی جانی چاہیے انہوں نے حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی کو قوم کے ساتھ مذاق قرار دے دیا جبکہ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے بھی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی حکومتی کمیٹی کو مسترد کردیا۔

    لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ ایسی کمیٹی بنانا جو نواز شریف کو رپورٹ کرے یہ قوم اور پاک فوج کے ساتھ مذاق ہے۔

    چوہدری پرویز الہی نے مطالبہ کیا کہ جو کوئی بھی سکیورٹی بریچ کے پیچھے کردار ہیں انہیں سامنے لایا جائے اور ذمہ داران کے خلاف نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کے ذمہ داران کے خلاف نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت کارروائی ہونی چاہیے، حکومتی کمیٹی نے حساس معاملے کی تحقیقات ریٹائرڈ جج کو سونپی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایک ریٹائرڈ جج معاملے کی تحقیقات کیسے کرسکتا ہے۔


    پڑھیں: متنازعہ خبر دینے والا صحافی سرل المیڈا بیرون ملک روانہ


     دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور تحریک منہاج القرآن نے بھی متنازعہ خبر کی تحقیقات کے حوالے سے حکومتی کمیٹی کو مسترد کردیا ہے۔پی ٹی آئی نے خبرلیکس کے حوالے سے بنائی گئی مجوزہ کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ تحقیقات کے لیے موجودہ چیف جسٹس کی سربراہی میں بنائی جانے والی کمیٹی قابل قبول ہوگی۔

    مزید پڑھیں: متنازع خبر:چوہدری نثارکا2دن میں کمیٹی بنانے کا اعلان


    علاوہ ازیں علامہ طاہر القادری نے کہا کہ وزیر اعظم کی مرضی کے بغیر اتنی بڑی واردات نہیں ہو سکتی جب کہ سرل لیکس کی انکوائری ریٹائرڈ جج سے کروانا قومی سلامتی کے ساتھ ایک اور مذاق ہے کیونکہ کلین چٹ کے لیے ریٹائرڈ جج لایاجا رہا ہے۔

  • جے یو آئی فے کے رہنما کا قتل، وزیر اعلٰی سندھ نے انکوائری کمیٹی بنا دی

    جے یو آئی فے کے رہنما کا قتل، وزیر اعلٰی سندھ نے انکوائری کمیٹی بنا دی

    کراچی: سکھرمیں سابق سینیٹراورجمعیت علمائےاسلام فضل الرحمان گروپ سندھ کےسیکرٹری جنرل ڈاکٹرخالدمحمودسومرو قاتلانہ حملےمیں جاں بحق ہو گئے ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی سکھر کی سربراہی میں واقعے کی تفتیش کیلئے تین رکنی انکوائری کمیٹی بنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر خالد محمود سومرو سکھر میں نماز فجر ادا کر رہے تھے کہ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے۔ واقعے کے بعد ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

    خالد سومرو کو اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔ ڈاکٹر خالد سومرو جمعے کو پیغامِ امن کانفرنس میں شرکت کے لیے سکھر پہنچے تھے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھارت نفری مدرسے اور ہسپتال پہنچ گئی ہے۔

    جے یو آئی سیکرٹری جنرل سندھ ڈاکٹر خالد سومرو کے جاں بحق ہونے کی خبر پھیلتے ہی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی ہسپتال پہنچ گئی ہے۔ ڈاکٹر خالد محمود سومرو نے اپنے پسماندہگان میں بیگم، تین بیٹیاں اور چھ بیٹے چھوڑے ہیں۔ ڈاکٹر خالد محمودکی نماز جنازہ لاڑکانہ میں ان کے مدرسے اسلامیہ اشاعت القرآن میں ادا کی جائےگی۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ڈاکٹر خالدمحمودسومرو کےقتل پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ڈی آئی جی سکھر کی سربراہی میں تین ایس ایس پیز پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔