Tag: inside

  • کیا بلیک ہول کے اس پار دوسری دنیا ہے؟

    کیا بلیک ہول کے اس پار دوسری دنیا ہے؟

    ہماری کائنات میں واقع بلیک ہول اپنے اندر بے پناہ اسرار رکھتے ہیں کیونکہ ان کے اندر کیا ہے، یہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا، یہ بھی ممکن ہے ان کے دوسری طرف ایک اور کائنات ہو۔

    بلیک ہولز بیرونی خلا میں دریافت ہونے والی سب سے دلچسپ چیزوں میں سے ایک ہیں، یہ روشنی سمیت ہر چیز کو اپنے اندر کھینچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور نظروں سے پوشیدہ ہیں۔

    ناسا کے مطابق بلیک ہول کی مضبوط کشش ثقل مادے کو ایک انتہائی چھوٹی سی جگہ میں دبانے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور یہ کمپریشن ستارے کی زندگی کے اختتام پر وقوع پذیر ہو سکتا ہے۔

    ناسا کا کہنا ہے کہ اگرچہ بلیک ہولز بذات خود آنکھوں سے نہیں دیکھے جا سکتے، لیکن خصوصی دوربینیں ایسے مواد اور ستاروں کے رویے کا مشاہدہ کر سکتی ہیں جو بلیک ہولز کے بہت قریب ہیں۔

    کچھ بلیک ہولز ایک ایٹم جتنے چھوٹے ہو سکتے ہیں لیکن ان کی کمیت ایک پہاڑ جتنی ہوسکتی ہے، جبکہ دوسرے ہمارے نظام شمسی کے سائز کے ہو سکتے ہیں لیکن ان کی کمیت 1 ملین سورج سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

    سیگیٹیریئس اے ہماری کہکشاں میں موجود ملکی وے کے مرکز میں واقع بلیک ہول ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں تقریباً 4 ملین سورجوں کی کمیت ہے۔

    ناسا کے سائنس دانوں کو نہیں لگتا کہ زمین کو کسی بھی وقت جلد ہی بلیک ہول میں کھینچ لیا جائے گا۔

    لیکن فرضی طور پر، اگر زمین کو بلیک ہول میں کھینچ لیا جائے تو کیا ہوگا؟ کیا ہم کشش ثقل کے ذریعے ختم ہو جائیں گے، یا یہ ہمیں کسی متوازی کائنات میں لے جائے گا؟

    بلیک ہول میں کیا ہوتا ہے اس کے بارے میں اصل میں زیادہ کچھ معلوم نہیں ہے سوائے اس کے کہ تمام مادہ ایک لامحدود چھوٹے نقطے پر سکڑ جاتا ہے اور جگہ اور وقت کے تمام تصورات ٹوٹ جاتے ہیں۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ بلیک ہول دراصل سوراخ نہیں ہوتے، وہ درحقیقت اشیا ہیں، لیکن چونکہ کوئی روشنی ان سے بچ نہیں سکتی، وہ ہمیں ایک سوراخ کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔

    تاہم، چونکہ روشنی اس پر پڑ نہیں سکتی اس لیے بلیک ہولز میں درحقیقت بہت کچھ ہو سکتا ہے جسے ہم نہیں دیکھ سکتے۔

    سنہ 2018 میں اپنی موت سے پہلے، نظریاتی طبیعیات دان اسٹیفن ہاکنگ نے اس خیال سے اختلاف کیا کہ ہر وہ چیز جو بلیک ہول میں چلی جاتی ہے وہ ہمیشہ کے لیے تباہ ہو جاتی ہے۔

    سنہ 2015 کی اپنی ایک تقریر میں ہاکنگ نے کہا کہ بلیک ہولز وہ ابدی جیلیں نہیں ہیں جن کے بارے میں کبھی سوچا جاتا تھا، اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ بلیک ہول میں پھنسے ہوئے ہیں، تو ہمت نہ ہاریں۔ باہر نکلنے کا راستہ ہے۔

    وہ یہ تجویز کرتے رہے کہ بلیک ہولز درحقیقت کسی اور دنیا کے لیے گیٹ وے ہو سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بلیک ہول کو کافی بڑا ہونا چاہیئے اور اگر یہ گھوم رہا ہے تو اس کا راستہ کسی اور کائنات تک جا سکتا ہے۔ لیکن آپ ہماری کائنات میں واپس نہیں آسکتے۔

  • ہماری ناف کے اندر کیا ہے؟

    ہماری ناف کے اندر کیا ہے؟

    کیا کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ آپ کی ناف کے اندر کیا ہے؟ آئیں آج ہم آپ کو بتاتے ہیں۔

    ناف کے بارے میں سب سے زیادہ مفصل تحقیق جارج اسٹائن ہاسر نامی سائنسدان نے کی اور اس کے لیے اس نے 3 سال تک اپنی ہی ناف کے تجزیے اور مختلف تجربات کیے۔

    اسے علم ہوا کہ ناف میں معدے کے بال موجود ہوتے ہیں اور یہ جسم پر پہنے جانے والے کپڑے کے ننھے ننھے ذرات کو ناف کی طرف کھینچ لیتے ہیں۔

    ناف دراصل ایک زخم کا نشان ہے جو انسان کو دنیا میں آتے ہی دیا جاتا ہے۔ بچے اور ماں کے جسم کو آپس میں منسلک کرنے والی امبیلیکل کورڈ کو جب کاٹ دیا جاتا ہے تو پھر اس سے بننے والی ناف کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ یہ زخم کیسے مندمل ہوا۔

    کچھ نافیں باہر کو نکلی ہوئی ہوتی ہیں جبکہ 90 فیصد اندر کی طرف ہوتی ہیں۔ اندر کی طرف والی ناف میں کپڑوں کے ٹکرے، بال اور جلد کے مردہ خلیات جمع ہوجاتے ہیں جبکہ ان میں بیکٹریا بھی ہوتے ہیں۔

    ماہرین نے ایک تحقیق کے لیے 60 رضا کاروں کی ناف سے جمع کیے جانے والے اجزا میں 23 سو اقسام کے بیکٹریا دریافت کیی، یعنی ہر ناف میں اوسطاً 67 اقسام کے بیکٹریا موجود ہوتے ہیں۔

    ان میں سے کچھ بیکٹریا ایسے ہوتے ہیں جو جسم کے دیگر حصوں پر بھی پائے جاتے ہیں جیسے اسٹیفلو کوکس جو بالوں، ناک اور حلق میں موجود ہوتے ہیں، تاہم ماہرین نے ان میں ایسے بیکٹریا بھی دریافت کیے جو انسانی جسم کے لیے بالکل اجنبی تھے۔ جیسے ماری مونس جو ماہرین نے صرف سمندر میں پایا تھا۔

    اس کے علاوہ ناف میں وہ بیکٹریا بھی ہوتے ہیں جو شیفس پنیر بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کیا ہمارا جسم کچھ عرصے بعد بالکل نیا ہوجاتا ہے؟

    ویسے تو ناف میں موجود بیکٹریا فائدہ مند ہوتے ہیں اور یہ جلد کے دفاعی نظام کو مضبوط بناتے ہیں، تاہم اگر آپ نے کبھی ناف کی صفائی نہیں کی تو ان میں موجود بے تحاشہ بیکٹریا خطرناک بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

    غیر صاف شدہ ناف سے سب سے پہلے بو آئے گی اس کے بعد ناف انفیکشن کا شکار ہوجائے گی جس سے خارش اور سرخی پیدا ہوسکتی ہے۔

    ناف کے لیے ایک اور خطرہ اندرونی طور پر بھی موجود ہے، یہ نیول ہرنیا یا بیلی بٹن ہرنیا ہوتا ہے۔

    جب بچہ ماں کے جسم میں ہوتا ہے تو وہ نال کے ذریعے ماں سے منسلک ہوتا ہے۔ یہ نال ماں کےجسم سے ہوتی ہوئی بچے کے جسم تک جاتی ہے اور جسم کے اندر کھلتی ہے، پیدائش کے بعد جب ناف کو الگ کردیا جاتا ہے تو یہ کھلا حصہ بند ہوجاتا ہے۔

    تاہم کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ یہ کھلا حصہ ٹھیک سے بند نہیں ہوپاتا، اس کے باعث جسم کے بعض اعضا پھسل کر ناف کی طرف آجاتے ہیں اور ناف پر دباؤ پیدا کرتے ہیں۔

    امریکا میں ہر 5 میں سے ایک بچہ اس ہرنیا کا شکار ہوتا ہے، تاہم یہ بچوں کے لیے جان لیوا نہیں ہوتا اور بالغ ہونے تک یہ نارمل ہوجاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہفتے میں کم از کم ایک بار صابن ملے نیم گرم پانی سے اپنی ناف کو اچھی طرح ضرور دھونا چاہیئے تاکہ وہ صحت مند رہے۔

  • امریکا میں خاتون کے کان سے زہریلی مکڑی برآمد

    امریکا میں خاتون کے کان سے زہریلی مکڑی برآمد

    واشنگٹن : ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ درحقیقت یہ ایک زہریلی مکڑی تھی, خاتون خوش قسمت ہے کہ اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا یعنی اس نے کاٹا نہیں تھا نہ ہی انڈے دئیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق خاتون کے کان میں زہریلی مکڑی دریافت کرلی گئی ،ایسا حیرت انگیز واقعہ امریکی ریاست کنساس میں پیش آیا جہاں ایک خاتون سوزی ٹورس کو کان میں شدید درد کی شکایت تھی اور اس کا خیال تھا کہ کسی دوا کے اثر کے باعث وہاں پانی بھر رہا ہے،اس خاتون نے ایک صبح اٹھنے پر بائیں کان میں تکلیف کے بعد ڈاکٹر سے رجوع کیا۔

    امریکی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں سوزی نے بتایاکہ میں منگل کو اٹھی تو میں نے بائیں کان میں پانی اور عجیب سی آوازیں محسوس کیں، بالکل ایسے جب آپ پانی میں غوطہ لگائیں اور پانی آپ کے کان میں چلا جائے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انہیں اس وقت کچھ گڑبڑ محسوس ہوئی جب ڈاکٹر ابتدائی معائنے کے بعد پریشان ہوگئی اور اسے مزید رکنے کا کہا،درحقیقت ڈاکٹر مکڑی کی دریافت پر دنگ رہ گئی تھی۔

    ان کے مطابق ڈاکٹر میرے پاس آئی اور بتایا کہ میرے کان میں ایک مکڑی ہے، طبی عملے کے پاس کچھ ٹول تھے اور انہوں نے مکڑی کو باہر نکال لیا۔

    ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ درحقیقت یہ ایک زہریلی مکڑی تھی اور وہ خوش قسمت ہے کہ اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا، یعنی اسے کاٹا نہیں تھا اور نہ ہی انڈے دیئے تھے۔

    خاتون کو کوئی اندازہ نہیں کہ یہ مکڑی کب اور کیسے کان میں چلی گئی مگر اب وہ بہت زیادہ احتیاط ضرور کرنے لگی ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا میں قدم رکھنے والے پہلے صدر بن گئے

    ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا میں قدم رکھنے والے پہلے صدر بن گئے

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کی دعوت پر جنوبی اور شمالی کوریا کے غیر فوجی علاقے میں پہنچ گئے،ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے شمالی کوریا میں قدم رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز دو روزہ دورے پر جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول پہنچے تھے، امریکی صدر کے اس دورے کا مقصد شمالی کوریا کے ساتھ ایٹمی پروگرام ختم کرنے کے مذاکرات کی بحالی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کےچیئرمین کم جون ان نے ٹرمپ کو جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان واقع غیر فوجی علاقے میں ملاقات کی دعوت دی تھی جسے ٹرمپ نے قبول کرتے ہوئے آج صبح اُن سے ملاقات کی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی اور جنوبی کوریا کے غیر فوجی علاقےمیں ہونے والی تاریخی ملاقات کے موقع پر کہا کہ ’یہ تاریخی لمحات میرے ’قابل فخر‘ ہیں۔

    چیئرمین کم جون ان نے اپنے ٹرانسلیٹر کے ذریعے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے ملاقات کا فیصلہ پُر اعتماد اور بہادرانہ اقدام ہے‘۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’دوبارہ ملاقات کرکے خوشی ہوئی، امید نہیں تھی کہ اس مقام پر ملیں گے‘۔

    اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ’یہ بہت مثبت اور اچھی ملاقات ہے، یہ بات زیادہ اہمیت کی حامل ہے کہ ہم دونوں روز اوّل سے ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں‘۔

    دونلڈ ٹرمپ نے کم جون ان کو وائٹ ہاؤس کے دورے کی دعوت دی جس پر شمالی کوریا کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارے تعلقات تاحال اچھے نہیں ہوئے ہیں لہذا یہ ممکن نہیں ہوپائے گا۔

  • نوٹرے ڈیم گرجا گھر کے فن پارے آتشزدگی میں محفوظ رہے، ماہر ین

    نوٹرے ڈیم گرجا گھر کے فن پارے آتشزدگی میں محفوظ رہے، ماہر ین

    پیرس : فرانس کی ایک فن پاروں کے تحفظ کی ماہر ایزابیل پالو فراسے نے بتایا ہے کہ تاریخی کلیسا نوٹرے ڈیم میں لگنے والی آگ سے قدیمی فن پارے محفوظ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فراسے نے یہ بھی کہا کہ یہ تمام قیمتی نوادرات دھوئیں اور فائر فائٹرز کے پانی سے بھی بچ گئے ہیں، یہ قیمتی فن پارے نوٹرے ڈیم کیتھیڈرل کی دیواروں میں انتہائی محفوظ انداز میں نصب ہیں۔

    فرانسیسی وزارت ثقافت کے اہلکار نے بھی تصدیق کی کہ گرجا گھر میں سے ان قیمتی اشیا کو محفوظ انداز میں ایک اور مقام پر منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب فرانسیسی وزیر ثقافت فرانک رائسٹر نے واضح کیا کہ آگ لگنے کے بعد کیتھیڈرل کی محرابی چھت کی حالت انتہائی مخدوش ہے اور وہ کسی وقت بھی منہدم ہو سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : پیرس کے تاریخی نوٹرے ڈیم چرچ میں آگ بھڑک اُٹھی

    یاد رہے کہ 15 اپریل کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کے 850 سال پرانے نوٹرے ڈیم چرچ میں آگ لگ گئی تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے چرچ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

    نوٹرے ڈیم وہ تاریخی چرچ ہے جہاں ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں سیاحوں کی آمد ہوتی ہے، واضح رہے کہ چرچ کی عمارت میں تعمیراتی کام جاری تھا۔

    پیرس کے نوٹرے ڈیم چرچ میں آگ لگنے کی وجوہات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال کیتھولک چرچ کی جانب سے عمارت کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے فنڈز کی فراہمی کی اپیل کی گئی تھی۔

  • امریکا میں نسل پرست لڑکی کا مسلمان طالبہ پر تشدد

    امریکا میں نسل پرست لڑکی کا مسلمان طالبہ پر تشدد

    واشنگٹن : امریکا میں متعصب طالبہ نے نسل پرستی کی بنیاد پر پناہ گزین شامی طالبہ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست پنسلوانیا میں واقع چارٹیئرز ویلی نامی ہائی اسکول میں زیر تعلیم نسل پرست طالبہ نے تعلیم کے حصول کےلیے اسکول جانے والی باحجاب شامی لڑکی پر مسلمانوں سے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے بے رحمانہ تشدد کیا۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہائی اسکول کے بیت الخلاء میں شامی پناہ گزین دوسری لڑکی سے گفتگو کررہی ہے جس میں امریکی طالبہ مسلسل شامی لڑکی کو دھمکا رہی ہے۔

    امریکی طالبہ نے گفتگو کے دوران ہی شامی پناہ گزین کو دھکا دیا اور تشدد پر شروع کردیا جس کے باعث متاثرہ لڑکی کو اسپتال منتقل کرنا پڑا، متاثرہ لڑکی کی جانب سے پولیس کو شکایت درج کروائی گئی تاہم پولیس نے تعاون کرنے سے انکار کیا۔

    سوشل میڈیا پر شامی طالبہ پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تو پولیس مقدمہ درج کرنے پر مجبور ہوئی تاہم پولیس نے امریکی طالبہ کو بچانے کی خاطر شامی پناہ گزین پر تشدد کو مسلمانوں کے خلاف نفرت کے بجائے دو طالبات میں جھگڑے کا مقدمہ درج کیا اور صرف نظم و صبط کی خلاف ورزی کے تحت کارروائی کی درخواست کی۔

    امریکی پولیس نے واقعے کی مزید معلومات فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مقدمہ بچوں کے جرائم کی دفعات کے تحت درج کیا اس لیے ملزم اور متاثر طالبہ سے متعلق معلومات فراہم نہیں کیں۔

    مزید پڑھیں : پناہ گزین شامی بہن بھائیوں پر اسکول میں نسل پرستوں کا حملہ

    واضح رہے کہ متاثرہ طالبہ شامی میں ہونے والی خانہ جنگی کے دوران 2 برس پناہ گزین کیمپوں میں گزارنے کے بعد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ امریکا پہنچی تھی جہاں اس نے پنسلوانیا کے اسکول میں داخلہ لے لیا۔

  • برطانوی شہری نے اپنا ہی گھر دھماکے سے اڑا دیا، 2 افراد زخمی

    برطانوی شہری نے اپنا ہی گھر دھماکے سے اڑا دیا، 2 افراد زخمی

    لندن : برطانوی شہری نے پولی کے علاقے میں سابقہ بیوی کی موجودگی میں علیحدگی کی لڑائی میں شکست کی بنا پر اپنے ہی گھر کو دھماکے سے اڑا دیا، پولیس نے مذکورہ ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے علاقے پولی میں پیر کی دوپہر دھماکا ہوا تھا جس کے بعد 66 سالہ ملزم ملبے میں شدید زخمی حالت میں نکالا گیا تھا جبکہ خاتون کو معلولی زخم آئے تھے۔

    برطانوی پولیس کی جانب سے ایک شخص کے گرفتار ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص مبینہ ملزم ہے جس نے گھر کو دھماکے سے اڑایا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا تھا کہ ملزم کی اہلیہ ایلینی نے بتایا کہ ہماری دو برس علیحدگی ہوگئی تھی اور اپنے سابقہ شوہر کو گھر سے بے دخل کرنا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اپنی اہلیہ سے علیحدگی کے بعد سے ملزم گھر کی دوسری منزل پر رہائش پذیر تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 60 سالہ متاثرہ خاتون کو حادثے کے نتیجے میں معمولی زخم آئے تھے جسے موقع پر ہی طبی امداد فراہم کردی گئی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک 85 سالہ علاقہ مکین کا کہنا تھا کہ ’میں نے زور دار دھماکے کی آواز سنی جس کے بعد میں متاثرین کے امداد کے بھاگا‘ جب میں نے متاثرہ گھر کو دکھا تو وہاں دھواں اٹھ رہا تھا اور گھر مکمل طور پر تباہ ہوچکا تھا اور گیس کی بو آرہی تھی۔

    بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ گھر کے ملبے نے نیچے کھڑی گاڑیوں کو پوری طرح سے چھپا دیا تھا، مجھے لگا حادثے میں کوئی زندہ نہیں بچا ہوگا۔

  • جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا، امریکی اخبارکا دعویٰ

    جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا، امریکی اخبارکا دعویٰ

    استنبول/ریاض : امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے، صحافی کے قتل میں سعودی خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی اور مبینہ قتل کے حوالے سے ترک حکام نے تحقیقات میں دعویٰ کیا ہے کہ خاشقجی سے تفتیش کے مشن پر سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی ’جی آئی پی‘ کے اعلیٰ افسران ترکی آئے تھے۔

    امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی سے تفتیش کے لیے ترکی آنے والے خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ولی عہد محمد بن سلمان کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ 33 سالہ ولی عہد نے خود انہیں اجازت دی تھی یا نہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے ذرائع سے بتایا کہ سعودی حکام نے خفیہ ایجنسی کے افسران کو جمع کیا اور ترکی روانہ کیا تاکہ ریاست کے سب مخالف ملک قطر سے تعلقات رکھنے کے شبے تفتیش کی جاسکے تاہم ابھی تک جمال خاشقجی کے قطر سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے دعویٰ کیا تھا کہ پیر کے روز ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سعودی حکام جمال خاشقجی کے قونصل خانے میں دوران تفتیش قتل ہونے کا اعتراف کرنے کے لیے رپورٹ تیار کررہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا جارہا ہے کہ ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ کے کالم نگار جمال خاشقجی سے بغیر اجازت تفتیش کی گئی جس دوران وہ ہلاک ہوگئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ترک اہلکار نے انکشاف کیا کہ واشنگٹن پوسٹ سے منسلک معروف سعودی صحافی کو دو ہفتے قبل ہی قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ جمال خاشقجی کے قتل اور لاش کے ٹکڑے کرنے سے متعلق سی سی این سے قبل امریکی خبر رساں ادارہ نیو یارک ٹائم بھی یہ ہی دعویٰ کرچکا تھا۔

    واضح رہے کہ سعودی وزیر داخلہ عبدالعزیز بن سعود نے ریاست پر صحافی کے اغوا اور قتل کے الزامات بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جلد حقائق منظر عام پر آجائیں گے، جمال خاشقجی کے لاپتا اور قتل کی افواہوں کو سعودی عرب کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے الزامات کو مسترد کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت اور ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے والے صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے سے لاپتہ ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

  • امریکا: کمپیوٹر ہارڈ ڈسک میں اژدھا لے جانے کی کوشش ناکام

    امریکا: کمپیوٹر ہارڈ ڈسک میں اژدھا لے جانے کی کوشش ناکام

    واشنگٹن : امریکی شہر میامی کے بین الااقوامی ہوائی اڈے پر کسٹم حکام نے خفیہ طور پر کمپیوٹر ہارڈ ڈسک میں اژدھا لے جانے والے مسافر کو پرواز سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی کے بین الااقوامی ہوائی اڈے پر امریکی کسٹم حکام نے مسافر کے سامان کی تلاشی لینا شروع کی تو کسٹم اہلکار کو سامان میں مشکوک چیز کی موجودگی کا احساس ہوا، جب مزید تلاشی لی گئی تو سامان میں سے اژدھا برآمد ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میامی کے بین الااقوامی ہوائی اڈے سے باربا ڈوس جانے والے مسافر کے سامان میں موجود کمپیوٹر ہارڈسک کو چیک کیا گیا تھا تو اندر سے چھوٹا سا اژدھا برآمد ہوا۔

    میامی کے ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی اور ایڈمنسٹریشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مسافر ہارڈ ڈسک اژدھے کو چھپاکر بارباڈوس لے جارہا تھا، حکام نے اژدھے کو امریکا کے محکمہ وائلڈ لائف کے حوالے کردیا تاکہ اسے حفاظت سے رکھا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ہوائی اڈے کے حکام نے بتایا کہ باربا ڈوس جانے والے مسافر کو سامان میں سے اژدھے کے برآمد ہونے پر جہاز میں سوار ہونے روک دیا اور خطرناک جانور بغیر اطلاع دیئے خفیہ طور پر جہاز میں لے جانے پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی کسٹم کے حکام کی جانب سے خفیہ طور پر اژدھے کو جہاز میں لے جانے والے مسافر کا نام صیغہ راز میں رکھا ہوا ہے، حکام کے مطابق مسافر کی جانب سے اژدھا لے جانے کی وجوہات کا تاحال علم نہیں ہوسکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں