Tag: inside story

  • مسلم لیگ ن اجلاس، حکومت یا الیکشن فیصلہ آئی ایم ایف پیکیج سے مشروط

    مسلم لیگ ن اجلاس، حکومت یا الیکشن فیصلہ آئی ایم ایف پیکیج سے مشروط

    مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، جس میں حکومت برقرار رکھنے یا الیکشن کا فیصلہ آئی ایم ایف پیکیج سے مشروط کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سمیت پارٹی کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی جب کہ لندن سے سابق وزیراعظم نواز شریف نے بذریعہ ویڈیو لنک اس اجلاس میں شرکت کی۔

    اجلاس کے حوالے سے ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اجلاس پی ٹی آئی کے اسلام آباد لانگ مارچ اور قبل از وقت الیکشن پر مشاورت کی گئی اور پنجاب کے بڑے شہروں میں مزید جلسے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شریک نواز شریف نے موقف اختیار کیا کہ گزشتہ حکومت کا ملبہ ہم کیوں اپنے سر لیں اگر آئی ایم ایف سے ریلیف پیکج نہیں ملتا تو بڑے فیصلے کیے جائیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ ملک کوانتشار کرنے والوں کےرحم و کرم پرنہ چھوڑا جائے، انہوں نے اجلاس میں موجود وفاقی وزیر داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رانا صاحب آپ تیار ہیں نا، جس پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میاں صاحب آپ شہباز صاحب سے اجازت لے دیں۔

    اجلاس میں نواز شریف نے کہا کہ لانگ مارچ کا شور آئی ایم ایف مذاکرات کو متاثر کرنے کیلیے مچایا گیا، لانگ مارچ پر اتحادیوں کو مکمل اعتماد میں لیا جائے بالخصوص ہر فیصلے میں آصف زرداری کو ساتھ رکھا جائے۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف نے اجلاس میں شریک وزرا کو ہدایت کی کہ انتخابی اصلاحات کا بل جلد از جلد تیار کرکے قومی اسمبلی سے منظورکرایا جائے ساتھ ہی چیئرمین نیب کی تعیناتی پر اپوزیشن لیڈر سے فوری مشاورت کاآغاز کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے پنجاب میں نمبر گیم کے حوالے سے نواز شریف کو آگاہ کیا جب کہ مریم نواز نے موقف اختیار کیا کہ فوری الیکشن اور فریش مینڈیٹ ہی قومی وعوامی مسائل کا حل ہے۔

  • آل از ویل، تحریک عدم اعتماد پر گھبرانے کی ضرورت نہیں، وزیراعظم

    آل از ویل، تحریک عدم اعتماد پر گھبرانے کی ضرورت نہیں، وزیراعظم

    وزیراعظم عمران خان نے وزرا کو آل از ویل کا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر کسی کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

    اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کے علاوہ وزیراعظم، وزرا اور حکومتی شخصیات کی کردارکشی کی مہم پر گفتگو کی گئی اور اس حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے مہم میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کے زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں حکومت کی کردارکشی کی مہم میں ملوث عناصر کیخلاف پاکستان اور برطانیہ میں مقدمات درج کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے بھی کارروائی کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے، اس حوالے سے حکومت پاکستان اور برطانیہ میں کیسز دائر کرے گی، حکومتی شخصیات یا متعلقہ وزرا قانونی کارروائی کا آغاز کریں گے۔

    ملکی سیاسی صورتحال پر وزیراعظم نے ترجمانوں کو آل از ویل کا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر کسی کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، اب اپوزیشن سے بھی کہتا ہوں کہ وہ بھی نہ گھبرائے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے بعض وفاقی وزرا کی ٹاک شوزمیں عدم شرکت کا نوٹس لیتے ہوئے وزرا کو ہدایت کی وہ ٹاک شوز میں جاکر حکومتی پالیسیوں کا دفاع کریں جب کہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے وزرا کی تعریف بھی کی۔

  • صدر مملکت سے متحدہ وفد کی اہم ملاقات، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    صدر مملکت سے متحدہ وفد کی اہم ملاقات، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    ایم کیو ایم کے وفد نے ہفتے کی شام ایوان صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی جس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے اعلیٰ سطحی وفد نے ہفتے کے روز صدر مملکت سے اہم ملاقات کی جس میں سندھ کی سیاسی صورتحال، بلدیاتی امور اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت ڈپٹی کنوینرعامر خان نے کی جب کہ وفد میں سابق میئر کراچی وسیم اختر اور صادق افتخار بھی شامل تھے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم قیادت نے بلدیاتی اختیارات کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کی تحریک اور مشترکہ کوششوں سے صدر مملکت کو آگاہ کیا گیا، صدر علوی نے وفد کو کراچی سمیت سندھ بھر کے مسائل کے حل کے لیےکردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    وفد کا کہنا تھا کہ سندھ میں اپوزیشن جماعتوں نے پیپلز پارٹی پردباؤ بڑھایا اور یہ سب مشترکہ جدوجہد سے ممکن ہوا۔

    ذرائع کے مطابق متحدہ رہنما عامر خان نے اس موقع پر صدر مملکت کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے ایم کیو ایم کی ریلی پر پولیس تشدد کے واقعے سے بھی آگاہ کیا۔

    عامر خان نے بتایا کہ ریلی میں شریک خواتین اور نہتے لوگوں پر شیلنگ اور ڈنڈے برسائے گئے۔

    وسیم اختر نے اس موقع پر ریلی میں  شریک اراکین پارلیمنٹ سے تضحیک آمیز سلوک سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق عامر خان نے کراچی کی ابتر صورتحال اور مسائل کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال کا عرصہ گزر گیا اب کراچی کے مسائل کے حل اور ترقی کے لیے بڑے اور انقلابی اقدامات اٹھانا پڑیں گے۔

    ذرائع کے مطابق عامر خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد کرانے کے حوالے سے سندھ کی تمام اپوزیشن جماعتوں کو مل کر مشترکہ حکمت عملی سے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    ایم کیو ایم قیادت نے ریلی پر تشدد اور کارکن کی ہلاکت پر تحریک انصاف کی جانب سے اظہار یکجہتی کرنے پر صدر مملکت کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    ذرائع کے مطابق صدر علوی نے ایم کیو ایم ریلی پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریلی پر تشدد جمہوری دور میں جمہوری اقدار اور روایات کے منافی ہے۔

    اس موقع پر صدر مملکت نے ایم کیو ایم وفد کو یقین دلایا کہ کراچی سمیت سندھ کی ترقی کے لیے جوکردار ادا کرسکا وہ کروں گا۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس، اندرونی کہانی

    وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس، اندرونی کہانی

    وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں سانحہ مری، فارن فنڈنگ کیس، معاشی صورتحال اور اپوزیشن لانگ مارچ پر غور کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں وزیراطلاعات فواد چوہدری، فرخ حبیب، ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور، رکن اسمبلی صداقت عباسی ودیگر نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کس نے کیا کہا اس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق رکن اسمبلی صداقت عباسی اور ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے وزیراعظم کو سانحہ مری سے پہلے اور بعد کے انتظامی معاملات سے آگاہ کیا۔

    فواد چوہدری اور فرخ حبیب نے فارن فنڈنگ کیس پر بریفنگ دی، جس پر وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی پر غیرملکی ممنوعہ فنڈنگ کا الزام ختم ہوگیا۔

    اس پر اجلاس کے شرکا نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو اپنی اپنی ممنوعہ فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا۔

    حکومتی ترجمانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں لانگ مارچ سےجھوٹا بیانیہ بنانا چاہتی ہیں، یہ 6 بارپہلےبھی احتجاج کی کال دے چکے مگرعوام انکے ساتھ نہیں ہیں۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آئے تو حکومت کو کچھ بڑے مسائل کا سامنا تھا، ملکی ریزرو دیوالیہ ہونے کے قریب تھے، بروقت اقدامات نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ دوران اقتدار کورونا نے مشکل حالات پیدا کیے، کورونا سے نکلے تو پوسٹ کووڈ مہنگائی کاعالمی مسئلہ درپیش آیا۔

    انہوں نے کہا کہ بینک کرپسی اورکووڈ کو کامیابی سے ڈیل کر لیا لیکن اسی دوران افغانستان کی صورت حال بھی ایک بڑا چیلنج بنی۔

    وزیراعظم روز بروز بڑھتی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی اولین ترجیح ہے جبکہ افغانستان صورتحال بھی اہم ہے۔

  • سانحہ مری، وزیراعلیٰ پنڈی انتظامیہ پر برہم، اجلاس کی اندرونی کہانی

    سانحہ مری، وزیراعلیٰ پنڈی انتظامیہ پر برہم، اجلاس کی اندرونی کہانی

    وزیراعلیٰ‌پنجاب عثمان بزدار اجلاس میں‌ سانحہ مری کے حوالے سے افسران پر برس پڑے، متعلقہ افسران کسی سوال کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے.

    اے آر  وائی نیوز  کے مطابق سانحہ مری سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں کیا کیا ہوا اس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سانحہ مری کے حوالے سے راولپنڈی انتظامیہ کی نااہلی پر برہم ہوگئے اور افسران کو جھاڑ پلادی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار  نے راولپنڈی ڈویژن سے استفسار کیا کہ مری میں ہونے والے سانحے کو پہلے کیوں نہیں روکا گیا، ایک لاکھ 64ہزارگاڑیاں مری چلی گئیں آپ لوگ کیا کررہےتھے؟

    انتظامیہ نے جواب دیا کہ ہم نے مینیج کرنے کی کوشش کی لیکن غیرمعمولی برفباری سے حالات خراب ہوئے۔ ہم نے 20 ہزار گاڑیوں کو مری میں داخل ہونے سے روکا اور انہیں واپس بھیجا۔

    انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ سال نو پر ایک لاکھ گاڑیاں مری آئی تھیں لیکن برفباری نہ ہونے کی وجہ سے حالات قابو میں رہے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس صورتحال میں ہوٹلز نے منہ مانگے کرائے لیے اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا جس پر انتظامیہ نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ ہوٹلز نے کرائے بہت زیادہ بڑھا دیے تھے۔

    ذرائع کے مطابق اس موقع پر کمشنر،سی پی او،سی ٹی اواورڈی سی سےعلیحدہ علیحدہ پوچھ گچھ ہوئی لیکن متعلقہ افسران وزیراعلیٰ پنجاب کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    عثمان بزدار نے افسران کے جوابات پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو اب انکوائری میں پتہ چلے گا کہ سانحے کو روکنے کے لیے پہلے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے۔

  • پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنانے کے لیے پُرامید

    پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنانے کے لیے پُرامید

    کراچی : پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنانے کے لیے پُرامید ہے ، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت جا رہی ہے، لانگ مارچ کے ذریعے ہم حکومت کو گھر بھجوا کر دم لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بلاول بھٹو نے واضح کیا کیا کہ موجودہ حکومت جا رہی ہے ، پیپلزپارٹی کو اپنا ہوم ورک مکمل کرنا ہے، آئندہ حکومت پیپلزپارٹی بنائے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کوقومی،صوبائی اسمبلی کےامیدوارفائنل کرلینےچاہیئں، لانگ مارچ کےذریعےہم حکومت کو گھر بھجوا کر دم لیں گے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں اراکین نے ن لیگ کیساتھ ماضی کے اتحاد کو مقبولیت میں کمی کا ذمہ دارٹھہراتے ہوئے کہا مسلم لیگ ن ہماری حریف ہے، ن لیگ کے ساتھ کیے گئے اتحاد سے پیپلزپارٹی کو سیاسی نقصان ہوا ، سب سےزیادہ نقصان پنجاب میں ہوا۔

    اجلاس میں پیپلزپارٹی کوآئندہ انتخابات میں سیاسی اورمذہبی جماعتوں سے اتحاد کے مشورے دیئے گئے اور پیپلزپارٹی کے تمام الائیڈ ونگز کی تنظیم نوکافیصلہ کرلیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا پیپلز پارٹی کے تمام الائیڈونگزکےعلیحدہ علیحدہ کنونشن منعقد کیے جائیں گے، جس میں کسان کنونشن،اسٹوڈنٹس کنونشن،یوتھ کنونشن ، خواتین کنونشن،لائرزکنونشن،مزدورکنونشن کاجائزہ لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نےالیکشن مانیٹرنگ سیل کے قیام کا بھی فیصلہ کرلیا۔

  • نواز شریف آصف زرداری سے سخت ناراض ، بات کرنے سے انکار

    نواز شریف آصف زرداری سے سخت ناراض ، بات کرنے سے انکار

    اسلام آباد: پی ڈی ایم کے اجلاس کےبعد سابق صدر آصف زرداری نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سےٹیلی فونک رابطہ کیا لیکن نواز شریف نے بات نہ کی، اسحاق ڈار نے کہا نوازشریف ناراض ہیں، بات نہیں کرنا چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدرآصف زرداری اورنوازشریف کے رابطے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کےگرما گرم اجلاس کے بعد آصف زرداری کا نواز شریف کو فون کیا تاہم مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے گھر میں موجودگی کے باوجود فون نہ سنا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ فون پرمسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کی آصف زرداری سے سخت گفتگو ہوئی ، آصف زرداری نےکہااپوزیشن لیڈر کے لیے اعظم نذیر تارڑ پرتحفظات ہیں، گفتگومیں بتایاگیا اعظم نذیرتارڑ بے نظیر قتل کیس میں ملزمان کے وکیل تھے ، پیپلزپارٹی کسی صورت اعظم نذیر کے نام پر اتفاق نہیں کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے زرداری کو جواب میں کہا نوازشریف ناراض ہیں،بات نہیں کرناچاہتے ، آصف زرداری اوراسحاق ڈارکی فون پرگفتگو اسپیکرپربلاول بھٹو نے بھی سنی۔

    ذرائع نے کہا اسحا ق ڈار کی طرف سےانتہائی تلخ گفتگو کے بعد آصف زرداری نے فون بند کردیا، شاہد خاقان اورپرویزرشید کوپیپلزپارٹی سےرابطوں کی بحالی کاٹاسک دیدیاگیا، ٹاسک مسلم لیگ ن کے اہم افراد اورخاندانی میٹنگ کے بعد دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق پرویز رشید ،شاہد خاقان پیپلزپارٹی کواستعفوں پر راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔

  • پی ڈی ایم میں شامل چھوٹی جماعتوں سے بھی اہم حلقوں کے رابطوں کا انکشاف

    پی ڈی ایم میں شامل چھوٹی جماعتوں سے بھی اہم حلقوں کے رابطوں کا انکشاف

    لاہور : پی ڈی ایم میں شامل چھوٹی جماعتوں سے بھی اہم حلقوں کے رابطوں کا انکشاف سامنے آیا جبکہ گرینڈ ڈائیلاگ کے حوالے سے کئی جماعتوں نے نرم گوشے کا اظہار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، جس میں پی ڈی ایم میں شامل چھوٹی جماعتوں سے بھی اہم حلقوں کے رابطوں کا انکشاف ہوا۔

    ن لیگ اور پی پی سمیت اتحادی جماعتوں کے سربراہوں سے مذکرات کیلئے رابطے شروع کردیے ہیں جبکہ گرینڈ ڈائیلاگ کے حوالے سے کئی جماعتوں نے نرم گوشے کا اظہار کردیا۔

    نوازشریف نے گرینڈ مذکرات کو چال قرار دیا، جس کی مولانافضل الرحمان نے تائید کردی ہے، نوازشریف نے رائے میں کہا ہے کہ شہباز شریف بھی اس چال میں کئی بارپھنس چکےہیں، فیصلہ آپ قائدین نےخودکرناہے، شہبازشریف کوایک مرتبہ پھرمیٹھی باتوں میں لانےکی کوشش کی گئی، مذاکرات ان سے کیے جاتے ہیں جو بددیانتی کا مظاہرہ نہ کریں۔

    نوازشریف کا کہنا ہے کہ 40سالہ اپنی سیاسی زندگی میں کئی نشیب وفرازدیکھےہیں، سینیٹ انتخابات کےحوالےسےفیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلزپارٹی نے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے پراصرار کیا اور آصف زرداری نے سینیٹ اور ضمنی انتخابات میں ہرصورت حصہ لینے کی تجویز پیش کی۔

    آصف زرداری نے کہا کہ اگرسینیٹ الیکشن میں جاتے ہیں تو بھی ہماراپلڑا بھاری ہوگا، سینیٹ انتخابات میں آرام سے 12 سے 14 نشستیں جیت سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے استعفوں کےحوالے سے ساراوزن پی ڈی ایم پر ڈال دیا، پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ استعفوں کا آپشن تب استعمال ہوں جب ماحول گرم اور عوام سڑکوں پر ہو، عوامی رائےعامہ کو ہموار کرنے کیلئے ریلیاں اور جلوس نکالیں جائیں۔

    پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ استعفوں کیلئے ہر وقت تیار ہیں لیکن حکمت عملی میڈیا پر ظاہر نہ کی جائے۔

    پیپلزپارٹی نے اجلاس میں تجویز دی کہ استعفے کب دینے ہیں یہ سرپرائز ہی رہنے دیں، اجلاس میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم سطح پر ملک کے سینئر صحافیوں اور ایڈیٹرزسے ملاقاتیں کی جائیں گی ، جس میں پی ڈی ایم کی تحریک کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے نیب دفتر میں تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے نیب دفتر میں تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : نیب ٹیم کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، تفتیش کے دوران عثمان بزدار ہرسوال پروقت مانگتے رہے اور کہا میں تیاری کیساتھ نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے نیب دفتر میں تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدارپر جنوبی پنجاب میں مختلف ناموں سے جائیداد خریدنے کا الزام ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نےاثاثہ جات کاپرفارمہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکودےدیا اور رشتے داروں کے نام پر جائیدادیں بنانے کے الزام میں پوچھ گچھ کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب اوراہلخانہ سے متعلق جائیدادوں کا ریکارڈ مانگ لیا، وزیراعلیٰ اوراہلخانہ نے کتنی جائیدادیں خریدیں، لیز پرلیں، تمام کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ہرسوال پروقت مانگتےرہے اور ہرسوال پرکہتےرہےمجھے نہیں پتا ، کچھ وقت دیں ،سوچ کربتاؤں گا اور  نیب ٹیم کو جواب دیا کہ میں تیاری کیساتھ نہیں آیا۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار شراب کےغیرقانونی لائسنس کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے ، نیب مشترکہ ٹیم نے عثمان بزدار سے ایک گھنٹہ 40 منٹ پوچھ گچھ کی۔

    نیب نے وزیر اعلی پنجاب کوسوالنامہ دے دیا اور ہدایت کی کہ تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک نیب کو فراہم کی جائیں، عثمان بزدار کوجاری کردہ سوالات 12صفحات پر مشتمل ہیں، بعض سوالوں کے بارے میں وزیراعلی نے لاعلمی کا اظہار کیا ، وزیراعلیٰ پنجاب کے لاعلمی کے اظہار پر نیا سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں اور کہا 18اگست تک اپنے اور خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات دیں۔

  • کوئی چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو،جرم کی معافی نہیں ملے گی، وزیراعظم

    کوئی چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو،جرم کی معافی نہیں ملے گی، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مافیازکےخلاف طویل جدوجہدکی ہے،موقف سےپیچھے نہیں ہٹوں گا، کوئی چاہےکتناہی طاقتورکیوں نہ ہو،جرم کی معافی نہیں ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کےخصوصی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، وزیراعظم اورکابینہ ارکان نے شوگرکمیشن کےسربراہ واجد ضیاکوشاباشی دیتے ہوئے کہا
    آپ نےتحقیقات کےدوران بہترین کام کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پوری تحقیقاتی رپورٹ میں کوئی ابہام نہیں، مافیا کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، مافیازکےخلاف طویل جدوجہدکی ہے،موقف سےپیچھے نہیں ہٹوں گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت میں آکرپتاچلاملک مافیازکےرحم و کرم پرچھوڑدیاگیا، جس طرف دیکھو مافیاز سرگرم ہیں، کوئی چاہےکتناہی طاقتورکیوں نہ ہو،جرم کی معافی نہیں ملےگی۔

    انھوں نے کہا کہ ملک کوبری طریقےسےلوٹا گیا،مگراب قانون اپناراستہ اختیار کرے گا ، خوشی ہےپوری کابینہ کرپشن کے خلاف جنگ میں میرے ساتھ ہے، میں وہی کام کر رہا ہوں جو عوام کیلئے بہتر ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور وفاقی کابینہ نے رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دے دی تھی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ 29 ارب کےگھپلےہوئے،ساری کمپنیوں کا آڈٹ اورپیسہ ریکورہوگا، کرمنل پروسیڈنگ ہوں گی اور ایف آئی اے تحقیقات جاری رکھے گا۔

    ذرائع کے مطابق شوگرانکوائری کمیشن کی رپورٹ میں جہانگیرترین،خسروبختیارکےبھائی،شہبازشریف اور اومنی گروپ کو ذمہ دارقرار دیا گیا ہے۔

    وزیراعظم کےحکم پرپبلک کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جہانگیرترین کی ملزنےبھی بہتی گنگامیں ہاتھ دھوئے، خریداروں اورکسانوں کوبھی لوٹا،ٹیکس چوری بھی کی، شہباز شریف خاندان کی ملیں بھی لوٹ ماراورفراڈ میں پیش پیش رہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سندھ میں اومنی گروپ کونوازنےکےلیےخصوصی سبسڈی دی گئی، شوگرمافیا اپنےمفادکےلیےحکومتوں کوبلیک میل کرتی رہی،کسانوں کو سپورٹ پرائس سےبھی کم رقم دی گئی جبکہ لاگت بڑھاچڑھاکربیان کرکےمنافع خوری کی گئی۔

    وزیراعظم کےمعاون خصوصی شہزاد اکبرکا کہنا تھا کہ کاروبارکرنے والا سیاست میں آئے گا تو کاروبارہی کرے گا، وزیراعظم جو کہتےتھے کمیشن نے تصدیق کردی۔